سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (صف بندی کے وقت) ہمارے پاس تشریف لاتے۔ آپ ہمارے کندھوں اور سینوں کو اپنے دست مبارک سے درست کرتے اور فرماتے: ”تمہاری صفیں ٹیڑھی نہیں ہونی چاہیئں وگرنہ تمہارے دل بھی ٹیڑھے ہوجائیں گے۔ بیشک اللہ تعالیٰ پہلی صف یا پہلی صفوں پر اپنی رحمت نازل فرماتا ہے اور اس کے فرشتے ان کے لئے بخشش کی دعا کرتے ہیں۔“
جناب ابوبصیر بیان کرتے ہیں کہ میں مدینہ منوّرہ آیا تو سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے ملا۔ دوسری روایت میں ہے کہ ہم نے سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کی تیمارداری کی، تو اُنہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث بیان کی۔ آگے دونوں راویوں نے یہ الفاظ بیان کیے ہیں کہ ” بلا شبہ پہلی صف فرشتوں کی صف جیسی ہے۔ اور اگر تمہیں اس کی فضیلت کا علم ہو جائے تو تم (اس میں جگہ حاصل کرنے کے لئے) ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کو شش کرو۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر لوگوں کو اذان دینے اور پہلی صف (میں نماز پڑھنے) کا اجر و ثواب معلوم ہو جائے تو وہ اس کے حصول کے لئے قرعہ اندازی کریں۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر لوگ جان لیں، یا تم جان لو کہ پہلی صف کا کس قدر اجر و ثواب ہے تو پھر صرف قرعہ اندازی ہی سے فیصلہ ہو (کہ کون پہلی صف میں کھڑا ہو گا)۔“
سیدنا برا ء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (صف بندی کے وقت) صف میں ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک تشریف لاتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے کندھوں اور سینوں کو اپنے دست مبارک سے برابر کرتے اور فرماتے: ”تم باہم مختلف نہ ہو (آگے پیچھے کھڑے نہ ہو) وگرنہ تمہارے دل بھی مختلف ہو جائیں گے۔ سیدنا حضرت برا ء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”بلاشبہ اللہ تعالیٰ پہلی صفوں کو ملانے والوں پر اپنی رحمت بھیجتا ہے اور اُس کے فرشتے اُن کے لئے مغفرت کی دعا کرتے ہیں اور میرا خیال ہے کہ یہ بھی فرمایا: ” قرآن مجید کو اپنی خوبصورت آوازوں کے ساتھ زینت دو۔“
سیدنا برا بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔ وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صف کی ایک جانب تشریف لاتے اور نمازیوں کے سینوں اور کندھوں کو برابر کرتے اور فرماتے: ”تم باہم مختلف نہ ہوا کرو کہ تمہارے دل بھی مختلف ہو جائیں گے۔ یقینًا اللہ تعالیٰ اور اُس کے فرشتے پہلی صفوں پر درود بھیجتے ہیں۔“
سیدنا عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پہلی صف والوں کے لئے تین بار اور دوسری صف والوں کے لئے ایک بار دعاءِ مغفرت کرتے تھے۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کچھ لوگ ہمشہ پہلی صف سے پیچھے رہتے رہیں گے حتّیٰ کہ اللہ تعالیٰ اُنہیں جہنّم میں ڈال دے گا۔“
سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (مسجد میں) داخل ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ لوگوں کو مسجد کے پچھلے حصّے میں دیکھا۔ آپ نے دریافت کیا: ”تمہیں کس چیز نے مؤخر کردیا ہے؟“ کچھ لوگ مستقل پیچھے رہیں گے حتّیٰ کہ اللہ تعالیٰ بھی اُنہیں پیچھے کر دے گا۔ تم آگے بڑھو اور میری اقتداء کرو اور تمہارے بعد والے تمھاری اقتداء کریں۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” مردوں کی بہترین صفیں پہلی ہیں اور بدترین آخری ہیں اور عورتوں کی بہترین صفیں پچھلی ہیں اور بدترین صفیں اگلی ہیں۔“