سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یقیناً میں نے ارادہ کیا ہے“ مذکورہ بالا کی طرح روایت بیان کی۔ مگر جناب یحییٰ نے ”يَتَخَلَّفُوْنَ“ کی بجائے ”تَخَلَّفُوْا“(پیچھے رہ گئے) کے الفاظ بیان کیے ہیں۔
سیدنا ابوہریرہ اور ابوسعید خدری رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کچھ لوگ جمعہ ترک کرنے سے رُک جائیں یا اُن کے دلوں پر ضرور مہر لگادی جائے گی پھر وہ غافلوں میں سے ہو جائیں گے۔“
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے بلا ضرورت تین جمعہ چھوڑے تو اللہ تعالی اُس کے دل پر مہر لگا دیتا ہے۔“
سیدنا ابو جعد ضمری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے بغیر شرعی عذر کے تین جمعہ چھوڑ دیئے۔“ ابن ادریسں کی روایت میں ہے ”تو اُس کے دل پر مہر لگادی جاتی ہے۔ “ اور جناب وکیع کی روایت میں ہے۔ ”تو وہ شخص منافق ہے۔“
سیدنا ابو جعد ضمری رضی اللہ عنہ، جنھیں شرف صحبت حاصل ہے اُن سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے تین بار جمعہ کو حقیر اور کمترسمجھتے ہوئے چھوڑا تو الله تعالی اُس کے دل پر مہر لگا دیتا ہے۔ جناب علی بن حجر کی روایت میں یہ الفاظ نہیں ہیں کہ انہیں شرف صحبت حاصل ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”خبردار، عنقریب تم میں سے کوئی شخص بکریوں کا ایک ریوڑ لیکر ایک میل یا دومیل کی مسافت پر چلا جائے گا۔ پھر ایک میل یا دومیل پر اُسے گھاس ملنا مشکل ہو جائے گا تو وہ اور دور چلا جائے گا حتّیٰ کہ جمعہ آئے گا تو وہ جمعہ میں حاضر نہیں ہوگا پھر دوسرا جمعہ آئے گا تو وہ اس میں بھی حاضر نہیں ہو گا۔ اور تیسرا جمعہ آئے گا تو وہ اس میں بھی حاضر نہیں ہو گا حتّیٰ کہ اُس کے دل پر مہر لگا دی جائے گی۔“
1268. شہروں سے باہر رہنے والے لوگوں کا امام کے ساتھ جمعہ میں حاضر ہونے کا بیان جبکہ شہروں میں جمعہ ادا کیا جاتا ہو۔ بشرطیکہ یہ روایت صحیح ہو۔ کیونکہ عبداللہ بن عمر العمری کے بُرے حافظے کی وجہ سے دل غیر مطمئن ہے
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ اہلِ قبا رسول الله کے ساتھ (مسجد نبوی میں) جمعہ ادا کیا کرتے تھے۔ سیدنا عبد الله بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ انصاری لوگ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے ساتھ جمعہ میں حاضر ہوتے تھے۔ پھر جمعہ سے فارغ ہو کر سخت گرمی اور نماز کو شدید گرمی میں ادا کر لینے کی وجہ سے اُنہی کے پاس قیلولہ کرتے تھے اور دیگر لوگ بھی ایسا ہی کرتے تھے۔
1269. بغیر شرعی عذر کے جمعہ چھوڑنے پر ایک دینار صدقہ اور اگر دینار موجود نہ ہوتو نصف دینار صدقہ کرنے کا بیان بشرطیکہ حدیث صحیح ہو کیونکہ مجھے قتادہ کا قدامہ بن دبرہ سے سماع معلوم نہیں اور نہ مجھے قدامہ کے بارے میں جرح و تعدیل کا علم ہے
سیدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے عذر کے بغیر جمعہ چھوڑا تو اُسے ایک دینار صدقہ کرنا چاہیے۔ پس اگر اُسے ایک دینا نہ ملے تو نصف دینار صدقہ کرنا چاہیے۔“ جناب وکیع کی روایت میں ہے کہ ”جس شخص کا جمعہ فوت ہو جائے تو اُسے ایک دینار یا نصف دینار صدقہ کرنا چاہیے۔“