صحيح مسلم
كِتَاب الْمُسَاقَاةِ
سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا
22. بَابُ جَوَازِ اقْتِرَاضِ الْحَيَوَانِ وَاسْتِحْبَابِ تَوْفِيَتِهِ خَيْرا مِّمَّا عَلَيْهِ
باب: جانوروں کا قرض لینا درست ہے اور اس سے بہتر دینا مستحب ہے۔
حدیث نمبر: 4112
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: " جَاءَ رَجُلٌ يَتَقَاضَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعِيرًا، فَقَالَ: أَعْطُوهُ سِنًّا فَوْقَ سِنِّهِ، وَقَالَ: خَيْرُكُمْ أَحْسَنُكُمْ قَضَاءً ".
سفیان نے ہمیں سلمہ بن کہیل سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابوسلمہ سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: ایک آدمی آیا، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اونٹ کا مطالبہ کر رہا تھا تو آپ نے فرمایا: "اسے اس کے اونٹ سے بہتر عمر کا اونٹ دے دو۔" اور فرمایا: "تم میں سے بہتر وہ ہے جو ادائیگی میں بہتر ہو۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اپنے اونٹ کا مطالبہ کرنے آیا، تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسے، اس سے زیادہ عمر کا عنایت کرو۔“ اور فرمایا: ”تم میں سے خیر (اعلیٰ و عمدہ) وہی ہیں، جو قرض چکانے میں اچھے ہیں۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»