صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
حدیث نمبر: 487
Save to word اعراب
اما م صاحب اپنے دو اساتذہ کرام جناب محمد بن یحییٰ اور فہد بن سلمان سے سیدنا سہل بن حنظلیہ رضی اللہ عنہ کی حدیث بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
328. ‏(‏95‏)‏ بَابُ إِيجَابِ الْقِرَاءَةِ فِي الصَّلَاةِ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ وَنَفْيِ الصَّلَاةِ بِغَيْرِ قِرَاءَتِهَا‏.‏
328. نماز میں سورۃ فاتحہ کی قرأت کرنا واجب ہے، اور اس کی قرأت کے بغیر نماز نہیں ہوتی
حدیث نمبر: 488
Save to word اعراب
نا عبد الجبار بن العلاء ، نا سفيان ، حدثني الزهري . ح وحدثنا الحسن بن محمد ، واحمد بن عبدة ، وسعيد بن عبد الرحمن المخزومي ، ومحمد بن الوليد القرشي ، قالوا: حدثنا سفيان ، عن الزهري ، عن محمود بن الربيع ، عن عبادة بن الصامت ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " لا صلاة لمن لا يقرا بفاتحة الكتاب" . هذا حديث المخزومي، وقال الحسن بن محمد: يبلغ به النبي، وقال احمد وعبد الجبار: عن عبادة بن الصامت رواية، وقال محمد بن الوليد: لا صلاة إلا بقراءة فاتحة الكتابنا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، نا سُفْيَانُ ، حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ . ح وَحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ الْقُرَشِيُّ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لا صَلاةَ لِمَنْ لا يَقْرَأُ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ" . هَذَا حَدِيثُ الْمَخْزُومِيِّ، وَقَالَ الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ: يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ، وَقَالَ أَحْمَدُ وَعَبْدُ الْجَبَّارِ: عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ رِوَايَةً، وَقَالَ مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ: لا صَلاةَ إِلا بِقِرَاءَةِ فَاتِحَةِ الْكِتَابِ
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس شخص کی نماز نہیں ہوتی جو سورۂ فاتحہ کی قراءت نہیں کرتا۔ یہ مخزومی کی روایت ہے۔ حسن بن محمد اپنی روایت میں کہتے ہیں کہ سیدنا عبادہ رضی اللہ عنہ یہ روایت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرفوع بیان کرتے ہیں۔ جناب احمد اور عبدالجبار سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے «‏‏‏‏عن» ‏‏‏‏ کے ساتھ روایت کرتے ہیں۔ جبکہ محمد بن الولید کی روایت میں یہ ہے کہ سورۃ فاتحہ کی قراءت کے بغیر کوئی نماز نہیں ہوتی۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
329. ‏(‏96‏)‏ بَابُ ذِكْرِ لَفْظَةٍ رُوِيَتْ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي تَرْكِ قِرَاءَةِ فَاتِحَةِ الْكِتَابِ
329. نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سورۂ فاتحہ کی قرأت ترک کرنے کے متعلق مروی اس روایت کا بیان
حدیث نمبر: Q489
Save to word اعراب
بلفظ ادعت فرقة انها دالة على ان ترك قراءة فاتحة الكتاب ينقص صلاة المصلي لا تبطل صلاته ولا يجب عليه إعادتها‏.‏بِلَفْظٍ ادَّعَتْ فِرْقَةٌ أَنَّهَا دَالَّةٌ عَلَى أَنَّ تَرْكَ قِرَاءَةِ فَاتِحَةِ الْكِتَابِ يَنْقُصُ صَلَاةَ الْمُصَلِّي لَا تُبْطِلُ صَلَاتَهُ وَلَا يَجِبُ عَلَيْهِ إِعَادَتُهَا‏.‏
جس کی بنا پر ایک فرقے نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ سورہ فاتحہ کی قراءت چھوڑ دینے سے نمازی کی نماز نقص آتا ہے وہ باطل نہیں ہوتی اور نہ اس پر اس نماز کا اعادہ کرنا واجب ہے۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 489
Save to word اعراب
نا يعقوب بن إبراهيم الدورقي ، نا ابن علية ، عن ابن جريج ، اخبرني العلاء بن عبد الرحمن بن يعقوب ، ان ابا السائب ، اخبره، سمع ابا هريرة ، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من صلى صلاة لم يقرا فيها بام القرآن، فهي خداج، فهي خداج، هي خداج غير تام" ، فقلت: يا ابا هريرة، إني اكون احيانا وراء الإمام، قال: فغمز ذراعي، وقال: يا فارسي اقرا بها في نفسكنا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، نا ابْنُ عُلَيَّةَ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي الْعَلاءُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَعْقُوبَ ، أَنَّ أَبَا السَّائِبِ ، أَخْبَرَهُ، سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ صَلَّى صَلاةً لَمْ يَقْرَأْ فِيهَا بِأُمِّ الْقُرْآنِ، فَهِيَ خِدَاجٌ، فَهِيَ خِدَاجٌ، هِيَ خِدَاجٌ غَيْرَ تَامٍّ" ، فَقُلْتُ: يَا أَبَا هُرَيْرَةَ، إِنِّي أَكُونُ أَحْيَانًا وَرَاءَ الإِمَامِ، قَالَ: فَغَمَزَ ذِرَاعِي، وَقَالَ: يَا فَارِسِيُّ اقْرَأْ بِهَا فِي نَفْسِكَ
حضرت ابوسائب رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ اُنہوں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے کوئی نماز پڑھی اور اُس میں اُم القرآن (سورہ فاتحہ) نہ پڑھی تو وہ نماز ناقص ہے، وہ نماز ناقص ہے، وہ نماز ناقص ہے، مکمل نہیں ہے۔ تو میں نے عرض کی کہ اے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، میں کبھی امام کے پیچھے ہوتا ہوں (تو پھر کیسے قراءت کروں؟) کہتے ہیں، تو اُنہوں نے میرا بازو دبایا اور فرمایا کہ اے فارسی، (‏‏‏‏اس وقت) تم اسے اپنے دل میں پڑھ لیا کرو۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
330. ‏(‏97‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ ‏[‏عَلَى أَنَّ‏]‏ الْخِدَاجَ الَّذِي أَعْلَمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا الْخَبَرِ هُوَ النَّقْصُ الَّذِي لَا تُجْزِئُ الصَّلَاةُ مَعَهُ،
330. اس بات کی دلیل کا بیان کہ خداج جس کے متعلق بنی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس حدیث میں خبردار کیا ہے وہ ایسا نقص ہے جس کے ساتھ نماز کفایت نہیں کرتی
حدیث نمبر: Q490
Save to word اعراب
إذ النقص في الصلاة يكون نقصين، احدهما لا تجزئ الصلاة مع ذلك النقص، والآخر تكون الصلاة جائزة مع ذلك النقص لا يجب إعادتها، ‏‏وليس‏‏ هذا النقص مما يوجب سجدتي السهو مع جواز الصلاة‏.‏إِذِ النَّقْصُ فِي الصَّلَاةِ يَكُونُ نَقْصَيْنِ، أَحَدُهُمَا لَا تُجْزِئُ الصَّلَاةُ مَعَ ذَلِكَ النَّقْصِ، وَالْآخَرُ تَكُونُ الصَّلَاةُ جَائِزَةً مَعَ ذَلِكَ النَّقْصِ لَا يَجِبُ إِعَادَتُهَا، ‏‏وَلَيْسَ‏‏ هَذَا النَّقْصُ مِمَّا يُوجِبُ سَجْدَتَيِ السَّهْوِ مَعَ جَوَازِ الصَّلَاةِ‏.‏
کیونکہ نماز میں نقص کی دو قسمیں ہیں:ایک نقص وہ ہے جس کے ہوتے ہوئے نماز کفایت نہیں کرتی-دوسرا نقص وہ ہے کہ جس کے ساتھ نماز درست ہوجاتی ہے،اس کا اعادہ کرنا لازمی نہیں ہوتا اور یہ نقص نہیں ہے جو نماز کے درست ہونے کے ساتھ ساتھ سہو کے دو سجدوں کو واجب کرتا ہوـ

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 490
Save to word اعراب
نا محمد بن يحيى ، نا وهب بن جرير ، نا شعبة ، عن العلاء بن عبد الرحمن ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تجزئ صلاة لا يقرا فيها بفاتحة الكتاب" ، قلت: فإن كنت خلف الإمام، فاخذ بيدي، وقال:" اقرا بها في نفسك يا فارسي"نا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، نا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ ، نا شُعْبَةُ ، عَنِ الْعَلاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لا تُجْزِئُ صَلاةٌ لا يَقْرَأُ فِيهَا بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ" ، قُلْتُ: فَإِنْ كُنْتُ خَلْفَ الإِمَامِ، فَأَخَذَ بِيَدِي، وَقَالَ:" اقْرَأْ بِهَا فِي نَفْسِكَ يَا فَارِسِيُّ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نماز میں سورہ فاتحہ کی تلاوت نہ کی جائے وہ نماز کافی نہیں ہوتی۔ وہ (عبدالرحمان) کہتے ہیں کہ میں نے عرض کی، اگر میں اما م کے پیچھے (نماز پڑھ رہا) ہوں؟ تو اُنہوں نے میرا ہاتھ پکڑا اور فرمایا کہ اے فارسی (اس وقت) اپنے دل میں پڑھ لیا کرو۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
331. ‏(‏98‏)‏ بَابُ افْتِتَاحِ الْقِرَاءَةِ ‏(‏بِالْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ‏)‏‏.‏
331. قرأت کی ابتدا «‏‏‏‏الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ» ‏‏‏‏ سے کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 491
Save to word اعراب
نا بشر بن معاذ العقدي ، نا ابو عوانة ، عن قتادة ، عن انس ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، وابا بكر، وعمر، وعثمان كانوا " يستفتحون القراءة ب: الحمد لله رب العالمين سورة الفاتحة آية 2" نا بِشْرُ بْنُ مُعَاذٍ الْعَقَدِيُّ ، نا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَبَا بَكْرٍ، وَعُمَرَ، وَعُثْمَانَ كَانُوا " يَسْتَفْتِحُونَ الْقِرَاءَةَ بِ: الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ سورة الفاتحة آية 2"
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بیشک نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا ابوبکر، عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم قراءت کی ابتداء «‏‏‏‏الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ» ‏‏‏‏ سے کیا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 492
Save to word اعراب
نا بندار ، حدثنا محمد بن جعفر ، نا شعبة ، عن قتادة ، عن انس ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، وابا بكر، وعمر، وعثمان كانوا " يستفتحون القراءة ب: الحمد لله رب العالمين سورة الفاتحة آية 2" نا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، نا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَبَا بَكْرٍ، وَعُمَرَ، وَعُثْمَانَ كَانُوا " يَسْتَفْتِحُونَ الْقِرَاءَةَ بِ: الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ سورة الفاتحة آية 2"
سیدنا انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ بلاشبہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ، سیدنا ابوبکر، عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم قراءت کا آغاز «‏‏‏‏الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ» ‏‏‏‏ سے کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
332. ‏(‏99‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ ‏(‏بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ‏)‏ آيَةٌ مِنْ فَاتِحَةِ الْكِتَابِ‏.‏
332. اس بات کی دلیل کا بیان کہ «‏‏‏‏بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ» ‏‏‏‏ سورہ فاتحہ کی ایک آیت ہے
حدیث نمبر: 493
Save to word اعراب
سیدہ اُم سلمہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں «‏‏‏‏بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ» ‏‏‏‏ پڑھی تو اسے ایک آیت شمار کیا، اور «‏‏‏‏الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ» ‏‏‏‏ (کے ساتھ) دو آیتیں شمار کیں۔ اور «‏‏‏‏وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ» ‏‏‏‏ (کی تلاوت کرنے کے بعد) اپنی پانچوں اُنگلیوں کو جمع کرلیا۔ (یعنی اسے پانچویں آیت شمار کیا۔)

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
333. ‏(‏100‏)‏ بَابُ ذِكْرِ خَبَرٍ غَلِطَ فِي الِاحْتِجَاجِ بِهِ مَنْ لَمْ يَتَبَحَّرْ بِالْعِلْمِ فَتَوَهَّمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَكُنْ يَقْرَأُ بِ ‏(‏بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ‏)‏ فِي الصَّلَاةِ فِي فَاتِحَةِ الْكِتَابِ وَلَا فِي غَيْرِهَا مِنَ السُّوَرِ‏.‏
333. اس حدیث کا بیان جس سے استدلال کرنے ہوئے کم علم شخص کو غلطی لگی ہے اور اسے وہم ہوا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں سورہ فاتحہ اور دیگر سورتوں (کے شروع) میں ِبِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ نہیں پڑھتے تھے
حدیث نمبر: 494
Save to word اعراب
نا بندار ، نا محمد بن جعفر ، نا شعبة ، قال: سمعت قتادة ، يحدث، عن انس ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " صليت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم، ومع ابي بكر، وعمر، فلم اسمع احدا منهم يقرا بسم الله الرحمن الرحيم سورة الفاتحة آية 1" . قال ابو بكر: قد خرجت طرق هذا الخبر والفاظها في كتاب الصلاة، كتاب" الكبير"، وفي معاني القرآن، وامليت مسالة قدر جزءين في الاحتجاج في هذه المسالة ان بسم الله الرحمن الرحيم سورة الفاتحة آية 1 آية من كتاب الله في اوائل سور القرآننا بُنْدَارٌ ، نا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، نا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ قَتَادَةَ ، يُحَدِّثُ، عَنْ أَنَسٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَمَعَ أَبِي بَكْرٍ، وَعُمَرَ، فَلَمْ أَسْمَعْ أَحَدًا مِنْهُمْ يَقْرَأُ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ سورة الفاتحة آية 1" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَدْ خَرَّجْتُ طُرُقَ هَذَا الْخَبَرِ وَأَلْفَاظَهَا فِي كِتَابِ الصَّلاةِ، كِتَابِ" الْكَبِيرُ"، وَفِي مَعَانِي الْقُرْآنِ، وَأَمْلَيْتُ مَسْأَلَةً قَدْرَ جُزْءَيْنِ فِي الاحْتِجَاجِ فِي هَذِهِ الْمَسْأَلَةِ أَنَّ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ سورة الفاتحة آية 1 آيَةً مِنْ كِتَابِ اللَّهِ فِي أَوَائِلِ سُوَرِ الْقُرْآنِ
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہما کے ساتھ نماز پڑھی تو میں نے ان میں سے کسی کو «‏‏‏‏بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ» ‏‏‏‏ پڑھتے ہوئے نہیں سنا۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے اس حدیث کی اسانید اور ان کے الفاظ کتاب الصلاۃ، كتاب الكبير اور معاني القرآن میں بیان کیے ہیں اور میں نے اس مسئلے کے متعلق کہ «‏‏‏‏بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ» ‏‏‏‏ قرآن مجید کی سورتوں کے آغاز میں کتاب اللہ کی ایک سورت ہے دو جُز کے برابر دلائل املاء کروائے ہیں۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم

Previous    12    13    14    15    16    17    18    19    20    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.