صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جمعہ کے لئے جلدی اور پیدل چل کر جانے کے ابواب کا مجموعہ
1188.
1188. جمعہ کے دن غسل کر کے صبح سویرے مسجد جانے اور امام کے قریب بیٹھنے، غور سے خطبہ سُننے اور خاموش رہنے کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 1767
Save to word اعراب
حدثنا ابو موسى ، نا ابو احمد . ح وحدثنا سعيد بن ابي يزيد ، نا محمد بن يوسف ، قال: حدثنا سفيان ، عن عبد الله بن عيسى ، عن يحيى بن الحارث ، عن ابي الاشعث الصنعاني ، عن اوس بن اوس ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من غسل واغتسل , ثم غدا وابتكر , وجلس من الإمام قريبا , فاستمع وانصت، كان له من الاجر اجر سنة , صيامها وقيامها" . هذا حديث ابي موسى. وفي حديث محمد بن يوسف:" كان له بكل خطوة اجر سنة صيامها وقيامها"حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى ، نا أَبُو أَحْمَدَ . ح وَحَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي يَزِيدَ ، نا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عِيسَى ، عَنْ يَحْيَى بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ أَبِي الأَشْعَثِ الصَّنْعَانِيِّ ، عَنْ أَوْسِ بْنِ أَوْسٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ غَسَّلَ وَاغْتَسَلَ , ثُمَّ غَدَا وَابْتَكَرَ , وَجَلَسَ مِنَ الإِمَامِ قَرِيبًا , فَاسْتَمَعَ وَأَنْصَتَ، كَانَ لَهُ مِنَ الأَجْرِ أَجْرُ سَنَةٍ , صِيَامُهَا وَقِيَامُهَا" . هَذَا حَدِيثُ أَبِي مُوسَى. وَفِي حَدِيثِ مُحَمَّدِ بْنِ يُوسُفَ:" كَانَ لَهُ بِكُلِّ خُطْوَةٍ أَجْرُ سَنَةٍ صِيَامُهَا وَقِيَامُهَا"
سیدنا اوس بن اوس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے غسل کرایا اور خود غسل کیا پھر صبح سویرے چل کر (مسجد) گیا اور امام کے قریب بیٹھ کر خاموشی اور غور کے ساتھ خطبہ سُنا، تو اُسے ایک سال کے روزوں اور تہجّد کا اجر و ثواب ملے گا ـ یہ جناب ابوموسیٰ کی روایت ہے اور محمد بن یوسف کی روایت میں ہے کہ اُسے ہر قدم کے بدلے ایک سال کے روزوں اور تہجّد کا اجر ملے گا -

تخریج الحدیث: صحيح
1189.
1189. جمعہ کے لئے جلدی جانے والوں کی فضیلت کی مثال قربانی کرنے والوں کے ساتھ دی گئی ہے اور اس بات کی دلیل کہ جمعہ کے لئے جلدی جانے والا دیر سے جانے والے سے افضل ہے
حدیث نمبر: 1768
Save to word اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نماز (جمعہ) کے لئے جلدی جانے والا اونٹ کی قربانی کرنے والے کی طرح اجر وثواب کا مستحق ہے۔ اس کے بعد آنے والے کو گائے کی قربانی کرنے والے کے برابر ثواب ملتا ہے ـ اس کے بعد والے کو بکری کی قربانی کرنے والے کے جیسا ثواب ملتا ہے اور اس کے بعد آنے والے کو پرندہ (مرغی) کی قربانی کرنے والے کے ثواب جتنا ثواب ملتا ہے -

تخریج الحدیث:
1190.
1190. جمعہ کے دن جمعہ کے لئے جلدی آنے والوں کے نام حسب مراتب لکھنے کے لئے فرشتوں کے مسجد کے دروازوں پر بیٹھنے کا بیان- اور خطبہ جمعہ سُننے کے لئے ان کے اپنے رجسٹروں کو بند کر دینے کے وقت کا بیان
حدیث نمبر: 1769
Save to word اعراب
نا عبد الجبار ، حدثنا سفيان ، نا الزهري ، وحدثنا سعيد بن عبد الرحمن ، حدثنا سفيان ، عن الزهري ، عن سعيد بن المسيب ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا كان يوم الجمعة كان على كل باب من ابواب المسجد ملائكة يكتبون الناس على منازلهم الاول فالاول , فإذا خرج الإمام، طويت الصحف". وقال عبد الجبار:" فإذا جلس الإمام طووا الصحف". وقالا جميعا:" واستمعوا الخطبة , فالمهجر إلى الصلاة كالمهدي بدنة , ثم الذي يليه كمهدي بقرة , ثم الذي يليه كمهدي كبشا" حتى ذكر الدجاجة والبيضة. وقال المخزومي:" كمهدي البقرة" , وقال:" كمهدي الكبش"نا عَبْدُ الْجَبَّارِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، نا الزُّهْرِيُّ ، وَحَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا كَانَ يَوْمُ الْجُمُعَةِ كَانَ عَلَى كُلِّ بَابٍ مِنْ أَبْوَابِ الْمَسْجِدِ مَلائِكَةٌ يَكْتُبُونَ النَّاسَ عَلَى مَنَازِلِهِمُ الأَوَّلَ فَالأَوَّلَ , فَإِذَا خَرَجَ الإِمَامُ، طُوِيَتِ الصُّحُفُ". وَقَالَ عَبْدُ الْجَبَّارِ:" فَإِذَا جَلَسَ الإِمَامُ طَوَوَا الصُّحُفَ". وَقَالا جَمِيعًا:" وَاسْتَمَعُوا الْخُطْبَةَ , فَالْمُهَجِّرُ إِلَى الصَّلاةِ كَالْمُهْدِي بَدَنَةً , ثُمَّ الَّذِي يَلِيهِ كَمُهْدِي بَقَرَةً , ثُمَّ الَّذِي يَلِيهِ كَمُهْدِي كَبْشًا" حَتَّى ذَكَرَ الدَّجَاجَةَ وَالْبَيْضَةَ. وَقَالَ الْمَخْزُومِيُّ:" كَمُهْدِي الْبَقَرَةِ" , وَقَالَ:" كَمُهْدِي الْكَبْشِ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب جمعہ کا دن ہوتا ہے تو مسجد کے ہر دروازے پر فرشتے موجود ہوتے ہیں جو لوگوں کے نام اُن کے (مسجد آنے کے) مراتب کے لحاظ سے لکھتے ہیں ـ جو پہلے آتا ہے اسے پہلے اور بعد میں آنے والوں کو بعد لکھتے ہیں ـ پھر جب امام (خطبہ کے لئے) تشریف لاتا ہے تو وہ اپنے رجسٹر بند کر دیتے ہیں۔ جناب عبدالجبار کی روایت میں ہے کہ جب امام منبر پر بیٹھ جاتا ہے تو وہ اپنے رجسٹر بند کر دیتے ہیں۔ دونوں راوی کہتے ہیں کہ اور وہ فرشتے بھی خطبہ سننے لگ جاتے ہیں۔ لہٰذا نماز کے لئے جلدی آنے والا، اونٹ کی قربانی کرنے والے جیسا اجر پاتا ہے۔ پھر اس کے بعد آنے والا گائے کی قربانی کرنے والے شخص کی طرح ثواب حاصل کرتا ہے۔ پھر اس کے بعد والا مینڈھے کی قربانی کرنے والے شخص کی مثل ثواب پاتا ہے۔ حتّیٰ کہ آپ نے مرغی اور انڈے کا تذ کرہ بھی کیا۔ جناب مخزومی کی روایت میں گائے کی قربانی کرنے والے کی طرح اور مینڈھے کی قربانی کرنے والے کی طرح۔ کے الفاظ ہیں۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
1191.
1191. جمعہ کے دن جمعہ کے لئے جلدی آنے والوں کے نام لکھنے کے لئے مسجد کے ہر دروازے پر مقرر فرشتوں کی تعداد کا بیان
حدیث نمبر: Q1770
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1770
Save to word اعراب
نا علي بن حجر ، نا إسماعيل يعني ابن جعفر ، حدثنا العلاء . ح وحدثنا محمد بن بشار ، نا محمد بن جعفر ، نا شعبة ، عن العلاء . ح وحدثنا ابو موسى ، حدثني محمد بن جعفر ، قال: حدثنا شعبة ، قال: سمعت العلاء . ح وحدثنا محمد بن عبد الله بن بزيع ، نا يزيد يعني ابن زريع ، نا روح بن القاسم ، عن العلاء بن عبد الرحمن ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " على كل باب من ابواب المسجد يوم الجمعة ملكان يكتبان الاول فالاول , كرجل قدم بدنة , وكرجل قدم بقرة , وكرجل قدم شاة , وكرجل قدم طيرا , وكرجل قدم بيضة , فإذا قعد الإمام طويت الصحف" . وقال بندار:" فإذا قعد طويت الصحف". وقال علي بن حجر:" قدم طائرا". قال ابن بزيع:" فإذا خرج الإمام طويت الصحف"نا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، نا إِسْمَاعِيلُ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا الْعَلاءُ . ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، نا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، نا شُعْبَةُ ، عَنِ الْعَلاءِ . ح وَحَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْعَلاءَ . ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَزِيعٍ ، نا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ ، نا رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ ، عَنِ الْعَلاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " عَلَى كُلِّ بَابٍ مِنْ أَبْوَابِ الْمَسْجِدِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ مَلَكَانِ يَكْتُبَانِ الأَوَّلَ فَالأَوَّلَ , كَرَجُلٍ قَدَّمَ بَدَنَةً , وَكَرَجُلٍ قَدَّمَ بَقَرَةً , وَكَرَجُلٍ قَدَّمَ شَاةً , وَكَرَجُلٍ قَدَّمَ طَيْرًا , وَكَرَجُلٍ قَدَّمَ بَيْضَةً , فَإِذَا قَعَدَ الإِمَامُ طُوِيَتِ الصُّحُفُ" . وَقَالَ بُنْدَارٌ:" فَإِذَا قَعَدَ طُوِيَتِ الصُّحُفُ". وَقَالَ عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ:" قَدَّمَ طَائِرًا". قَالَ ابْنُ بَزِيعٍ:" فَإِذَا خَرَجَ الإِمَامُ طُوِيَتِ الصُّحُفُ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جمعہ کے دن مسجد کے ہر دروازے پر دو فرشتے مقرر ہوتے ہیں جو پہلے آنے والوں کے نام بالترتیب لکھتے ہیں ـ تو پہلے آنے والے شخص کا ثواب اس شخص کے ثواب کی طرح ہے، جو اونٹ قربان کرتا ہے۔ پھر وہ شخص جو گائے کی قربانی کرتا ہے اور اس کے بعد آنے والا شخص بکری کی قربانی کرنے والے کی طرح ثواب پاتا ہے۔ پھر اس کے بعد والا پرندے کی قربانی کرنے والے شخص جتنا ثواب پاتا ہے۔ اس کے بعد آنے والا انڈے کی قربانی کرنے والے کی طرح ثواب حاصل کرتا ہے۔ پھر جب امام منبر پر بیٹھ جاتا ہے تو رجسڑ بند کر دئیے جاتے ہیں۔ جناب بندار کی روایت میں ہے کہ پھر جب (امام) بیٹھتا ہے تو رجسڑ بند کردئیے جاتے ہیں۔ اور جناب علی بن حجر کی روایت میں ہے کہ اس نے پرندے کی قربانی پیش کی۔ جناب ابن بزیع کی روایت میں ہے کہ پھر جب امام تشریف لے آتا ہے تو رجسٹر بند کر دیئے جاتے ہیں۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
1192.
1192. فرشتوں کا رجسٹربند کرنے کے بعد جمعہ سے پیچھے رہ جانے والوں کے لئے دعا کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1771
Save to word اعراب
نا محمد بن يحيى القطعي ، حدثنا حجاج بن منهال ، حدثنا همام ، حدثنا مطر . ح وحدثنا ابو حاتم سهل بن محمد , نا المقرئ ، اخبرني همام ، عن مطر ، عن عمرو بن شعيب ، عن ابيه ، عن جده ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه قال: " تبعث الملائكة على ابواب المسجد يوم الجمعة يكتبون مجيء الناس , فإذا خرج الإمام طويت الصحف , ورفعت الاقلام , فتقول الملائكة بعضهم لبعض: ما حبس فلانا؟ فتقول الملائكة: اللهم إن كان ضالا فاهده , وإن كان مريضا فاشفه , وإن كان عائلا فاغنه" . هذا حديث المقرئ. وقال القطعي: قال:" تقعد الملائكة على ابواب المسجد". وقال ايضا:" يقول بعضهم لبعض: اللهم إن كان ضالا فاهده , وإن كان..." إلى آخرهنا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى الْقُطَعِيُّ ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، حَدَّثَنَا مَطَرٌ . ح وَحَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ سَهْلُ بْنُ مُحَمَّدٍ , نا الْمُقْرِئُ ، أَخْبَرَنِي هَمَّامٌ ، عَنْ مَطَرٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " تُبْعَثُ الْمَلائِكَةُ عَلَى أَبْوَابِ الْمَسْجِدِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ يَكْتُبُونَ مَجِيءَ النَّاسِ , فَإِذَا خَرَجَ الإِمَامُ طُوِيَتِ الصُّحُفُ , وَرُفِعَتِ الأَقْلامُ , فَتَقُولُ الْمَلائِكَةُ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ: مَا حَبَسَ فُلانًا؟ فَتَقُولُ الْمَلائِكَةُ: اللَّهُمَّ إِنْ كَانَ ضَالا فَاهْدِهِ , وَإِنْ كَانَ مَرِيضًا فَاشْفِهِ , وَإِنْ كَانَ عَائِلا فَاغْنِهِ" . هَذَا حَدِيثُ الْمُقْرِئِ. وَقَالَ الْقُطَعِيُّ: قَالَ:" تَقْعُدُ الْمَلائِكَةُ عَلَى أَبْوَابِ الْمَسْجِدِ". وَقَالَ أَيْضًا:" يَقُولُ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ: اللَّهُمَّ إِنْ كَانَ ضَالا فَاهْدِهِ , وَإِنْ كَانَ..." إِلَى آخِرِهِ
حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جمعہ والے دن فرشتوں کو مسجد کے دروازوں پر بٹھایا جاتا ہے، وہ لوگوں کی آمد کو (بالترتیب) لکھتے رہتے ہیں ـ پھر جب امام تشریف لے آتا ہے تو رجسٹر لپیٹ دیئے جاتے ہیں اور قلم اُٹھا لیے جاتے ہیں ـ تو فرشتے ایک دوسرے سے پوچھتے ہیں کہ فلاں شخص کو کس چیز نے (جمعہ) سے روک لیا ہے؟ پھر فرشتے دعا کرتے ہیں کہ اے اللہ، فلاں شخص اگر گمراہ ہوگیا ہے تو اسے ہدایت نصیب فرما اور اگروہ بیمارہے تو اسے شفا نصیب فرما اور اگر وہ فقیر ہے تو اسے غنی کردے۔ یہ جناب مقرئ کی حدیث ہے۔ اور جناب قطعی کی روایت میں ہے کہ فرشتے مسجد کے دروازوں پر بیٹھ جاتے ہیں اور یہ الفاظ بھی روایت کیے کہ وہ ایک دوسرے سے کہتے ہیں کہ اے اللہ، اگر وہ گمراہ ہوگیا ہے تو اسے سیدھی راہ دکھا۔ اگر وہ ایسے ایسے ہوگیا ہے تو۔۔۔ آخر تک۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
1193.
1193. جمعہ کے لئے جاتے وقت سواری پر سوار نہ ہونے اور پیدل چل کر جانے کی فضیلت کا بیان چھوٹے قدموں کے ساتھ چلنا مستحب ہے تا کہ (مسجد تک) قدم زیادہ ہوجائیں تا کہ اجر و ثواب بھی زیادہ ہوجائے
حدیث نمبر: Q1772
Save to word اعراب
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ سیدنا اوس بن اوس رضی اللہ عنہ کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی روایت میں ہے کہ (جمعہ کے لئے آنے والے کو) ہر قدم کے بدلے ایک سال کے روزوں اور قیام کا اجر ملتا ہے۔ میں یہ روایت پہلے لکھوا چکا ہوں۔

تخریج الحدیث:
1194.
1194. جمعہ کے لئے سکون و اطمینان کے ساتھ جانے کا حُکم اور دوڑتے ہوئے جانے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: Q1772
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1772
Save to word اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب نماز کھڑی ہو جائے تو تم دوڑتے ہوئے نماز کے لئے مت آؤ، تم نماز کے لئے اس حال میں چلتے آؤ کہ تم پُرسکون و اطمینان سے ہو تو تم جو نماز پالو اسے پڑھ لو اور جو تم سے فوت ہو جائے اسے پورا کرلو ـ

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.