صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
افطاری کے وقت اور جن چیزوں سے افطاری کرنا مستحب ہے اُن کے ابواب کا مجموعہ
1416.
1416. اس بات کی دلیل کا بیان کہ کھجور کی موجودگی میں کھجور کی برکت کے حصول کے لئے اس سے روزہ افطار کرنے کا حُکم استحبابی اور اختیاری ہے، کیونکہ کھجور باعث برکت ہے اور کھجور کی عدم موجودگی میں پانی سے روزہ کھولنے کا حُکم بھی اختیاری اور مستحب ہے کیونکہ پانی پاکیزہ ہے۔ یہ حکم واجب اور فرض نہیں ہے
حدیث نمبر: Q2067
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2067
Save to word اعراب
حدثنا عبد الجبار بن العلاء , حدثنا سفيان , ح وحدثنا احمد بن عبدة , حدثنا حماد يعني ابن زيد كلاهما , عن عاصم , وحدثنا علي بن المنذر , حدثنا ابن فضيل , حدثنا عاصم , عن حفصة بنت سيرين , عن الرباب , عن عمها سلمان بن عامر الضبي ، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: " الصدقة على المسكين صدقة , وهي على القريب صدقتان: صدقة , وصلة" وقال صلى الله عليه وسلم: " إذا افطر احدكم فليفطر على تمر , فإنه بركة , فإن لم يجد فماء , فإنه طهور" وقال صلى الله عليه وسلم: " اذبحوا عن الغلام عقيقته , واميطوا عنه الاذى , واهريقوا عنه دما" . هذا حديث عبد الجبار وقال الآخران: وقال الآخران: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا افطر احدكم، فليفطر على تمر , فإن لم يجد، فليفطر على ماء , فإنه طهور" . ولم يذكرا قصة الصدقة ولا العقيقةحَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ , حَدَّثَنَا سُفْيَانُ , ح وَحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ , حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ كِلاهُمَا , عَنْ عَاصِمٍ , وَحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُنْذِرِ , حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ , حَدَّثَنَا عَاصِمٌ , عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ , عَنِ الرَّبَابِ , عَنْ عَمِّهَا سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " الصَّدَقَةُ عَلَى الْمِسْكِينِ صَدَقَةٌ , وَهِيَ عَلَى الْقَرِيبِ صَدَقَتَانِ: صَدَقَةٌ , وَصِلَةٌ" وَقَالَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا أَفْطَرَ أَحَدُكُمْ فَلْيُفْطِرْ عَلَى تَمْرٍ , فَإِنَّهُ بَرَكَةٌ , فَإِنْ لَمْ يَجِدْ فَمَاءٌ , فَإِنَّهُ طُهُورٌ" وَقَالَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اذْبَحُوا عَنِ الْغُلامِ عَقِيقَتَهُ , وَأَمِيطُوا عَنْهُ الأَذَى , وَأَهْرِيقُوا عَنْهُ دَمًا" . هَذَا حَدِيثُ عَبْدِ الْجَبَّارِ وَقَالَ الآخَرَانِ: وَقَالَ الآخَرَانِ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا أَفْطَرَ أَحَدُكُمْ، فَلْيُفْطِرْ عَلَى تَمْرٍ , فَإِنْ لَمْ يَجِدْ، فَلْيُفْطِرْ عَلَى مَاءٍ , فَإِنَّهُ طُهُورٌ" . وَلَمْ يَذْكُرَا قِصَّةَ الصَّدَقَةِ وَلا الْعَقِيقَةِ
سیدنا سلیمان بن عامر الضبیی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا، آپ فرما رہے تھے۔ مسکین پر صدقہ کرنا ایک صدقہ ہے جبکہ قریبی رشتہ دار پر صدقہ کرنا دو صدقے ہیں، ایک صدقہ اور دوسرا صلہ رحمی۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص روزہ کھولے تو اُسے کھجور سے روزہ کھولنا چاہیے کیونکہ وہ باعث برکت ہے، اور اگر جسے کھجور نہ ملے تو پانی سے افطاری کرے کیونکہ وہ بہت پاکیزہ ہے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بچّے کی طرف سے ایک بکرے کو عقیقے میں ذبح کرو۔ اور اس سے گندگی صاف کرو اور اُس کی طرف سے (بکرے کا) خون بہاؤ۔ (اسے ذبح کرو)۔ یہ حدیث جناب عبدالجبار کی ہے۔ جبکہ دیگر دو اساتذہ کی روایات میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص روزہ افطار کرے تو اسے کھجور کے ساتھ روزہ افطار کرنا چاہیے۔ اگر اُسے کھجور نہ ملے تو پانی کے ساتھ افطار کرلے کیونکہ وہ پاکیزہ ہے۔ دونوں اساتذہ کرام نے صدقہ کرنے اور عقیقہ کرنے کا قصّہ ذکر نہیں کیا۔

تخریج الحدیث: صحيح
1417.
1417. روزے میں وصال کرنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: Q2068
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2068
Save to word اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وصال کرنے (رات اور دن کا مسلسل روزہ رکھنے) سے بچو۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، آپ بھی وصال کرتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک میں تمہاری طرح نہیں ہوں۔ میں اس حال میں رات گزارتا ہوں کہ میرارب مجھے کھلاتا اور پلاتا ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 2069
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله بن محمد الزهري , حدثنا ابو سعيد يعني مولى بني هاشم، عن شعبة , عن قتادة , عن انس ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إياكم والوصال". قالوا: يا رسول الله , إنك تواصل. قال:" إني ابيت اطعم واسقى" حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ , حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ يَعْنِي مَوْلَى بَنِي هَاشِمٍ، عَنْ شُعْبَةَ , عَنْ قَتَادَةَ , عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِيَّاكُمْ وَالْوِصَالَ". قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ , إِنَّكَ تُوَاصِلُ. قَالَ:" إِنِّي أَبِيتُ أُطْعَمُ وَأُسْقَى"
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صوم وصال سے اجتناب کرو۔ صحابہ کرام نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، آپ بھی وصال کرتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک میں اس حالت میں رات گزارتا ہوں کہ مجھے کھلایا اور پلایا جاتا ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
1418.
1418. روزوں میں وصال کرنے کو دین میں تشدد اور غلو قرار دینے کا بیان
حدیث نمبر: 2070
Save to word اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان المبارک کے روزوں میں وصال کیا تو کچھ مسلمانوں نے بھی وصال کرنا شروع کردیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ خبر پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر ہمارے لئے اس مہینے کو بڑھایا جاتا تو میں ایسا شدید وصال کرتا کہ دین میں سختی اور غلو کرنے والے غلو سے باز آجاتے۔ میں تمہاری طرح نہیں ہوں۔ میں (روزے میں وصال) کرتا ہوں تو میرا رب مجھے کھلاتا اور پلاتا ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
1419.
1419. اس بات کی دلیل کا بیان کہ وصال کرنا منع ہے
حدیث نمبر: Q2071
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2071
Save to word اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم وصال سے بچو آپ نے یہ بات تین مرتبہ فرمائی، صحابہ کرام نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، آپ بھی تو وصال کرتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اس معاملے میں میرے جیسے نہیں ہو۔ بیشک میں رات اس حال میں گزارتا ہوں کہ میرا رب مجھے کھلاتا اور پلاتا ہے۔ پس اس قدر (اعمال کا) بوجھ اُٹھاؤ جتنی تم طاقت رکھتے ہو۔

تخریج الحدیث:
1420.
1420. سحری تک روزے میں وصال کرنے کی ممانعت کا بیان۔ کیوں کہ افطاری کرنے میں جلدی کرنا تاخیر کرنے سے افضل ہے، اگرچہ سحری تک وصال کرنے کی نبی مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے اجازت دی تھی
حدیث نمبر: Q2072
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2072
Save to word اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سحری تک وصال کیا کرتے تھے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعض صحابہ نے بھی وصال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرما دیا۔ پس اُس نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، آپ بھی یہ عمل کرتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میری مثل نہیں ہو، میں اپنے رب کے پاس اس طرح ہوتا ہوں کہ وہ مجھے کھلاتا اور پلاتا ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم

Previous    1    2    3    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.