صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ
حج کے احکام و مسائل
1841. (100) بَابُ الْبَيَانِ أَنَّ رَفْعَ الصَّوْتِ بِالْإِهْلَالِ مِنْ شِعَارِ الْحَجِّ،
اس بات کا بیان کہ بلند آواز سے تلبیہ پکارنا حج کے شعار میں سے ہے۔
حدیث نمبر: 2629
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الزِّبْرِقَانِ ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ ، حَدَّثَنِي الْمُطَّلِبُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْطَبٍ ، عَنْ خَلادِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَتَانِي جِبْرِيلُ، فَقَالَ لِي: أَشْعِرْ بِالتَّلْبِيَةِ، فَإِنَّهَا شِعَارُ الْحَجِّ" ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذِهِ اللَّفْظَةُ: فَإِنَّهَا شِعَارُ الْحَجِّ مِنَ الْجِنْسِ الَّذِي كُنْتُ أَعْلَمْتُ أَنَّ الْعَرَبَ قَدْ تَقُولُ: إِنَّ أَفْضَلَ الْعَمَلِ كَذَا، وَإِنَّمَا تُرِيدُ مِنْ أَفْضَلِ، وَخَيْرُ الْعَمَلِ كَذَا، وَإِنَّمَا تُرِيدُ مِنْ خَيْرِ الْعَمَلِ وَالنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِنَّمَا أَرَادَ بِقَوْلِهِ: فَإِنَّهَا شِعَارُ الْحَجِّ: أَيْ مِنْ شِعَارِ الْحَجِّ
سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرے پاس حضرت جبرائیل عليه السلام آئے توانہوں نے کہا کہ ”تلبیہ کو شعار بنائیں کیونکہ تلبیہ حج کا شعار ہے۔“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ یہ الفاظ ”تلبیہ حج کا شعار ہے“ یہ اسی قسم سے تعلق رکھتا ہے جس کے بارے میں میں بیان کرچکا ہوں کہ عرب لوگ یہ کہتے ہیں کہ ”یہ افضل ترین عمل ہے“ اور ان کی مراد یہ ہوتی ہے کہ یہ عمل افضل ترین اعمال میں سے ایک ہے۔ کبھی عرب کہتے ہیں کہ ”بہترین عمل اس طرح ہے“ اور ان کی مراد یہ ہوتی ہے کہ یہ عمل بہترین اعمال میں سے ایک بہتر عمل ہے۔ اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان: ”تلبیہ شعار حج ہے“ سے آپ کی مراد یہ ہے کہ تلبیہ شعار حج میں سے ایک شعار ہے۔
تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔