ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں جب حائضہ ہوتی تو بچھونے سے چٹائی پر چلی آتی، اور ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے قریب نہ ہوتے، جب تک کہ ہم پاک نہ ہو جاتے۔
تخریج الحدیث: «تفرد به أبوداود، (تحفة الأشراف: 17980) (ضعیف)» (اس کے اندر أم ذرہ راویہ لین الحدیث ہیں)
Narrated Aishah, Ummul Muminin: When I menstruated, I left the bed and lay on the reed-mat and did not approach or come near the Messenger of Allah ﷺ until we were purified.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 271
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف أبو اليمان الرحال: مستور (تقريب: 8456) أي: مجهول الحال انوار الصحيفه، صفحه نمبر 23
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد، عن ايوب، عن عكرمة، عن بعض ازواج النبي صلى الله عليه وسلم،" ان النبي صلى الله عليه وسلم كان إذا اراد من الحائض شيئا، القى على فرجها ثوبا". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ بَعْضِ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،" أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَرَادَ مِنَ الْحَائِضِ شَيْئًا، أَلْقَى عَلَى فَرْجِهَا ثَوْبًا".
عکرمہ بعض ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن سے روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم حائضہ سے جب کچھ کرنا چاہتے تو ان کی شرمگاہ پر ایک کپڑا ڈال دیتے تھے۔
تخریج الحدیث: «تفرد به أبوداود، (تحفة الأشراف: 18379) (صحیح)»
Narrated One of the Wives of the Prophet: Ikrimah reported on the authority of one of the wives of the Prophet ﷺ saying: When the Prophet ﷺ wanted to do something (i. e. kissing, embracing) with (his) menstruating wife, he would put a garment on her private part.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 272
(مرفوع) حدثنا عثمان بن ابي شيبة، حدثنا جرير، عن الشيباني، عن عبد الرحمن بن الاسود، عن ابيه، عن عائشة رضي الله عنها، قالت:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يامرنا في فوح حيضتنا ان نتزر ثم يباشرنا، وايكم يملك إربه كما كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يملك إربه". (مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُنَا فِي فَوْحِ حَيْضَتِنَا أَنْ نَتَّزِرَ ثُمَّ يُبَاشِرُنَا، وَأَيُّكُمْ يَمْلِكُ إِرْبَهُ كَمَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْلِكُ إِرْبَهُ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے حیض کی شدت میں ہمیں ازار (تہبند) باندھنے کا حکم فرماتے تھے پھر ہم سے مباشرت کرتے تھے، اور تم میں سے کون اپنی خواہش پر قابو پا سکتا ہے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی خواہش پر قابو تھا؟ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحیض 6 (302)، صحیح مسلم/الحیض 1 (293)، سنن ابن ماجہ/الطہارة 121 (635)، (تحفة الأشراف: 16008)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/33، 143، 235) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: اس حدیث میں اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ جو مرد اپنے نفس پر قابو نہ رکھ پاتا ہو اس کا حائضہ سے مباشرت کرنا بہتر نہیں، کیوں کہ خدشہ ہے کہ وہ اپنے نفس پر قابو نہ رکھ سکے اور جماع کر بیٹھے۔
Aishah said; The Messenger of Allah ﷺ would ask us in the beginning of our menstruation to tie the waist-wrapper. Then he would embrace us. And who amongst you can have as much control over his desire as the Messenger of Allah ﷺ had over his desire?
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 273
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (302) صحيح مسلم (293)
109. باب: عورت کے مستحاضہ ہونے کا بیان اور ان لوگوں کی دلیل جو کہتے ہیں کہ مستحاضہ اپنے حیض کے ایام کے بقدر نماز چھوڑ دے۔
Chapter: Concerning The Woman Who Has Istihadah, And (Those Scholars) Who Stated That She Should Leave The Prayer For The Number Of Days Which She Used To Menstruate.
(مرفوع) حدثنا عبد الله بن مسلمة، عن مالك، عن نافع، عن سليمان بن يسار، عن ام سلمة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، ان امراة كانت تهراق الدماء على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم، فاستفتت لها ام سلمة رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال:" لتنظر عدة الليالي والايام التي كانت تحيضهن من الشهر قبل ان يصيبها الذي اصابها، فلتترك الصلاة قدر ذلك من الشهر، فإذا خلفت ذلك فلتغتسل، ثم لتستثفر بثوب، ثم لتصل فيه". (مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّ امْرَأَةً كَانَتْ تُهَرَاقُ الدِّمَاءَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَاسْتَفْتَتْ لَهَا أُمُّ سَلَمَةَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:" لِتَنْظُرْ عِدَّةَ اللَّيَالِي وَالْأَيَّامِ الَّتِي كَانَتْ تَحِيضُهُنَّ مِنَ الشَّهْرِ قَبْلَ أَنْ يُصِيبَهَا الَّذِي أَصَابَهَا، فَلْتَتْرُكِ الصَّلَاةَ قَدْرَ ذَلِكَ مِنَ الشَّهْرِ، فَإِذَا خَلَّفَتْ ذَلِكَ فَلْتَغْتَسِلْ، ثُمَّ لِتَسْتَثْفِرْ بِثَوْبٍ، ثُمَّ لِتُصَلِّ فِيهِ".
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک عورت کو استحاضہ کا خون آتا تھا، تو ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے اس کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مسئلہ پوچھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس عورت کو چاہیئے کہ اس بیماری کے لاحق ہونے سے پہلے مہینے کی ان راتوں اور دنوں کی تعداد کو جن میں اسے حیض آتا تھا ذہن میں رکھ لے اور (ہر) ماہ اسی کے بقدر نماز چھوڑ دے، پھر جب یہ دن گزر جائیں تو غسل کرے، پھر کپڑے کا لنگوٹ باندھ لے پھر اس میں نماز پڑھے“۔
Narrated Umm Salamah, Ummul Muminin: In the time of the Messenger of Allah ﷺ there was a woman who had an issue of blood. So Umm Salamah asked the Messenger of Allah ﷺ to give a decision about her. He said: She should consider the number of nights and days during which she used to menstruate each month before she was afflicted with this trouble and abandon prayer during that period each month. When those days and nights are over, she should take a bath, tie a cloth over her private parts and pray.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 274
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف نسائي (209) السند منقطع،انظر الحديث الآتي (275) وحديث مسلم (333) يغني عنه انوار الصحيفه، صفحه نمبر 23
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ایک عورت کو (استحاضہ کا) خون آتا تھا، پھر راوی نے اسی مفہوم کی حدیث ذکر کی، اس میں ہے کہ: ”پھر جب یہ ایام گزر جائیں اور نماز کا وقت آ جائے تو غسل کرے ....“ الخ۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبله، (تحفة الأشراف: 18158) (صحیح)» (گزری ہوئی حدیثِ سے تقویت پا کر یہ حدیث بھی صحیح ہے، اس کی سند میں واقع راوی کا مبہم ہونا مضر نہیں ہے، کیوں کہ خود سلیمان، ام سلمہ سے براہ راست بھی روایت کرتے ہیں، نیز ممکن ہے یہ رجل مبہم انصاری صحابی ہوں جن کا تذکرہ بعد والی حدیث میں ہے)
Sulaiman bin Yasar said that a man reported to him from Umm Salamah; There was a woman who had an issue of blood. And he narrated the rest of the tradition to the same effect saying; when the menstruation period is over and the time of prayer arrives, she should take a bath, as mentioned in the previous tradition.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 275
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف رجل من الأنصار مجهول،وسقط ذكره في السند السابق (274) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 23
سلیمان بن یسار ایک انصاری سے روایت کرتے ہیں کہ ایک عورت کو (استحاضہ) کا خون آتا تھا۔ پھر انہوں نے لیث کی حدیث کے ہم معنی حدیث ذکر کی، اس میں ہے کہ: ”جب وہ انہیں گزار لے (حیض کے ایام)، اور نماز کا وقت آ جائے، تو چاہیئے کہ وہ غسل کرے“، پھر راوی نے اسی کے ہم معنی پوری حدیث بیان کی۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبله، (تحفة الأشراف: 18158) (صحیح)» (سند میں واقع رجل صحابی ہیں)
Sulaiman bin Yasar reported on the authority of a person from the Ansar; There was a woman who had an issue of blood. He then narrated the rest of the tradition like that of al-Laith. He said; when the period of menstruation is over and the time of prayer arrives, she should take a bath. He narrated the tradition conveying the same meaning.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 276
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف رجل من الأنصار مجھول،انظر الحديث السابق: 275 (وضعيف سنن ابن ماجه: 623) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 23
اس طریق سے بھی لیث والی سند سے اسی کے ہم معنی حدیث مروی ہے، اس میں ہے”پھر چاہیئے کہ وہ اس کے بقدر نماز چھوڑ دے، پھر جب نماز کا وقت آ جائے تو غسل کرے، اور کپڑے کا لنگوٹ باندھ لے، پھر نماز پڑھے“۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبله، (تحفة الأشراف: 18158) (صحیح)»
This tradition has been transmitted through the chain of narrators like that of al-Laith to the same effect. It says; She should abandon prayer considering that period (she used to menstruate). When the time of prayer approaches, she should take a bath, tie a cloth over her private parts and offer prayer.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 277
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف انظر الأحاديث السابقة (274،275،276) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 24
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا وهيب، حدثنا ايوب، عن سليمان بن يسار، عن ام سلمة، بهذه القصة، قال: فيه تدع الصلاة، وتغتسل فيما سوى ذلك وتستثفر بثوب وتصلي. قال ابو داود: سمى المراة التي كانت استحيضت حماد بن زيد، عن ايوب، في هذا الحديث، قال: فاطمة بنت ابي حبيش. (مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، بِهَذِهِ الْقِصَّةِ، قَالَ: فِيهِ تَدَعُ الصَّلَاةَ، وَتَغْتَسِلُ فِيمَا سِوَى ذَلِكَ وَتَسْتَثْفِرُ بِثَوْبٍ وَتُصَلِّي. قَالَ أَبُو دَاوُد: سَمَّى الْمَرْأَةَ الَّتِي كَانَتِ اسْتُحِيضَتْ حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، فِي هَذَا الْحَدِيثِ، قَالَ: فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِي حُبَيْشٍ.
اس سند سے ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے بھی یہی واقعہ مروی ہے، اس میں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ نماز چھوڑ دے گی، اور اس کے علاوہ میں (یعنی حیض کے خون کے بند ہو جانے کے بعد) غسل کرے گی، اور کپڑا باندھ کر نماز پڑھے گی“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: حماد بن زید نے ایوب سے اس حدیث میں اس مستحاضہ عورت کا نام فاطمہ بنت ابی حبیش بتایا ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبله، (تحفة الأشراف: 18158) (صحیح)»
Sulaiman bin Yasar reported this narrative on the authority of Umm Salamah. This version has: He (the Prophet) said: She should abandon prayer and take a bath at the beginning of the additional period, and tie a cloth over her private parts and offer prayer. Abu Dawud said; Hammad bin Zaid on the authority of Ayyub has pointed out the name of the woman who had a prolonged flow of blood (referred to) in this tradition to be Fatimah daughter of Abu Hubaish.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 278
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف انظر الأحاديث السابقة (274،275،276،277) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 24
(مرفوع) حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا الليث، عن يزيد بن ابي حبيب، عن جعفر، عن عراك، عن عروة، عن عائشة، انها قالت: إن ام حبيبة سالت النبي صلى الله عليه وسلم عن الدم، فقالت عائشة: فرايت مركنها ملآن دما، فقال لها رسول الله صلى الله عليه وسلم:" امكثي قدر ما كانت تحبسك حيضتك، ثم اغتسلي"، قال ابو داود: ورواه قتيبة بين اضعاف حديث جعفر بن ربيعة في آخرها، ورواه علي بن عياش، ويونس بن محمد، عن الليث، فقالا: جعفر بن ربيعة. (مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ جَعْفَرٍ، عَنْ عِرَاكٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا قَالَتْ: إِنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ سَأَلَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الدَّمِ، فَقَالَتْ عَائِشَةُ: فَرَأَيْتُ مِرْكَنَهَا مَلْآنَ دَمًا، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" امْكُثِي قَدْرَ مَا كَانَتْ تَحْبِسُكِ حَيْضَتُكِ، ثُمَّ اغْتَسِلِي"، قَالَ أَبُو دَاوُد: وَرَوَاهُ قُتَيْبَةُ بَيْنَ أَضْعَافِ حَدِيثِ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ فِي آخِرِهَا، وَرَوَاهُ عَلِيُّ بْنُ عَيَّاشٍ، وَيُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ اللَّيْثِ، فَقَالَا: جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ام المؤمنین ام حبیبہ رضی اللہ عنہا نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے (استحاضہ) کے خون کے بارے میں سوال کیا، عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے ان کے لگن کو خون سے بھرا دیکھا، تو ان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جتنے دنوں تک تمہیں تمہارا حیض پہلے روکتا تھا اسی کے بقدر رکی رہو، پھر غسل کرو“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اور اسے قتیبہ نے جعفر بن ربیعہ کی حدیث کے آخر میں بین السطور یا حاشیہ میں روایت کیا ہے نیز اسے علی بن عیاش، اور یونس بن محمد نے لیث سے روایت کیا ہے، اور دونوں نے (جعفر کے بجائے) جعفر بن ربیعہ کہا ہے۔
Aishah reported: Umm Habibah asked the prophet ﷺ about the blood (which flows beyond the period of menstruation). Aishah said: I saw her wash-tub full of blood. The Messenger of Allah ﷺ said; Keep away (from prayer) equal (to the length of time) that your menses prevented you. Then wash yourself. Abu Dawud said: Qutaibah mentioned the name Jaftar bin Rabiah in the middle of the text of the tradition for the second time (i. e., Qutaibah, being doubtful about the narrator Jafar bin Rabiah, mentioned his name twice: once in the chain and again while reporting the text). Ali bin Ayyash and yunus bin Muhammad reported it on the authority of al-Laith. They mentioned the name Jafar bin Rabiah.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 279
عروہ بن زبیر کہتے ہیں کہ فاطمہ بنت ابی حبیش رضی اللہ عنہا نے ان سے بیان کیا کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے (استحاضہ کے) خون آنے کی شکایت کی اور مسئلہ پوچھا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ”یہ تو صرف ایک رگ ہے، پس تم دیکھتی رہو، جب تمہیں حیض آ جائے تو نماز نہ پڑھو، پھر جب حیض ختم ہو جائے تو غسل کرو، پھر دوسرا حیض آنے تک نماز پڑھتی رہو“۔
Narrated Fatimah daughter of Abu Hubaysh: Urwah ibn az-Zubayr said that Fatimah daughter of Abu Hubaysh narrated to him that she asked the Messenger of Allah ﷺ and complained to him about the flowing of (her) blood. The Messenger of Allah ﷺ said to her: That is only (due to) a vein: look, when your menstruation comes, do not pray; and when your menstruation ends, wash yourself and then offer prayer during the period from one menstruation to another.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 280
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف نسائي (212)،ابن ماجه (620) المنذر بن المغيرة: مجھول الحال،وثقه ابن حبان وحده انوار الصحيفه، صفحه نمبر 24