سنن ابي داود
كِتَاب الطَّهَارَةِ
کتاب: طہارت کے مسائل
109. باب فِي الْمَرْأَةِ تُسْتَحَاضُ وَمَنْ قَالَ تَدَعُ الصَّلاَةَ فِي عِدَّةِ الأَيَّامِ الَّتِي كَانَتْ تَحِيضُ
باب: عورت کے مستحاضہ ہونے کا بیان اور ان لوگوں کی دلیل جو کہتے ہیں کہ مستحاضہ اپنے حیض کے ایام کے بقدر نماز چھوڑ دے۔
حدیث نمبر: 278
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، بِهَذِهِ الْقِصَّةِ، قَالَ: فِيهِ تَدَعُ الصَّلَاةَ، وَتَغْتَسِلُ فِيمَا سِوَى ذَلِكَ وَتَسْتَثْفِرُ بِثَوْبٍ وَتُصَلِّي. قَالَ أَبُو دَاوُد: سَمَّى الْمَرْأَةَ الَّتِي كَانَتِ اسْتُحِيضَتْ حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، فِي هَذَا الْحَدِيثِ، قَالَ: فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِي حُبَيْشٍ.
اس سند سے ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے بھی یہی واقعہ مروی ہے، اس میں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ نماز چھوڑ دے گی، اور اس کے علاوہ میں (یعنی حیض کے خون کے بند ہو جانے کے بعد) غسل کرے گی، اور کپڑا باندھ کر نماز پڑھے گی“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: حماد بن زید نے ایوب سے اس حدیث میں اس مستحاضہ عورت کا نام فاطمہ بنت ابی حبیش بتایا ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبله، (تحفة الأشراف: 18158) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
انظر الأحاديث السابقة (274،275،276،277)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 24
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 278 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 278
278۔ اردو حاشیہ:
➊ حدیث 274۔ 278 سنداً ضعیف ہیں، تاہم مسئلے کی نوعیت وہی ہے جو ان میں بیان کی گئی ہے۔
➋ علامہ احمد شاکر رحمہ اللہ نے نقل کیا ہے کہ دور نبوی میں اس عارضے میں مبتلا خواتین کی تعداد دس تک شمار کی گئی ہے۔ علامہ منذری نے پانچ نام گنوائے ہیں۔ حمنہ بنت جحش، ان کی بہن ام حبیبہ، فاطمہ بنت ابی حبیش الاسدیہ، سہلہ بنت سہیل القرشیہ اور ام المؤمنین سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہما۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 278