صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
امور حکومت کا بیان
The Book on Government
حدیث نمبر: 4791
Save to word اعراب
وحدثنا شيبان بن فروخ ، حدثنا عبد الوارث ، حدثنا الجعد ، حدثنا ابو رجاء العطاردي ، عن ابن عباس ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " من كره من اميره شيئا فليصبر عليه، فإنه ليس احد من الناس خرج من السلطان شبرا، فمات عليه إلا مات ميتة جاهلية ".وحَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ، حَدَّثَنَا الْجَعْدُ ، حَدَّثَنَا أَبُو رَجَاءٍ الْعُطَارِدِيُّ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْ كَرِهَ مِنْ أَمِيرِهِ شَيْئًا فَلْيَصْبِرْ عَلَيْهِ، فَإِنَّهُ لَيْسَ أَحَدٌ مِنَ النَّاسِ خَرَجَ مِنَ السُّلْطَانِ شِبْرًا، فَمَاتَ عَلَيْهِ إِلَّا مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً ".
4791. عبدالوارث نے ہمیں جعد سے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں ابو رجاء عطاردی نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کو اپنے امیر کی کوئی بات بری لگے، وہ اس پر صبر کرے، کیونکہ لوگوں میں سے جو شخص بھی سلطان (کی اطاعت) سے ایک بالشت بھی باہر نکلا اور اسی حالت میں مر گیا تو وہ جاہلیت کی موت مرا۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اپنے امیر کی کسی بات کو ناپسند کیا، وہ اس (ناگواری) کو برداشت کرے، (اطاعت نہ چھوڑے) کیونکہ جو انسان بھی سلطان (اقتدار و حکومت) سے ایک بالشت بھر نکلتا ہے اور اسی حالت میں مر جاتا ہے، تو وہ جاہلیت کے دور کی موت مرتا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4792
Save to word اعراب
حدثنا هريم بن عبد الاعلى ، حدثنا المعتمر ، قال: سمعت ابي يحدث، عن ابي مجلز ، عن جندب بن عبد الله البجلي ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من قتل تحت راية عمية يدعو عصبية او ينصر عصبية فقتلة جاهلية ".حَدَّثَنَا هُرَيْمُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى ، حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي مِجْلَزٍ ، عَنْ جُنْدَبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ قُتِلَ تَحْتَ رَايَةٍ عِمِّيَّةٍ يَدْعُو عَصَبِيَّةً أَوْ يَنْصُرُ عَصَبِيَّةً فَقِتْلَةٌ جَاهِلِيَّةٌ ".
4792. حضرت جندب بن عبداللہ بجلی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اندھے (قومی، نسلی، لسانی) تعصب کے کسی جھنڈے کے نیچے لڑا، عصبیت کی پکار لگاتے ہوئے، یا عصبیت (والوں) کی حمایت کرتے ہوئے تو (یہ) جاہلیت کی موت ہو گی۔
حضرت جندب بن عبداللہ بجلی رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اندھے جھنڈے تلے قتل کر دیا جاتا ہے، تعصب کی دعوت دیتا ہے، یا تعصب کی بنا پر مدد کرتا ہے، تو اس کی موت جاہلیت کے زمانہ کی موت ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4793
Save to word اعراب
حدثنا عبيد الله بن معاذ العنبري ، حدثنا ابي ، حدثنا عاصم وهو ابن محمد بن زيد ، عن زيد بن محمد ، عن نافع ، قال: " جاء عبد الله بن عمر إلى عبد الله بن مطيع، حين كان من امر الحرة ما كان زمن يزيد بن معاوية، فقال: اطرحوا لابي عبد الرحمن وسادة، فقال: إني لم آتك لاجلس اتيتك لاحدثك حديثا سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقوله: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: من خلع يدا من طاعة لقي الله يوم القيامة لا حجة له، ومن مات وليس في عنقه بيعة مات ميتة جاهلية "،حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ وَهُوَ ابْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، قَالَ: " جَاءَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ إِلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُطِيعٍ، حِينَ كَانَ مِنْ أَمْرِ الْحَرَّةِ مَا كَانَ زَمَنَ يَزِيدَ بْنِ مُعَاوِيَةَ، فَقَالَ: اطْرَحُوا لِأَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ وِسَادَةً، فَقَالَ: إِنِّي لَمْ آتِكَ لِأَجْلِسَ أَتَيْتُكَ لِأُحَدِّثَكَ حَدِيثًا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُهُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: مَنْ خَلَعَ يَدًا مِنْ طَاعَةٍ لَقِيَ اللَّهَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ لَا حُجَّةَ لَهُ، وَمَنْ مَاتَ وَلَيْسَ فِي عُنُقِهِ بَيْعَةٌ مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً "،
4793. زید بن محمد نے نافع سے روایت کی، انہوں نے کہا: یزید بن معاویہ کے دور حکومت میں جب حَرہ کے واقعے میں جو ہوا سو ہوا تو حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما عبداللہ بن مطیع کے پاس گئے، اس نے کہا: ابو عبدالرحمٰن! (حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما کی کنیت) کے لیے گدا بچھاؤ۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما نے فرمایا: میں اس لیے تمہارے پاس نہیں آیا، میں تمہارے پاس (صرف) اس لیے آیا ہوں کہ تم کو ایک حدیث سناؤں جو میں نے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی تھی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے (مسلمانوں کے حکمران کی) اطاعت سے ہاتھ کھینچا وہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے سامنے اس حال میں حاضر ہو گا کہ اس کے حق میں کوئی دلیل نہ ہو گی اور جو شخص اس حال میں مرا کہ اس کی گردن میں کسی (مسلمان حکمران) کی بیعت نہیں تھی تو وہ جاہلیت کی موت مرے گا۔
نافع بیان کرتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما، یزید بن معاویہ کے دور میں، جب حرہ کا واقعہ پیش آیا، جیسے بھی ہوا، عبداللہ بن مطیع کے پاس آئے، تو اس نے کہا، ابو عبدالرحمٰن کے لیے تکیہ رکھو، تو ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما نے کہا، میں تیرے پاس بیٹھنے کے لیے نہیں آیا، میں تو تمہیں وہ حدیث سنانے آیا ہوں، جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنی ہے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: جس نے اطاعت سے ہاتھ نکالا، وہ قیامت کے دن اللہ کو اس حال میں ملے گا، کہ اس کے پاس (عذر کے لیے) کوئی دلیل نہیں ہو گی اور جو اس حال میں مرے گا کہ اس کی گردن میں کسی کی بیعت نہیں ہو گی، وہ جاہلیت کی موت مرے گا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4794
Save to word اعراب
وحدثنا ابن نمير ، حدثنا يحيى بن عبد الله بن بكير ، حدثنا ليث ، عن عبيد الله بن ابي جعفر ، عن بكير بن عبد الله بن الاشج ، عن نافع ، عن ابن عمر ، انه اتى ابن مطيع فذكر، عن النبي صلى الله عليه وسلم نحوه،وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُكَيْرٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، أَنَّهُ أَتَى ابْنَ مُطِيعٍ فَذَكَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ،
4794. بکیر بن عبداللہ بن اشج نے نافع سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی کہ وہ ابن مطیع کے پاس گئے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح حدیث روایت کی۔
امام صاحب یہ حدیث اپنے ایک اور استاد کی سند سے بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4795
Save to word اعراب
حدثنا عمرو بن علي ، حدثنا ابن مهدي . ح وحدثنا محمد بن عمرو بن جبلة ، حدثنا بشر بن عمر ، قالا جميعا: حدثنا هشام بن سعد ، عن زيد بن اسلم ، عن ابيه ، عن ابن عمر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمعنى حديث نافع، عن ابن عمر.حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ مَهْدِيٍّ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ جَبَلَةَ ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ ، قَالَا جَمِيعًا: حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَى حَدِيثِ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ.
4795. زید کے والد اسلم نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے ہم معنی حدیث روایت کی جو نافع نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی۔
امام صاحب اپنے دو اساتذہ کی سندوں سے مذکورہ روایت کے ہم معنی حدیث ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما ہی سے بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
14. باب حُكْمِ مَنْ فَرَّقَ أَمْرَ الْمُسْلِمِينَ وَهُوَ مُجْتَمِعٌ:
14. باب: جو شخص مسلمانوں کے اتفاق میں خلل ڈالے۔
Chapter: The ruling on one who seeks to divide the muslims when they are united
حدیث نمبر: 4796
Save to word اعراب
حدثني ابو بكر بن نافع ، ومحمد بن بشار ، قال ابن نافع: حدثنا غندر، وقال ابن بشار: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن زياد بن علاقة ، قال: سمعت عرفجة ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " إنه ستكون هنات وهنات، فمن اراد ان يفرق امر هذه الامة وهي جميع، فاضربوه بالسيف كائنا من كان "،حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، قَالَ ابْنُ نَافِعٍ: حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، وقَالَ ابْنُ بَشَّارٍ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَرْفَجَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " إِنَّهُ سَتَكُونُ هَنَاتٌ وَهَنَاتٌ، فَمَنْ أَرَادَ أَنْ يُفَرِّقَ أَمْرَ هَذِهِ الْأُمَّةِ وَهِيَ جَمِيعٌ، فَاضْرِبُوهُ بِالسَّيْفِ كَائِنًا مَنْ كَانَ "،
شعبہ نے زیاد بن علاقہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے عَرفجہ رضی اللہ عنہ سے سنا، کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "جلد ہی فتنوں پر فتنے برپا ہوں گے، تو جو شخص اس امت کے معاملے (نظام سلطنت) کو ٹکڑے ٹکڑے کرنا چاہے جبکہ وہ متحد ہو تو اسے تلوار کا نشانہ بنا دو، وہ جو کوئی بھی ہو، سو ہو
حضرت عرفجہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا، واقعہ یہ ہے کہ یقینا ناپسندیدہ امور اور فتنوں کا ظہور ہو گا، تو جو انسان اس امت کے اتحاد و وحدت کو پارہ پارہ کرنے کا ارادہ کرے، تلوار سے اس کی گردن اڑا دینا، خواہ وہ کسی درجہ کا مالک ہو۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4797
Save to word اعراب
وحدثنا احمد بن خراش ، حدثنا حبان ، حدثنا ابو عوانة . ح وحدثني القاسم بن زكرياء ، حدثنا عبيد الله بن موسى ، عن شيبان . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا المصعب بن المقدام الخثعمي ، حدثنا إسرائيل . ح وحدثني حجاج ، حدثنا عارم بن الفضل ، حدثنا حماد بن زيد ، حدثنا عبد الله بن المختار ، ورجل سماه كلهم، عن زياد بن علاقة ، عن عرفجة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله غير ان في حديثهم جميعا فاقتلوه.وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خِرَاشٍ ، حَدَّثَنَا حَبَّانُ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ . ح وحَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّاءَ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى ، عَنْ شَيْبَانَ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا الْمُصْعَبُ بْنُ الْمِقْدَامِ الْخَثْعَمِيُّ ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ . ح وحَدَّثَنِي حَجَّاجٌ ، حَدَّثَنَا عَارِمُ بْنُ الْفَضْلِ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُخْتَارِ ، وَرَجُلٌ سماه كلهم، عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ ، عَنْ عَرْفَجَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِهِمْ جَمِيعًا فَاقْتُلُوهُ.
ابو عوانہ، شیبان، اسرائیل، عبداللہ بن مختار اور ایک آدمی جس کا حماد نے نام لیا تھا، ان سب نے زیاد بن علاقہ سے، انہوں نے حضرت عرفجہ رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت بیان کی، مگر ان سب کی حدیث میں: "اسے قتل کر دو" کے الفاظ ہیں
امام صاحب اپنے چار اساتذہ کی چار سندوں سے حضرت عرفجہ ؓ کی مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں، صرف یہ فرق ہے کہ یہ اساتذہ فاضربوه

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4798
Save to word اعراب
وحدثني عثمان بن ابي شيبة ، حدثنا يونس بن ابي يعفور ، عن ابيه ، عن عرفجة ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " من اتاكم وامركم جميع على رجل واحد يريد ان يشق عصاكم او يفرق جماعتكم فاقتلوه ".وحَدَّثَنِي عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي يَعْفُورٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَرْفَجَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " مَنْ أَتَاكُمْ وَأَمْرُكُمْ جَمِيعٌ عَلَى رَجُلٍ وَاحِدٍ يُرِيدُ أَنْ يَشُقَّ عَصَاكُمْ أَوْ يُفَرِّقَ جَمَاعَتَكُمْ فَاقْتُلُوهُ ".
ابو یعفور نے حضرت عرفجہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "جب تمہارا نظام (حکومت) ایک شخص کے ذمے ہو، پھر کوئی تمہارے اتحاد کی لاٹھی کو توڑنے یا تمہاری جماعت کو منتشر کرنے کے ارادے سے آگے بڑھے تو اسے قتل کر دو
حضرت عرفجہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا، جو انسان تمہارے پاس آئے، جبکہ تم ایک دوسرے آدمی (امیر) پر متفق ہو اور وہ تم میں اختلاف پیدا کرنا چاہے، تمہارے اتحاد کی لاٹھی (قوت) کو توڑنا چاہیے، یا تمہاری جمعیت میں تفریق پیدا کرے تو اسے قتل کر دو۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
15. باب إِذَا بُويِعَ لِخَلِيفَتَيْنِ:
15. باب: جب دو خلیفوں سے بیعت ہو۔
Chapter: When allegiance has been sworn to two caliphs
حدیث نمبر: 4799
Save to word اعراب
وحدثني وهب بن بقية الواسطي ، حدثنا خالد بن عبد الله ، عن الجريري ، عن ابي نضرة ، عن ابي سعيد الخدري ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا بويع لخليفتين فاقتلوا الآخر منهما ".وحَدَّثَنِي وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ الْوَاسِطِيُّ ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ الْجُرَيْرِيِّ ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا بُويِعَ لِخَلِيفَتَيْنِ فَاقْتُلُوا الْآخَرَ مِنْهُمَا ".
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب دو خلیفوں کے لیے بیعت لی جائے تو ان میں سے دوسرے کو قتل کر دو
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب دو خلیفوں کی بیعت کر لی جائے، تو ان میں سے دوسرے کو قتل کر دو۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
16. باب وُجُوبِ الإِنْكَارِ عَلَى الأُمَرَاءِ فِيمَا يُخَالِفُ الشَّرْعَ وَتَرْكِ قِتَالِهِمْ مَا صَلَّوْا وَنَحْوِ ذَلِكَ:
16. باب: اگر امیر شرع کے خلاف کوئی کام کرے تو اس کو برا جاننا چاہیئے۔
Chapter: The obligation to denounce rulers for that in which they go against Shari'ah, but they should not be fought so long as they pray regularly, etc
حدیث نمبر: 4800
Save to word اعراب
حدثنا هداب بن خالد الازدي ، حدثنا همام بن يحيي ، حدثنا قتادة ، عن الحسن ، عن ضبة بن محصن ، عن ام سلمة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " ستكون امراء فتعرفون وتنكرون، فمن عرف برئ ومن انكر سلم ولكن من رضي "، وتابع، قالوا: افلا نقاتلهم، قال: لا ما صلوا ".حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ الْأَزْدِيُّ ، حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَي ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، عَنْ الْحَسَنِ ، عَنْ ضَبَّةَ بْنِ مِحْصَنٍ ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " سَتَكُونُ أُمَرَاءُ فَتَعْرِفُونَ وَتُنْكِرُونَ، فَمَنْ عَرَفَ بَرِئَ وَمَنْ أَنْكَرَ سَلِمَ وَلَكِنْ مَنْ رَضِيَ "، وَتَابَعَ، قَالُوا: أَفَلَا نُقَاتِلُهُمْ، قَالَ: لَا مَا صَلَّوْا ".
ہمام بن یحییٰ نے کہا: ہمیں قتادہ نے حسن سے حدیث بیان کی، انہوں نے ضبہ بن محصن سے، انہوں نے ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جلد ہی ایسے حکمران ہوں گے کہ تم انہیں (کچھ کاموں میں) صحیح اور (کچھ میں) غلط پاؤ گے۔ جس نے (ان کی رہنمائی میں) نیک کام کیے وہ بَری ٹھہرا اور جس نے (ان کے غلط کاموں سے) انکار کر دیا وہ بچ گیا لیکن جو ہر کام پر راضی ہوا اور (ان کی) پیروی کی (وہ بَری ہوا نہ بچ سکا۔) " صحابہ نے عرض کی: کیا ہم ان سے جنگ نہ کریں؟ آپ نے فرمایا: "نہیں، جب تک کہ وہ نماز پڑھتے رہیں (جنگ نہ کرو
حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یقینا ایسے حکمران ہوں گے، وہ معروف اور منکر، اچھے برے دونوں قسم کے کام کریں گے، جس نے (اچھے برے کی) شناخت کر لی، وہ بری ہو گیا اور جس نے منکر کا انکار کیا، وہ (گناہ سے) سلامت رہا، لیکن جس نے برے کاموں پر رضا مندی کا اظہار کیا اور ان کی پیروی کی (وہ سلامت نہ رہا) صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے پوچھا، کیا ہم ان سے جنگ نہ لڑیں؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں، جب تک وہ نماز پڑھتے رہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

Previous    6    7    8    9    10    11    12    13    14    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.