صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حج کے احکام و مسائل
The Book of Pilgrimage
53. باب بَيَانِ وَقْتِ اسْتِحْبَابِ الرَّمْيِ:
53. باب: کنکریاں مارنے کا مستحب وقت۔
Chapter: The time when it is recommended to stone the Jamrah
حدیث نمبر: 3141
Save to word اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابو خالد الاحمر ، وابن إدريس ، عن ابن جريج ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، قال: " رمى رسول الله صلى الله عليه وسلم الجمرة يوم النحر ضحى، واما بعد فإذا زالت الشمس "،وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ ، وَابْنُ إِدْرِيسَ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: " رَمَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجَمْرَةَ يَوْمَ النَّحْرِ ضُحًى، وَأَمَّا بَعْدُ فَإِذَا زَالَتِ الشَّمْسُ "،
ابو خالد احمر اورابن ادریس نے ابن جریج سے حدیث بیان کی، انھوں نے ابوزبیر سے اورانھوں نے جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کے دن چاشت کے وقت جمرہ (عقبہ) کو کنکریاں ماریں اور اس کے بعد (کے دنوں میں تمام جمروں کو) اس وقت جب سورج ڈھل گیا۔
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کے دن جمرہ عقبہ پر کنکریاں چاشت کے وقت ماریں، اور بعد کے دنوں میں سورج ڈھلنے کے بعد۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3142
Save to word اعراب
وحدثناه علي بن خشرم ، اخبرنا عيسى ، اخبرنا ابن جريج ، اخبرني ابو الزبير ، انه سمع جابر بن عبد الله ، يقول: كان النبي صلى الله عليه وسلم بمثله.وحَدَّثَنَاه عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ.
ہمیں عیسیٰ بن یونس نے خبردی، (کہا:) ہمیں ابن جریج نے خبر دی، (کہا:) مجھے ابو زبیرنے بتایا کہ انھوں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آگے اسی کے مانند ہے۔
امام صاحب اپنے دوسرے استاد سے بھی، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہی طرز عمل بیان کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
54. باب بَيَانِ أَنَّ حَصَى الْجِمَارِ سَبْعٌ:
54. باب: جمرات کو سات کنکریاں مارنے کا بیان۔
Chapter: The number of pebbles for stoning the Jamrahs is seven at a time
حدیث نمبر: 3143
Save to word اعراب
وحدثني سلمة بن شبيب ، حدثنا الحسن بن اعين ، حدثنا معقل وهو ابن عبيد الله الجزري ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الاستجمار تو، ورمي الجمار تو، والسعي بين الصفا، والمروة تو، والطواف تو، وإذا استجمر احدكم فليستجمر بتو ".وَحَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ ، حَدَّثَنَا مَعْقِلٌ وَهُوَ ابْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ الْجَزَرِيُّ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الِاسْتِجْمَارُ تَوٌّ، وَرَمْيُ الْجِمَارِ تَوٌّ، وَالسَّعْيُ بَيْنَ الصَّفَا، وَالْمَرْوَةِ تَوٌّ، وَالطَّوَافُ تَوٌّ، وَإِذَا اسْتَجْمَرَ أَحَدُكُمْ فَلْيَسْتَجْمِرْ بِتَوٍّ ".
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "استنجا طاق ڈھیلوں سے ہوتاہے، جمرات کی رمی طاق ہوتی ہے، صفا مروہ کے درمیان سعی طاق ہوتی ہے، بیت اللہ کا طواف طاق ہوتاہے۔اور تم میں سے جب کوئی استنجا کرے تو طاق ڈھیلوں سے کرے۔
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، استنجاء میں ڈھیلے طاق ہوں اور جمرات پر کنکریاں طاق ماری جائیں، صفا اور مروہ کے درمیان سعی طاق بار ہو اور طواف طاق بار ہو اور تم میں سے کوئی جب استنجاء کرے طاق ڈھیلے استعمال کرے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
55. باب تَفْضِيلِ الْحَلْقِ عَلَى التَّقْصِيرِ وَجَوَازِ التَّقْصِيرِ:
55. باب: سر منڈانا، بال کٹوانے سے بہتر ہے، اور بال کٹوانے کا جواز۔
Chapter: Shaving the head is preferrable to cutting the hair, although cutting the hair is permissible
حدیث نمبر: 3144
Save to word اعراب
وحدثنا يحيى بن يحيى ، ومحمد بن رمح ، قالا: اخبرنا الليث . ح وحدثنا قتيبة ، حدثنا ليث ، عن نافع ، ان عبد الله ، قال: " حلق رسول الله صلى الله عليه وسلم، وحلق طائفة من اصحابه، وقصر بعضهم، قال عبد الله: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " رحم الله المحلقين مرة او مرتين، ثم قال: والمقصرين ".وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، قَالَا: أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ . ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ ، قَالَ: " حَلَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَحَلَقَ طَائِفَةٌ مِنْ أَصْحَابِهِ، وَقَصَّرَ بَعْضُهُمْ، قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " رَحِمَ اللَّهُ الْمُحَلِّقِينَ مَرَّةً أَوْ مَرَّتَيْنِ، ثُمَّ قَالَ: وَالْمُقَصِّرِينَ ".
لیث نے نافع سے حدیث بیان کی کہ حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ (بن مسعود) نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سر منڈایا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کی ایک جماعت نے سر منڈایا، اور ان میں سے کچھ نے بال کٹوائے۔ حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: "اللہ سر منڈانے والوں پر رحم فرمائے۔"ایک یادو مرتبہ (دعا کی) پھر فرمایا: " اور بال کٹوانے والوں پر بھی" (ان کے لئے صرف ایک بار دعا کی۔)
حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سر منڈوایا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھیوں میں سے ایک گروہ نے سر منڈوایا اور بعض نے بال کٹوائے، حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ سر منڈوانے والوں پر رحم فرما۔ ایک بار فرمایا یا دو بار، پھر فرمایا: اور بال کٹوانے والوں پر بھی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3145
Save to word اعراب
وحدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن نافع ، عن عبد الله بن عمر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " اللهم ارحم المحلقين "، قالوا: والمقصرين يا رسول الله، قال: " اللهم ارحم المحلقين "، قالوا: والمقصرين يا رسول الله، قال: " والمقصرين ".وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " اللَّهُمَّ ارْحَمْ الْمُحَلِّقِينَ "، قَالُوا: وَالْمُقَصِّرِينَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: " اللَّهُمَّ ارْحَمْ الْمُحَلِّقِينَ "، قَالُوا: وَالْمُقَصِّرِينَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: " وَالْمُقَصِّرِينَ ".
یحییٰ بن یحییٰ نے امام مالک ؒکے سامنے قراءت کی کہ نافع سے روایت ہے، اور انھوں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اے اللہ!سر منڈانے والوں پر رحم فرما۔"لوگوں (صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے کہا: اور بال کٹوانے والوں پر اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !فرمایا: "اے اللہ! سر منڈانے والوں پر رحم فرما۔"صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین نے پھر عرض کی: اور بال کٹوانے والوں پر، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! فرمایا: " اور بال کٹوانے والوں پر (بھی رحم فرما۔) "
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی: اے اللہ! سر منڈوانے والوں پر رحم فرما۔ لوگوں نے عرض کیا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! اور بال کٹوانے والوں پر؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر دعا فرمائی: اے اللہ! سر منڈوانے والوں پر رحم فرما۔ صحابہ نے عرض کیا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! اور بال کٹوانے والوں پر؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اور بال کٹوانے والوں پر بھی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3146
Save to word اعراب
اخبرنا ابو إسحاق إبراهيم بن محمد بن سفيان، عن مسلم بن الحجاج، قال: حدثنا ابن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا عبيد الله بن عمر ، عن نافع ، عن ابن عمر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " رحم الله المحلقين "، قالوا: والمقصرين يا رسول الله، قال: " رحم الله المحلقين "، قالوا: والمقصرين يا رسول الله، قال " رحم الله المحلقين "، قالوا: والمقصرين يا رسول الله، قال: " والمقصرين "،أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاق إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سُفْيَانَ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ الْحَجَّاجِ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " رَحِمَ اللَّهُ الْمُحَلِّقِينَ "، قَالُوا: وَالْمُقَصِّرِينَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: " رَحِمَ اللَّهُ الْمُحَلِّقِينَ "، قَالُوا: وَالْمُقَصِّرِينَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ " رَحِمَ اللَّهُ الْمُحَلِّقِينَ "، قَالُوا: وَالْمُقَصِّرِينَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: " وَالْمُقَصِّرِينَ "،
ہمیں عبداللہ بن نمیر نے حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں عبیداللہ بن عمر نے نافع سے حدیث بیان کی، انھوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛": "اے اللہ!سر منڈانے والوں پر رحم فرما۔"لوگوں (صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے کہا: اور بال کٹوانے والوں پر اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !فرمایا: "اے اللہ! سر منڈانے والوں پر رحم فرما۔"صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین نے پھر عرض کی: اور بال کٹوانے والوں پر، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! فرمایا: " اور بال کٹوانے والوں پربھی۔ حدیث نمبر۔3147۔ہمیں عبدالوہاب نے حدیث سنائی، (کہا:) ہمیں عبیداللہ نے اسی سند کے ساتھ یہی حدیث بیان کی اور انھوں نے (اپنی) حدیث میں کہا: جب چوتھی باری آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اور بال کٹوانے والوں پر بھی۔"
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی: اے اللہ! سر منڈوانے والوں پر رحم فرما۔ صحابہ نے عرض کیا اور مقصرین بال کٹوانے والوں پر؟ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ نے دعا کی، اللہ سر منڈوانے والوں پر رحم فرما۔ صحابہ نے عرض کیا، اور بال کٹوانے والوں پر؟ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی اور سر کے بال چھوٹے کروانے والوں پر بھی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3147
Save to word اعراب
وحدثناه ابن المثنى ، حدثنا عبد الوهاب ، حدثنا عبيد الله ، بهذا الإسناد، وقال في الحديث: فلما كانت الرابعة، قال: والمقصرين.وحَدَّثَنَاه ابْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَقَالَ فِي الْحَدِيثِ: فَلَمَّا كَانَتِ الرَّابِعَةُ، قَالَ: وَالْمُقَصِّرِينَ.
ہمیں عبدالوہاب نے حدیث سنائی، (کہا:) ہمیں عبیداللہ نے اسی سند کے ساتھ یہی حدیث بیان کی اور انھوں نے (اپنی) حدیث میں کہا: جب چوتھی باری آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اور بال کٹوانے والوں پر بھی۔"
عبیداللہ اسی سند سے بیان کرتے ہیں اور کہا حدیث میں ہے جب چوتھی بار پوچھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اور بال کٹوانے والوں پر۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3148
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وزهير بن حرب ، وابن نمير ، وابو كريب ، جميعا عن ابن فضيل، قال زهير: حدثنا محمد بن فضيل ، حدثنا عمارة ، عن ابي زرعة ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اللهم اغفر للمحلقين "، قالوا: يا رسول الله، وللمقصرين، قال: " اللهم اغفر للمحلقين "، قالوا: يا رسول الله، وللمقصرين، قال: " اللهم اغفر للمحلقين "، قالوا: يا رسول الله، وللمقصرين، قال: " وللمقصرين "،حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَابْنُ نُمَيْرٍ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ فُضَيْلٍ، قَالَ زُهَيْرٌ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ ، حَدَّثَنَا عُمَارَةُ ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُحَلِّقِينَ "، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَلِلْمُقَصِّرِينَ، قَالَ: " اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُحَلِّقِينَ "، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَلِلْمُقَصِّرِينَ، قَالَ: " اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُحَلِّقِينَ "، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَلِلْمُقَصِّرِينَ، قَالَ: " وَلِلْمُقَصِّرِينَ "،
ابوزرعہ نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: "اے اللہ!سر منڈانےوالوں کوبخش دے۔"صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کی: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! اور بال کٹوانے والوں کو؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: "اے اللہ!سر منڈانےوالوں کوبخش دے۔"صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کی: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! اور بال کٹوانے والوں کو؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: "اے اللہ!سر منڈانےوالوں کوبخش دے۔"صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کی: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! اور بال کٹوانے والوں کو؟فرمایا: " اور بال کٹوانے والوں کو بھی۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی: اے اللہ! سر منڈوانے والوں کو معاف فرما دے۔ صحابہ نے عرض کیا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! اور بال کٹوانے والوں کے لیے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! سر منڈوانے والوں کو معاف فرما دے۔ صحابہ نے عرض کیا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! اور بال کٹوانے والوں کے لیے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ سر منڈوانے والوں کو معاف فرما دے۔ صحابہ نے عرض کیا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! اور بال کٹوانے والوں کے لیے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اور بال کٹوانے والوں کو بھی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3149
Save to word اعراب
وحدثني امية بن بسطام ، حدثنا يزيد بن زريع ، حدثنا روح ، عن العلاء ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، بمعنى حديث ابي زرعة، عن ابي هريرة.وَحَدَّثَنِي أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامَ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، عَنِ الْعَلَاءِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِمَعْنَى حَدِيثِ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ.
علاء نے اپنے والد (عبدالرحمان بن یعقوب) سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی۔۔۔آگے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے ابو زرعہ کی (روایت کردہ) حدیث کے ہم معنی ہے۔
امام صاحب ایک اور استاد سے مذکورہ بالا مفہوم کے حدیث بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3150
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا وكيع ، وابو داود الطيالسي ، عن شعبة ، عن يحيى بن الحصين ، عن جدته ، انها سمعت النبي صلى الله عليه وسلم في حجة الوداع، دعا للمحلقين ثلاثا وللمقصرين مرة "، ولم يقل وكيع: في حجة الوداع.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، وَأَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ الْحُصَيْنِ ، عَنْ جَدَّتِهِ ، أَنَّهَا سَمِعَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ، دَعَا لِلْمُحَلِّقِينَ ثَلَاثًا وَلِلْمُقَصِّرِينَ مَرَّةً "، وَلَمْ يَقُلْ وَكِيعٌ: فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ.
وکیع اورابو داود طیالسی نے ہمیں شعبہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے یحییٰ بن حصین سے اور انھوں نے اپنی دادی (ام حصین رضی اللہ عنہا) سے روایت کی کہ انھوں نے حجۃ الوداع کے موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےسر منڈانے والوں کے لئے تین بار اور بال کٹوانے والوں کے لئے ایک باردعا کی۔اور وکیع نے"حجۃ الوداع کے موقع پر"کا جملہ نہیں کہا۔
یحییٰ بن حصین اپنی دادی سے بیان کرتے ہیں کہ اس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں سر منڈوانے والوں کے لیے تین بار دعا فرمائی اور بال کٹوانے والوں کے لیے ایک بار۔ وکیع کی روایت میں حجۃ الوداع کا ذکر نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

Previous    32    33    34    35    36    37    38    39    40    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.