سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو اپنے دونوں گھٹنے اپنے ہاتھوں سے پہلے (زمین پر) رکھتے۔ جناب احمد اور رجاء کی روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے گھٹنے اپنے ہاتھوں سے پہلے رکھے۔
407. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی اس منسوخ حدیث کا بیان جس میں ہے کہ آپ سجدے کے لیے جھکتے وقت اپنے گھٹنوں سے پہلے دونوں ہاتھ(زمین پر) رکھتے تھے۔ جو اہلِ علم اس کے منسوخ ہونے کو سمجھ نہیں سکے، انہیں اس حدیث سے استدلال کرنے میں غلطی لگی ہے۔ تو اس نے اس حدیث پر عمل کرتے ہوئے دونوں گھٹنوں سے پہلے دونوں ہاتھ زمین پررکھنے کو درست قراردیا ہے
عند إهوائه إلى السجود منسوخ، غلط في الاحتجاج به بعض من لم يفهم من اهل العلم انه منسوخ، فراى استعمال الخبر والبدء بوضع اليدين على الارض قبل الركبتين.عِنْدَ إِهْوَائِهِ إِلَى السُّجُودِ مَنْسُوخٍ، غَلِطَ فِي الِاحْتِجَاجِ بِهِ بَعْضُ مَنْ لَمْ يَفْهَمْ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّهُ مَنْسُوخٌ، فَرَأَى اسْتِعْمَالَ الْخَبَرِ وَالْبَدْءَ بِوَضْعِ الْيَدَيْنِ عَلَى الْأَرْضِ قَبْلَ الرُّكْبَتَيْنِ.
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کہ وہ اپنے ہاتھ اپنے گھٹنوں سے پہلے (زمین پر) رکھتے تھے اور فرماتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح کرتے تھے۔
408. اس بات کی دلیل کا بیان کہ سجدہ کرتے وقت گھٹنوں سے پہلے ہاتھ زمین پر رکھنے کا حکم منسوخ ہے اور ہاتھوں سے پہلے گھٹنے رکھنے (کا حکم) ناسخ ہے۔ کیونکہ گھٹنوں سے پہلے ہاتھ رکھنے کا حکم مقدم ہے اور ہاتھوں سے پہلے گھٹنے رکھنے کا حکم متاخر ہے ‘لہٰذا مقدم حکم منسوخ ہو گا اور متاخر حکم ناسخ ہو گا
سیدنا سعد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم گھٹنوں سے پہلے دونوں ہاتھ (زمین پر) رکھا کرتے تھے، پھر ہمیں دونوں ہاتھوں سے پہلے دونوں گھٹنے رکھنے کا حُکم دے دیا گیا۔
سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (سجدہ کرتے وقت) اپنے دونوں ہا تھوں سے پہلے اپنے دوںوں گھٹنے رکھتے تھے اور جب (سجدے سے سر) اُٹھاتے تو اپنے دونوں گُھٹنوں سے پہلے اپنے دونوں ہاتھ اُٹھاتے۔
سیدنا ابن عمررضی اللہ عنہما مرفوع روایت بیان کرتے ہیں کہ بلاشبہ دونوں ہاتھ سجدہ کرتے ہیں جس طرح چہرہ سجدہ کرتا ہے۔ لہٰذا جب تم میں سے کوئی شخص اپنا چہرہ (زمین پر) رکھے تو اپنے دونوں ہاتھ بھی رکھے اور جب چہرے کو اُٹھائے تو اُسے ان دونوں کو بھی اُٹھانا چاہیے۔
سیدنا عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اُنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے، ”جب بندہ سجدہ کرتا ہے تو اس کے ساتھ سات اعضاء بھی سجدہ کرتے ہیں۔ (یعنی) اس کا چہرہ اس کے دونوں ہاتھ، اس کے دونوں گھٹنے اور اس کے دونوں قدم۔“
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے سات اعضاء پرسجدہ کرنے کا حُکم دیا گیا ہے اور (یہ حُکم دیا گیا ہے کہ) میں اپنے بال اور کپڑے نہ سمیٹوں۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے حُکم دیا گیا ہے کہ میں سات ہڈیوں پر سجدہ کروں، اور اپنے بالوں اور کپڑوں کو نہ سنبھالوں (سمیٹوں)۔“