الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا
The Book of Musaqah
حدیث نمبر: 4112
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا سفيان ، عن سلمة بن كهيل ، عن ابي سلمة ، عن ابي هريرة ، قال: " جاء رجل يتقاضى رسول الله صلى الله عليه وسلم بعيرا، فقال: اعطوه سنا فوق سنه، وقال: خيركم احسنكم قضاء ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: " جَاءَ رَجُلٌ يَتَقَاضَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعِيرًا، فَقَالَ: أَعْطُوهُ سِنًّا فَوْقَ سِنِّهِ، وَقَالَ: خَيْرُكُمْ أَحْسَنُكُمْ قَضَاءً ".
سفیان نے ہمیں سلمہ بن کہیل سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابوسلمہ سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: ایک آدمی آیا، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اونٹ کا مطالبہ کر رہا تھا تو آپ نے فرمایا: "اسے اس کے اونٹ سے بہتر عمر کا اونٹ دے دو۔" اور فرمایا: "تم میں سے بہتر وہ ہے جو ادائیگی میں بہتر ہو۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اپنے اونٹ کا مطالبہ کرنے آیا، تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے، اس سے زیادہ عمر کا عنایت کرو۔ اور فرمایا: تم میں سے خیر (اعلیٰ و عمدہ) وہی ہیں، جو قرض چکانے میں اچھے ہیں۔
23. باب جَوَازِ بَيْعِ الْحَيَوَانِ بِالْحَيَوَانِ مِنْ جِنْسِهِ مُتَفَاضِلاً:
23. باب: جانور کو جانور کے بدل کم زیادہ بیچنا درست ہے۔
Chapter: The permissibility of selling animals for animals of the same kind and of different quality
حدیث نمبر: 4113
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى التميمي ، وابن رمح ، قالا: اخبرنا الليث ح، وحدثنيه قتيبة بن سعيد ، حدثنا ليث ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، قال: " جاء عبد فبايع النبي صلى الله عليه وسلم على الهجرة ولم يشعر انه عبد، فجاء سيده يريده، فقال له النبي صلى الله عليه وسلم: بعنيه فاشتراه بعبدين اسودين، ثم لم يبايع احدا بعد حتى يساله اعبد هو ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ ، وَابْنُ رُمْحٍ ، قَالَا: أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ح، وحَدَّثَنِيهِ قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: " جَاءَ عَبْدٌ فَبَايَعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْهِجْرَةِ وَلَمْ يَشْعُرْ أَنَّهُ عَبْدٌ، فَجَاءَ سَيِّدُهُ يُرِيدُهُ، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: بِعْنِيهِ فَاشْتَرَاهُ بِعَبْدَيْنِ أَسْوَدَيْنِ، ثُمَّ لَمْ يُبَايِعْ أَحَدًا بَعْدُ حَتَّى يَسْأَلَهُ أَعَبْدٌ هُوَ ".
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ایک غلام آیا، اس نے ہجرت پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بیعت کی جبکہ آپ کو پتہ نہیں چلا کہ وہ غلام ہے۔ اس کا آقا اسے لینے کے لیے آیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: "یہ مجھے فروخت کر دو۔" چنانچہ آپ نے دو سیاہ غلاموں کے عوض اسے خرید لیا، پھر اس کے بعد آپ کسی سے بیعت نہ لیتے تھے یہاں تک کہ (پہلے) پوچھ لیتے: "کیا وہ غلام ہے؟"
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک غلام آیا، اور اس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ہجرت پر بیعت کی اور آپصلی اللہ علیہ وسلم کو یہ محسوس نہ ہوا کہ یہ غلام ہے، تو اس کا آقا اسے لینے کے لیے آ گیا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کہا: اسے مجھے فروخت کر دو، اور آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اسے دو سیاہ غلاموں کے عوض خرید لیا، پھر اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی سے بیعت نہیں لی، حتی کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم اس سے پوچھ لیتے کیا وہ غلام ہے؟
24. باب الرَّهْنِ وَجَوَازِهِ فِي الْحَضَرِ وَالسَّفَرِ:
24. باب: گروی رکھنا سفر اور حضر دونوں میں جائز ہے۔
Chapter: Pawning (Rahn) and its permissibility whether one is travelling or not
حدیث نمبر: 4114
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، وابو بكر بن ابي شيبة ، ومحمد بن العلاء واللفظ ليحيى، قال يحيى: اخبرنا، وقال الآخران، حدثنا ابو معاوية ، عن الاعمش ، عن إبراهيم ، عن الاسود ، عن عائشة ، قالت: " اشترى رسول الله صلى الله عليه وسلم من يهودي طعاما بنسيئة، فاعطاه درعا له رهنا ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ وَاللَّفْظُ لِيَحْيَى، قَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا، وَقَالَ الْآخَرَانِ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ الْأَسْوَدِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " اشْتَرَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ يَهُودِيٍّ طَعَامًا بِنَسِيئَةٍ، فَأَعْطَاهُ دِرْعًا لَهُ رَهْنًا ".
ابومعاویہ نے اعمش سے، انہوں نے ابراہیم سے، انہوں نے اسود سے اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک یہودی سے ادھار غلہ خریدا اور آپ نے اسے اپنی زرہ بطور رہن دی۔
امام صاحب اپنے تین اساتذہ سے بیان کرتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک یہودی سے غلہ (طعام) ادھار خریدا اور اسے اپنی زرہ بطور رہن (گروی) دے دی۔
حدیث نمبر: 4115
Save to word اعراب
حدثنا إسحاق بن إبراهيم الحنظلي ، وعلي بن خشرم ، قالا: اخبرنا عيسى بن يونس ، عن الاعمش ، عن إبراهيم ، عن الاسود ، عن عائشة ، قالت: " اشترى رسول الله صلى الله عليه وسلم من يهودي طعاما ورهنه درعا من حديد ".حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ ، وَعَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، قَالَا: أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ الْأَسْوَدِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " اشْتَرَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ يَهُودِيٍّ طَعَامًا وَرَهَنَهُ دِرْعًا مِنْ حَدِيدٍ ".
) عیسیٰ بن یونس نے ہمیں اعمش سے خبر دی، انہوں نے ابراہیم سے، انہوں نے اسود سے اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک یہودی سے غلہ خریدا اور آپ نے لوہے کی زرہ اس کے ہاں گروی رکھی۔
امام صاحب اپنے دو اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا نے بتایا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک یہودی سے طعام (اناج) خریدا اور اس کے پاس لوہے کی زرہ گروی رکھ دی۔
حدیث نمبر: 4116
Save to word اعراب
حدثنا إسحاق بن إبراهيم الحنظلي ، اخبرنا المخزومي ، حدثنا عبد الواحد بن زياد ، عن الاعمش ، قال: ذكرنا الرهن في السلم عند إبراهيم النخعي ، فقال: حدثنا الاسود بن يزيد ، عن عائشة " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم اشترى من يهودي طعاما إلى اجل، ورهنه درعا له من حديد "،حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ ، أَخْبَرَنَا الْمَخْزُومِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، قَالَ: ذَكَرْنَا الرَّهْنَ فِي السَّلَمِ عِنْدَ إِبْرَاهِيمَ النَّخَعِيِّ ، فَقَالَ: حَدَّثَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ يَزِيدَ ، عَنْ عَائِشَةَ " أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اشْتَرَى مِنْ يَهُودِيٍّ طَعَامًا إِلَى أَجَلٍ، وَرَهَنَهُ دِرْعًا لَهُ مِنْ حَدِيدٍ "،
عبدالواحد بن زیاد نے ہمیں اعمش سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہم نے ابراہیم نخعی کے پاس بیع سلم میں رہن کی بات کی تو انہوں نے کہا: ہمیں اسود بن یزید نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک یہودی سے آئندہ مقررہ وقت تک ادائیگی پر غلہ خریدا اور اپنی لوہے کی زرہ اس کے ہاں گروی رکھی۔
امام اعمش بیان کرتے ہیں کہ ہم نے امام نخعی کے سامنے بیع سلم میں گروی رکھنے کا ذکر کیا، تو انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کی حدیث سنائی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدت متعینہ کے ادھار پر ایک یہودی سے طعام خریدا اور اس کے پاس لوہے کی زرہ گروی رکھ دی۔
حدیث نمبر: 4117
Save to word اعراب
وحدثناه ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا حفص بن غياث ، عن الاعمش ، عن إبراهيم ، قال: حدثني الاسود ، عن عائشة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم مثله ولم يذكر من حديد.وحَدَّثَنَاه أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي الْأَسْوَدُ ، عَنْ عَائِشَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ وَلَمْ يَذْكُرْ مِنْ حَدِيدٍ.
حفص بن غیاث نے ہمیں اعمش سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابراہیم سے روایت کی، انہوں نے کہا: مجھے اسود نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے حدیث بیان کی اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی۔۔۔ اور انہوں نے "لوہے کی زرہ" کے الفاظ بیان کیے۔
امام صاحب ایک اور استاد سے یہی روایت بیان کرتے ہیں، لیکن اس میں لوہے کا ذکر نہیں ہے۔
25. باب السَّلَمِ:
25. باب: بیع سلم کا بیان۔
Chapter: Salam (Payment in Advance)
حدیث نمبر: 4118
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى واللفظ ليحيى، وعمرو الناقد ، قال عمرو، حدثنا، وقال يحيى: اخبرنا سفيان بن عيينة ، عن ابن ابي نجيح ، عن عبد الله بن كثير ، عن ابي المنهال ، عن ابن عباس ، قال: " قدم النبي صلى الله عليه وسلم المدينة وهم يسلفون في الثمار السنة والسنتين، فقال: من اسلف في تمر، فليسلف في كيل معلوم ووزن معلوم إلى اجل معلوم ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَاللَّفْظُ لِيَحْيَى، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، قَالَ عَمْرٌو، حَدَّثَنَا، وَقَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَثِيرٍ ، عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: " قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وَهُمْ يُسْلِفُونَ فِي الثِّمَارِ السَّنَةَ وَالسَّنَتَيْنِ، فَقَالَ: مَنْ أَسْلَفَ فِي تَمْرٍ، فَلْيُسْلِفْ فِي كَيْلٍ مَعْلُومٍ وَوَزْنٍ مَعْلُومٍ إِلَى أَجَلٍ مَعْلُومٍ ".
) یحییٰ بن یحییٰ اور عمرو ناقد نے ہمیں حدیث بیان کی۔۔ الفاظ یحییٰ کے ہیں، عمرو نے کہا: ہمیں حدیث بیان کی اور یحییٰ نے کہا: ہمیں خبر دی۔۔ سفیان بن عیینہ نے ہمیں ابن ابی نجیح سے خبر دی، انہوں نے عبداللہ بن کثیر سے، انہوں نے ابومنہال سے اور انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے اور وہ لوگ پھلوں میں ایک دو سال تک کے لیے بیع سلف کرتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو کھجور میں بیع سلف کرے تو وہ معلوم ماپ اور معلوم وزن میں معلوم مدت تک کے لیے کرے۔"
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے تو لوگ ایک سال اور دو سال کے ادھار پر پھلوں کی بیع کرتے تھے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے کھجوروں کی بیع سلف کی، تو وہ معین ماپ، معین تول اور وقت مقرر کے لیے کرے۔
حدیث نمبر: 4119
Save to word اعراب
حدثنا شيبان بن فروخ ، حدثنا عبد الوارث ، عن ابن ابي نجيح ، حدثني عبد الله بن كثير ، عن ابي المنهال ، عن ابن عباس ، قال: قدم رسول الله صلى الله عليه وسلم والناس يسلفون، فقال لهم رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من اسلف فلا يسلف إلا في كيل معلوم ووزن معلوم "،حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ، عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ كَثِيرٍ ، عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّاسُ يُسْلِفُونَ، فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ أَسْلَفَ فَلَا يُسْلِفْ إِلَّا فِي كَيْلٍ مَعْلُومٍ وَوَزْنٍ مَعْلُومٍ "،
عبدالوارث نے ہمیں ابن ابی نجیح سے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں عبداللہ بن کثیر نے ابومنہال سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (مدینہ) تشریف لائے اور لوگ بیع سلف کرتے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: "جو بیع سلف کرے، وہ معین ماپ اور معین وزن کے بغیر نہ کرے۔"
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور لوگ بیع سلف کرتے تھے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا: جو بیع سلف کرے، تو وہ صرف معلوم کیل اور معلوم وزن کی صورت میں کرے۔
حدیث نمبر: 4120
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، وابو بكر بن ابي شيبة ، وإسماعيل بن سالم جميعا، عن ابن عيينة ، عن ابن ابي نجيح بهذا الإسناد مثل حديث عبد الوارث ولم يذكر إلى اجل معلوم،حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَإِسْمَاعِيل بْنُ سَالِمٍ جَمِيعًا، عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ ، عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَ حَدِيثِ عَبْدِ الْوَارِثِ وَلَمْ يَذْكُرْ إِلَى أَجَلٍ مَعْلُومٍ،
یحییٰ بن یحییٰ، ابوبکر بن ابی شیبہ اور اسماعیل سالم سب نے (سفیان) بن عیینہ سے، انہوں نے ابن ابی نجیح سے اسی سند کے ساتھ عبدالوارث کی حدیث کی طرح روایت بیان کی اور انہوں نے بھی "معین مدت تک" کے الفاظ ذکر نہیں کیے۔
امام صاحب اپنے تین اور اساتذہ کی سند مذکورہ بالا روایت کرتے ہیں، لیکن اس میں وقت معلوم کا ذکر نہیں ہے۔
حدیث نمبر: 4121
Save to word اعراب
وحدثنا ابو كريب ، وابن ابي عمر ، قالا: حدثنا وكيع . ح وحدثنا محمد بن بشار ، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي كلاهما، عن سفيان ، عن ابن ابي نجيح بإسنادهم مثل حديث ابن عيينة يذكر فيه إلى اجل معلوم.وحدثنا أَبُو كُرَيْبٍ ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ كِلَاهُمَا، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ بِإِسْنَادِهِمْ مِثْلَ حَدِيثِ ابْنِ عُيَيْنَةَ يَذْكُرُ فِيهِ إِلَى أَجَلٍ مَعْلُومٍ.
وکیع اور عبدالرحمان بن مہدی دونوں نے سفیان (ثوری) سے، انہوں نے ابن ابی نجیح سے انہی کی سند کے ساتھ ابن عیینہ کی حدیث کی طرح روایت بیان کی اور انہوں نے اس میں "معین مدت تک" کے الفاظ (بھی) بیان کیے۔
امام صاحب اپنے تین اساتذہ سے، ابن عیینہ کی طرح روایت بیان کرتے ہیں، اس میں اجل معلوم کا ذکر موجود ہے۔

Previous    12    13    14    15    16    17    18    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.