صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
حدیث نمبر: 626
Save to word اعراب
نا علي بن مسلم ، واحمد بن سنان ، ومحمد بن يحيى ، ورجاء بن محمد العذري ، قالوا: حدثنا يزيد بن هارون ، اخبرنا شريك بن عبد الله ، عن عاصم بن كليب ، عن ابيه ، عن وائل بن حجر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" كان يضع ركبتيه قبل يديه إذا سجد" . وقال احمد، ورجاء: رايت النبي صلى الله عليه وسلم" إذا سجد وضع ركبتيه قبل يديه"نا عَلِيُّ بْنُ مُسْلِمٍ ، وَأَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، وَرَجَاءُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعُذْرِيُّ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا شَرِيكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" كَانَ يَضَعُ رُكْبَتَيْهِ قَبْلَ يَدَيْهِ إِذَا سَجَدَ" . وَقَالَ أَحْمَدُ، وَرَجَاءٌ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" إِذَا سَجَدَ وَضْعَ رُكْبَتَيْهِ قَبْلَ يَدَيْهِ"
سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو اپنے دونوں گھٹنے اپنے ہاتھوں سے پہلے (زمین پر) رکھتے۔ جناب احمد اور رجاء کی روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے گھٹنے اپنے ہاتھوں سے پہلے رکھے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
407. ‏(‏174‏)‏ بَابُ ذِكْرِ خَبَرٍ رُوِيَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَدْئِهِ بِوَضْعِ الْيَدَيْنِ قَبْلَ الرُّكْبَتَيْنِ
407. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی اس منسوخ حدیث کا بیان جس میں ہے کہ آپ سجدے کے لیے جھکتے وقت اپنے گھٹنوں سے پہلے دونوں ہاتھ(زمین پر) رکھتے تھے۔ جو اہلِ علم اس کے منسوخ ہونے کو سمجھ نہیں سکے، انہیں اس حدیث سے استدلال کرنے میں غلطی لگی ہے۔ تو اس نے اس حدیث پر عمل کرتے ہوئے دونوں گھٹنوں سے پہلے دونوں ہاتھ زمین پررکھنے کو درست قراردیا ہے
حدیث نمبر: Q627
Save to word اعراب
عند إهوائه إلى السجود منسوخ، غلط في الاحتجاج به بعض من لم يفهم من اهل العلم انه منسوخ، فراى استعمال الخبر والبدء بوضع اليدين على الارض قبل الركبتين‏.‏عِنْدَ إِهْوَائِهِ إِلَى السُّجُودِ مَنْسُوخٍ، غَلِطَ فِي الِاحْتِجَاجِ بِهِ بَعْضُ مَنْ لَمْ يَفْهَمْ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّهُ مَنْسُوخٌ، فَرَأَى اسْتِعْمَالَ الْخَبَرِ وَالْبَدْءَ بِوَضْعِ الْيَدَيْنِ عَلَى الْأَرْضِ قَبْلَ الرُّكْبَتَيْنِ‏.‏

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 627
Save to word اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کہ وہ اپنے ہاتھ اپنے گھٹنوں سے پہلے (زمین پر) رکھتے تھے اور فرماتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
408. ‏(‏175‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْأَمْرَ بِوَضْعِ الْيَدَيْنِ قَبْلَ الرُّكْبَتَيْنِ عِنْدَ السُّجُودِ مَنْسُوخٌ، وَأَنَّ وَضْعَ الرُّكْبَتَيْنِ قَبْلَ الْيَدَيْنِ نَاسِخٌ،
408. اس بات کی دلیل کا بیان کہ سجدہ کرتے وقت گھٹنوں سے پہلے ہاتھ زمین پر رکھنے کا حکم منسوخ ہے اور ہاتھوں سے پہلے گھٹنے رکھنے (کا حکم) ناسخ ہے۔ کیونکہ گھٹنوں سے پہلے ہاتھ رکھنے کا حکم مقدم ہے اور ہاتھوں سے پہلے گھٹنے رکھنے کا حکم متاخر ہے ‘لہٰذا مقدم حکم منسوخ ہو گا اور متاخر حکم ناسخ ہو گا
حدیث نمبر: Q628
Save to word اعراب
إذ كان الامر بوضع اليدين قبل الركبتين مقدما، والامر بوضع الركبتين قبل اليدين مؤخرا، فالمقدم منسوخ، والمؤخر ناسخ‏.‏ إِذْ كَانَ الْأَمْرُ بِوَضْعِ الْيَدَيْنِ قَبْلَ الرُّكْبَتَيْنِ مُقَدَّمًا، وَالْأَمْرُ بِوَضْعِ الرُّكْبَتَيْنِ قَبْلَ الْيَدَيْنِ مُؤَخَّرًا، فَالْمُقَدَّمُ مَنْسُوخٌ، وَالْمُؤَخَّرُ نَاسِخٌ‏.‏

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 628
Save to word اعراب
سیدنا سعد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم گھٹنوں سے پہلے دونوں ہاتھ (زمین پر) رکھا کرتے تھے، پھر ہمیں دونوں ہاتھوں سے پہلے دونوں گھٹنے رکھنے کا حُکم دے دیا گیا۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف جدا
409. ‏(‏176‏)‏ بَابُ الْبَدْءِ بِرَفْعِ الْيَدَيْنِ مِنَ الْأَرْضِ قَبْلَ الرُّكْبَتَيْنِ عِنْدَ رَفْعِ الرَّأْسِ مِنَ السُّجُودِ‏.‏
409. سجدہ سے سراٹھاتے وقت گھٹنوں سے قبل دونوں ہاتھ زمین سے اٹھانے کا بیان
حدیث نمبر: 629
Save to word اعراب
سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (سجدہ کرتے وقت) اپنے دونوں ہا تھوں سے پہلے اپنے دوںوں گھٹنے رکھتے تھے اور جب (سجدے سے سر) اُٹھاتے تو اپنے دونوں گُھٹنوں سے پہلے اپنے دونوں ہاتھ اُٹھاتے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
410. ‏(‏177‏)‏ بَابُ وَضْعِ الْيَدَيْنِ عَلَى الْأَرْضِ فِي السُّجُودِ إِذْ هُمَا يَسْجُدَانِ كَسُجُودِ الْوَجْهِ‏.‏
410. سجدے میں دونوں ہاتھ زمین پر رکھنے کا بیان کیونکہ وہ دونوں چہرے کے سجدے کی طرح سجدہ کرتے ہیں
حدیث نمبر: 630
Save to word اعراب
سیدنا ابن عمررضی اللہ عنہما مرفوع روایت بیان کرتے ہیں کہ بلاشبہ دونوں ہاتھ سجدہ کرتے ہیں جس طرح چہرہ سجدہ کرتا ہے۔ لہٰذا جب تم میں سے کوئی شخص اپنا چہرہ (زمین پر) رکھے تو اپنے دونوں ہاتھ بھی رکھے اور جب چہرے کو اُٹھائے تو اُسے ان دونوں کو بھی اُٹھانا چاہیے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
411. ‏(‏178‏)‏ بَابُ ذِكْرِ عَدَدِ الْأَعْضَاءِ الَّتِي تَسْجُدُ مِنَ الْمُصَلِّي فِي صَلَاتِهِ إِذَا سَجَدَ الْمُصَلِّي‏.‏
411. جب نمازی سجدہ کرے تو ان اعضاء کی تعداد کا بیان جو نمازی کی نماز میں سجدہ کرتے ہیں
حدیث نمبر: 631
Save to word اعراب
سیدنا عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اُنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے، جب بندہ سجدہ کرتا ہے تو اس کے ساتھ سات اعضاء بھی سجدہ کرتے ہیں۔ (یعنی) اس کا چہرہ اس کے دونوں ہاتھ، اس کے دونوں گھٹنے اور اس کے دونوں قدم۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
412. ‏(‏179‏)‏ بَابُ الْأَمْرِ بِالسُّجُودِ عَلَى الْأَعْضَاءِ السَّبْعَةِ اللَّوَاتِي يَسْجُدْنَ مَعَ الْمُصَلِّي إِذَا سَجَدَ‏.‏
412. جب نمازی سجدہ کرتا ہے تو اس کی نماز میں سجدہ کرنے والے نمازی کے اعضاء کی تعداد کا بیان
حدیث نمبر: 632
Save to word اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے سات اعضاء پرسجدہ کرنے کا حُکم دیا گیا ہے اور (یہ حُکم دیا گیا ہے کہ) میں اپنے بال اور کپڑے نہ سمیٹوں۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 633
Save to word اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے حُکم دیا گیا ہے کہ میں سات ہڈیوں پر سجدہ کروں، اور اپنے بالوں اور کپڑوں کو نہ سنبھالوں (سمیٹوں)۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري

Previous    28    29    30    31    32    33    34    35    36    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.