صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
نفلی صدقہ کے متعلق ابواب کا مجموعہ
1686. ‏(‏131‏)‏ بَابُ فَضْلِ الصَّدَقَةِ
1686. صدقے کی فضیلت،
حدیث نمبر: Q2425
Save to word اعراب
وقبض الرب- عز وجل- إياها ليربيها لصاحبها، والبيان انه لا يقبل إلا الطيبوَقَبْضِ الرَّبِّ- عَزَّ وَجَلَّ- إِيَّاهَا لِيُرَبِّيَهَا لِصَاحِبِهَا، وَالْبَيَانُ أَنَّهُ لَا يَقْبَلُ إِلَّا الطَّيِّبَ
اور اس بات کا بیان کہ اللہ تعالیٰ صدقہ قبول فرما کر صدقہ کرنے والے کے لئے اس کی پرورش کرتا ہے۔ اور اس کا بیان کہ اللہ تعالیٰ صرف پاکیزہ مال سے ہی صدقہ قبول فرماتا ہے۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2425
Save to word اعراب
حدثنا الحسين بن الحسن المروزي ، وعتبة بن عبد الله ، قالا: حدثنا ابن المبارك ، اخبرنا عبيد الله بن عمر ، عن سعيد المقبري، عن ابي الحباب هو سعيد بن يسار , عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ما من عبد مسلم يتصدق بصدقة من كسب طيب ولا يقبل الله إلا الطيب إلا الله ياخذها بيمينه، فيربيها له كما يربي احدكم، فلوه او قال فصيله، حتى تبلغ التمرة مثل احد" ، وقال عتبة: فلوه قلوصه ولم اضبط عن عتبة مثل احدحَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ الْحَسَنِ الْمَرْوَزِيُّ ، وَعُتْبَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالا: حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ ، أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ سَعِيدِ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي الْحُبَابِ هُوَ سَعِيدُ بْنُ يَسَارٍ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا مِنْ عَبْدٍ مُسْلِمٍ يَتَصَدَّقُ بِصَدَقَةٍ مِنْ كَسْبٍ طَيِّبٍ وَلا يَقْبَلُ اللَّهُ إِلا الطَّيِّبَ إِلا اللَّهُ يَأْخُذُهَا بِيَمِينِهِ، فَيُرَبِّيهَا لَهُ كَمَا يُرَبِّي أَحَدُكُمْ، فَلُوَّهُ أَوْ قَالَ فَصِيلَهُ، حَتَّى تَبْلُغَ التَّمْرَةُ مِثْلَ أُحُدٍ" ، وَقَالَ عُتْبَةُ: فَلُوَّهُ قَلُوصَهُ وَلَمْ أَضْبِطْ عَنْ عُتْبَةَ مِثْلَ أُحُدٍ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو بھی مسلمان آدمی اپنی حلال و پاکیزہ کمائی سے صدقہ کرتا ہے، اور اللہ تعالیٰ صرف حلال مال سے کیا ہوا صدقہ ہی قبول کرتا ہے، تو اللہ تعالیٰ اس صدقے کو اپنے دائیں ہاتھ میں لیکراس کی اسی طرح پرورش کرتا ہے جس طرح تم میں سے کوئی شخص اپنے گھوڑے کے بچّے یا فرمایا کہ گائے کے بچھڑے کی پرورش کرتا ہے۔ حتّیٰ کہ ایک کھجور (کا صدقہ) بھی احد پہاڑ کے برابر ہوجاتا ہے۔ جناب عتبہ کہتے ہیں کہ فَلُوَّهٗ کا معنی، بچھیرا ہے اور میں نے جناب عقبہ کی روایت میں احد کے برابر کے الفاظ ضبط نہیں کیئے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 2426
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن ابي رافع ، وعبد الرحمن بن بشر بن الحكم ، قال: انبانا عبد الرازق ، اخبرنا معمر ، عن ايوب ، عن القاسم بن محمد ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن العبد إذا تصدق من طيب تقبلها الله منه، واخذها بيمينه، فرباها كما يربي احدكم مهره، او فصيله إن الرجل ليتصدق باللقمة، فتربوا في يد الله، او قال: في كف الله حتى تكون مثل الجبل فتصدقوا" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي رَافِعٍ ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَكَمِ ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّازِقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ الْعَبْدَ إِذَا تَصَدَّقَ مِنْ طَيِّبٍ تَقَبَّلَهَا اللَّهُ مِنْهُ، وَأَخَذَهَا بِيَمِينِهِ، فَرَبَّاهَا كَمَا يُرَبِّي أَحَدُكُمْ مُهْرَهُ، أَوْ فَصِيلَهُ إِنَّ الرَّجُلَ لَيَتَصَدَّقُ بِاللُّقْمَةِ، فَتَرْبُوا فِي يَدِ اللَّهِ، أَوْ قَالَ: فِي كَفِّ اللَّهِ حَتَّى تَكُونَ مِثْلَ الْجَبَلِ فَتَصَدَّقُوا" .
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب بندہ اپنی حلال و پاکیزہ کمائی سے صدقہ کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس سے قبول کر لیتا ہے اور اُسے اپنے دائیں ہاتھ میں لیکر اس طرح پرورش کرتا ہے جس طرح تم میں سے کوئی شخص اپنے بچھیرے یا بچھڑے کی پرورش کرتا ہے۔ بیشک کوئی آدمی ایک لقمے کا صدقہ کرتا ہے تو وہ اللہ تعالیٰ کے ہاتھ یا فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کی ہتھیلی میں پرورش پاتا ہے حتّیٰ کہ پہاڑ کے برابر ہو جاتا ہے، لہٰذا تم صدقہ کرو۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 2427
Save to word اعراب
حدثنا عمر بن علي ، حدثنا عبد الوهاب ، حدثنا هشام ، عن القاسم ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم. ح وحدثنا عمرو بن علي ، حدثنا عبد العزيز بن عبد الصمد ، حدثنا عباد بن منصور . ح وحدثنا جعفر بن محمد ، حدثنا وكيع ، عن عباد بن منصور . ح وحدثنا محمد بن يحيى القطعي، حدثنا الحجاج بن المنهال ، حدثنا شعبة ، عن عباد بن منصور ، عن القاسم ، قال جعفر: سمعت ابا هريرة ، وقال القطعي، وعمرو بن علي، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم نحو حديث عبد الرازق، زاد جعفر في حديثه، وتصديق ذلك في كتاب الله يمحق الله الربا ويربي الصدقات سورة البقرة آية 276حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. ح وَحَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ ، حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ مَنْصُورٍ . ح وَحَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ مَنْصُورٍ . ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى الْقُطَعِيُّ، حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ الْمِنْهَالِ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ مَنْصُورٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ ، قَالَ جَعْفَرٌ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ، وَقَالَ الْقُطَعِيُّ، وَعَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ حَدِيثِ عَبْدِ الرَّازِقِ، زَادَ جَعْفَرٌ فِي حَدِيثِهِ، وَتَصْدِيقُ ذَلِكَ فِي كِتَابِ اللَّهِ يَمْحَقُ اللَّهُ الرِّبَا وَيُرْبِي الصَّدَقَاتِ سورة البقرة آية 276
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جناب عبدالرزاق کی حدیث کی طرح بیان کیا۔ جناب جعفر کی روایت میں اضافہ ہے کہ اس کی تصدیق اللہ تعالیٰ کی کتاب میں بھی ہے «‏‏‏‏يَمْحَقُ اللَّهُ الرِّبَا وَيُرْبِي الصَّدَقَاتِ» ‏‏‏‏ [ سورة البقرة: 276 ] اللہ تعالیٰ سود کو مٹاتا ہے اور صدقات کو بڑھاتا ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
1687. ‏(‏132‏)‏ بَابُ الْأَمْرِ بِاتِّقَاءِ النَّارِ- نَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْهَا- بِالصَّدَقَةِ، وَإِنْ قَلَّتْ
1687. صدقے کے زریعے سے جہنّم کی آگ سے پچنے حُکم کا بیان اگرچہ صدقہ کم ہی ہو۔ ہم اللہ تعالی سے جہنّم کی آگ سے پناہ مانگتے ہیں
حدیث نمبر: 2428
Save to word اعراب
حدثنا الحسين بن الحسن ، وعتبة بن عبد الله , قالا: اخبرنا ابن المبارك ، اخبرنا شعبة ، عن عمرو بن مرة ، انه سمع خيثمة ، يحدث عن عدي بن حاتم ، عن النبي صلى الله عليه وسلم انه ذكر النار، فتعوذ منها، واشاح بوجهه مرتين او ثلاثا، ثم قال: " اتقوا النار، ولو بشق تمرة، فإن لم تجدوا فبكلمة طيبة" حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ الْحَسَنِ ، وَعُتْبَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ , قَالا: أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ ، أَنَّهُ سَمِعَ خَيْثَمَةَ ، يُحَدِّثُ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ ذَكَرَ النَّارَ، فَتَعَوَّذَ مِنْهَا، وَأَشَاحَ بِوَجْهِهِ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلاثًا، ثُمَّ قَالَ: " اتَّقُوا النَّارَ، وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ، فَإِنْ لَمْ تَجِدُوا فَبِكَلِمَةٍ طَيِّبَةٍ"
سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے جہنّم کی آگ کا تذکرہ کیا تو اس سے اللہ کی پناہ مانگی اور (جہنّم سے) نفرت کرتے ہوئے دو یا تین مرتبہ اپنا چہرہ مبارک پھیرا، پھر فرمایا: جہنّم کی آگ سے بچو اگرچہ کھجور کا ایک ٹکڑا صدقہ کرکے ہی بچو، اگر تمہارے پاس یہ بھی نہ ہو تو پاکیزہ کلمہ بول کر ہی آگ سے بچو۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 2429
Save to word اعراب
حدثنا بندار ، حدثنا ابو بحر البكراوي ، حدثنا إسماعيل ، عن ابي رجاء العطاردي ، عن ابن عباس ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال: " اتقوا النار، ولو بشق تمرة" ، قال ابو بكر: هو إسماعيل بن مسلم المكي، وانا ابرا من عهدتهحَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا أَبُو بَحْرٍ الْبَكْرَاوِيُّ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، عَنْ أَبِي رَجَاءٍ الْعُطَارِدِيِّ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ: " اتَّقُوا النَّارَ، وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ" ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هُوَ إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُسْلِمٍ الْمَكِّيُّ، وَأَنَا أَبْرَأُ مِنْ عُهْدَتِهِ
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: آگ سے بچو خواہ کھجور کا ایک ٹکڑا صدقہ کرکے ہی بچو۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ اسماعیل سے مراد اسماعیل بن مسلم مکی ہے اور میں اس کی ذمہ داری سے بری ہوں۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 2430
Save to word اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آگ سے نجات کے لئے صدقہ دو اگر چہ کھجور کا ایک ٹکڑا ہی ہو۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
1688. ‏(‏133‏)‏ بَابُ إِظْلَالِ الصَّدَقَةِ صَاحِبَهَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلَى الْفَرَاغِ مِنَ الْحُكْمِ بَيْنَ الْعِبَادِ
1688. قیامت کے دن لوگوں کے درمیان فیصلہ ہونے تک صدقہ، صدقہ کرنے والے پر سایہ فگن رہے گا
حدیث نمبر: 2431
Save to word اعراب
حدثنا الحسين بن الحسن ، وعتبة بن عبد الله , قالا: اخبرنا ابن المبارك ، اخبرنا حرملة بن عمران ، انه سمع يزيد بن ابي حبيب ، يحدث ان ابا الخير ، حدثه انه سمع عقبة بن عامر ، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم , يقول: " كل امرئ في ظل صدقته حتى يفصل بين الناس، او قال: حتى يحكم بين الناس" ، قال يزيد: فكان ابو الخير لا يخطئه يوم لا يتصدق منه بشيء، ولو كعكة ولو بصلةحَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ الْحَسَنِ ، وَعُتْبَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ , قَالا: أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ ، أَخْبَرَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ عِمْرَانَ ، أَنَّهُ سَمِعَ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، يُحَدِّثُ أَنَّ أَبَا الْخَيْرِ ، حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ: " كُلُّ امْرِئٍ فِي ظِلِّ صَدَقَتِهِ حَتَّى يُفْصَلَ بَيْنَ النَّاسِ، أَوْ قَالَ: حَتَّى يُحْكَمَ بَيْنَ النَّاسِ" ، قَالَ يَزِيدُ: فَكَانَ أَبُو الْخَيْرِ لا يُخْطِئُهُ يَوْمٌ لا يَتَصَدَّقُ مِنْهُ بِشَيْءٍ، وَلَوْ كَعْكَةً وَلَوْ بَصَلَةً
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ہر شخص اپنے صدقے کے سائے میں ہو گا حتّیٰ کہ لوگوں کے درمیان فیصلہ ہو جائے۔ یا فرمایا: لوگوں کے درمیان فیصلہ کر دیا جائے۔ جناب یزید بیان کرتے ہیں کہ اس لئے جناب ابوالخیر ہر روز کچھ نہ کچھ صدقہ ضرور کرتے تھے اگرچہ ایک کیک یا پیاز ہی ہوتا تو وہی صدقہ کر دیتے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 2432
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن عبد الاعلى الصنعاني ، حدثنا يزيد بن زريع ، حدثنا محمد بن إسحاق ، حدثني يزيد بن ابي حبيب ، عن مرثد بن عبد الله المزني ، قال: كان اول اهل مصر يروح إلى المسجد، وما رايته داخلا المسجد قط، إلا وفي كمه صدقة، إما فلوس، وإما خبز، وإما قمح حتى ربما رايت البصل يحمله، قال: فاقول يا ابا الخير، إن هذا ينتن ثيابك، قال: فيقول: يا ابن حبيب، اما إني لم اجد في البيت شيئا اتصدق به غيره، إنه حدثني رجل من اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم ان رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال: " ظل المؤمن يوم القيامة صدقته" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ مَرْثَدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيِّ ، قَالَ: كَانَ أَوَّلُ أَهْلِ مِصْرَ يَرُوحُ إِلَى الْمَسْجِدِ، وَمَا رَأَيْتُهُ دَاخِلا الْمَسْجِدَ قَطُّ، إِلا وَفِي كُمِّهِ صَدَقَةٌ، إِمَّا فُلُوسٌ، وَإِمَّا خُبْزٌ، وَإِمَّا قَمْحٌ حَتَّى رُبَّمَا رَأَيْتُ الْبَصَلَ يَحْمِلُهُ، قَالَ: فَأَقُولُ يَا أَبَا الْخَيْرِ، إِنَّ هَذَا يُنْتِنُ ثِيَابَكَ، قَالَ: فَيَقُولُ: يَا ابْنَ حَبِيبٍ، أَمَا إِنِّي لَمْ أَجِدْ فِي الْبَيْتِ شَيْئًا أَتَصَدَّقُ بِهِ غَيْرَهُ، إِنَّهُ حَدَّثَنِي رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ: " ظِلُّ الْمُؤْمِنِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ صَدَقَتُهُ"
جناب یزید بن ابی حبیب مرثد بن عبداللہ مزنی رحمه الله سے بیان کرتے ہیں کہ وہ اہل مصر میں سے سب سے پہلے مسجد میں جاتے ہیں۔ اور میں نے جب بھی انہیں مسجد میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا تو ان کی آستین میں صدقہ کرنے کے لئے نقد رقم یا روٹی یا گندم ضرور ہوتی حتّیٰ کہ بعض اوقات میں نے دیکھا کہ وہ صدقے کے لئے پیاز ہی لے آتے تو میں کہتا کہ اے ابوالخیر، پیاز تمہارے کپڑے بدبودار کردیتا ہے۔ تو وہ جواب دیتے کہ اے ابن حبیب، میرے گھر میں صدقہ دینے کے لئے اس کے سوا کوئی چیز موجود ہی نہ تھی (اس لئے یہی لے آیا ہوں) جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی نے مجھے بیان کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: قیامت کے دن مومن کا سایہ اس کا کیا ہوا صدقہ ہو گا۔

تخریج الحدیث: اسناد حسن صحيح
1689. ‏(‏134‏)‏ بَابُ فَضْلِ الصَّدَقَةِ عَلَى غَيْرِهَا مِنَ الْأَعْمَالِ إِنْ صَحَّ الْخَبَرُ، فَإِنِّي لَا أَعْرِفُ أَبَا فَرْوَةَ بِعَدَالَةٍ وَلَا جَرْحٍ
1689. صدقے کی دیگر اعمال پر فضیلت کا بیان بشرطیکہ حدیث صحیح ہو۔ کیونکہ مجھے ابوفروہ کے بارے میں جرح و تعدیل کا علم نہیں
حدیث نمبر: 2433
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن رافع، حدثنا ابو الحسن النضر بن إسماعيل، عن ابي فروة، قال: سمعت سعيد بن المسيب، عن عمر بن الخطاب ، قال ذكر لي قال: يقول:" إن الاعمال تتباهى، فتقول الصدقة انا افضلكم" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ النَّضْرُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ أَبِي فَرْوَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ، قَالَ ذُكِرَ لِي قَالَ: يَقُولُ:" إِنَّ الأَعْمَالَ تَتَبَاهَى، فَتَقُولُ الصَّدَقَةُ أَنَا أَفْضَلُكُمْ"
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اعمال باہم فخر کا اظہار کرتے ہیں تو صدقہ کہتا ہے کہ میں تم سب سے افضل ہوں۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف موقوف

1    2    3    4    5    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.