صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
نفلی صدقہ کے متعلق ابواب کا مجموعہ
1688. ‏(‏133‏)‏ بَابُ إِظْلَالِ الصَّدَقَةِ صَاحِبَهَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلَى الْفَرَاغِ مِنَ الْحُكْمِ بَيْنَ الْعِبَادِ
1688. قیامت کے دن لوگوں کے درمیان فیصلہ ہونے تک صدقہ، صدقہ کرنے والے پر سایہ فگن رہے گا
حدیث نمبر: 2432
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن عبد الاعلى الصنعاني ، حدثنا يزيد بن زريع ، حدثنا محمد بن إسحاق ، حدثني يزيد بن ابي حبيب ، عن مرثد بن عبد الله المزني ، قال: كان اول اهل مصر يروح إلى المسجد، وما رايته داخلا المسجد قط، إلا وفي كمه صدقة، إما فلوس، وإما خبز، وإما قمح حتى ربما رايت البصل يحمله، قال: فاقول يا ابا الخير، إن هذا ينتن ثيابك، قال: فيقول: يا ابن حبيب، اما إني لم اجد في البيت شيئا اتصدق به غيره، إنه حدثني رجل من اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم ان رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال: " ظل المؤمن يوم القيامة صدقته" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ مَرْثَدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيِّ ، قَالَ: كَانَ أَوَّلُ أَهْلِ مِصْرَ يَرُوحُ إِلَى الْمَسْجِدِ، وَمَا رَأَيْتُهُ دَاخِلا الْمَسْجِدَ قَطُّ، إِلا وَفِي كُمِّهِ صَدَقَةٌ، إِمَّا فُلُوسٌ، وَإِمَّا خُبْزٌ، وَإِمَّا قَمْحٌ حَتَّى رُبَّمَا رَأَيْتُ الْبَصَلَ يَحْمِلُهُ، قَالَ: فَأَقُولُ يَا أَبَا الْخَيْرِ، إِنَّ هَذَا يُنْتِنُ ثِيَابَكَ، قَالَ: فَيَقُولُ: يَا ابْنَ حَبِيبٍ، أَمَا إِنِّي لَمْ أَجِدْ فِي الْبَيْتِ شَيْئًا أَتَصَدَّقُ بِهِ غَيْرَهُ، إِنَّهُ حَدَّثَنِي رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ: " ظِلُّ الْمُؤْمِنِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ صَدَقَتُهُ"
جناب یزید بن ابی حبیب مرثد بن عبداللہ مزنی رحمه الله سے بیان کرتے ہیں کہ وہ اہل مصر میں سے سب سے پہلے مسجد میں جاتے ہیں۔ اور میں نے جب بھی انہیں مسجد میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا تو ان کی آستین میں صدقہ کرنے کے لئے نقد رقم یا روٹی یا گندم ضرور ہوتی حتّیٰ کہ بعض اوقات میں نے دیکھا کہ وہ صدقے کے لئے پیاز ہی لے آتے تو میں کہتا کہ اے ابوالخیر، پیاز تمہارے کپڑے بدبودار کردیتا ہے۔ تو وہ جواب دیتے کہ اے ابن حبیب، میرے گھر میں صدقہ دینے کے لئے اس کے سوا کوئی چیز موجود ہی نہ تھی (اس لئے یہی لے آیا ہوں) جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی نے مجھے بیان کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: قیامت کے دن مومن کا سایہ اس کا کیا ہوا صدقہ ہو گا۔

تخریج الحدیث: اسناد حسن صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.