صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
حج کے احکام و مسائل
حدیث نمبر: 2623
Save to word اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے تلبیہ میں یہ الفاظ کہے «‏‏‏‏لَبَّيْكَ إِلٰهَ الْحَقِّ» ‏‏‏‏ اے سچے اور حقیقی معبود، میں تیری بارگاہ میں حاضر ہوں۔

تخریج الحدیث: صحيح
حدیث نمبر: 2624
Save to word اعراب
حدثنا يونس بن عبد الاعلى ، حدثنا عبد الله بن وهب ، قال: حدثني عبد العزيز بن عبد الله بن ابي سلمة ، ان عبد الله بن الفضل ، اخبره عن عبد الرحمن الاعرج ، عن ابي هريرة ، قال: كان من تلبية رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لبيك إله الحق" حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْفَضْلِ ، أَخْبَرَهُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: كَانَ مِنْ تَلْبِيَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَبَّيْكَ إِلَهَ الْحَقِّ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیا ن کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے تلبیہ میں یہ الفاظ بھی شامل تھے «‏‏‏‏لَبَّيْكَ إِلٰهَ الْحَقِّ» ‏‏‏‏ اے الہ الحق میں تیری خدمت میں حاضر ہوں۔

تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق
1839. (98) بَابُ إِبَاحَةِ الزِّيَادَةِ فِي التَّلْبِيَةِ
1839. تلبیہ میں ”ذاالمعارج“ جیسے الفاظ کا اضافہ کرنا درست ہے
حدیث نمبر: Q2625
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2625
Save to word اعراب
حدثنا عبد الجبار بن العلاء ، واحمد بن منيع ، قالا: حدثنا سفيان ، عن عبد الله بن ابي بكر ، عن عبد الملك بن الحارث بن هشام ، عن خلاد بن السائب ، عن ابيه ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" اتاني جبريل، فقال: مر اصحابك ان يرفعوا اصواتهم بالتلبية" ، وقال احمد بن منيع: بالإهلال والتلبيةحَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، وَأَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ ، قَالا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ ، عَنْ خَلادِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" أَتَانِي جِبْرِيلُ، فَقَالَ: مُرْ أَصْحَابَكَ أَنْ يَرْفَعُوا أَصْوَاتَهُمْ بِالتَّلْبِيَةِ" ، وَقَالَ أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ: بِالإِهْلالِ وَالتَّلْبِيَةِ
جناب خلاد بن سائب اپنے والد گرامی سیدنا سائب رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے پاس حضرت جبرائیل عليه السلام تشریف لائے تو اُنہوں نے کہا کہ اپنے صحابہ کو حُکم دیجیئے کہ وہ تلبیہ کہتے ہوئے اپنی آوازیں بلند کریں۔ جناب احمد کی روایت میں بِالْاِهْلَاِل وَالتَّلْبِيَةِ کے الفاظ ہیں۔ (معنی دونوں کا ایک ہی ہے کہ تلبیہ پکاریں)۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 2626
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا يحيى بن سعيد ، حدثنا جعفر ، حدثني ابي ، قال: اتينا جابر بن عبد الله ، فسالناه عن حجة النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: فخرج حتى إذا استوت به راحلته على البيداء اهل بالتوحيد: " لبيك اللهم لبيك، لبيك لا شريك لك لبيك، إن الحمد والنعمة لك والملك لا شريك لك" ، قال: واما الناس يزيدون ذا المعارج ونحوه، والنبي صلى الله عليه وسلم يسمع لا يقول شيئاحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، قَالَ: أَتَيْنَا جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، فَسَأَلْنَاهُ عَنْ حَجَّةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: فَخَرَجَ حَتَّى إِذَا اسْتَوَتْ بِهِ رَاحِلَتُهُ عَلَى الْبَيْدَاءِ أَهَلَّ بِالتَّوْحِيدِ: " لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ، لَبَّيْكَ لا شَرِيكَ لَكَ لَبَّيْكَ، إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَكَ وَالْمُلْكَ لا شَرِيكَ لَكَ" ، قَالَ: وَأَمَّا النَّاسُ يَزِيدُونَ ذَا الْمَعَارِجِ وَنَحْوِهِ، وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْمَعُ لا يَقُولُ شَيْئًا
جناب جعفر اپنے والد محترم سے بیان کرتے ہیں، وہ فرماتے ہیں کہ ہم سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو ہم نے ان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حج کے بارے میں سوال کیا۔ تو انہوں نے فرمایا کہ آپ (سفر حج) کے لئے نکلے حتّیٰ کہ آپ کی سواری آپ کو لیکر بیداء مقام پر سیدھی ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بلند آواز سے یہ کلمات توحید پکارے «‏‏‏‏لَبَّيْكَ اللَٰهُمَّ لَبَّيْكَ، لَبَّيْكَ لاَ شَرِيكَ لَكَ لَبَّيْكَ، إِنَّ الحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَكَ وَالمُلْكَ، لاَ شَرِيكَ لَكَ» ‏‏‏‏ اے اللہ میں تیرے دربار میں حاضر ہوں، میں تیری عبادت پر قائم ہوں۔ میری تیری فرمانبرداری کے لئے تیری بارگاہ میں حاضر ہوں۔ تیرا کوئی شریک نہیں، اے اللہ، میں تیری خدمت میں حاضر ہوں، بیشک تمام حمد و ثناء تیری ہی شان کے لائق ہے۔ اور سب نعمتیں تیرے ہی قبضہ میں ہیں۔ بادشاہی تیری ہے، تیرا کوئی شریک نہیں۔ جب کہ صحابہ کرام ذالمعارج (اے سیڑھیوں والے) کے الفاظ بڑھا دیتے تھے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یہ الفاظ سننے کے باوجود انہیں کچھ نہیں کہتے تھے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
1840. (99) بَابُ اسْتِحْبَابِ رَفْعِ الصَّوْتِ بِالتَّلْبِيَةِ
1840. بلند آواز سے تلبیہ پکارنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 2627
Save to word اعراب
حدثنا عبد الجبار بن العلاء ، واحمد بن منيع ، قالا: حدثنا سفيان ، عن عبد الله بن ابي بكر ، عن عبد الملك بن ابي بكر بن الحارث بن هشام ، عن خلاد بن السائب ، عن ابيه عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" اتاني جبريل، فقال: مر اصحابك ان يرفعوا اصواتهم بالتلبية" ، وقال احمد بن منيع: بالإهلال والتلبيةحَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، وَأَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ ، قَالا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي بَكْرِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ ، عَنْ خَلادِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" أَتَانِي جِبْرِيلُ، فَقَالَ: مُرْ أَصْحَابَكَ أَنْ يَرْفَعُوا أَصْوَاتَهُمْ بِالتَّلْبِيَةِ" ، وَقَالَ أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ: بِالإِهْلالِ وَالتَّلْبِيَةِ
سیدنا سائب رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: میرے پاس حضرت جبرائیل عليه السلام آئے تو انہوں نے فرمایا کہ اپنے ساتھیوں کو حُکم دیں کہ وہ بلند آواز سے تلبیہ پکاریں۔ جناب احمد بن منیع کی روایت میں بِالْاِهْلَاِل وَالتَّلْبِيَةِ کے الفاظ ہیں۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
1841. (100) بَابُ الْبَيَانِ أَنَّ رَفْعَ الصَّوْتِ بِالْإِهْلَالِ مِنْ شِعَارِ الْحَجِّ،
1841. اس بات کا بیان کہ بلند آواز سے تلبیہ پکارنا حج کے شعار میں سے ہے۔
حدیث نمبر: Q2628
Save to word اعراب
وإنما امر المهل برفع الصوت به إذ هو من شعار الحج.وَإِنَّمَا أُمِرَ الْمُهِلُّ بِرَفْعِ الصَّوْتِ بِهِ إِذْ هُوَ مِنْ شِعَارِ الْحَجِّ.
تلبیہ کہنے والے شخص کو بلند آواز سے تلبیہ پکارنے کا حُکم بھی اسی لئے دیا گیا ہے کیونکہ یہ حج کا شعار ہے

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2628
Save to word اعراب
سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حضرت جبرائیل عليه السلام تشریف لائے تو فرمایا کہ ط اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ، اپنے ساتھیوں کو حُکم دیں کہ وہ با آواز بلند تلبیہ پکاریں کیونکہ یہ شعار حج ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 2629
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا محمد بن الزبرقان ، حدثنا موسى بن عقبة ، حدثني المطلب بن عبد الله بن حنطب ، عن خلاد بن السائب ، عن يزيد بن خالد الجهني ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اتاني جبريل، فقال لي: اشعر بالتلبية، فإنها شعار الحج" ، قال ابو بكر: هذه اللفظة: فإنها شعار الحج من الجنس الذي كنت اعلمت ان العرب قد تقول: إن افضل العمل كذا، وإنما تريد من افضل، وخير العمل كذا، وإنما تريد من خير العمل والنبي صلى الله عليه وسلم، إنما اراد بقوله: فإنها شعار الحج: اي من شعار الحجحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الزِّبْرِقَانِ ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ ، حَدَّثَنِي الْمُطَّلِبُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْطَبٍ ، عَنْ خَلادِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَتَانِي جِبْرِيلُ، فَقَالَ لِي: أَشْعِرْ بِالتَّلْبِيَةِ، فَإِنَّهَا شِعَارُ الْحَجِّ" ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذِهِ اللَّفْظَةُ: فَإِنَّهَا شِعَارُ الْحَجِّ مِنَ الْجِنْسِ الَّذِي كُنْتُ أَعْلَمْتُ أَنَّ الْعَرَبَ قَدْ تَقُولُ: إِنَّ أَفْضَلَ الْعَمَلِ كَذَا، وَإِنَّمَا تُرِيدُ مِنْ أَفْضَلِ، وَخَيْرُ الْعَمَلِ كَذَا، وَإِنَّمَا تُرِيدُ مِنْ خَيْرِ الْعَمَلِ وَالنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِنَّمَا أَرَادَ بِقَوْلِهِ: فَإِنَّهَا شِعَارُ الْحَجِّ: أَيْ مِنْ شِعَارِ الْحَجِّ
سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے پاس حضرت جبرائیل عليه السلام آئے توانہوں نے کہا کہ تلبیہ کو شعار بنائیں کیونکہ تلبیہ حج کا شعار ہے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ یہ الفاظ تلبیہ حج کا شعار ہے یہ اسی قسم سے تعلق رکھتا ہے جس کے بارے میں میں بیان کرچکا ہوں کہ عرب لوگ یہ کہتے ہیں کہ یہ افضل ترین عمل ہے اور ان کی مراد یہ ہوتی ہے کہ یہ عمل افضل ترین اعمال میں سے ایک ہے۔ کبھی عرب کہتے ہیں کہ بہترین عمل اس طرح ہے اور ان کی مراد یہ ہوتی ہے کہ یہ عمل بہترین اعمال میں سے ایک بہتر عمل ہے۔ اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان: تلبیہ شعار حج ہے سے آپ کی مراد یہ ہے کہ تلبیہ شعار حج میں سے ایک شعار ہے۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔
حدیث نمبر: 2630
Save to word اعراب
حدثنا الربيع بن سليمان ، حدثنا ابن وهب ، اخبرني اسامة ، ان محمد بن عبد الله بن عمرو بن عثمان بن عفان ، وعبد الله بن ابي لبيد ، اخبراه عن عبد المطلب بن عبد الله ، قال: سمعت ابا هريرة ، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" امرني جبريل برفع الصوت بالإهلال، فإنه من شعار الحج" ، قال ابو بكر: خرجت طرق هذا الخبر في كتاب الكبيرحَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي أُسَامَةُ ، أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ ، وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي لَبِيدٍ ، أَخْبَرَاهُ عَنْ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَمَرَنِي جِبْرِيلُ بِرَفْعِ الصَّوْتِ بِالإِهْلالِ، فَإِنَّهُ مِنْ شِعَارِ الْحَجِّ" ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: خَرَّجْتُ طُرُقَ هَذَا الْخَبَرِ فِي كِتَابِ الْكَبِيرِ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حضرت جبرائیل عليه السلام نے مجھے بلند آواز سے تلبیہ پکارنے کا حُکم دیا کیونکہ یہ حج کے شعار میں سے ہے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میں نے اس حدیث کے طرق کتاب الکبیر میں بیان کر دیے ہیں۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح

Previous    12    13    14    15    16    17    18    19    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.