صحيح ابن خزيمه
رمضان المبارک میں سفر کے دوران جن لوگوں کے لئے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے ان کے ابواب کا مجموعہ
1405.
جس میت کے ذمہ فرض روزے ہوں اُس کی طرف سے روزانہ ایک مسکین کو کھانا کھلانا، بشرطیکہ روایت صحیح ہو۔ کیونکہ اشعث بن سوار رحمہ اللہ کے ُبرے حافظے کی وجہ سے میرا دل غیر مطمئن ہے
حدیث نمبر: 2056
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مَعْبَدٍ , حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ التِّرْمِذِيُّ , حَدَّثَنَا عَبْثَرٌ , عَنِ أَشْعَثَ , عَنْ مُحَمَّدٍ وَهُوَ ابْنُ أَبِي لَيْلَى , عَنْ نَافِعٍ , عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ صِيَامُ شَهْرٍ فَلْيُطْعَمْ عَنْهُ مَكَانَ كُلِّ يَوْمٍ مِسْكِينًا" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا عِنْدِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى قَاضِي الْكُوفَةِ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:“ جو شخص فوت ہو جائے اور اُس کے ذمہ ایک ماہ کے روزے ہوں اُس کی طرف سے ہر روز ایک مسکین کو کھانا کھلا دیا جائے۔“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میرے نزدیک محمد بن ابی لیلیٰ سے مراد محمد بن عبدالرحمان بن ابی لیلیٰ ہے جو کوفہ کے قاضی تھے۔
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف