صحيح مسلم
كِتَاب الْإِمَارَةِ
امور حکومت کا بیان
18. باب اسْتِحْبَابِ مُبَايَعَةِ الإِمَامِ الْجَيْشَ عِنْدَ إِرَادَةِ الْقِتَالِ وَبَيَانِ بَيْعَةِ الرِّضْوَانِ تَحْتَ الشَّجَرَةِ:
باب: لڑائی کے وقت مجاہدین سے بیعت لینا مستحب ہے اور شجرہ کے نیچے بیعت رضوان کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 4811
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَمْرٍو الْأَشْعَثِيُّ ، وَسُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، وَاللَّفْظُ لِسَعِيدٍ، قَالَ سَعِيدٌ وَإِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا، وقَالَ الْآخَرَانِ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: كُنَّا يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ أَلْفًا وَأَرْبَعَ مِائَةٍ، فَقَالَ لَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَنْتُمُ الْيَوْمَ خَيْرُ أَهْلِ الْأَرْضِ "، وقَالَ جَابِرٌ: لَوْ كُنْتُ أُبْصِرُ لَأَرَيْتُكُمْ مَوْضِعَ الشَّجَرَةِ.
عمرو نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: حدیبیہ کے دن ہم ایک ہزار چار سو تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا: "آج تم روئے زمین کے بہترین افراد ہو حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: اگر میں دیکھ سکتا تو میں تم کو اس درخت کی جگہ دکھاتا
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، کہ ہم حدیبیہ کے دن چودہ سو (1400) افراد تھے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس وقت تم روئے زمین کے تمام افراد سے بہترین ہو یا روئے زمین کے بہترین افراد ہو۔“ حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا، ”اگر مجھے نظر آتا ہوتا تو میں تمہیں درخت کی جگہ دکھاتا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 4811 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4811
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے بیعت رضوان کرنے والوں کی فضیلت ثابت ہوتی ہے،
حالانکہ اس وقت ان کے سوا بھی مسلمان موجود تھے۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 4811