سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
Prayer (Kitab Al-Salat)
78. باب فِيمَنْ يَنْصَرِفُ قَبْلَ الإِمَامِ
78. باب: امام سے پہلے اٹھ کر جانے کا بیان۔
Chapter: About Turning Around To Leave Before The Imam.
حدیث نمبر: 624
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن العلاء، حدثنا حفص بن بغيل المرهبي، حدثنا زائدة، عن المختار بن فلفل، عن انس،" ان النبي صلى الله عليه وسلم حضهم على الصلاة ونهاهم ان ينصرفوا قبل انصرافه من الصلاة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ بُغَيْلٍ الْمُرْهِبِيُّ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، عَنْ الْمُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ، عَنْ أَنَسٍ،" أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَضَّهُمْ عَلَى الصَّلَاةِ وَنَهَاهُمْ أَنْ يَنْصَرِفُوا قَبْلَ انْصِرَافِهِ مِنَ الصَّلَاةِ".
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں (یعنی مسلمانوں کو) نماز کی ترغیب دلائی اور انہیں امام سے پہلے نماز سے اٹھ کر جانے سے منع فرمایا۔

وضاحت:
چونکہ اس دور میں صحابیات بھی نماز میں حاضر ہوا کرتی تھیں اور وہ پچھلی صفوں میں ہوتی تھیں۔ لہذا انہیں (مردوں کو) ہدایت فرمائی کہ کچھ دیر انتظار کر لیا کریں تاکہ عورتیں مردوں سے پہلے مسجد سے نکل جائیں۔ نیز راستے میں بھی مردوں اور عورتوں کا اختلاط نہ ہو۔ نیز یہ بھی کہ سلام کے بعد مسنون اذکار سے غفلت نہ کریں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 1581)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الصلاة 25 (427)، سنن النسائی/السھو 102 (1364)، مسند احمد (3/102، 126، 154، 240)، سنن الدارمی/الصلاة 72 (1356) (صحیح)» ‏‏‏‏

Anas said: The prophet ﷺ persuaded them to say prayer in congregation and prohibited them to leave before he goes away from the prayer.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 624


قال الشيخ الألباني: صحيح م دون الحض

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
مشكوة المصابيح (954)
ورواه أحمد (3/240 وسنده صحيح) والبيھقي (2/192)

   سنن أبي داود624أنس بن مالكحضهم على الصلاة نهاهم أن ينصرفوا قبل انصرافه من الصلاة

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 624 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 624  
624۔ اردو حاشیہ:
سلام کے بعد اگرچہ اُٹھنا جائز ہے مگر چونکہ اس دور میں صحابیات بھی نماز میں حاضر ہوا کرتی تھیں اور وہ پچھلی صفوں میں ہو تی تھیں۔ لہٰذا انہیں ہدایت فرمائی تھی کہ کچھ دیر انتظار کر لیا کریں تاکہ وہ مردوں سے پہلے مسجد سے نکل جائیں۔ نیز راستے میں بھی مردوں اور عورتوں کا اختلاط نہ ہو۔ نیز یہ بھی ہے کہ سلام کے بعد مسنون اذکار سے غفلت نہ کریں۔ شیخ البانی  رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ اس روایت میں ترغیب نماز والا حصہ ضعیف ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 624   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.