صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جمعہ کے لئے خوشبو لگانے، مسواک کرنے اور (اچھا) لباس پہننے کے ابواب کا مجموعہ
1183.
1183. جمعہ کے دن خوشبو لگانے کے حُکم کا بیان۔ کیونکہ خوشبو لگانا مسلمان کے واجبی حقوق میں سے ہے، بشرطیکہ اس کے پاس خوشبو موجود ہو
حدیث نمبر: 1761
Save to word اعراب
نا يحيى بن حبيب الحارثي ، حدثنا روح ، حدثنا شعبة ، قال: سمعت عمرو بن دينار يحدث , عن طاوس ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه قال: " حق على كل مسلم ان يغتسل كل سبعة ايام , وان يمس طيبا إن وجده" نا يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ دِينَارٍ يُحَدِّثُ , عَنْ طَاوُسٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " حَقٌّ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ أَنْ يَغْتَسِلَ كُلَّ سَبْعَةِ أَيَّامٍ , وَأَنْ يَمَسَّ طِيبًا إِنْ وَجَدَهُ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ہر مسلمان پر سات دن کے بعد غسل کرنا واجب ہے ـ اور اگر اُس کے پاس خوشبو ہو تو خوشبو لگائے ـ

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
1184.
1184. جمعہ کے دن غسل کرنے کے بعد آدمی کا اپنا عمدہ لباس پہننے، خوشبو لگانے اور مسواک کرنے کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: Q1762
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1762
Save to word اعراب
حدثنا يعقوب بن إبراهيم الدورقي ، نا إسماعيل بن إبراهيم ، عن محمد بن إسحاق ، حدثني محمد بن إبراهيم ، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن ، وابي امامة بن سهل ، عن ابي هريرة ، وابي سعيد ، قالا: سمعنا رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " من اغتسل يوم الجمعة واستن ومس من الطيب إن كان عنده , ولبس من احسن ثيابه , ثم جاء إلى المسجد , ولم يتخط رقاب الناس , ثم ركع ما شاء الله ان يركع , ثم انصت إذا خرج إمامه حتى يصلي كانت كفارة لما بينها وبين الجمعة التي كانت قبلها" . يقول ابو هريرة:" وثلاثة ايام زيادة , إن الله جعل الحسنة بعشر امثالها"حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، نا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، وَأَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، وَأَبِي سَعِيدٍ ، قَالا: سَمِعْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " مَنِ اغْتَسَلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَاسْتَنَّ وَمَسَّ مِنَ الطِّيبِ إِنْ كَانَ عِنْدَهُ , وَلَبِسَ مِنْ أَحْسَنِ ثِيَابِهِ , ثُمَّ جَاءَ إِلَى الْمَسْجِدِ , وَلَمْ يَتَخَطَّ رِقَابَ النَّاسِ , ثُمَّ رَكَعَ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَرْكَعَ , ثُمَّ أَنْصَتَ إِذَا خَرَجَ إِمَامُهُ حَتَّى يُصَلِّيَ كَانَتْ كَفَّارَةً لِمَا بَيْنَهَا وَبَيْنَ الْجُمُعَةِ الَّتِي كَانَتْ قَبْلَهَا" . يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ:" وَثَلاثَةُ أَيَّامٍ زِيَادَةً , إِنَّ اللَّهَ جَعَلَ الْحَسَنَةَ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اور سیدنا سعید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جس شخص نے جمعہ کے دن غسل کیا اور مسواک کی اور اگر اُس کے پاس خوشبو ہو تو اُس نے خوشبو لگالی اور اپنا بہترین لباس زیب تن کیا، پھر وہ مسجد میں آیا تو اُس نے لوگوں کی گردنوں کو نہ پھلانگا، پھر اُس نے نفل نماز پڑھی جتنی اللہ تعالیٰ نے چاہی، پھر جب امام تشریف لے آیا تو اُس نے خاموشی اختیار کی حتّیٰ کہ نماز ادا کرلی گئی تو یہ جمعہ اس جمعہ اور گزشتہ جمعہ کے درمیانی گناہوں کا کفّارہ بن جائے گا ـ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اور مزید تین دن کے گناہوں کا کفّارہ بنے گا، بیشک اللہ تعالیٰ ایک نیکی کا بدلہ دس گنا عطا کرتا ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
1185.
1185. جعہ کے دن تیل لگانے، خوشبواور تیل دونوں استعمال کرنے کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 1763
Save to word اعراب
نا الربيع بن سليمان ، حدثنا شعيب ، نا الليث ، عن ابن عجلان ، عن سعيد المقبري ، عن ابيه ، عن عبد الله بن وديعة ، عن ابي ذر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " من اغتسل يوم الجمعة، فاحسن الغسل , ثم لبس من صالح ثيابه , ثم مس من دهن بيته ما كتب الله له , او من طيبه , ثم لم يفرق بين اثنين كفر الله عنه ما بينه وبين الجمعة قبلها" . قال سعيد: فذكرتها لعمارة بن عمرو بن حزم، قال: صدق , وزيادة ثلاثة ايامنا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ ، نا اللَّيْثُ ، عَنِ ابْنِ عَجْلانَ ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ وَدِيعَةَ ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنِ اغْتَسَلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، فَأَحْسَنَ الْغُسْلَ , ثُمَّ لَبِسَ مِنْ صَالِحِ ثِيَابِهِ , ثُمَّ مَسَّ مِنْ دُهْنِ بَيْتِهِ مَا كَتَبَ اللَّهُ لَهُ , أَوْ مِنْ طِيبِهِ , ثُمَّ لَمْ يُفَرِّقْ بَيْنَ اثْنَيْنِ كَفَّرَ اللَّهُ عَنْهُ مَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْجُمُعَةِ قَبْلَهَا" . قَالَ سَعِيدٌ: فَذَكَرْتُهَا لِعُمَارَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، قَالَ: صَدَقَ , وَزِيَادَةُ ثَلاثَةِ أَيَّامٍ
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے جمعہ کے دن غسل کیا تو بہترین غسل کیا، پھر اپنا عمدہ لباس پہنا پھر گھر میں موجود تیل سے لگایا جتنا اللہ نے اُس کے مقدر میں لکھا تھا یا اپنی خوشبو لگائی، پھر (مسجد میں آ کر خود بیٹھنے کے لئے) دو افراد کے درمیان جدائی نہ ڈالے تو اللہ تعالیٰ اس کے اس جمعہ اور پچھلے جمعہ کے گناہ معاف کر دیتا ہے۔ جناب سعید مقبری کہتے ہیں کہ میں نے یہ روایت عمارہ بن عمرو بن حزم کو بیان کی تو اُنہوں نے فرمایا کہ سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے سچ فرمایا ہے اور تین دن کے مزید گناہ معاف ہوںگے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
حدیث نمبر: 1764
Save to word اعراب
نا بندار ، حدثنا يحيى بن سعيد ، عن ابن عجلان ، عن سعيد المقبري ، عن ابيه بهذا الحديث قال ابو بكر: قال لنا بندار: احفظه من فيه , وعن ابيه، وهذا عندي وهم , والصحيح: عن سعيد، عن ابيهنا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنِ ابْنِ عَجْلانَ ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَالَ لَنَا بُنْدَارٌ: أَحْفَظُهُ مِنْ فِيهِ , وَعَنْ أَبِيهِ، وَهَذَا عِنْدِي وَهْمٌ , وَالصَّحِيحُ: عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ یہ حدیث سعید مقبری اپنے والد کے واسطے سے بیان کرتے ہیں جبکہ ہمیں جناب بندار نے بیان کیا کہ میں نے ان کے مُنہ سے یہ الفاظ یاد کیے ہیں، وَعَن أبيه یعنی یہ روایت سعید مقبری اور اُن کے والد ایک ہی استاد سے بیان کرتے ہیں ـ اور میرے نزدیک یہ بات وہم ہے ـ جبکہ صحیح یہی ہے کہ یہ روایت سعید مقبری اپنے والد سے بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
1186.
1186. جمعہ کے دن کام کاج کے کپڑوں کے علاوہ عمدہ لباس پہننا مستحب ہے
حدیث نمبر: 1765
Save to word اعراب
نا محمد بن يحيى ، نا عمرو بن ابي سلمة ، عن زهير ، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن عائشة، وعن يحيى بن عروة ، عن ابيه ، عن عائشة ، وعن يحيى بن سعيد ، عن رجل منهم، ان النبي صلى الله عليه وسلم خطب يوم الجمعة , فراى عليهم ثياب النمار، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ما على احدكم إن وجد سعة ان يتخذ ثوبين لجمعته سوى ثوبي مهنته" نا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، نا عَمْرُو بْنُ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ زُهَيْرٍ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ، وَعَنْ يَحْيَى بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، وَعَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْهُمْ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ , فَرَأَى عَلَيْهِمْ ثِيَابَ النِّمَارِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا عَلَى أَحَدِكُمْ إِنْ وَجَدَ سَعَةً أَنْ يَتَّخِذَ ثَوْبَيْنِ لِجُمُعَتِهِ سِوَى ثَوْبَيْ مِهْنَتِهِ"
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعہ کے دن خطبہ ارشاد فرمایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام کو دھاری دار (میلے کُچیلے) کپڑے پہنے ہوئے دیکھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کسی شخص کے لئے کوئی حرج کی بات نہیں کہ اگر اس کے پاس گنجائش و وسعت ہو تو وہ اپنے کام کے کپڑوں کے علاوہ ایک (صاف ستھرا) جوڑا اپنے جمعہ کے لئے مخصوص کرلے۔

تخریج الحدیث: صحيح
1187.
1187. جمعہ کے لئے جبہ پہننا مستحب ہے، بشرطیکہ حجاج بن ارطاۃ نے یہ روایت ابوجعفر محمد بن علی سے سنی ہو
حدیث نمبر: 1766
Save to word اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک جبّہ تھا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم عیدین اور جمعہ کے دن زیب تن فرماتے تھے -

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.