سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص سجدہ کرے تو اُسے چاہئے کہ اعتدال (کے ساتھ سجدہ) کرے، اور اپنے بازوؤں کو درندے کی طرح نہ بچھائے۔
سیدنا ابن عمر رضہ اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے بازوؤں کو درندے کی طرح مت پھیلاؤ اور اپنی ہتھیلیوں کو ٹکا لو اور اپنے بازوؤں کو (پہلوؤں سے دور رکھ، پس بیشک جب تم یہ کام کر لوگے تو تمہارے جسم کے تمام اعضاء سجدہ کر لیں گے۔
جناب ابواسحاق بیان کرتے ہیں کہ سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ نے ہمیں سجدہ کی کیفیت بیان کی تو اپنے دونوں ہاتھ زمین پر رکھے اور اپنی سرین اوپر اٹھائی اور فرمایا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح (سجدہ) کرتے ہوئے دیکھا۔
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز پڑھتے تو اپنے پیٹ کو رانوں اور بازوؤں کو پہلوؤں سے دور رکھتے تھے۔ جناب سری بیان کرتے ہیں کہ جنح اس کو کہتے ہیں کہ جو اپنے رُکوع و سجود میں پھیلاؤ اختیار نہیں کرتا۔ جناب نضر فرماتے ہیں، عرب کہتے ہیں کہ ھو جنح وہ کُبڑا ہے۔
سیدنا عبداللہ بن مالک بحینہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز پڑھتے تو اپنے ہاتھوں کو (اس قدر) کھول کر رکھتے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کہ بغلیں ظاہر ہو جاتیں۔
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے (تو اپنے بازؤں کو اپنے پہلوؤں سے) دور رکھتے حتیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بغلوں کی سفیدی دکھائی دیتی تھی۔
حضرت عدی بن عمیرہ الحضرمی بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بغلوں کی سفیدی دکھائی دیتی تھی۔ امام صاحب کے استاد جناب محمد بن عبد الاعلی صنعانی کی روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بغل کی سفیدی نظر آتی تھی۔
حضرت محمد بن عطاء سے روایت ہے وہ سیدنا ابوحمید ساعدی رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ میں نے اُنہیں دس صحابہ کرام میں سنا، اُن میں ایک سیدنا ابوفتادہ بن ربعی رضی اللہ عنہ بھی ہیں۔ وہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو اعتدال کے ساتھ کھڑے ہو جاتے۔ اور حدیث کا کچھ حصّہ بیان کر کے فرمایا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدے کے لئے زمین کی طرف جُھکے پھر «اللهُ أَكْبَرُ» کہا، پھر اپنے دونوں بازوؤں کو اپنی بغلوں سے دور رکھا اور اپنے پاؤں کی اُنگلیوں کو کھولا۔
حضرت محمد بن عمرو بن عطاء بیان کرتے ہیں کہ وہ صحابہ کرام کی ایک جماعت کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے تو اُنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے متعلق گفتگو کی۔ تو سیدنا ابوحمید ساعدی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کو تم سب سے زیادہ یا د رکھنے والا ہوں (میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (نماز شروع کر نے کے لئے) «اللهُ أَكْبَرُ» کہا تو اپنے دونوں ہاتھ اپنے دونوں کندھوں کے برابر (بلند) کیے۔ پھر جب رُکوع کیا تو اپنے دونوں ہاتھ اپنے دونوں گھٹنوں پر خوب جما کر رکھے۔ پھر اپنی کمر جُھکا لی۔ پھر جب اپنا سر مبارک اُٹھا یا تو بالکل سیدھے کھڑے ہو گئے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر ہڈی اپنی جگہ لوٹ گئی۔ اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ کیا تو اپنے دونوں ہاتھوں کو نہ زیادہ پھیلا کر رکھا اور نہ بالکل بند کر کے رکھا اور اپنے دونوں پاؤں کی انگلیوں کو قبلہ رُخ کیا۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص سجدہ کرے تو اپنے دونوں ہاتھوں کو اس طرح نہ بچھائے جس طرح کُتّا بچھا تا ہے اور اُسے چاہیے کہ وہ اپنی دونوں رانوں کو ملا لے۔