سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک عورت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، میری والدہ اس حال میں فوت ہوئی ہے کہ اس کے ذمہ پندرہ دن کے روزے فرض ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے بتاؤ کہ اگر تمہاری والدہ اس حال میں فوت ہوتی کہ اس کے ذمہ قرض ہوتا تو کیا تم اُس کا قرض ادا کرتی؟“ اُس نے جواب دیا کہ جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنی والدہ کا قرض ادا کرو۔“ یہ عورت خثعم قبیلے کی تھی۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک عورت نے سمندری سفر کیا تو اُس نے ایک ماہ کے روزے رکھنے کی نذر مانی، پھر وہ فوت ہوگئی تو اُس کے بھائی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے (اُس کی نذر کے بارے میں) سوال کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُسے حُکم دیا کہ وہ اُس کی طرف سے روزے رکھے۔
1404. اس بات کا بیان کہ نذر ماننے والے مرد یا نذر ماننے والی عورت کی طرف سے اُس کے ولی، قریبی رشتہ دار، مرد ہو یا عورت، آزاد ہو یا غلام، آزاد کردہ لونڈی ہو یا غلام، لونڈی کا روزوں کی قضا دینا جائزہے
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک عورت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور عرض کیا کہ میری بہن فوت ہوگئی ہے اور اس کے ذمہ دوماہ کے مسلسل روزے فرض ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے بتاؤ اگر تمہاری بہن کے ذمہ قرض ہوتا تو کیا تم اُسے ادا کرتیں؟“ اُس نے جواب دیا کہ جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو اللہ کا حق ادا ئیگی کا زیادہ حقدار ہے۔“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ جناب حکم اور سلمہ بن کبیل سے صرف انہوں (اعمش) نے ہی روایت بیان کی ہے۔
1405. جس میت کے ذمہ فرض روزے ہوں اُس کی طرف سے روزانہ ایک مسکین کو کھانا کھلانا، بشرطیکہ روایت صحیح ہو۔ کیونکہ اشعث بن سوار رحمہ اللہ کے ُبرے حافظے کی وجہ سے میرا دل غیر مطمئن ہے
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:“ جو شخص فوت ہو جائے اور اُس کے ذمہ ایک ماہ کے روزے ہوں اُس کی طرف سے ہر روز ایک مسکین کو کھانا کھلا دیا جائے۔“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میرے نزدیک محمد بن ابی لیلیٰ سے مراد محمد بن عبدالرحمان بن ابی لیلیٰ ہے جو کوفہ کے قاضی تھے۔
1406. روزے کے کفّارے میں ہر روز مسکین کو کھانا کھلانے کے ناپ کی مقدار کا بیان بشرطیکہ روایت صحیح ہو۔ کیونکہ اس سند کے بارے میں میرے دل میں عدم اطمینان ہے
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص فوت ہو جائے اور اُس کے ذمہ رمضان المبارک کے روزے ہوں جو اُس نے ادا نہ کیے ہوں تو اُس کی طرف سے ہر روز ایک مسکین کو گندم کا آدھا صاع کھلا دیا جائے۔“