Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح ابن خزيمه
رمضان المبارک میں سفر کے دوران جن لوگوں کے لئے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے ان کے ابواب کا مجموعہ
1402.
فوت شدہ عورت کے ذمہ واجب روزوں کی قضا ادا کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 2053
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ , حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى الْفُضَيْلِ بْنِ مَيْسَرَةَ ، عَنْ أَبِي حَرِيزٍ فِي الْمَرْأَةِ مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صَوْمٌ , قَالَ: حَدَّثَنِي عِكْرِمَةُ , عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: أَتَتِ امْرَأَةٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صَوْمُ خَمْسَةَ عَشَرَ يَوْمًا , قَالَ:" أَرَأَيْتِ لَوْ أَنَّ أُمَّكِ مَاتَتْ وَعَلَيْهَا دَيْنٌ , أَكُنْتِ قَاضِيَتَهُ؟" قَالَتْ: نَعَمْ , قَالَ:" اقْضِي دَيْنَ أُمِّكِ" . وَالْمَرْأَةُ مِنْ خَثْعَمَ
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک عورت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، میری والدہ اس حال میں فوت ہوئی ہے کہ اس کے ذمہ پندرہ دن کے روزے فرض ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے بتاؤ کہ اگر تمہاری والدہ اس حال میں فوت ہوتی کہ اس کے ذمہ قرض ہوتا تو کیا تم اُس کا قرض ادا کرتی؟ اُس نے جواب دیا کہ جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنی والدہ کا قرض ادا کرو۔ یہ عورت خثعم قبیلے کی تھی۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري