مطر اور یعلیٰ بن حکیم نے نافع سے، انہوں نے نبیہ بن وہب سے، انہوں نے ابان بن عثمان سے، انہوں نے عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو شخص حالت احرام میں ہو، وہ نہ نکاح کرے نہ نکاح کرائے اور نہ نکاح کا پیغام بھیجے
حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مُحرِم نہ اپنی شادی کرتا ہے، اور نہ دوسرے کی شادی کرتا ہے اور نہ نکاح کا پیغام دیتا ہے۔“
ایوب بن موسیٰ نے نبیہ بن وہب سے، انہوں نے ابان بن عثمان سے، انہوں نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت کی، وہ اس (کی سند) کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچاتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "محرم (جس نے احرام باندھ رکھا ہو وہ) نکاح کرے نہ نکاح کا پیغام بھیجے
حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”محرم نہ نکاح کرتا ہے اور نہ ہی نکاح کا پیغام دیتا ہے،“ یعنی اس کے لیے یہ کام روا نہیں ہے۔
حدثنا عبد الملك بن شعيب بن الليث ، حدثني ابي ، عن جدي ، حدثني خالد بن يزيد ، حدثني سعيد بن ابي هلال ، عن نبيه بن وهب : ان عمر بن عبيد الله بن معمر: اراد ان ينكح ابنه طلحة بنت شيبة بن جبير في الحج، وابان بن عثمان يومئذ امير الحاج، فارسل إلى ابان إني قد اردت ان انكح طلحة بن عمر، فاحب ان تحضر ذلك فقال له ابان : الا اراك عراقيا جافيا، إني سمعت عثمان بن عفان ، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا ينكح المحرم ".حدثنا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ جَدِّي ، حَدَّثَنِي خَالِدُ بْنُ يَزِيدَ ، حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي هِلَالٍ ، عَنْ نُبَيْهِ بْنِ وَهْبٍ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْمَرٍ: أَرَادَ أَنْ يُنْكِحَ ابْنَهُ طَلْحَةَ بِنْتَ شَيْبَةَ بْنِ جُبَيْرٍ فِي الْحَجِّ، وَأَبَانُ بْنُ عُثْمَانَ يَوْمَئِذٍ أَمِيرُ الْحَاجِّ، فَأَرْسَلَ إِلَى أَبَانٍ إِنِّي قَدْ أَرَدْتُ أَنْ أُنْكِحَ طَلْحَةَ بْنَ عُمَرَ، فَأُحِبُّ أَنْ تَحْضُرَ ذَلِكَ فقَالَ لَهُ أَبَانُ : أَلَا أُرَاكَ عِرَاقِيًّا جَافِيًا، إِنِّي سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ ، يَقُولُ: قال رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يَنْكِحُ الْمُحْرِمُ ".
سعید بن ابوہلال نے مجھے نبیہ بن وہب سے حدیث بیان کی کہ عمر بن عبیداللہ بن معمر نے ارادہ کیا کہ حج (کے ایام) میں اپنے بیٹے طلحہ کا نکاح شیبہ بن جبیر کی بیٹی سے کریں، ابان بن عثمان ان دنوں حج کے امیر تھے۔ تو انہوں نے ابان کی طرف پیغام بھیجا کہ میں نے ارادہ کیا ہے کہ طلحہ بن عمر کا نکاح کر دوں اور میں چاہتا ہوں کہ آپ بھی اس میں شریک ہوں تو ابان نے انہیں جواب دیا: کیا مجھے تم ایک اکھڑ عراقی جیسے دکھائی نہیں دے رہے! بلاشبہ میں نے حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "محرم (جو شخص حالت احرام میں ہو وہ) کسی کا نکاح نہ کرائے
نبیہ بن وھب سے روایت ہے کہ عمر بن عبیداللہ بن معمر نے اپنے بیٹے طلحہ کی شادی شیبہ بن جبیر کی بیٹی سے حج کے دنوں میں کرنے کا ارادہ کیا، اور ابان بن عثمان اس وقت امیر حج تھے، اس لیے ابان کی طرف پیغام بھیجا، میں نے طلحہ بن عمر کی شادی کرنے کا ارادہ کیا ہے، تو میں چاہتا ہوں، آپ بھی اس میں حاضر ہوں، تو ابان نے اسے جواب دیا، میرے خیال میں تم عراقی، نادان اور کم فہم ہو، میں نے حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ کہتے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”محرم نکاح نہیں کرتا ہے، یعنی نکاح نہیں کر سکتا۔“
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابن نمیر اور اسحاق حنظلی سب نے سفیان بن عیینہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے عمرو بن دینار سے، انہوں نے ابوشعثاء سے روایت کی کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے انہیں خبر دی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا تو آپ احرام میں تھے۔ ابن نمیر نے یہ اضافہ کیا: میں نے یہ حدیث زہری کو سنائی تو انہوں نے کہا: مجھے یزید بن اصم نے خبر دی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان (حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا) سے اس حالت میں نکاح کیا جبکہ آپ احرام کے بغیر تھے
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے شادی کی جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم محرم تھے، ابن نمیر (مصنف کے استاد) یہ اضافہ کرتے ہیں، کہ یہ روایت میں نے زہری کو سنائی، تو اس نے کہا، مجھے یزید بن الاصم نے بتایا، کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت، ان سے نکاح کیا تھا، جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حلال تھے۔
داود بن عبدالرحمٰن نے ہمیں عمرو بن دینار سے خبر دی، انہوں نے ابوشعثاء جابر بن زید سے، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا جبکہ آپ حالتِ احرام میں تھے
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے شادی، اس وقت کی جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم محرم تھے۔
یزید بن اصم سے روایت ہے، کہا: مجھے حضرت میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنہا نے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے اس حالت میں نکاح کیا کہ آپ احرام کے بغیر تھے۔ (یزید بن اصم نے) کہا: وہ میری بھی خالہ تھیں اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی بھی خالہ تھیں
حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے شادی کی جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حلال تھے، یزید بن الاصم کہتے ہیں کہ میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا، میری اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما دونوں کی خالہ ہیں۔
لیث نے ہمیں نافع سے خبر دی، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم میں سے کوئی شخص کسی دوسرے کے سودے پر سودا نہ کرے اور نہ تم میں سے کوئی کسی (اور) کے پیغامِ نکاح پر نکاح کا پیغام بھیجے
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک دوسرے کے سودے کے اوپر سودا نہ کرو اور نہ ایک دوسرے کی منگنی پر منگنی کرو۔“
یحییٰ نے ہمیں عبیداللہ سے حدیث بیان کی، کہا: مجھے نافع نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے خبر دی، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کوئی آدمی اپنے بھائی کے سودے پر سودا نہ کرے اور نہ اپنے بھائی کے پیغامِ نکاح پر پیغام بھیجے الا یہ کہ وہ اسے اجازت دے
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی شخص، اپنے مسلمان بھائی کے سودے پر سودا نہ کرے، اور نہ اپنے بھائی کی منگنی پر منگنی کرے، الا یہ کہ وہ اسے اجازت دے دے۔“