صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
امور حکومت کا بیان
The Book on Government
حدیث نمبر: 4901
Save to word اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عفان ، حدثنا حماد بن سلمة ، حدثنا ثابت ، عن انس بن مالك . ح وحدثني ابو بكر بن نافع واللفظ له، حدثنا بهز ، حدثنا حماد بن سلمة ، حدثنا ثابت ، عن انس بن مالك ، ان فتى من اسلم، قال: يا رسول الله، إني اريد الغزو وليس معي ما اتجهز، قال: ائت فلانا، فإنه قد كان تجهز فمرض، فاتاه، فقال: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم يقرئك السلام، ويقول: اعطني الذي تجهزت به، قال: " يا فلانة اعطيه الذي تجهزت به، ولا تحبسي عنه شيئا فوالله لا تحبسي منه شيئا فيبارك لك فيه ".وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ . ح وحَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا بَهْزٌ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنَّ فَتًى مِنْ أَسْلَمَ، قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي أُرِيدُ الْغَزْوَ وَلَيْسَ مَعِي مَا أَتَجَهَّزُ، قَالَ: ائْتِ فُلَانًا، فَإِنَّهُ قَدْ كَانَ تَجَهَّزَ فَمَرِضَ، فَأَتَاهُ، فَقَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقْرِئُكَ السَّلَامَ، وَيَقُولُ: أَعْطِنِي الَّذِي تَجَهَّزْتَ بِهِ، قَالَ: " يَا فُلَانَةُ أَعْطِيهِ الَّذِي تَجَهَّزْتُ بِهِ، وَلَا تَحْبِسِي عَنْهُ شَيْئًا فَوَاللَّهِ لَا تَحْبِسِي مِنْهُ شَيْئًا فَيُبَارَكَ لَكِ فِيهِ ".
‏‏‏‏ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ایک جوان اسلم قبیلہ کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بولا: یا رسول اللہ! میں جہاد کا ارادہ رکھتا ہوں اور میرے پاس سامان نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فلاں کے پاس جا اس نے سامان کیا تھا جہاد کا پر وہ شخص بیمار ہو گیا۔ وہ شخص اس کے پاس گیا اور کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تجھ کو سلام کہا ہے اور فرمایا ہے کہ وہ سامان مجھ کو دیدے۔ اس نے (اپنی بی بی یا لونڈی سے کہا) اے فلانی! وہ سب سامان اس کو دیدے اور کوئی چیز مت رکھ اللہ کی قسم جو چیز رکھ لے گی اس میں برکت نہ ہو گی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4902
Save to word اعراب
وحدثنا سعيد بن منصور، وابو الطاهر، قال ابو الطاهر : اخبرنا ابن وهب ، وقال سعيد : حدثنا عبد الله بن وهب ، اخبرني عمرو بن الحارث ، عن بكير بن الاشج ، عن بسر بن سعيد ، عن زيد بن خالد الجهني ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، انه قال: " من جهز غازيا في سبيل الله فقد غزا ومن خلفه في اهله بخير فقد غزا ".وحَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، وَأَبُو الطَّاهِرِ، قَالَ أَبُو الطَّاهِرِ : أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، وقَالَ سَعِيدٌ : حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الْأَشَجِّ ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " مَنْ جَهَّزَ غَازِيًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَقَدْ غَزَا وَمَنْ خَلَفَهُ فِي أَهْلِهِ بِخَيْرٍ فَقَدْ غَزَا ".
بکیر بن اشج نے بسر بن سعید سے، انہوں نے حضرت زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس شخص نے اللہ کے راستے میں جنگ کرنے والے کسی آدمی کو لیس کیا (سامانِ جہاد مہیا کیا) تو یقینا اس نے بھی جہاد کیا اور جس شخص نے غازی کے گھر والوں کی اچھی طرح دیکھ بھال کی تو یقینا اس نے بھی جہاد کیا۔"
حضرت زید بن خالد جہنی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے کو تیار کیا، تو اس نے بھی جہاد کیا اور اس نے غازی کے گھر کا اچھائی کے ساتھ خیال رکھا اس نے بھی جہاد میں حصہ لیا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4903
Save to word اعراب
حدثنا ابو الربيع الزهراني ، حدثنا يزيد يعني ابن زريع ، حدثنا حسين المعلم ، حدثنا يحيى بن ابي كثير ، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن ، عن بسر بن سعيد ، عن زيد بن خالد الجهني ، قال: قال نبي الله صلى الله عليه وسلم: " من جهز غازيا فقد غزا، ومن خلف غازيا في اهله فقد غزا ".حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ ، حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ ، قَالَ: قَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ جَهَّزَ غَازِيًا فَقَدْ غَزَا، وَمَنْ خَلَفَ غَازِيًا فِي أَهْلِهِ فَقَدْ غَزَا ".
ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن نے بسر بن سعید سے، انہوں نے حضرت زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس شخص نے کسی مجاہد کے لیے سامان مہیا کیا تو یقینا اس نے جہاد کیا اور جس نے مجاہد کے پیچھے اس کے گھر والوں کی دیکھ بھال کی اس نے بھی جہاد کیا
حضرت زید بن خالد جہنی رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے جہاد میں حصہ لینے والے کو سامان جنگ فراہم کیا، اس نے یقینا غزوہ میں حصہ لیا اور جس نے جہاد کرنے والے کے گھر والوں میں اس کی نیابت کی اس نے بھی واقعی جہاد میں حصہ لیا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4904
Save to word اعراب
وحدثنا زهير بن حرب ، حدثنا إسماعيل ابن علية ، عن علي بن المبارك ، حدثنا يحيي بن ابي كثير ، حدثني ابو سعيد مولى المهري ، عن ابي سعيد الخدري : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم بعث بعثا إلى بني لحيان من هذيل، فقال: " لينبعث من كل رجلين احدهما والاجر بينهما "،وحَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْمُبَارَكِ ، حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ أَبِي كَثِيرٍ ، حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ مَوْلَى الْمَهْرِيِّ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ بَعْثًا إِلَى بَنِي لَحْيَانَ مِنْ هُذَيْلٍ، فَقَالَ: " لِيَنْبَعِثْ مِنْ كُلِّ رَجُلَيْنِ أَحَدُهُمَا وَالْأَجْرُ بَيْنَهُمَا "،
علی بن مبارک نے کہا: ہمیں یحییٰ بن ابی کثیر نے حدیث بیان کی، کہا: مجھے مہری کے مولیٰ ابوسعید نے حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے حدیث سنائی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنو لحیان کے خلاف ایک لشکر روانہ کیا اور فرمایا: "ہر (گھر کے) دو مردوں میں سے ایک مرد اٹھے اور جائے، ثواب میں دونوں شریک ہوں گے۔"
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دستہ، ہذیل قبیلہ کی ایک شاخ بنو لحیان کی طرف بھیجا اور فرمایا: ہر خاندان کے دو افراد میں سے ایک فرد نکلے اور اجر دونوں کو ملے گا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4905
Save to word اعراب
وحدثنيه إسحاق بن منصور ، اخبرنا عبد الصمد يعني ابن عبد الوارث ، قال: سمعت ابي يحدث، حدثنا الحسين ، عن يحيي ، حدثني ابو سعيد مولى المهري، حدثني ابو سعيد الخدري ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم بعث بعثا بمعناه،وحَدَّثَنِيهِ إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الْوَارِثِ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ، حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ ، عَنْ يَحْيَي ، حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ مَوْلَى الْمَهْرِيِّ، حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بَعَثَ بَعْثًا بِمَعْنَاهُ،
حسین نے یحییٰ (بن ابی کثیر) سے حدیث بیان کی، کہا: مجھے مہری کے مولیٰ ابوسعید نے حدیث بیان کی، کہا: مجھے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لشکر بھیجا، اسی (سابقہ حدیث) کے مانند۔
امام صاحب اپنے ایک اور استاد سے یہی روایت بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک پارٹی روانہ فرمائی، اوپر کی روایت کے ہم معنی روایت ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4906
Save to word اعراب
وحدثني إسحاق بن منصور ، اخبرنا عبيد الله يعني ابن موسى ، عن شيبان ، عن يحيي بهذا الإسناد مثله.وحَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ مُوسَى ، عَنْ شَيْبَانَ ، عَنْ يَحْيَي بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
شیبان نے یحییٰ سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند روایت کی۔
امام صاحب نے اپنے ایک اور استاد سے مذکورہ بالا روایت بیان کی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4907
Save to word اعراب
وحدثنا سعيد بن منصور ، حدثنا عبد الله بن وهب ، اخبرني عمرو بن الحارث ، عن يزيد بن ابي حبيب ، عن يزيد بن ابي سعيد مولى المهري، عن ابيه ، عن ابي سعيد الخدري : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم بعث إلى بني لحيان ليخرج من كل رجلين رجل، ثم قال: " للقاعد ايكم خلف الخارج في اهله وماله بخير كان له مثل نصف اجر الخارج ".وحَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ مَوْلَى الْمَهْرِيِّ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ إِلَى بَنِي لَحْيَانَ لِيَخْرُجْ مِنْ كُلِّ رَجُلَيْنِ رَجُلٌ، ثُمَّ قَالَ: " لِلْقَاعِدِ أَيُّكُمْ خَلَفَ الْخَارِجَ فِي أَهْلِهِ وَمَالِهِ بِخَيْرٍ كَانَ لَهُ مِثْلُ نِصْفِ أَجْرِ الْخَارِجِ ".
مہری کے آزاد کردہ غلام یزید بن ابی سعید نے اپنے والد سے، انہوں نے حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ نے بنولحیان کی طرف ایک لشکر روانہ کیا اور فرمایا: "ہر دو آدمیوں میں سے ایک آدمی (جہاد کے لیے نکلے) اور فرمایا: "تم میں سے جو شخص بھی (جہاد کے لیے) نکلنے والے کے اہل و عیال اور مال و متاع کی اچھی طرح دیکھ بھال کے لیے پیچھے رہے گا، نکلنے والے کے اجر میں سے آدھا اسے ملے گا۔" (یعنی جہاد کرنے والے اور پیچھے خیال رکھنے والے دونوں کے لیے ثواب ہے۔ پیچھے رہ کر خیال رکھنے والے کو بھی گھر میں رہتے ہوئے آدھا ثواب مل جائے گا۔)
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بنو لحیان کی طرف ایک دستہ یہ کہہ کر روانہ فرمایا، ہر گھر میں سے ایک مرد نکلے پھر گھر بیٹھنے والے کو فرمایا: تم میں سے جس نے روانہ ہونے والے کے اہل اور اس کے مال میں بہترین نیابت کی، اس کو نکلنے والے کے آدھے اجر کے برابر ثواب ملے گا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
39. باب حُرْمَةِ نِسَاءِ الْمُجَاهِدِينَ وَإِثْمِ مَنْ خَانَهُمْ فِيهِنَّ:
39. باب: مجاہدیں کی عورتوں کی حرمت کا بیان اور ان میں خیانت کرنے والے کے گناہ کا بیان۔
Chapter: The sanctity of the wives of the Mujahidin, and the sin of the one who betrays them with regard to them
حدیث نمبر: 4908
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا وكيع ، عن سفيان ، عن علقمة بن مرثد ، عن سليمان بن بريدة ، عن ابيه ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " حرمة نساء المجاهدين على القاعدين، كحرمة امهاتهم، وما من رجل من القاعدين يخلف رجلا من المجاهدين في اهله، فيخونه فيهم إلا وقف له يوم القيامة، فياخذ من عمله ما شاء، فما ظنكم؟ ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " حُرْمَةُ نِسَاءِ الْمُجَاهِدِينَ عَلَى الْقَاعِدِينَ، كَحُرْمَةِ أُمَّهَاتِهِمْ، وَمَا مِنْ رَجُلٍ مِنَ الْقَاعِدِينَ يَخْلُفُ رَجُلًا مِنَ الْمُجَاهِدِينَ فِي أَهْلِهِ، فَيَخُونُهُ فِيهِمْ إِلَّا وُقِفَ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، فَيَأْخُذُ مِنْ عَمَلِهِ مَا شَاءَ، فَمَا ظَنُّكُمْ؟ ".
سفیان (ثوری) نے علقمہ بن مرثد سے، انہوں نے سلیمان بن بریدہ سے، انہوں نے اپنے والد حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "گھر میں بیٹھنے والوں کے لیے مجاہدین کی عورتوں کی عزت و حرمت اسی طرح ہے جس طرح ان کی اپنی ماؤں کی حرمت و عزت ہے۔ اور گھروں میں بیٹھنے والوں میں سے جو بھی شخص مجاہدین کے گھر والوں کی دیکھ بھال کا ذمہ دار ہے، پھر ان کے معاملے میں ان کے ساتھ خیانت کرتا ہے (پوری طرح دیکھ بھال نہیں کرتا) تو اس کو قیامت کے دن اس (مجاہد) کے سامنے کھڑا کیا جائے گا اور وہ اس کے عمل میں سے جتنا چاہے گا لے لے گا، اب تمہارا (اس سزا کے بارے میں) کیا خیال ہے؟" (کوتاہی کرنے والے نے مجاہدین کے گھر والوں کی دیکھ بھال میں کوتاہی کر کے نیک اعمال بھی کیے ہوں گے تو وہ اس سے چھن جائیں گے اور ہو سکتا ہے اس کے پاس کچھ بھی نہ بچے۔)
سلیمان بن بریدہ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جہاد میں شرکت کرنے والوں کی بیوی کی عزت گھر بیٹھ رہنے والوں پر اپنی ماؤں کی عزت کی طرح ہے اور گھر بیٹھ رہنے والوں میں سے جو آدمی بھی کسی مجاہد کے گھر والوں میں اس کی نیابت کرتا ہے اور ان کے سلسلہ میں مجاہد کی خیانت کرتا ہے، تو اسے قیامت کے دن اس کے سامنے کھڑا کیا جائے گا، تو وہ اس کے عملوں میں سے جتنا چاہے گا لے سکے گا، تو تمہارا کیا خیال ہے؟ (کیا وہ اس کا کوئی عمل چھوڑے گا)

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4909
Save to word اعراب
وحدثني محمد بن رافع ، حدثنا يحيي بن آدم ، حدثنا مسعر ، عن علقمة بن مرثد ، عن ابن بريدة ، عن ابيه ، قال: قال يعني النبي صلى الله عليه وسلم بمعنى حديث الثوري،وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ آدَمَ ، حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ ، عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَال يَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَى حَدِيثِ الثَّوْرِيِّ،
مسعر نے ہمیں علقمہ بن مرثد سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابن بریدہ سے، انہوں نے اپنے والد حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (پھر سفیان) ثوری کی حدیث کے ہم معنی (حدیث بیان کی۔)
امام صاحب مذکورہ بالا روایت اپنے ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4910
Save to word اعراب
وحدثناه سعيد بن منصور ، حدثنا سفيان ، عن قعنب ، عن علقمة بن مرثد بهذا الإسناد، فقال: فخذ من حسناته ما شئت، فالتفت إلينا رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: فما ظنكم.وحَدَّثَنَاه سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ قَعْنَبٍ ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، فَقَالَ: فَخُذْ مِنْ حَسَنَاتِهِ مَا شِئْتَ، فَالْتَفَتَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: فَمَا ظَنُّكُمْ.
قعنب نے علقمہ بن مرثد سے اسی سند کے ساتھ روایت کی: "اور فرمایا: (اسے کہا جائے گا کہ) تم اس کی نیکیوں میں سے جو چاہو لے لو" پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: "تم کیا سمجھتے ہو؟"
امام صاحب اپنے ایک اور استاد سے یہی حدیث بیان کرتے ہیں، اس میں ہے، فرمایا: اس کی نیکیوں میں سے جو چاہو لے لو تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہماری طرف رخ کر کے فرمایا: تو تمہارا کیا خیال ہے؟

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

Previous    17    18    19    20    21    22    23    24    25    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.