صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا
The Book of Musaqah
26. باب تَحْرِيمِ الاِحْتِكَارِ فِي الأَقْوَاتِ:
26. باب: احتکار انسان اور حیوان کی خورک میں حرام ہے۔
Chapter: The prohibition of hoarding staple foods
حدیث نمبر: 4122
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله بن مسلمة بن قعنب ، حدثنا سليمان يعني ابن بلال ، عن يحيى وهو ابن سعيد ، قال: كان سعيد بن المسيب يحدث: ان معمرا قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من احتكر، فهو خاطئ " فقيل لسعيد: فإنك تحتكر، قال سعيد: إن معمرا الذي كان يحدث هذا الحديث كان يحتكر.حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ ، عَنْ يَحْيَى وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ ، قَالَ: كَانَ سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ يُحَدِّثُ: أَنَّ مَعْمَرًا قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنِ احْتَكَرَ، فَهُوَ خَاطِئٌ " فَقِيلَ لِسَعِيدٍ: فَإِنَّكَ تَحْتَكِرُ، قَالَ سَعِيدٌ: إِنَّ مَعْمَرًا الَّذِي كَانَ يُحَدِّثُ هَذَا الْحَدِيثَ كَانَ يَحْتَكِرُ.
سلیمان بن بلال نے ہمیں یحییٰ بن سعید سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: سعید بن مسیب حدیث بیان کرتے تھے کہ حضرت معمر رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے ذخیرہ اندوزی کی وہ گناہ گار ہے۔" سعید سے کہا گیا: آپ خود (کھانے کی بنیادی چیزوں کے سوا دوسری اشیاء میں) ذخیرہ اندوزی کرتے ہیں؟ سعید نے کہا: حضرت معمر رضی اللہ عنہ جو یہ حدیث بیان کرتے تھے، وہ بھی (اس طرح کی) ذخیرہ اندوزی کرتے تھے۔
حضرت معمر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے ذخیرہ اندوزی کی ہے، وہ قصوروار ہے۔ تو اس حدیث کے راوی حضرت سعید سے پوچھا گیا، آپصلی اللہ علیہ وسلم تو ذخیرہ اندوزی کرتے ہیں؟ سعید نے جواب دیا، یہ حدیث بیان کرنے والے حضرت معمر رضی اللہ تعالی عنہ خود ذخیرہ کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4123
Save to word اعراب
حدثنا سعيد بن عمرو الاشعثي ، حدثنا حاتم بن إسماعيل ، عن محمد بن عجلان ، عن محمد بن عمرو بن عطاء ، عن سعيد بن المسيب ، عن معمر بن عبد الله ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لا يحتكر إلا خاطئ "،حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَمْرٍو الْأَشْعَثِيُّ ، حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيل ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ مَعْمَرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا يَحْتَكِرُ إِلَّا خَاطِئٌ "،
محمد بن عجلان نے محمد بن عمرو بن عطاء سے، انہوں نے سعید بن مسیب سے، انہوں نے حضرت معمر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ نے فرمایا: "گناہ گار کے سوا کوئی اور شخص ذخیرہ اندوزی نہیں کرتا۔"
حضرت معمر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: گناہ گار ہی ذخیرہ کرتا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4124
Save to word اعراب
قال إبراهيم: قال مسلم: وحدثني بعض اصحابنا عن عمرو بن عون ، اخبرنا خالد بن عبد الله ، عن عمرو بن يحيى ، عن محمد بن عمرو ، عن سعيد بن المسيب ، عن معمر بن ابي معمر احد بني عدي بن كعب قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر بمثل حديث سليمان بن بلال عن يحيى.قَالَ إِبْرَاهِيمُ: قَالَ مُسْلِم: وحَدَّثَنِي بَعْضُ أَصْحَابِنَا عَنْ عَمْرِو بْنِ عَوْنٍ ، أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ مَعْمَرِ بْنِ أَبِي مَعْمَرٍ أَحَدِ بَنِي عَدِيِّ بْنِ كَعْبٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ عَنْ يَحْيَى.
عمرو بن یحییٰ نے محمد بن عمرو سے، انہوں نے سعید بن مسیب سے اور انہوں نے بنو عدی بن کعب کے ایک فرد حضرت معمر بن ابی معمر سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔ آگے یحییٰ سے سلیمان بن بلال کی روایت کردہ حدیث کی طرح بیان کیا۔
امام صاحب اپنے ایک مجہول ساتھی سے، پہلی حدیث کی طرح روایت بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
27. باب النَّهْيِ عَنِ الْحَلِفِ فِي الْبَيْعِ:
27. باب: بیع میں قسم کھانے کی ممانعت۔
Chapter: The prohibition of swearing oaths when selling
حدیث نمبر: 4125
Save to word اعراب
حدثنا زهير بن حرب ، حدثنا ابو صفوان الاموي . ح وحدثني ابو الطاهر ، وحرملة بن يحيى ، قالا: اخبرنا ابن وهب كلاهما، عن يونس ، عن ابن شهاب ، عن ابن المسيب : ان ابا هريرة ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " الحلف منفقة للسلعة ممحقة للربح ".حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو صَفْوَانَ الْأُمَوِيُّ . ح وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، قَالَا: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ كِلَاهُمَا، عَنْ يُونُسَ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ : أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " الْحَلِفُ مَنْفَقَةٌ لِلسِّلْعَةِ مَمْحَقَةٌ لِلرِّبْحِ ".
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرما رہے تھے: "قسم سامان کو فروغ دینے والی، (بعد ازاں) نفع کو مٹانے والی ہے۔"
امام صاحب اپنے تین اساتذہ سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کی روایت بیان کرتے ہیں، کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا، قسم سامان کو قابل پذیرائی بنانے والی ہے، اور نفع کے مٹانے کا سبب ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4126
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو كريب ، وإسحاق بن إبراهيم ، واللفظ لابن ابي شيبة، قال إسحاق: اخبرنا، وقال الآخران، حدثنا ابو اسامة ، عن الوليد بن كثير ، عن معبد بن كعب بن مالك ، عن ابي قتادة الانصاري : انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " إياكم وكثرة الحلف في البيع، فإنه ينفق ثم يمحق ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، وَإِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبِي شَيْبَةَ، قَالَ إِسْحَاق: أَخْبَرَنَا، وَقَالَ الْآخَرَانِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ كَثِيرٍ ، عَنْ مَعْبَدِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ الْأَنْصَارِيِّ : أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " إِيَّاكُمْ وَكَثْرَةَ الْحَلِفِ فِي الْبَيْعِ، فَإِنَّهُ يُنَفِّقُ ثُمَّ يَمْحَقُ ".
حضرت ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرما رہے تھے: "بیع میں زیادہ قسمیں کھانے سے بچو کیونکہ وہ (پہلے بیع کو) فروغ دیتی ہے، پھر (نفع کو) مٹا دیتی ہے۔"
حضرت ابو قتادہ انصاری رضی اللہ تعالی عنہ کی روایت، امام صاحب اپنے تین اساتذہ سے بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم زیادہ قسمیں اٹھانے سے بچو، کیونکہ اس سے سودے کو تو رواج مل جاتا ہے، لیکن وہ اس کی (برکت) کو بھی مٹاتی ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
28. باب الشُّفْعَةِ:
28. باب: شفعہ کا بیان۔
Chapter: Pre-emption
حدیث نمبر: 4127
Save to word اعراب
حدثنا احمد بن يونس ، حدثنا زهير ، حدثنا ابو الزبير ، عن جابر . ح وحدثنا يحيى بن يحيى ، اخبرنا ابو خيثمة ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من كان له شريك في ربعة او نخل، فليس له ان يبيع حتى يؤذن شريكه، فإن رضي اخذ وإن كره ترك ".حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ . ح وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ كَانَ لَهُ شَرِيكٌ فِي رَبْعَةٍ أَوْ نَخْلٍ، فَلَيْسَ لَهُ أَنْ يَبِيعَ حَتَّى يُؤْذِنَ شَرِيكَهُ، فَإِنْ رَضِيَ أَخَذَ وَإِنْ كَرِهَ تَرَكَ ".
‏‏‏‏ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کا کوئی شریک ہو زمین میں یا باغ میں تو اس کو اپنا حصہ بیچنا درست نہیں (اور کسی کے ہاتھ) جب تک اپنے شریک کو اطلاع نہ دے۔ پھر اگر وہ راضی ہو تو لے لے اور اگر ناراض ہو تو چھوڑ دے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4128
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، ومحمد بن عبد الله بن نمير ، وإسحاق بن إبراهيم واللفظ لابن نمير، قال إسحاق: اخبرنا، وقال الآخران، حدثنا عبد الله بن إدريس ، حدثنا ابن جريج ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، قال: " قضى رسول الله صلى الله عليه وسلم بالشفعة في كل شركة لم تقسم ربعة او حائط لا يحل له ان يبيع حتى يؤذن شريكه، فإن شاء اخذ وإن شاء ترك، فإذا باع ولم يؤذنه فهو احق به ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، وَإِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لِابْنِ نُمَيْرٍ، قَالَ إِسْحَاق: أَخْبَرَنَا، وَقَالَ الْآخَرَانِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: " قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالشُّفْعَةِ فِي كُلِّ شِرْكَةٍ لَمْ تُقْسَمْ رَبْعَةٍ أَوْ حَائِطٍ لَا يَحِلُّ لَهُ أَنْ يَبِيعَ حَتَّى يُؤْذِنَ شَرِيكَهُ، فَإِنْ شَاءَ أَخَذَ وَإِنْ شَاءَ تَرَكَ، فَإِذَا بَاعَ وَلَمْ يُؤْذِنْهُ فَهُوَ أَحَقُّ بِهِ ".
عبداللہ بن ادریس نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں ابن جریج نے ابوزبیر سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر مشترک جائیداد پر، جو تقسیم نہ ہوئی ہو شفعہ کا فیصلہ فرمایا، وہ گھر ہو یا باغ ہو اس کے لیے (جو اس کا شریک ملکیت ہے) اسے بیچنا جائز نہیں یہاں تک کہ وہ اپنے شریک کو بتائے اگر وہ (شریک) چاہے تو لے لے اور اگر چاہے تو چھوڑ دے۔ اگر اس نے (اسے) فروخت کر دیا اور اس (شریک) کو اطلاق نہ دی تو یہی اس کا زیادہ حقدار ہو گا۔
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حق شفعہ ہر اس مال میں رکھا، جس میں حصہ داری ہو، اور تقسیم نہ ہوا ہو، مکان ہو یا باغ، شریک کے لیے جائز نہیں ہے کہ اپنے حصہ دار کو بتائے بغیر فروخت کرے، اگر وہ چاہے تو لے لے اور اگر چاہے تو چھوڑ دے اور اگر اس کو اطلاع دئیے بغیر بیچ دیا، تو شریک ہی اس کا حقدار ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4129
Save to word اعراب
وحدثني ابو الطاهر ، اخبرنا ابن وهب ، عن ابن جريج : ان ابا الزبير اخبره، انه سمع جابر بن عبد الله ، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الشفعة في كل شرك في ارض او ربع او حائط لا يصلح ان يبيع حتى يعرض على شريكه، فياخذ او يدع، فإن ابى فشريكه احق به حتى يؤذنه ".وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ : أَنَّ أَبَا الزُّبَيْرِ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الشُّفْعَةُ فِي كُلِّ شِرْكٍ فِي أَرْضٍ أَوْ رَبْعٍ أَوْ حَائِطٍ لَا يَصْلُحُ أَنْ يَبِيعَ حَتَّى يَعْرِضَ عَلَى شَرِيكِهِ، فَيَأْخُذَ أَوْ يَدَعَ، فَإِنْ أَبَى فَشَرِيكُهُ أَحَقُّ بِهِ حَتَّى يُؤْذِنَهُ ".
ابن وہب نے ہمیں ابن جریج سے خبر دی کہ انہیں ابوزبیر نے بتایا کہ انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ہر مشترک جائیداد، زمین، گھر یا باغ میں شفعہ ہے۔ (کسی ایک شریک کے لیے) اسے فروخت کرنا درست نہیں جب تک کہ وہ اپنے شریک کو پیشکش (نہ) کرے وہ (چاہے تو) اسے لے لے یا چھوڑ دے۔ اگر وہ ایسا نہ کرے تو اس کا شریک ہی اس کا زیادہ حقدار ہے جب تک کہ اسے بتا نہ دے۔"
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شفعہ ہر مشترکہ چیز میں ہے، زمین ہو، یا مکان یا باغ (ایک شریک کے لیے) جائز نہیں ہے، کہ اپنے شریک پر پیش کیے بغیر فروخت کر دے، شریک لے لے، یا چھوڑ دے، اگر وہ شریک کو اطلاع دینے سے انکاری ہے، تو وہی حقدار ہے، جب تک اس کو اطلاع نہ دے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
29. باب غَرْزِ الْخَشَبِ فِي جِدَارِ الْجَارِ:
29. باب: ہمسایہ کی دیوار میں لکڑی گاڑنا۔
Chapter: Fixing a piece of wood to a neighbor's wall
حدیث نمبر: 4130
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن ابن شهاب ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لا يمنع احدكم جاره ان يغرز خشبة في جداره "، قال ثم يقول ابو هريرة: ما لي اراكم عنها معرضين، والله لارمين بها بين اكتافكم،حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا يَمْنَعْ أَحَدُكُمْ جَارَهُ أَنْ يَغْرِزَ خَشَبَةً فِي جِدَارِهِ "، قَالَ ثُمَّ يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ: مَا لِي أَرَاكُمْ عَنْهَا مُعْرِضِينَ، وَاللَّهِ لَأَرْمِيَنَّ بِهَا بَيْنَ أَكْتَافِكُمْ،
) امام مالک نے ابن شہاب سے، انہوں نے اعرج سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم میں سے کوئی اپنے پڑوسی کو اپنی دیوار میں لکڑی (شہتیر وغیرہ) رکھنے سے نہ روکے۔" کہا: پھر حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے: کیا وجہ ہے کہ میں تمہیں اس سے اعراض کرتے ہوئے دیکھتا ہوں؟ اللہ کی قسم! میں اس بات کو تمہارے کندھوں کے درمیان (تمہارے منہ پر) دے ماروں گا۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص اپنے پڑوسی کو اپنی دیوار میں لکڑی گاڑنے سے منع نہ کرے۔ پھر حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے، کیا سبب ہے کہ میں تمہیں اس حکم سے اعراض کرتے ہوئے دیکھتا ہوں، اللہ کی قسم! میں تمہارے کندھوں پر رکھوں گا، یا کھل کر یہ حدیث تمہارے سامنے بیان کروں گا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 4131
Save to word اعراب
حدثنا زهير بن حرب ، حدثنا سفيان بن عيينة . ح وحدثني ابو الطاهر ، وحرملة بن يحيى ، قالا: اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس . ح وحدثنا عبد بن حميد ، اخبرنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر كلهم، عن الزهري بهذا الإسناد نحوه.حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ . ح وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، قَالَا: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ . ح وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ كُلُّهُمْ، عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ.
سفیان بن عیینہ، یونس اور معمر سب نے زہری سے اسی سند کے ساتھ اسی طرح روایت کی۔
امام صاحب اپنے پانچ اور اساتذہ کی اسناد سے، زہری کی سند ہی سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

Previous    13    14    15    16    17    18    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.