1166. ایک مجمل غیر مفسر، مختصر غیر مفصل روایت کے ساتھ جمعہ کے بعض خصوصی فضائل کا بیان کہ اللہ تعالیٰ نے اس دن میں ایک گھڑی رکھی ہے جس میں نمازی کی دعا قبول فرماتا ہے
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک جمعہ کے دن ایک گھڑی ہے جو مسلمان بندہ اس گھڑی کو اللہ تعالیٰ سے خیر و بھلائی مانگتے ہوئے پا لے تو اللہ تعالیٰ سے وہی چیز عطا کر دیتا ہے۔“
جناب سعید بن حارث کی روایت میں ہے کہ ”نہیں موافقت کرتا مؤمن اس گھڑی کی۔“ جبکہ محمد ابراہیم کی روایت میں ہے کہ ”(نہیں موافقت کرتا اس گھڑی کی) مؤمن اس حال میں کہ وہ نماز پڑھ رہا ہو تو وہ اللہ تعالیٰ سے جو سوال کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اسے وہی عطا کر دیتا ہے۔“ جناب سعید بن حارث کی روایت کے الفاظ یہ ہیں کہ ”اس گھڑی کی مسلم شخص موافقت کرتا ہے اس حال میں کہ وہ نماز پڑھ رہا ہوتا ہے تو وہ اللہ تعالیٰ سے جو بھی سوال کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اسے وہی عطا کر دیتا ہے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک جمعہ کے دن ایک ایسی گھڑی ہے کہ جو مسلمان اس گھڑی کو اس حال میں پالیتا ہے کہ وہ کھڑے ہو کر نماز پڑھ رہا ہو تو وہ اللہ تعالیٰ سے جو بھی خیر و بھلائی مانگتا ہے، اللہ اُسے وہ عطا کر دیتا ہے۔“ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ کے اشارے سے اس کے مختصر عرصہ کو بیان کیا۔ جناب بندار کی روایت میں ہے کہ ہم نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس گھڑی کو بہت مختصر بیان کر رہے تھے۔ جناب ابن علیہ کی روایت میں”ایّاہ“ کے الفاظ نہیں ہیں۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں کوہ طور کے علاقے میں آیا تو میں وہاں سیدنا کعب الاحبار رضی اللہ عنہ سے ملا ـ میں نے اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث سنائیں اور اُنہوں نے تورات کی روایات بیان کیں۔ تو ہمارے درمیان کسی بات پر اختلاف نہ ہوا حتّیٰ کہ میں نے جمعہ کے دن کا تذکرہ کیا تو میں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ”ہر جمعہ کے دن ایک گھڑی ایسی ہے کہ جو بھی مسلمان نماز پڑھتے ہوئے اس گھڑی کو پالیتا ہے تو وہ جو چیز بھی اللہ تعالیٰ سے مانگتا ہے اللہ تعالیٰ اُسے وہی چیز عطا کر دیتا ہے۔“ تو سیدنا کعب رضی اللہ عنہ نے کہا، بلکہ یہ گھڑی ہر سال میں (ایک مرتبہ ہوتی ہے) ـ تو میں نے کہا کہ نہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح نہیں فرمایا لہٰذا وہ واپس گئے اور تورات کی تلاوت کی پھر کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سچ فرمایا ہے یہ گھڑی ہر جمعہ کے دن میں ہے۔ پھر سیدنا ابو رہریرہ رضی اللہ عنہ نے سیدنا عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کے ساتھ اپنے قصّے کے متعلق طویل حدیث بیان کی۔
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ ابن سیرین کی سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی روایت میں یہ الفاظ ہیں (جو اس مسئلہ کی دلیل ہیں)”نمازی اس گھڑی میں اللہ تعالیٰ سے خیر و برکت کی دعا کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اُسے وہی عطا کر دیتا ہے۔“
سیدنا ابوبردہ بن اُبی موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے مجھ سے فرمایا، کیا تم نے اپنے والد گرامی کو جمعہ کی گھڑی کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ فرماتے ہوئے سنا ہے؟ کہتے ہیں، میں نے جواب دیا کہ جی ہاں۔ میں نے اُنہیں فرماتے ہوئے سنا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرما رہے تھے: ”وہ گھڑی امام کے منبر پر بیٹھنے سے لیکر نمازمکمّل ہونے کے درمیانی عرصے میں ہے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک جمعہ کے دن ایک گھڑی ہے، جو مسلمان بھی نماز کی حالت میں کھڑے ہوئے اس گھڑی کو پا لیتا ہے، پھر اللہ تعالیٰ سے خیر و برکت کا سوال کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اُسے وہی چیزعطا کر دیتا ہے۔“ جناب ابن عون کی روایت میں ہے کہ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ کے ساتھ اپنے سر کی طرف اشارہ کیا۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے بہت تھوڑا بتا رہے تھے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ اس حدیث میں اس بات کی دلیل ہے کہ نماز کی حالت میں کھڑے ہوکر دعا کرنا جائز ہے۔