صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حج کے احکام و مسائل
The Book of Pilgrimage
حدیث نمبر: 3291
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، وزهير بن حرب ، قال يحيى: اخبرنا، وقال زهير: حدثنا جرير ، عن منصور ، عن ابي حازم ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من اتى هذا البيت، فلم يرفث، ولم يفسق رجع كما ولدته امه "،حدثنا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا، وقَالَ زُهَيْرٌ: حدثنا جَرِيرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ أَتَى هَذَا الْبَيْتَ، فَلَمْ يَرْفُثْ، وَلَمْ يَفْسُقْ رَجَعَ كَمَا وَلَدَتْهُ أُمُّهُ "،
جریر نے منصور سے، انھوں نے ابو حازم سے اور انھوں نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو شخص (اللہ) کے اس گھر میں آیا، نہ کوئی فحش گوئی کی اور نہ گناہ کیاتو وہ (گناہوں سے پاک ہوکر) اس طرح لوٹے گا جس طرح اسے اس کی ماں نےجنم دیاتھا۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص بیت اللہ آیا (حج کیا) فحش اور بے ہودہ کام نہ کیا اور نہ نافرمانی کی، تو وہ اس حال میں لوٹے گا، جیسا اسے اس کی والدہ نے جنا تھا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3292
Save to word اعراب
وحدثناه سعيد بن منصور ، عن ابي عوانة ، وابي الاحوص . ح وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا وكيع ، عن مسعر ، وسفيان . ح وحدثنا ابن المثنى ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، كل هؤلاء، عن منصور ، بهذا الإسناد، وفي حديثهم جميعا من حج، فلم يرفث ولم يفسق،وَحدثناه سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ ، عَنْ أَبِي عَوَانَةَ ، وَأَبِي الْأَحْوَصِ . ح وَحدثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حدثنا وَكِيعٌ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، وَسُفْيَانَ . ح وَحدثنا ابْنُ الْمُثَنَّى ، حدثنا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حدثنا شُعْبَةُ ، كُلُّ هَؤُلَاءِ، عَنْ مَنْصُورٍ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَفِي حَدِيثِهِمْ جَمِيعًا مَنْ حَجَّ، فَلَمْ يَرْفُثْ وَلَمْ يَفْسُقْ،
ابو عوانہ، ابو احوص، مسعر، سفیان اورشعبہ سب نے منصور سے اسی سند کے ساتھ یہ حدیث بیا ن کی اور ان سب کی حدیث میں یہ الفاظ ہیں: "جس نے حج کیا اور اس نے نہ فحش گوئی کی اور نہ کوئی گناہ کیا۔"
امام صاحب مذکورہ بالا روایت اپنے کئی اور اساتذہ سے کرتے ہیں، جس میں ہے کہ جس نے حج کیا، بے ہودہ حرکت اور نافرمانی نہ کی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3293
Save to word اعراب
حدثنا سعيد بن منصور ، حدثنا هشيم ، عن سيار ، عن ابي حازم ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم مثله.حدثنا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ ، حدثنا هُشَيْمٌ ، عَنْ سَيَّارٍ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ.
سیار نے ابو حازم سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اورانھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، اسی کے مانند۔
امام صاحب ایک اور سند سے مذکورہ روایت بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
80. باب النُّزُولِ بِمَكَّةَ لِلْحَاجِّ وَتَوْرِيثِ دُورِهَا:
80. باب: حاجیوں کا مکہ میں اترنا اور مکہ کے گھروں کی وارثت کا بیان۔
Chapter: Pilgrims staying in Makkah, and Inheriting its houses
حدیث نمبر: 3294
Save to word اعراب
حدثني ابو الطاهر ، وحرملة بن يحيى ، قالا: اخبرنا ابن وهب ، اخبرنا يونس بن يزيد ، عن ابن شهاب : ان علي بن حسين ، اخبره: ان عمرو بن عثمان بن عفان ، اخبره، عن اسامة بن زيد بن حارثة ، انه قال: يا رسول الله، اتنزل في دارك بمكة، فقال: " وهل ترك لنا عقيل من رباع او دور "، وكان عقيل ورث ابا طالب هو وطالب، ولم يرثه جعفر، ولا علي شيئا، لانهما كانا مسلمين، وكان عقيل، وطالب كافرين.حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، قَالَا: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ : أَنَّ عَلِيَّ بْنَ حُسَيْنٍ ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ عَمْرَو بْنَ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ ، أَخْبَرَهُ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ ، أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَتَنْزِلُ فِي دَارِكَ بِمَكَّةَ، فقَالَ: " وَهَلْ تَرَكَ لَنَا عَقِيلٌ مِنْ رِبَاعٍ أَوْ دُورٍ "، وَكَانَ عَقِيلٌ وَرِثَ أَبَا طَالِبٍ هُوَ وَطَالِبٌ، وَلَمْ يَرِثْهُ جَعْفَرٌ، وَلَا عَلِيٌّ شَيْئًا، لِأَنَّهُمَا كَانَا مُسْلِمَيْنِ، وَكَانَ عَقِيلٌ، وَطَالِبٌ كَافِرَيْنِ.
یو نس بن یزید نے مجھے ابن شہاب سے خبر دی کہ علی بن حسین نے انھیں خبر دی کہ عمرو بن عثمان بن عفان نے انھیں اسامہ بن یزید بن حا رثہ رضی اللہ عنہ سے خبر دی انھوں نے پو چھا: اے اللہ کے رسول!! کیا آپ مکہ میں اپنے (آبائی) گھر میں قیام فر ما ئیں گے؟آپ نے فرمایا: " کیا عقیل نے ہمارے لیے احا طوں یا گھروں میں سے کوئی چیز چھوڑی ہے۔ اور طالب ابو طا لب کے وارث بنے تھے اور جعفر اور علی رضی اللہ عنہ نے ان سے کوئی چیز وراثت میں حا صل نہ کی، کیونکہ وہ دونوں مسلمان تھے، جبکہ عقیل اور طالب کا فر تھے۔
حضرت اسامہ بن زید بن حارثہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے پوچھا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں اپنے (آبائی) گھر میں ٹھہریں گے (اتریں گے) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا، کیا عقیل نے ہمارے لیے کوئی ٹھکانا یا گھر چھوڑے ہیں؟ عقیل اور طالب دونوں ابو طالب کے وارث ٹھہرے تھے، اور حضرت جعفر اور حضرت علی رضی اللہ عنہما کو وراثت سے کچھ نہ ملا تھا، کیونکہ وہ دونوں مسلمان تھے، اور عقیل اور طالب دونوں کافر تھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3295
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن مهران الرازي ، وابن ابي عمر ، وعبد بن حميد ، جميعا عن عبد الرزاق ، قال ابن مهران: حدثنا عبد الرزاق، عن معمر ، عن الزهري ، عن علي بن حسين ، عن عمرو بن عثمان ، عن اسامة بن زيد ، قلت: يا رسول الله، اين تنزل غدا؟ وذلك في حجته حين دنونا من مكة فقال: " وهل ترك لنا عقيل منزلا ".حدثنا مُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ الرَّازِيُّ ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، جَمِيعًا عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ ، قَالَ ابْنُ مِهْرَانَ: حدثنا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ ، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيْنَ تَنْزِلُ غَدًا؟ وَذَلِكَ فِي حَجَّتِهِ حِينَ دَنَوْنَا مِنْ مَكَّةَ فقَالَ: " وَهَلْ تَرَكَ لَنَا عَقِيلٌ مَنْزِلًا ".
معمر نے زہری سے انھوں نے علی بن حسین سے انھوں نے عمرو بن عثمان سے اور انھوں نے اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت کی، (انھوں نے کہا) میں نے عرض کی: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ کل کہاں قیام کریں گے؟یہ بات آپ کے حج کے دورا ن میں ہو ئی جب ہم مکہ کے قریب پہنچ چکے تھےتو آپ نے فرمایا: "کیا عقیل نے ہمارے لیے کوئی گھر چھوڑا ہے!"
حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے دریافت کیا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ کل کہاں قیام کریں گے؟ اور یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حج کے موقع کی بات ہے، جب ہم مکہ کے قریب پہنچ گئے تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا: کیا عقیل نے ہمارے لیے کوئی مکان یا قیام گاہ چھوڑی ہے؟۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3296
Save to word اعراب
وحدثنيه محمد بن حاتم ، حدثنا روح بن عبادة ، حدثنا محمد بن ابي حفصة ، وزمعة بن صالح ، قالا: حدثنا ابن شهاب ، عن علي بن حسين ، عن عمرو بن عثمان ، عن اسامة بن زيد ، انه قال: يا رسول الله، اين تنزل غدا إن شاء الله؟ وذلك زمن الفتح، قال: " وهل ترك لنا عقيل من منزل ".وحَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حدثنا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ ، حدثنا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي حَفْصَةَ ، وَزَمْعَةُ بْنُ صَالِح ، قَالَا: حدثنا ابْنُ شِهَابٍ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ ، أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيْنَ تَنْزِلُ غَدًا إِنْ شَاءَ اللَّهُ؟ وَذَلِكَ زَمَنَ الْفَتْح، قَالَ: " وَهَلْ تَرَكَ لَنَا عَقِيلٌ مِنْ مَنْزِلٍ ".
محمد بن ابی حفصہ اور زمعہ بن صالح دونوں نے کہا ابن شہاب نے ہمیں حدیث بیان کی انھوں نے علی بن حسین سے، انھوں نے عمرو بن عثمان سے انھوں نے اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت کی انھوں نے عرض کی: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کل ان شاء اللہ آپ کہاں ٹھہریں گے؟ یہ فتح مکہ کا زمانہ تھا آپ نے فرمایا: "کیا عقیل نے ہمارے لیے کوئی گھر چھوڑا ہے!"
حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، اور انہوں نے پوچھا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! ان شاءاللہ آپ کل کہاں نزول فرمائیں گے؟ اور یہ فتح مکہ کی بات ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا عقیل نے ہمارے لیے کوئی مکان چھوڑا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
81. باب جَوَازِ الإِقَامَةِ بِمَكَّةَ لِلْمُهَاجِرِ مِنْهَا بَعْدَ فَرَاغِ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ بِلاَ زِيَادَةٍ:
81. باب: حج اور عمرہ کی فراغت کے بعد مہاجر کا مکہ میں قیام کرنے کا جواز، لیکن یہ قیام تین دن سے زیادہ نہ ہو۔
Chapter: It is permissible for the one who emigrated from Makkah to stay there for three days after completing Hajj and 'Umrah, and no more than that
حدیث نمبر: 3297
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله بن مسلمة بن قعنب ، حدثنا سليمان يعني ابن بلال ، عن عبد الرحمن بن حميد ، انه سمع عمر بن عبد العزيز، يسال السائب بن يزيد، يقول: هل سمعت في الإقامة بمكة شيئا؟ فقال السائب : سمعت العلاء بن الحضرمي، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " للمهاجر إقامة ثلاث بعد الصدر بمكة "، كانه يقول: لا يزيد عليها.حدثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعَنْبٍ ، حدثنا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حُمَيْدٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ، يَسْأَلُ السَّائِبَ بْنَ يَزِيدَ، يَقُولُ: هَلْ سَمِعْتَ فِي الْإِقَامَةِ بِمَكَّةَ شَيْئًا؟ فقَالَ السَّائِبُ : سَمِعْتُ الْعَلَاءَ بْنَ الْحَضْرَمِيِّ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لِلْمُهَاجِرِ إِقَامَةُ ثَلَاثٍ بَعْدَ الصَّدَرِ بِمَكَّةَ "، كَأَنَّهُ يَقُولُ: لَا يَزِيدُ عَلَيْهَا.
سلیمان بن بلال نے ہمیں عبد الرحمٰن بن حمید (بن عبد الرحمٰن بن عوف) سے حدیث بیان کی کہ انھوں نے عمر بن عبد العز یز کو سائب بن یزید رضی اللہ عنہ سے پو چھتے ہو ئے سنا کہہ رہے تھے: کیا آپ نے مکہ میں قیام کرنے کے بارے میں (رسول اللہ کا) کوئی فرما ن سنا ہے؟ سائب نے جواب دیا: میں نے علاء بن حضرمی رضی اللہ عنہ سے سنا: کہہ رہے تھے: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فر ما رہے تھے: (مکہ سے) ہجرت کر جا نے والے کے لیے (منیٰ سے) لوٹنے کے بعد مکہ میں تین دن قیام کرنا جا ئز ہے۔گو یا آپ یہ فر ما رہے تھے۔کہ اس سے زیادہ نہ ٹھہرے۔
حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ نے سائب بن یزید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سوال کیا، کیا تو نے مکہ میں اقامت اختیار کرنے کے بارے میں کچھ سنا ہے؟ تو سائب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جواب دیا، میں نے حضرت علاء بن حضرمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، وہ بیان کرتے تھے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا کہ مہاجر (منیٰ سے) واپسی کے بعد تین دن ٹھہر سکتا ہے۔ گویا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مقصد یہ تھا کہ اس سے زائد قیام نہ کرے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3298
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، اخبرنا سفيان بن عيينة ، عن عبد الرحمن بن حميد ، قال: سمعت عمر بن عبد العزيز، يقول لجلسائه: ما سمعتم في سكنى مكة؟ فقال: السائب بن يزيد : سمعت العلاء، او قال: العلاء بن الحضرمي ، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " يقيم المهاجر بمكة بعد قضاء نسكه ثلاثا ".حدثنا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حُمَيْدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ، يَقُولُ لِجُلَسَائِهِ: مَا سَمِعْتُمْ فِي سُكْنَى مَكَّةَ؟ فقَالَ: السَّائِبُ بْنُ يَزِيدَ : سَمِعْتُ الْعَلَاءَ، أَوَ قَالَ: الْعَلَاءَ بْنَ الْحَضْرَمِيِّ ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يُقِيمُ الْمُهَاجِرُ بِمَكَّةَ بَعْدَ قَضَاءِ نُسُكِهِ ثَلَاثًا ".
سفیان بن عیینہ نے ہمیں عبد الرحمٰن بن حمید سے خبر دی انھوں نے کہا: میں نے عمر بن عبد لعزیز سے سنا، وہ اپنے نشینوں سے کہہ رہے تھے: تم (حج کے بعد مکہ میں ٹھہرنے کے بارے میں کیا سنا،؟سائب بن یزید رضی اللہ عنہ نے کہا: میں علاء۔۔۔یا کہا: علاء بن حضرمی رضی اللہ عنہ۔۔۔۔سے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ہجرت کر جا نے والا اپنی عبادت (حج یا عمرہ) مکمل کرنے کے بعد مکہ میں تین دن ٹھہر سکتا ہے۔
عبدالرحمٰن بن حمید بیان کرتے ہیں، کہ عمر بن عبدالعزیز رحمۃاللہ علیہ نے اپنے ہم نشینوں یا مجلس میں موجود لوگوں سے پوچھا، کیا تم نے مکہ میں رہائش اختیار کرنے کے بارے میں کچھ سنا ہے، تو سائب بن یزید نے کہا، میں نے حضرت علاء بن حضرمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مہاجر، مناسک حج ادا کرنے کے بعد، تین دن تک مکہ میں ٹھہر سکتا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3299
Save to word اعراب
وحدثنا حسن الحلواني ، وعبد بن حميد ، جميعا عن يعقوب بن إبراهيم بن سعد ، حدثنا ابي ، عن صالح ، عن عبد الرحمن بن حميد ، انه سمع عمر بن عبد العزيز يسال السائب بن يزيد، فقال السائب : سمعت العلاء بن الحضرمي ، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " ثلاث ليال يمكثهن المهاجر بمكة بعد الصدر ".وحدثنا حَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، جَمِيعًا عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ ، حدثنا أَبِي ، عَنْ صَالِح ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حُمَيْدٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ يَسْأَلُ السَّائِبَ بْنَ يَزِيدَ، فقَالَ السَّائِبُ : سَمِعْتُ الْعَلَاءَ بْنَ الْحَضْرَمِيِّ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " ثَلَاثُ لَيَالٍ يَمْكُثُهُنَّ الْمُهَاجِرُ بِمَكَّةَ بَعْدَ الصَّدَرِ ".
صالح نے عبد الرحمٰن بن حمید سے روایت کی کہ انھوں نے عمر بن عبد العزیز سے سنا، وہ سائب بن یزید رضی اللہ عنہ سے سوال کر رہے تھے تو سائب رضی اللہ عنہ نے جواب دیا: میں نے علاء بن حضری رضی اللہ عنہ سے سنا وہ کہہ رہے تھے: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فر ما رہے تھے۔مہاجر (منیٰ سے) لو ٹنے کے بعد تین را تیں مکہ میں ٹھہرسکتا۔
حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ نے سائب بن یزید سے پوچھا، تو سائب نے جواب دیا، میں نے حضرت علاء بن حضرمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، وہ بیان کرتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ منیٰ سے واپسی کے بعد، مہاجر، مکہ میں تین راتیں ٹھہر سکتا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3300
Save to word اعراب
وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا عبد الرزاق ، اخبرنا ابن جريج واملاه علينا إملاء، اخبرني إسماعيل بن محمد بن سعد : ان حميد بن عبد الرحمن بن عوف ، اخبره: ان السائب بن يزيد ، اخبره: ان العلاء بن الحضرمي ، اخبره، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " مكث المهاجر بمكة بعد قضاء نسكه ثلاث "،وحدثنا إِسْحَاقَ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ وَأَمْلَاهُ عَلَيْنَا إِمْلَاءً، أَخْبَرَنِي إِسْمَاعِيل بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدٍ : أَنَّ حُمَيْدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ السَّائِبَ بْنَ يَزِيدَ ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ الْعَلَاءَ بْنَ الْحَضْرَمِيِّ ، أَخْبَرَهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَكْثُ الْمُهَاجِرِ بِمَكَّةَ بَعْدَ قَضَاءِ نُسُكِهِ ثَلَاثٌ "،
اسماعیل بن محمد بن سعد نے مجھے خبر دی کہ حمید بن عبد الرحمٰن بن عوف نے انھیں بتا یا کہ سائب بن یزید رضی اللہ عنہ نے انھیں بتا یا کہ علاء بن حضرمی رضی اللہ عنہ نے انھیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خبر دی: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " مہا جر کا اپنی عبادت مکمل کرنے کے بعد مکہ میں قیام تین دن تک کا ہے۔
حضرت علاء بن حضرمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مناسک حج سے فراغت کے بعد، مکہ میں، مہاجر، تین دن تک قیام کر سکتا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

Previous    47    48    49    50    51    52    53    54    55    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.