صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جمعتہ المبارک کی فضیلیت کے ابواب کا مجموعہ
1166.
1166. ایک مجمل غیر مفسر، مختصر غیر مفصل روایت کے ساتھ جمعہ کے بعض خصوصی فضائل کا بیان کہ اللہ تعالیٰ نے اس دن میں ایک گھڑی رکھی ہے جس میں نمازی کی دعا قبول فرماتا ہے
حدیث نمبر: 1735
Save to word اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک جمعہ کے دن ایک گھڑی ہے جو مسلمان بندہ اس گھڑی کو اللہ تعالیٰ سے خیر و بھلائی مانگتے ہوئے پا لے تو اللہ تعالیٰ سے وہی چیز عطا کر دیتا ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
1167.
1167. گزشتہ مجمل حدیث کی تفصیل بیان کرنے والی روایت کا ذکر
حدیث نمبر: Q1736
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1736
Save to word اعراب
نا يعقوب بن إبراهيم الدورقي ، وزياد بن ايوب ، قالا: حدثنا إسماعيل ، اخبرنا ايوب . ح وحدثنا محمد بن بشار ، نا عبد الوهاب، نا ايوب ، عن محمد ، عن ابي هريرة ، قال: قال ابو القاسم صلى الله عليه وسلم:" إن في الجمعة لساعة لا يوافقها مسلم قائم يصلي يسال الله فيها خيرا إلا اعطاه إياه". وقال بيده:" يقللها ويزهدها" . وقال بندار: وقال بيده , قلنا: يزهدها يقللها. ليس في خبر ابن علية" إياه"نا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، وَزِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ ، قَالا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ . ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، نا عَبْدُ الْوَهَّابِ، نا أَيُّوبُ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ فِي الْجُمُعَةِ لَسَاعَةً لا يُوَافِقُهَا مُسْلِمٌ قَائِمٌ يُصَلِّي يَسْأَلُ اللَّهَ فِيهَا خَيْرًا إِلا أَعْطَاهُ إِيَّاهُ". وَقَالَ بِيَدِهِ:" يُقَلِّلُهَا وَيُزَهِّدُهَا" . وَقَالَ بُنْدَارٌ: وَقَالَ بِيَدِهِ , قُلْنَا: يُزَهِّدُهَا يُقَلِّلُهَا. لَيْسَ فِي خَبَرِ ابْنِ عُلَيَّةَ" إِيَّاهُ"
جناب سعید بن حارث کی روایت میں ہے کہ نہیں موافقت کرتا مؤمن اس گھڑی کی۔ جبکہ محمد ابراہیم کی روایت میں ہے کہ (نہیں موافقت کرتا اس گھڑی کی) مؤمن اس حال میں کہ وہ نماز پڑھ رہا ہو تو وہ اللہ تعالیٰ سے جو سوال کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اسے وہی عطا کر دیتا ہے۔ جناب سعید بن حارث کی روایت کے الفاظ یہ ہیں کہ اس گھڑی کی مسلم شخص موافقت کرتا ہے اس حال میں کہ وہ نماز پڑھ رہا ہوتا ہے تو وہ اللہ تعالیٰ سے جو بھی سوال کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اسے وہی عطا کر دیتا ہے۔

تخریج الحدیث:
1168.
1168. گزشتہ دو ابواب میں مذکور مجمل روایت کی تفصیل بیان کرنے والی حدیث کا ذکر
حدیث نمبر: Q1737
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1737
Save to word اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک جمعہ کے دن ایک ایسی گھڑی ہے کہ جو مسلمان اس گھڑی کو اس حال میں پالیتا ہے کہ وہ کھڑے ہو کر نماز پڑھ رہا ہو تو وہ اللہ تعالیٰ سے جو بھی خیر و بھلائی مانگتا ہے، اللہ اُسے وہ عطا کر دیتا ہے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ کے اشارے سے اس کے مختصر عرصہ کو بیان کیا۔ جناب بندار کی روایت میں ہے کہ ہم نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس گھڑی کو بہت مختصر بیان کر رہے تھے۔ جناب ابن علیہ کی روایت میںایّاہ کے الفاظ نہیں ہیں۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
1169.
1169. اس بات کا بیان کہ جس گھڑی کا ہم نے تذکرہ کیا ہے وہ تمام جمعہ کے دنوں میں ہوتی ہے۔ یہ نہیں کہ وہ کچھ جمعوں میں ہوتی ہے اور کچھ میں نہیں ہوتی
حدیث نمبر: 1738
Save to word اعراب
نا يعقوب بن إبراهيم الدورقي ، نا محمد بن عبيد ، نا محمد بن إسحاق ، عن محمد بن إبراهيم بن الحارث التميمي ، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن ، عن ابي هريرة ، قال: جئت الطور , فلقيت هناك كعب الاحبار , فحدثته عن رسول الله صلى الله عليه وسلم , وحدث عن التوراة , فما اختلفنا , حتى مررت بيوم الجمعة , قلت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " في كل جمعة ساعة لا يوافقها مؤمن وهو يصلي , فيسال الله شيئا إلا اعطاه إياه" . فقال كعب: بل في كل سنة. فقلت: ما كذلك قال رسول الله صلى الله عليه وسلم. فرجع، فتلا، ثم قال: صدق رسول الله صلى الله عليه وسلم , في كل يوم جمعة. ثم ذكر الحديث بطوله مع قصة عبد الله بن سلامنا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، نا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ ، نا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ التَّمِيمِيِّ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: جِئْتُ الطُّورَ , فَلَقِيتُ هُنَاكَ كَعْبَ الأَحْبَارِ , فَحَدَّثْتُهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , وَحَدَّثَ عَنِ التَّوْرَاةِ , فَمَا اخْتَلَفْنَا , حَتَّى مَرَرْتُ بِيَوْمِ الْجُمُعَةِ , قُلْتُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " فِي كُلِّ جُمُعَةٍ سَاعَةٌ لا يُوَافِقُهَا مُؤْمِنٌ وَهُوَ يُصَلِّي , فَيَسْأَلُ اللَّهَ شَيْئًا إِلا أَعْطَاهُ إِيَّاهُ" . فَقَالَ كَعْبٌ: بَلْ فِي كُلِّ سَنَةٍ. فَقُلْتُ: مَا كَذَلِكَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. فَرَجَعَ، فَتَلا، ثُمَّ قَالَ: صَدَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فِي كُلِّ يَوْمِ جُمُعَةٍ. ثُمَّ ذَكَرَ الْحَدِيثَ بِطُولِهِ مَعَ قِصَّةِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلامٍ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں کوہ طور کے علاقے میں آیا تو میں وہاں سیدنا کعب الاحبار رضی اللہ عنہ سے ملا ـ میں نے اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث سنائیں اور اُنہوں نے تورات کی روایات بیان کیں۔ تو ہمارے درمیان کسی بات پر اختلاف نہ ہوا حتّیٰ کہ میں نے جمعہ کے دن کا تذکرہ کیا تو میں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ہر جمعہ کے دن ایک گھڑی ایسی ہے کہ جو بھی مسلمان نماز پڑھتے ہوئے اس گھڑی کو پالیتا ہے تو وہ جو چیز بھی اللہ تعالیٰ سے مانگتا ہے اللہ تعالیٰ اُسے وہی چیز عطا کر دیتا ہے۔ تو سیدنا کعب رضی اللہ عنہ نے کہا، بلکہ یہ گھڑی ہر سال میں (ایک مرتبہ ہوتی ہے) ـ تو میں نے کہا کہ نہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح نہیں فرمایا لہٰذا وہ واپس گئے اور تورات کی تلاوت کی پھر کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سچ فرمایا ہے یہ گھڑی ہر جمعہ کے دن میں ہے۔ پھر سیدنا ابو رہریرہ رضی اللہ عنہ نے سیدنا عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کے ساتھ اپنے قصّے کے متعلق طویل حدیث بیان کی۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
1170.
1170. اس بات کی دلیل کا بیان کہ اس گھٹری میں خیر و بھلائی کی دعا قبول ہوتی ہے۔ گناہ کی دعا قبول نہیں ہوتی
حدیث نمبر: Q1739
Save to word اعراب
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ ابن سیرین کی سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی روایت میں یہ الفاظ ہیں (جو اس مسئلہ کی دلیل ہیں) نمازی اس گھڑی میں اللہ تعالیٰ سے خیر و برکت کی دعا کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اُسے وہی عطا کر دیتا ہے۔

تخریج الحدیث:
1171.
1171. جمعہ کے دن قبولیت دعا کی گھڑی کے وقت کا بیان
حدیث نمبر: 1739
Save to word اعراب
نا احمد بن عبد الرحمن بن وهب ، نا عمي ، اخبرني مخرمة ، عن ابيه ، عن ابي بردة بن ابي موسى الاشعري ، قال: قال لي عبد الله بن عمر: اسمعت اباك يحدث، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم في شان ساعة الجمعة؟ قال: قلت: نعم , سمعته يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" هي ما بين ان يجلس الإمام على المنبر إلى ان تقضى الصلاة" . نا احمد بن عبد الرحمن , نا عمي , حدثني ميمون بن يحيى وهو ابن اخي مخرمة , عن مخرمة , عن ابيه بهذا الإسناد مثله سواءنا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَهْبٍ ، نا عَمِّي ، أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ ، قَالَ: قَالَ لِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ: أَسَمِعْتَ أَبَاكَ يُحَدِّثُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي شَأْنِ سَاعَةِ الْجُمُعَةِ؟ قَالَ: قُلْتُ: نَعَمْ , سَمِعْتُهُ يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" هِيَ مَا بَيْنَ أَنْ يَجْلِسَ الإِمَامُ عَلَى الْمِنْبَرِ إِلَى أَنْ تُقْضَى الصَّلاةُ" . نا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ , نا عَمِّي , حَدَّثَنِي مَيْمُونُ بْنُ يَحْيَى وَهُوَ ابْنُ أَخِي مَخْرَمَةَ , عَنْ مَخْرَمَةَ , عَنْ أَبِيهِ بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلِهِ سَوَاءً
سیدنا ابوبردہ بن اُبی موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے مجھ سے فرمایا، کیا تم نے اپنے والد گرامی کو جمعہ کی گھڑی کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ فرماتے ہوئے سنا ہے؟ کہتے ہیں، میں نے جواب دیا کہ جی ہاں۔ میں نے اُنہیں فرماتے ہوئے سنا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرما رہے تھے: وہ گھڑی امام کے منبر پر بیٹھنے سے لیکر نمازمکمّل ہونے کے درمیانی عرصے میں ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
1172.
1172. اس بات کی دلیل کا بیان کہ اس گھڑی میں دعا نماز میں نماز کے انتظار کی وجہ سے قبول ہوگی
حدیث نمبر: Q1740
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1740
Save to word اعراب
نا محمد بن بشار ، نا ابن ابي عدي ، عن ابن عون ، عن محمد ، عن ابي هريرة ، قال: قال ابو القاسم صلى الله عليه وسلم:" إن في الجمعة لساعة لا يوافقها مسلم قائم يصلي يسال الله فيها خيرا إلا اعطاه إياه" . قال ابن عون: وقال بيده على راسه , قلنا: يزهدها. قال ابو بكر: في الخبر دلالة على إباحة الدعاء في القيام في الصلاةنا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، نا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ فِي الْجُمُعَةِ لَسَاعَةً لا يُوَافِقُهَا مُسْلِمٌ قَائِمٌ يُصَلِّي يَسْأَلُ اللَّهَ فِيهَا خَيْرًا إِلا أَعْطَاهُ إِيَّاهُ" . قَالَ ابْنُ عَوْنٍ: وَقَالَ بِيَدِهِ عَلَى رَأْسِهِ , قُلْنَا: يُزَهِّدُهَا. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: فِي الْخَبَرِ دَلالَةٌ عَلَى إِبَاحَةِ الدُّعَاءِ فِي الْقِيَامِ فِي الصَّلاةِ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک جمعہ کے دن ایک گھڑی ہے، جو مسلمان بھی نماز کی حالت میں کھڑے ہوئے اس گھڑی کو پا لیتا ہے، پھر اللہ تعالیٰ سے خیر و برکت کا سوال کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اُسے وہی چیزعطا کر دیتا ہے۔ جناب ابن عون کی روایت میں ہے کہ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ کے ساتھ اپنے سر کی طرف اشارہ کیا۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے بہت تھوڑا بتا رہے تھے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ اس حدیث میں اس بات کی دلیل ہے کہ نماز کی حالت میں کھڑے ہوکر دعا کرنا جائز ہے۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔

Previous    1    2    3    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.