سفیان (ثوری) نے علقمہ بن مرثد سے، انہوں نے سلیمان بن بریدہ سے، انہوں نے اپنے والد حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "گھر میں بیٹھنے والوں کے لیے مجاہدین کی عورتوں کی عزت و حرمت اسی طرح ہے جس طرح ان کی اپنی ماؤں کی حرمت و عزت ہے۔ اور گھروں میں بیٹھنے والوں میں سے جو بھی شخص مجاہدین کے گھر والوں کی دیکھ بھال کا ذمہ دار ہے، پھر ان کے معاملے میں ان کے ساتھ خیانت کرتا ہے (پوری طرح دیکھ بھال نہیں کرتا) تو اس کو قیامت کے دن اس (مجاہد) کے سامنے کھڑا کیا جائے گا اور وہ اس کے عمل میں سے جتنا چاہے گا لے لے گا، اب تمہارا (اس سزا کے بارے میں) کیا خیال ہے؟" (کوتاہی کرنے والے نے مجاہدین کے گھر والوں کی دیکھ بھال میں کوتاہی کر کے نیک اعمال بھی کیے ہوں گے تو وہ اس سے چھن جائیں گے اور ہو سکتا ہے اس کے پاس کچھ بھی نہ بچے۔)
سلیمان بن بریدہ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جہاد میں شرکت کرنے والوں کی بیوی کی عزت گھر بیٹھ رہنے والوں پر اپنی ماؤں کی عزت کی طرح ہے اور گھر بیٹھ رہنے والوں میں سے جو آدمی بھی کسی مجاہد کے گھر والوں میں اس کی نیابت کرتا ہے اور ان کے سلسلہ میں مجاہد کی خیانت کرتا ہے، تو اسے قیامت کے دن اس کے سامنے کھڑا کیا جائے گا، تو وہ اس کے عملوں میں سے جتنا چاہے گا لے سکے گا، تو تمہارا کیا خیال ہے؟“ (کیا وہ اس کا کوئی عمل چھوڑے گا)