سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”ہر مسلمان پر سات دن کے بعد غسل کرنا واجب ہے ـ اور اگر اُس کے پاس خوشبو ہو تو خوشبو لگائے ـ“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اور سیدنا سعید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جس شخص نے جمعہ کے دن غسل کیا اور مسواک کی اور اگر اُس کے پاس خوشبو ہو تو اُس نے خوشبو لگالی اور اپنا بہترین لباس زیب تن کیا، پھر وہ مسجد میں آیا تو اُس نے لوگوں کی گردنوں کو نہ پھلانگا، پھر اُس نے نفل نماز پڑھی جتنی اللہ تعالیٰ نے چاہی، پھر جب امام تشریف لے آیا تو اُس نے خاموشی اختیار کی حتّیٰ کہ نماز ادا کرلی گئی تو یہ جمعہ اس جمعہ اور گزشتہ جمعہ کے درمیانی گناہوں کا کفّارہ بن جائے گا ـ“ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اور مزید تین دن کے گناہوں کا کفّارہ بنے گا، بیشک اللہ تعالیٰ ایک نیکی کا بدلہ دس گنا عطا کرتا ہے۔
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے جمعہ کے دن غسل کیا تو بہترین غسل کیا، پھر اپنا عمدہ لباس پہنا پھر گھر میں موجود تیل سے لگایا جتنا اللہ نے اُس کے مقدر میں لکھا تھا یا اپنی خوشبو لگائی، پھر (مسجد میں آ کر خود بیٹھنے کے لئے) دو افراد کے درمیان جدائی نہ ڈالے تو اللہ تعالیٰ اس کے اس جمعہ اور پچھلے جمعہ کے گناہ معاف کر دیتا ہے۔ جناب سعید مقبری کہتے ہیں کہ میں نے یہ روایت عمارہ بن عمرو بن حزم کو بیان کی تو اُنہوں نے فرمایا کہ سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے سچ فرمایا ہے اور تین دن کے مزید گناہ معاف ہوںگے۔
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ یہ حدیث سعید مقبری اپنے والد کے واسطے سے بیان کرتے ہیں جبکہ ہمیں جناب بندار نے بیان کیا کہ میں نے ان کے مُنہ سے یہ الفاظ یاد کیے ہیں، ”وَعَن أبيه“ یعنی یہ روایت سعید مقبری اور اُن کے والد ایک ہی استاد سے بیان کرتے ہیں ـ اور میرے نزدیک یہ بات وہم ہے ـ جبکہ صحیح یہی ہے کہ یہ روایت سعید مقبری اپنے والد سے بیان کرتے ہیں۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعہ کے دن خطبہ ارشاد فرمایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام کو دھاری دار (میلے کُچیلے) کپڑے پہنے ہوئے دیکھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کسی شخص کے لئے کوئی حرج کی بات نہیں کہ اگر اس کے پاس گنجائش و وسعت ہو تو وہ اپنے کام کے کپڑوں کے علاوہ ایک (صاف ستھرا) جوڑا اپنے جمعہ کے لئے مخصوص کرلے۔“
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک جبّہ تھا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم عیدین اور جمعہ کے دن زیب تن فرماتے تھے -