صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
رمضان المبارک میں سفر کے دوران جن لوگوں کے لئے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے ان کے ابواب کا مجموعہ
حدیث نمبر: 2053
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن عبد الاعلى الصنعاني , حدثنا المعتمر ، قال: قرات على الفضيل بن ميسرة ، عن ابي حريز في المراة ماتت وعليها صوم , قال: حدثني عكرمة , عن ابن عباس ، قال: اتت امراة النبي صلى الله عليه وسلم، فقالت: يا رسول الله , إن امي ماتت وعليها صوم خمسة عشر يوما , قال:" ارايت لو ان امك ماتت وعليها دين , اكنت قاضيته؟" قالت: نعم , قال:" اقضي دين امك" . والمراة من خثعمحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ , حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى الْفُضَيْلِ بْنِ مَيْسَرَةَ ، عَنْ أَبِي حَرِيزٍ فِي الْمَرْأَةِ مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صَوْمٌ , قَالَ: حَدَّثَنِي عِكْرِمَةُ , عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: أَتَتِ امْرَأَةٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صَوْمُ خَمْسَةَ عَشَرَ يَوْمًا , قَالَ:" أَرَأَيْتِ لَوْ أَنَّ أُمَّكِ مَاتَتْ وَعَلَيْهَا دَيْنٌ , أَكُنْتِ قَاضِيَتَهُ؟" قَالَتْ: نَعَمْ , قَالَ:" اقْضِي دَيْنَ أُمِّكِ" . وَالْمَرْأَةُ مِنْ خَثْعَمَ
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک عورت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، میری والدہ اس حال میں فوت ہوئی ہے کہ اس کے ذمہ پندرہ دن کے روزے فرض ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے بتاؤ کہ اگر تمہاری والدہ اس حال میں فوت ہوتی کہ اس کے ذمہ قرض ہوتا تو کیا تم اُس کا قرض ادا کرتی؟ اُس نے جواب دیا کہ جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنی والدہ کا قرض ادا کرو۔ یہ عورت خثعم قبیلے کی تھی۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
1403.
1403. اگر روزوں کی نذر ماننے والی عورت نذر پوری کرنے سے پہلے فوت ہوجائے تو اس کی نذر کے روزوں کی قضا ادا کرنے کے حُکم کا بیان
حدیث نمبر: 2054
Save to word اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک عورت نے سمندری سفر کیا تو اُس نے ایک ماہ کے روزے رکھنے کی نذر مانی، پھر وہ فوت ہوگئی تو اُس کے بھائی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے (اُس کی نذر کے بارے میں) سوال کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُسے حُکم دیا کہ وہ اُس کی طرف سے روزے رکھے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
1404.
1404. اس بات کا بیان کہ نذر ماننے والے مرد یا نذر ماننے والی عورت کی طرف سے اُس کے ولی، قریبی رشتہ دار، مرد ہو یا عورت، آزاد ہو یا غلام، آزاد کردہ لونڈی ہو یا غلام، لونڈی کا روزوں کی قضا دینا جائزہے
حدیث نمبر: Q2055
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2055
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله بن سعيد الاشج , حدثنا ابو خالد , حدثنا الاعمش , عن الحكم , وسلمة بن كهيل , ومسلم البطين , عن سعيد بن جبير , وعطاء , ومجاهد , عن ابن عباس ، قال: جاءت امراة إلى النبي صلى الله عليه وسلم , فقالت: إن اختي ماتت وعليها صيام شهرين متتابعين , قال:" ارايت إن كان على اختك دين , اكنت قضيته؟" قالت: نعم. قال:" فحق الله احق" . قال ابو بكر: لم يقل احد: عن الحكم , وسلمة بن كهيل إلا هوحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الأَشَجُّ , حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ , حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ , عَنِ الْحَكَمِ , وَسَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ , وَمُسْلِمٍ الْبَطِينِ , عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ , وَعَطَاءٍ , وَمُجَاهِدٍ , عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَقَالَتْ: إِنَّ أُخْتِي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صِيَامُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ , قَالَ:" أَرَأَيْتِ إِنْ كَانَ عَلَى أُخْتِكِ دَيْنٌ , أَكُنْتِ قَضَيْتِهِ؟" قَالَتْ: نَعَمْ. قَالَ:" فَحَقُّ اللَّهِ أَحَقُّ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: لَمْ يَقُلْ أَحَدٌ: عَنِ الْحَكَمِ , وَسَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ إِلا هُوَ
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک عورت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور عرض کیا کہ میری بہن فوت ہوگئی ہے اور اس کے ذمہ دوماہ کے مسلسل روزے فرض ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے بتاؤ اگر تمہاری بہن کے ذمہ قرض ہوتا تو کیا تم اُسے ادا کرتیں؟ اُس نے جواب دیا کہ جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو اللہ کا حق ادا ئیگی کا زیادہ حقدار ہے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ جناب حکم اور سلمہ بن کبیل سے صرف انہوں (اعمش) نے ہی روایت بیان کی ہے۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔
1405.
1405. جس میت کے ذمہ فرض روزے ہوں اُس کی طرف سے روزانہ ایک مسکین کو کھانا کھلانا، بشرطیکہ روایت صحیح ہو۔ کیونکہ اشعث بن سوار رحمہ اللہ کے ُبرے حافظے کی وجہ سے میرا دل غیر مطمئن ہے
حدیث نمبر: 2056
Save to word اعراب
حدثنا علي بن معبد , حدثنا صالح بن عبد الله الترمذي , حدثنا عبثر , عن اشعث , عن محمد وهو ابن ابي ليلى , عن نافع , عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من مات وعليه صيام شهر فليطعم عنه مكان كل يوم مسكينا" . قال ابو بكر: هذا عندي محمد بن عبد الرحمن بن ابي ليلى قاضي الكوفةحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مَعْبَدٍ , حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ التِّرْمِذِيُّ , حَدَّثَنَا عَبْثَرٌ , عَنِ أَشْعَثَ , عَنْ مُحَمَّدٍ وَهُوَ ابْنُ أَبِي لَيْلَى , عَنْ نَافِعٍ , عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ صِيَامُ شَهْرٍ فَلْيُطْعَمْ عَنْهُ مَكَانَ كُلِّ يَوْمٍ مِسْكِينًا" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا عِنْدِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى قَاضِي الْكُوفَةِ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص فوت ہو جائے اور اُس کے ذمہ ایک ماہ کے روزے ہوں اُس کی طرف سے ہر روز ایک مسکین کو کھانا کھلا دیا جائے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میرے نزدیک محمد بن ابی لیلیٰ سے مراد محمد بن عبدالرحمان بن ابی لیلیٰ ہے جو کوفہ کے قاضی تھے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
1406.
1406. روزے کے کفّارے میں ہر روز مسکین کو کھانا کھلانے کے ناپ کی مقدار کا بیان بشرطیکہ روایت صحیح ہو۔ کیونکہ اس سند کے بارے میں میرے دل میں عدم اطمینان ہے
حدیث نمبر: 2057
Save to word اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص فوت ہو جائے اور اُس کے ذمہ رمضان المبارک کے روزے ہوں جو اُس نے ادا نہ کیے ہوں تو اُس کی طرف سے ہر روز ایک مسکین کو گندم کا آدھا صاع کھلا دیا جائے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف

Previous    2    3    4    5    6    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.