(مرفوع) حدثنا مسدد بن مسرهد، حدثنا ابو معاوية، عن الاعمش، عن ثابت بن عبيد، عن القاسم، عن عائشة، قالت: قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ناوليني الخمرة من المسجد، فقلت: إني حائض، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إن حيضتك ليست في يدك". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ مُسَرْهَدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنِ الْقَاسِمِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَاوِلِينِي الْخُمْرَةَ مِنَ الْمَسْجِدِ، فَقُلْتُ: إِنِّي حَائِضٌ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ حَيْضَتَكِ لَيْسَتْ فِي يَدِكِ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: ”مسجد سے چٹائی اٹھا کر مجھے دو“، تو میں نے عرض کیا: میں حائضہ ہوں، اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارا حیض تمہارے ہاتھ میں نہیں ہے“۔
Aishah said: The Messenger of Allah ﷺ said to me; Get me the mat from the mosque. I said ; I am menstruating. The Messenger of Allah ﷺ then replied: Your menstruation is not in your hand.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 261
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا وهيب، حدثنا ايوب، عن ابي قلابة، عن معاذة، ان امراة سالت عائشة: اتقضي الحائض الصلاة؟ فقالت:" احرورية انت؟ لقد كنا نحيض عند رسول الله صلى الله عليه وسلم فلا نقضي ولا نؤمر بالقضاء". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ مُعَاذَةَ، أَنَّ امْرَأَةً سَأَلَتْ عَائِشَةَ: أَتَقْضِي الْحَائِضُ الصَّلَاةَ؟ فَقَالَتْ:" أَحَرُورِيَّةٌ أَنْتِ؟ لَقَدْ كُنَّا نَحِيضُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَا نَقْضِي وَلَا نُؤْمَرُ بِالْقَضَاءِ".
معاذہ سے روایت ہے کہ ایک عورت نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: کیا حائضہ نماز کی قضاء کرے گی؟ تو اس پر آپ نے کہا: کیا تو حروریہ ہے ۱؎؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں ہمیں حیض آتا تھا تو ہم نماز کی قضاء نہیں کرتے تھے اور نہ ہی ہمیں قضاء کا حکم دیا جاتا تھا۔
وضاحت: ۱؎: حروراء کوفہ سے دو میل کی دوری پر ایک گاؤں کا نام ہے، خوارج کا پہلا اجتماع اسی گاؤں میں ہوا تھا، اسی گاؤں کی نسبت سے وہ حروری کہلاتے ہیں، ان کے بہت سے فرقے ہیں لیکن ان سب کا متفقہ اصول یہ ہے ان کا نظریہ یہ تھا کہ جو کچھ قرآن سے ثابت ہو وہی قابل عمل ہے اور جو امور زائدہ احادیث میں آئے ہیں ان کی کوئی شرعی حیثیت نہیں ہے۔ اسی وجہ سے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے اس عورت سے پوچھا: تو حروریہ یعنی خارجی عورت تو نہیں جو ایسا کہہ رہی ہے؟
Muadhah reported: A woman asked Aishah: should a menstruating woman complete the prayer abandoned during the period of menses? Aishah said: Are you a Haruriyyah? During menstruation in the time of the Messenger of Allah ﷺ we would not complete (the abandoned prayers), nor were we commanded to complete them.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 262
اس سند سے بھی ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے یہی حدیث مروی ہے ابوداؤد کہتے ہیں: اس میں یہ اضافہ ہے کہ ”ہمیں روزے کی قضاء کا حکم دیا جاتا تھا، نماز کی قضاء کا نہیں“۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبله، (تحفة الأشراف: 17964) (صحیح)»
This tradition has also been narrated through a different chain of the authority of Muadhah al-‘Adawiyyah from Aishah. This version adds; we were commanded to complete the (abandoned) fast, but were not commanded to complete the (abandoned) prayer.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 263
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن شعبة، حدثني الحكم، عن عبد الحميد بن عبد الرحمن، عن مقسم، عن ابن عباس، عن النبي صلى الله عليه وسلم" في الذي ياتي امراته وهي حائض، قال: يتصدق بدينار او نصف دينار"، قال ابو داود: هكذا الرواية الصحيحة: قال: دينار او نصف دينار، وربما لم يرفعه شعبة. (مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، حَدَّثَنِي الْحَكَمُ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ مِقْسَمٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" فِي الَّذِي يَأْتِي امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ، قَالَ: يَتَصَدَّقُ بِدِينَارٍ أَوْ نِصْفِ دِينَارٍ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: هَكَذَا الرِّوَايَةُ الصَّحِيحَةُ: قَالَ: دِينَارٌ أَوْ نِصْفُ دِينَارٍ، وَرُبَّمَا لَمْ يَرْفَعْهُ شُعْبَةُ.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کے بارے میں جو اپنی عورت سے حالت حیض میں جماع کر لے، فرمایا: ”(بطور کفارہ) وہ ایک دینار یا آدھا دینار صدقہ کرے“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: صحیح روایت اسی طرح ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک دینار یا نصف دینار صدقہ کرے“، اور کبھی کبھی شعبہ نے اسے مرفوعاً نہیں بیان کیا ہے، (یعنی ابن عباس رضی اللہ عنہما کے قول کی حیثیت سے روایت کی ہے)۔
وضاحت: معلوم رہے کہ دینار ہمارے موجودہ معیار کے مطابق سوا چار گرام سے کچھ زیادہ سونے کا ہوتا ہے۔ ان مخصوص ایام میں جنسی عمل حرام ہے۔ اگر ہو جائے تو صدقہ دینا چاہیے۔
Narrated Abdullah ibn Abbas: The Prophet ﷺ said about a person who had intercourse with his wife while she was menstruating: He must give one dinar or half a dinar in alms. Abu Dawud said: The correct version says si: One dinar or half a dinar. Shubah (a narrator) did not sometimes narrate this tradition as a statement of the Prophet ﷺ.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 264
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ابو داود (2168)،ترمذي (136137)،ابن ماجه (640)،نسائي (290) رواية الإمام شعبة عن المدلسين محمولة علٰي سماعهم فالسند صحيح ولكن شعبة رجع عن رفع ھذا الحديث،ولعل الموقوف أرجح انوار الصحيفه، صفحه نمبر 22
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ جب وہ (شوہر) بیوی سے شروع حیض میں جماع کرے، تو ایک دینار صدقہ کرے، اور جب خون بند ہو جانے پر اس سے جماع کرے، تو آدھا دینار صدقہ کرے۔
وضاحت: معلوم رہے کہ دینار ہمارے موجودہ معیار کے مطابق سوا چار گرام سے کچھ زیادہ سونے کا ہوتا ہے۔ ان مخصوص ایام میں جنسی عمل حرام ہے۔ اگر ہو جائے تو صدقہ دینا چاہیے۔
Ibn Abbas said: If one has intercourse in the beginning of the menses, (one should give) one dinar; in case one has intercourse towards the end of the menses, then half a dinar (should be given)
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 265
قال الشيخ الألباني: صحيح موقوف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف يأتي (2169) أبو الحسن الجزري: مجهول،أخطأمن سماه عبدالحميد (تقريب: 8047) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 23
(مرفوع) حدثنا محمد بن الصباح البزاز، حدثنا شريك، عن خصيف، عن مقسم، عن ابن عباس، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:"إذا وقع الرجل باهله وهي حائض، فليتصدق بنصف دينار"، قال ابو داود: وكذا قال علي بن بذيمة: عن مقسم، عن النبي صلى الله عليه وسلم، مرسلا، وروى الاوزاعي، عن يزيد بن ابي مالك، عن عبد الحميد بن عبد الرحمن، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: آمره ان يتصدق بخمسي دينار، وهذا معضل. (مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَزَّازُ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ خُصَيْفٍ، عَنْ مِقْسَمٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:"إِذَا وَقَعَ الرَّجُلُ بِأَهْلِهِ وَهِيَ حَائِضٌ، فَلْيَتَصَدَّقْ بِنِصْفِ دِينَارٍ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: وَكَذَا قَالَ عَلِيُّ بْنُ بُذَيْمَةَ: عَنْ مِقْسَمٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مُرْسَلًا، وَرَوَى الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: آمُرُهُ أَنْ يَتَصَدَّقَ بِخُمْسَيْ دِينَارٍ، وَهَذَا مُعْضَلٌ.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب آدمی اپنی بیوی سے حالت حیض میں جماع کرے تو آدھا دینار صدقہ کرے“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اور اسی طرح علی بن بذیمہ نے مقسم سے، انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرسلاً روایت کی ہے، اور اوزاعی نے یزید ابن ابی مالک سے، یزید نے عبدالحمید بن عبدالرحمٰن سے، عبدالحمید نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے انہیں دو خمس دینار صدقہ کرنے کا حکم فرمایا، اور یہ روایت معضل ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الطہارة 103 (136)، (تحفة الأشراف: 6486) (ضعیف)» (شریک اور خصیف ضعیف ہیں اور حدیث مرسل ہے، ملاحظہ ہو: «ضعیف ابی داود: 1/110» )
Ibn Abbas reported the Prophet ﷺ as saying; when a man has intercourse with his wife while she is menstruating, he must give half a dinar in alms. Abu Dawud said; Ali bin Budhaimah reported similarly on the authority of Miqsam from the Prophet ﷺ. Al-Awza’I narrated from Yazid bin Abi Malik, from Abd al-Hamid bin Abdur-Rahman from the Prophet ﷺ; He ordered him to give two fifth of a dinar in alms. But this is a chain where two narrators (Miqsam and Ibn Abbas) are missing.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 266
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ترمذي (136) خصيف: ضعيف ضعفه الجمھور،انظر كتاب الضعفاء للنسائي (177) وتھذيب التهذيب (3/ 143،144) وشريك القاضي مدلس و عنعن (تقدم: 95) وقال العيني: وقد ضعفه الأكثرون (شرح سنن أبي داود للعيني 1/ 260) قلت: لا،بل وثقه الأكثرون وھو حسن الحديث فيما حدث قبل اختلاطه وصرح بالسماع انوار الصحيفه، صفحه نمبر 23
ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیویوں سے حیض کی حالت میں مباشرت (اختلاط و مساس) کرتے تھے جب ان کے اوپر نصف رانوں تک یا دونوں گھٹنوں تک تہبند ہوتا جس سے وہ آڑ کئے ہوتیں۔
Maimunah said: The Prophet ﷺ would contact and embrace any of his wives while she was menstruating. She would wear the wrapper up to half the the thighs or cover her knees with it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 267
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف نسائي (288) ند بة مولاة ميمونة: مجھولة،لم يوثقھا غير ابن حبان وأحاديث البخاري (303) و مسلم (294،295) تغني عنه انوار الصحيفه، صفحه نمبر 23
(مرفوع) حدثنا مسلم بن إبراهيم، حدثنا شعبة، عن منصور، عن إبراهيم، عن الاسود، عن عائشة، قالت:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يامر إحدانا إذا كانت حائضا، ان تتزر، ثم يضاجعها زوجها"، وقال مرة: يباشرها. (مرفوع) حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُ إِحْدَانَا إِذَا كَانَتْ حَائِضًا، أَنْ تَتَّزِرَ، ثُمَّ يُضَاجِعُهَا زَوْجُهَا"، وَقَالَ مَرَّةً: يُبَاشِرُهَا.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم میں سے کسی کو جب وہ حائضہ ہوتی ازار (تہبند) باندھنے کا حکم دیتے، پھر اس کا شوہر ۱؎ اس کے ساتھ سوتا، ایک بار راوی نے «يضاجعها» کے بجائے «يباشرها» کے الفاظ نقل کئے ہیں۔
وضاحت: ۱؎: «إحدانا» کے لفظ سے مراد یا تو ازواج مطہرات ہیں، ایسی صورت میں «زوجها» سے مراد خود نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہوں گے، یا «إحدانا» سے عام مسلمان عورتیں مراد ہیں، تو اس صورت میں «زوجها» سے اس مسلمان عورت کا شوہر مراد ہو گا، مؤلف کے سوا اور کسی کے یہاں یہ لفظ نہیں ہے۔
Aishah said; When anyone amongst us (the wives of the Prophet) menstruated, the Messenger of Allah ﷺ asked her to tie a waist wrapper (over her body) and then husband lay with her, or he (Shubah) said: embraced her.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 268
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (300، 2030) صحيح مسلم (293)
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن جابر بن صبح، سمعت خلاسا الهجري، قال: سمعت عائشة تقول:" كنت انا ورسول الله صلى الله عليه وسلم نبيت في الشعار الواحد وانا حائض طامث، فإن اصابه مني شيء غسل مكانه ولم يعده، ثم صلى فيه، وإن اصاب تعني ثوبه منه شيء، غسل مكانه ولم يعده، ثم صلى فيه". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ جَابِرِ بْنِ صُبْحٍ، سَمِعْتُ خِلَاسًا الْهَجَرِيَّ، قَالَ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ تَقُولُ:" كُنْتُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَبِيتُ فِي الشِّعَارِ الْوَاحِدِ وَأَنَا حَائِضٌ طَامِثٌ، فَإِنْ أَصَابَهُ مِنِّي شَيْءٌ غَسَلَ مَكَانَهُ وَلَمْ يَعْدُهُ، ثُمَّ صَلَّى فِيهِ، وَإِنْ أَصَابَ تَعْنِي ثَوْبَهُ مِنْهُ شَيْءٌ، غَسَلَ مَكَانَهُ وَلَمْ يَعْدُهُ، ثُمَّ صَلَّى فِيهِ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دونوں رات میں ایک کپڑے میں سوتے اور میں پورے طور سے حائضہ ہوتی، اگر میرے حیض کا کچھ خون آپ صلی اللہ علیہ وسلم (کے بدن) کو لگ جاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم صرف اسی مقام کو دھو ڈالتے، اس سے زیادہ نہیں دھوتے، پھر اسی میں نماز پڑھتے، اور اگر اس میں سے کچھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے کو لگ جاتا، تو آپ صرف اسی جگہ کو دھو لیتے، اس سے زیادہ نہیں دھوتے، پھر اسی میں نماز پڑھتے تھے۔
Narrated Aishah, Ummul Muminin: Khallas al-Hujari reported: Aishah said: I and the Messenger of Allah ﷺ used to pass night in one (piece of) cloth (on me) while I menstruated profusely. If anything from me (i. e. blood) smeared him (i. e. his body), he would wash that spot and would not exceed it (in washing), then he would offer prayer with it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 269
(مرفوع) حدثنا عبد الله بن مسلمة، حدثنا عبد الله يعني ابن عمر بن غانم، عن عبد الرحمن يعني ابن زياد، عن عمارة بن غراب، قال: إن عمة له حدثته، انها سالت عائشة، قالت: إحدانا تحيض وليس لها ولزوجها إلا فراش واحد، قالت:" اخبرك بما صنع رسول الله صلى الله عليه وسلم، دخل ليلا وانا حائض، فمضى إلى مسجده، قال ابو داود: تعني مسجد بيته، فلم ينصرف حتى غلبتني عيني واوجعه البرد، فقال: ادني مني، فقلت: إني حائض، فقال: وإن، اكشفي عن فخذيك، فكشفت فخذي فوضع خده وصدره على فخذي وحنيت عليه حتى دفئ ونام". (مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ عُمَرَ بْنِ غَانِمٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ زِيَادٍ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غُرَابٍ، قَال: إِنّ عَمَّة لَهُ حَدَّثَتْهُ، أَنَّهَا سَأَلَتْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: إِحْدَانَا تَحِيضُ وَلَيْسَ لَهَا وَلِزَوْجِهَا إِلَّا فِرَاشٌ وَاحِدٌ، قَالَتْ:" أُخْبِرُكِ بِمَا صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، دَخَلَ لَيْلا وَأَنَا حَائِضٌ، فَمَضَى إِلَى مَسْجِدِهِ، قَالَ أَبُو دَاوُد: تَعْنِي مَسْجِدَ بَيْتِهِ، فَلَمْ يَنْصَرِفْ حَتَّى غَلَبَتْنِي عَيْنِي وَأَوْجَعَهُ الْبَرْدُ، فَقَالَ: ادْنِي مِنِّي، فَقُلْتُ: إِنِّي حَائِضٌ، فَقَالَ: وَإِنْ، اكْشِفِي عَنْ فَخِذَيْكِ، فَكَشَفْتُ فَخِذَيَّ فَوَضَعَ خَدَّهُ وَصَدْرَهُ عَلَى فَخِذِي وَحَنَيْتُ عَلَيْهِ حَتَّى دَفِئَ وَنَامَ".
عمارہ بن غراب کہتے ہیں: ان کی پھوپھی نے ان سے بیان کیا کہ انہوں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ ہم میں سے ایک عورت کو حیض آتا ہے، اور اس کے اور اس کے شوہر کے پاس صرف ایک ہی بچھونا ہے (ایسی صورت میں وہ حائضہ عورت کیا کرے؟)، ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل بتاتی ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں تشریف لائے اور اپنی نماز پڑھنے کی جگہ میں چلے گئے (ابوداؤد کہتے ہیں: مسجد سے مراد گھر کے اندر نماز کی جگہ ”مصلی“ ہے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نماز سے فارغ ہونے سے پہلے پہلے مجھے نیند آ گئی، ادھر آپ کو سردی نے ستایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میرے قریب آ جاؤ“، تو میں نے کہا: میں حائضہ ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اپنی ران کھولو“، میں نے اپنی رانیں کھول دیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا رخسار اور سینہ میری ران پر رکھ دیا، میں اوپر سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھک گئی، یہاں تک کہ آپ کو گرمی پہنچ گئی، اور سو گئے۔
تخریج الحدیث: «تفرد به أبو داود، (تحفة الأشراف: 17993) (ضعیف)» (اس کے تین رواة ابن غانم، عبدالرحمن افریقی اور عمارہ ضعیف ہیں اور عمارہ کی پھوپھی مبہم ہیں)
Narrated Aishah, Ummul Muminin: Umarah ibn Ghurab said that his paternal aunt narrated to him that she asked Aishah: What if one of us menstruates and she and her husband have no bed except one? She replied: I relate to you what the Messenger of Allah ﷺ had done. One night he entered (upon me) while I was menstruating. He went to the place of his prayer, that is, to the place of prayer reserved (for this purpose) in his house. He did not return until I felt asleep heavily, and he felt pain from cold. And he said: Come near me. I said: I am menstruating. He said: Uncover your thighs. I, therefore, uncovered both of my thighs. Then he put his cheek and chest on my thighs and I lent upon he until he became warm and slept.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 270
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف الإفريقي: ضعيف (تقدم: 62) وعمارة بن غراب: مجهول (تقريب: 4857) وعمته: لم أعرفھا انوار الصحيفه، صفحه نمبر 23