صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
امور حکومت کا بیان
The Book on Government
حدیث نمبر: 4811
Save to word اعراب
حدثنا سعيد بن عمرو الاشعثي ، وسويد بن سعيد ، وإسحاق بن إبراهيم ، واحمد بن عبدة ، واللفظ لسعيد، قال سعيد وإسحاق: اخبرنا، وقال الآخران: حدثنا سفيان ، عن عمرو ، عن جابر ، قال: كنا يوم الحديبية الفا واربع مائة، فقال لنا النبي صلى الله عليه وسلم: " انتم اليوم خير اهل الارض "، وقال جابر: لو كنت ابصر لاريتكم موضع الشجرة.حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَمْرٍو الْأَشْعَثِيُّ ، وَسُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، وَاللَّفْظُ لِسَعِيدٍ، قَالَ سَعِيدٌ وَإِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا، وقَالَ الْآخَرَانِ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: كُنَّا يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ أَلْفًا وَأَرْبَعَ مِائَةٍ، فَقَالَ لَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَنْتُمُ الْيَوْمَ خَيْرُ أَهْلِ الْأَرْضِ "، وقَالَ جَابِرٌ: لَوْ كُنْتُ أُبْصِرُ لَأَرَيْتُكُمْ مَوْضِعَ الشَّجَرَةِ.
عمرو نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: حدیبیہ کے دن ہم ایک ہزار چار سو تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا: "آج تم روئے زمین کے بہترین افراد ہو حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: اگر میں دیکھ سکتا تو میں تم کو اس درخت کی جگہ دکھاتا
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، کہ ہم حدیبیہ کے دن چودہ سو (1400) افراد تھے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس وقت تم روئے زمین کے تمام افراد سے بہترین ہو یا روئے زمین کے بہترین افراد ہو۔ حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا، اگر مجھے نظر آتا ہوتا تو میں تمہیں درخت کی جگہ دکھاتا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4812
Save to word اعراب
وحدثنا وحدثنا محمد بن المثنى ، وابن بشار ، قالا: حدثنا محمد بن جعفر حدثنا شعبة ، عن عمرو بن مرة ، عن سالم بن ابي الجعد ، قال: سالت جابر بن عبد الله عن اصحاب الشجرة، فقال: " لو كنا مائة الف لكفانا كنا الفا وخمس مائة ".وحَدَّثَنَا وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ ، قَالَ: سَأَلْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَصْحَابِ الشَّجَرَةِ، فَقَالَ: " لَوْ كُنَّا مِائَةَ أَلْفٍ لَكَفَانَا كُنَّا أَلْفًا وَخَمْسَ مِائَةٍ ".
عمرو بن مرہ نے سالم بن ابی جعد سے روایت کی، کہا: میں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے اصحاب شجرہ (بیعت رضوان کرنے والوں کی تعداد) کے متعلق پوچھا، تو انہوں نے کہا: اگر ہم ایک لاکھ بھی ہوتے تو وہ (پانی) ہمیں کافی ہوتا لیکن ہم (تقریبا) ایک ہزار پانچ سو لوگ تھے
سالم بن ابی الجعد بیان کرتے ہیں، میں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما سے اصحاب شجرہ کے بارے میں پوچھا، تو انہوں نے بتایا، اگر ہم ایک لاکھ بھی ہوتے، تو ہمارے لیے پانی کافی ہوتا، ہم پندرہ سو تھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4813
Save to word اعراب
وحدثنا وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابن نمير ، قالا: حدثنا عبد الله بن إدريس . ح وحدثنا رفاعة بن الهيثم ، حدثنا خالد يعني الطحان كلاهما، يقول: عن حصين ، عن سالم بن ابي الجعد ، عن جابر ، قال: " لو كنا مائة الف لكفانا كنا خمس عشرة مائة ".وحَدَّثَنَا وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَابْنُ نُمَيْرٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ . ح وحَدَّثَنَا رِفَاعَةُ بْنُ الْهَيْثَمِ ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي الطَّحَّانَ كِلَاهُمَا، يَقُولُ: عَنْ حُصَيْنٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: " لَوْ كُنَّا مِائَةَ أَلْفٍ لَكَفَانَا كُنَّا خَمْسَ عَشْرَةَ مِائَةً ".
حصین نے سالم بن ابی جعد سے، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ اگر ہم ایک لاکھ بھی ہوتے تو وہ (پانی) ہمیں کافی ہوتا لیکن ہم (تقریبا) پندرہ سو تھے
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، اگر ہم ایک لاکھ بھی ہوتے تو ہمارے لیے پانی کافی ہوتا، ہم پندرہ سو تھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4814
Save to word اعراب
وحدثنا وحدثنا عثمان بن ابي شيبة ، وإسحاق بن إبراهيم ، قال إسحاق: اخبرنا وقال عثمان: حدثنا جرير ، عن الاعمش ، حدثني سالم بن ابي الجعد ، قال: قلت لجابر : " كم كنتم يومئذ؟، قال: الفا واربع مائة ".وحَدَّثَنَا وحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا وقَالَ عُثْمَانُ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ أَبِي الْجَعْدِ ، قَالَ: قُلْتُ لِجَابِرٍ : " كَمْ كُنْتُمْ يَوْمَئِذٍ؟، قَالَ: أَلْفًا وَأَرْبَعَ مِائَةٍ ".
اعمش نے کہا: مجھے سالم بن ابی جعد نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے پوچھا: اس دن آپ لوگ کتنے تھے؟ انہوں نے کہا: ایک ہزار چار سو۔ (یعنی بیعت کرنے والے
سالم بن ابی الجعد بیان کرتے ہیں، میں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے پوچھا، اس دن آپ کتنے تھے؟ انہوں نے جواب دیا، چودہ سو (1400)۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4815
Save to word اعراب
حدثنا حدثنا عبيد الله بن معاذ ، حدثنا ابي ، حدثنا شعبة ، عن عمرو يعني ابن مرة ، حدثني عبد الله بن ابي اوفى ، قال: " كان اصحاب الشجرة الفا وثلاث مائة، وكانت اسلم ثمن المهاجرين،حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَمْرٍو يَعْنِي ابْنَ مُرَّةَ ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي أَوْفَى ، قَالَ: " كَانَ أَصْحَابُ الشَّجَرَةِ أَلْفًا وَثَلَاثَ مِائَةٍ، وَكَانَتْ أَسْلَمُ ثُمْنَ الْمُهَاجِرِينَ،
عبیداللہ کے والد معاذ نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں شعبہ نے عمرہ بن مرہ سے حدیث سنائی، کہا: مجھے حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی کہ اصحاب شجرہ تیرہ سو تھے اور قبیلہ اسلم کے لوگ مہاجرین کا آٹھواں حصہ تھے۔ (انہوں نے یہ تعداد اندازے سے بتائی
حضرت عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، کہ اصحاب شجرہ تیرہ سو (1300) تھے، (میرا قبیلہ) اسلم، مہاجرین کا آٹھواں حصہ تھا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4816
Save to word اعراب
وحدثنا ابن المثنى ، حدثنا ابو داود . ح وحدثناه إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا النضر بن شميل جميعا، عن شعبة بهذا الإسناد مثله.وحَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُد . َح وحَدَّثَنَاه إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ جَمِيعًا، عَنْ شُعْبَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
ابوداود اور نضر بن شمیل نے شعبہ سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند روایت کی
امام صاحب اپنے دو اور اساتذہ کی سندوں سے یہی روایت بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4817
Save to word اعراب
وحدثنا يحيي بن يحيي ، اخبرنا يزيد بن زريع ، عن خالد ، عن الحكم بن عبد الله بن الاعرج ، عن معقل بن يسار ، قال: لقد رايتني يوم الشجرة والنبي صلى الله عليه وسلم يبايع الناس، وانا رافع غصنا من اغصانها عن راسه ونحن اربع عشرة مائة، قال: " لم نبايعه على الموت، ولكن بايعناه على ان لا نفر ".وحَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ الْحَكَمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَعْرَجِ ، عَنْ مَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ ، قَالَ: لَقَدْ رَأَيْتُنِي يَوْمَ الشَّجَرَةِ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُبَايِعُ النَّاسَ، وَأَنَا رَافِعٌ غُصْنًا مِنْ أَغْصَانِهَا عَنْ رَأْسِهِ وَنَحْنُ أَرْبَعَ عَشْرَةَ مِائَةً، قَالَ: " لَمْ نُبَايِعْهُ عَلَى الْمَوْتِ، وَلَكِنْ بَايَعْنَاهُ عَلَى أَنْ لَا نَفِرَّ ".
خالد (حذاء) نے حکم بن عبداللہ بن اعرج سے، انہوں نے حضرت معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے بیعت رضوان کے دن اپنے آپ کو اس حالت میں دیکھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں سے بیعت لے رہے تھے اور میں نے اس درخت کی شاخوں میں سے ایک شاخ کو آپ کے سر انور سے اوپر اٹھا رکھا تھا، ہم اس وقت چودہ سو تھے۔ انہوں نے کہا: ہم نے (اس موقع پر) آپ سے موت پر بیعت نہیں کی تھی، ہم نے یہ بیعت کی تھی کہ ہم فرار نہیں ہوں گے
حضرت معقل بن یسار رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے شجرہ کے دن اپنے آپ کو اس حال میں دیکھا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں سے بیعت لے رہے ہیں اور میں درخت کی شاخوں سے ایک شاخ آپ کے سر سے اٹھائے ہوئے ہوں، اور ہم چودہ سو (1400) تھے، ہم نے آپصلی اللہ علیہ وسلم سے موت پر بیعت نہیں کی تھی، لیکن آپصلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بیعت کی تھی کہ ہم راہ فرار اختیار نہیں کریں گے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4818
Save to word اعراب
وحدثناه يحيي بن يحيي ، اخبرنا خالد بن عبد الله ، عن يونس بهذا الإسناد.وحَدَّثَنَاه يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ يُونُسَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ.
یونس نے اسی سند سے، یعنی حکم بن عبداللہ سے روایت کی۔
امام صاحب اپنے ایک اور استاد کی سند سے یہی روایت بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4819
Save to word اعراب
وحدثناه حامد بن عمر ، حدثنا ابو عوانة ، عن طارق ، عن سعيد بن المسيب ، قال: كان ابي ممن بايع رسول الله صلى الله عليه وسلم عند الشجرة، قال: " فانطلقنا في قابل حاجين فخفي علينا مكانها، فإن كانت تبينت لكم فانتم اعلم ".وحَدَّثَنَاه حَامِدُ بْنُ عُمَرَ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ طَارِقٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، قَالَ: كَانَ أَبِي مِمَّنْ بَايَعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ الشَّجَرَةِ، قَالَ: " فَانْطَلَقْنَا فِي قَابِلٍ حَاجِّينَ فَخَفِيَ عَلَيْنَا مَكَانُهَا، فَإِنْ كَانَتْ تَبَيَّنَتْ لَكُمْ فَأَنْتُمْ أَعْلَمُ ".
ابوعوانہ نے طارق سے، انہوں نے سعید بن مسیب سے روایت کی، کہا: میرے والد بھی ان لوگوں میں سے تھے جنہوں نے درخت کے نیچے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی تھی، انہوں نے کہا: جب ہم اگلے سال حج کے لیے گئے تو ہمیں اس کی جگہ نہیں ملی، اگر تم لوگوں کو وہ جگہ معلوم ہو گئی ہے تو تم لوگ زیادہ جاننے والے ہو۔
سعید بن المسیب بیان کرتے ہیں، میرا باپ ان لوگوں میں سے ہے، جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے درخت کے پاس بیعت کی تھی، اس نے بتایا، ہم اگلے سال حج کے لیے گئے، تو ہم سے اس کی جگہ اوجھل ہو گئی اور اب اگر تم لوگوں کو معلوم ہو گئی تو تم (شرکاء بیعت سے بھی) زیادہ جانتے ہو۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4820
Save to word اعراب
وحدثنيه محمد بن رافع ، حدثنا ابو احمد ، قال: وقراته على نصر بن علي ، عن ابي احمد ، حدثنا سفيان ، عن طارق بن عبد الرحمن ، عن سعيد بن المسيب ، عن ابيه : " انهم كانوا عند رسول الله صلى الله عليه وسلم عام الشجرة، قال: فنسوها من العام المقبل ".وحَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ ، قَالَ: وَقَرَأْتُهُ عَلَى نَصْرِ بْنِ عَلِيٍّ ، عَنْ أَبِي أَحْمَدَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ طَارِقِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ أَبِيهِ : " أَنَّهُمْ كَانُوا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الشَّجَرَةِ، قَالَ: فَنَسُوهَا مِنَ الْعَامِ الْمُقْبِلِ ".
سفیان نے طارق بن عبدالرحمٰن سے حدیث بیان کی، انہوں نے سعید بن مسیب سے، انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ بیعت رضوان کے سال وہ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، پھر اگلے سال وہ لوگ اس درخت کو بھول چکے تھے۔
حضرت سعید بن المسیب اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ وہ شجرہ والے سال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، لیکن اگلے سال اس کی جگہ بھول گئے، یا اسے بھول گئے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

Previous    8    9    10    11    12    13    14    15    16    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.