صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
روزوں کے احکام و مسائل
The Book of Fasting
حدیث نمبر: 2715
Save to word اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا وكيع ، عن طلحة بن يحيى ، عن عمته عائشة بنت طلحة ، عن عائشة ام المؤمنين، قالت: دخل علي النبي صلى الله عليه وسلم ذات يوم، فقال: " هل عندكم شيء "، فقلنا: لا، قال: " فإني إذن صائم "، ثم اتانا يوما آخر، فقلنا: يا رسول الله، اهدي لنا حيس، فقال: " ارينيه فلقد اصبحت صائما، فاكل ".وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ يَحْيَى ، عَنْ عَمَّتِهِ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ، قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ، فَقَالَ: " هَلْ عِنْدَكُمْ شَيْءٌ "، فَقُلْنَا: لَا، قَالَ: " فَإِنِّي إِذَنْ صَائِمٌ "، ثُمَّ أَتَانَا يَوْمًا آخَرَ، فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أُهْدِيَ لَنَا حَيْسٌ، فَقَالَ: " أَرِينِيهِ فَلَقَدْ أَصْبَحْتُ صَائِمًا، فَأَكَلَ ".
وکیع نے باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، کہا: ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے اور پوچھا: "کیا آپ لوگوں کے پاس (کھانے کی) کوئی چیز ہے؟"تو ہم نے کہا: نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تو تب میں روزے سے ہوں۔"پھر ایک اور دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو ہم نے عرض کی: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !ہمیں حیس تحفے میں ملا ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مجھے دکھائیے، میں نے روزے کی حالت میں صبح کی تھی۔"اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھا لیا۔
حضرت اُم المومنین عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے پاس تشریف لائے ارو پوچھا: کیا تمھارے پاس کھانے کی کوئی چیز ہے؟ تو ہم نے کہا: نہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا! تو اب ہم روزہ دار ہیں۔ پھرایک دن تشریف لائے تو ہم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہمیں مالیدہ کا ہدیہ ملا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے دکھائیے میں نے تو آج روزے کی نیت کی تھی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نوش فرمایا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
33. باب أَكْلُ النَّاسِي وَشُرْبُهُ وَجِمَاعُهُ لاَ يُفْطِرُ:
33. باب: بھول کر کھانے پینے اور جماع سے روزہ نہ ٹوٹنے کا بیان۔
Chapter: The one who eats, drinks, or has intercourse by mistake does not break his fast
حدیث نمبر: 2716
Save to word اعراب
وحدثني عمرو بن محمد الناقد ، حدثنا إسماعيل بن إبراهيم ، عن هشام القردوسي ، عن محمد بن سيرين ، عن ابي هريرة رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من نسي وهو صائم فاكل او شرب، فليتم صومه، فإنما اطعمه الله وسقاه ".وحَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ النَّاقِدُ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ هِشَامٍ الْقُرْدُوسِيِّ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْه، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ نَسِيَ وَهُوَ صَائِمٌ فَأَكَلَ أَوْ شَرِبَ، فَلْيُتِمَّ صَوْمَهُ، فَإِنَّمَا أَطْعَمَهُ اللَّهُ وَسَقَاهُ ".
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو شخص روزے کی حالت میں بھول گیا اور کھا لیا یا پی لیا تو وہ اپنا روزہ پورا کرے کیونکہ اس کو اللہ نے کھلایا اور پلایا ہے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے روزہ کی حالت میں بھول کر کھا پی لیا وہ اپنا روزہ پورا کرے کیونکہ اس کو اللہ نے کھلایا ہے (اس نے خود ارادہ کر کے روزہ نہیں توڑا ہے اس لیے اس کا روزہ برقرار ہے)

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
34. باب صِيَامِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَيْرِ رَمَضَانَ وَاسْتِحْبَابِ أَنْ لاَ يُخْلِيَ شَهْرًا عَنْ صَوْمٍ.
34. باب: رمضان کے علاوہ دوسرے مہینوں میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے روزوں اور ان کے استحباب کا بیان۔
Chapter: The Prophet's Fasts at times other than Ramadan; and it is recommended to ensure that no month is free of fasting
حدیث نمبر: 2717
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، اخبرنا يزيد بن زريع ، عن سعيد الجريري ، عن عبد الله بن شقيق ، قال: قلت لعائشة رضي الله عنها: هل كان النبي صلى الله عليه وسلم يصوم شهرا معلوما سوى رمضان؟ قالت: " والله إن صام شهرا معلوما سوى رمضان، حتى مضى لوجهه، ولا افطره حتى يصيب منه ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ ، قَالَ: قُلْتُ لِعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: هَلْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ شَهْرًا مَعْلُومًا سِوَى رَمَضَانَ؟ قَالَتْ: " وَاللَّهِ إِنْ صَامَ شَهْرًا مَعْلُومًا سِوَى رَمَضَانَ، حَتَّى مَضَى لِوَجْهِهِ، وَلَا أَفْطَرَهُ حَتَّى يُصِيبَ مِنْهُ ".
سعید جریری نے عبداللہ بن شقیق سے روایت کی، کہا: میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سےدریافت کیا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے سوا کسی متعین مہینے کے روزے رکھتے تھے؟انھوں نے جواب دیا: اللہ کی قسم! رمضان کے سوا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی متعین مہینے کے (پورے) روزے نہیں رکھے یہاں تک کہ آپ آگے تشریف لے گئے اور نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی مہینے کے روزے ترک کیے، جب تک کہ اس میں سے (کچھ دنوں کے) روزے رکھ (نہ) لیے۔
عبداللہ بن شقیق رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے دریافت کیا، کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے سوا کسی اور متعین ماہ کے روزے رکھتے تھے؟ انھوں نے جواب دیا: اللہ کی قسم! ماہ رمضان کے سوا کسی مہینے کے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پورے روزے کبھی نہیں رکھے، یہاں تک کہ اس دنیا سے رخصت ہو گئے اور نہ پورے ماہ کے چھوڑے روزے کچھ نہ کچھ رکھے بغیر چھوڑے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2718
Save to word اعراب
وحدثنا عبيد الله بن معاذ ، حدثنا ابي ، حدثنا كهمس ، عن عبد الله بن شقيق ، قال: قلت لعائشة رضي الله عنها: اكان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصوم شهرا كله؟، قالت: " ما علمته صام شهرا كله إلا رمضان، ولا افطره كله، حتى يصوم منه، حتى مضى لسبيله صلى الله عليه وسلم ".وحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا كَهْمَسٌ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ ، قَالَ: قُلْتُ لِعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ شَهْرًا كُلَّهُ؟، قَالَتْ: " مَا عَلِمْتُهُ صَامَ شَهْرًا كُلَّهُ إِلَّا رَمَضَانَ، وَلَا أَفْطَرَهُ كُلَّهُ، حَتَّى يَصُومَ مِنْهُ، حَتَّى مَضَى لِسَبِيلِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ".
کہمس نے عبداللہ بن شقیق سے حدیث بیان کی، کہا: میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کسی پورے مہینے کے روزے رکھتے تھے؟انھوں نے جواب دیا: میں نہیں جانتی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کے سوا کسی مہینے کے پورے روزے رکھے ہوں اور نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پورے مہینے کے روزے چھوڑے۔تاآنکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس میں سے (کچھ دنوں کے) روزے رکھ (نہ) لیتے، یہاں تک کہ آپ اپنی (دائمی منزل کی) راہ پر تشریف لے گئے۔
عبداللہ بن شقیق رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پوچھا، کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کسی ماہ کے مکمل روزے رکھتے تھے؟ انھوں نے جواب دیا میرے علم میں رمضان کے سوا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی ماہ کے مکمل روزے نہیں رکھے اور نہ پورے ماہ کے روزے چھوڑے آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہر ماہ کچھ نہ کچھ روزے رکھتے تھے حتی کہ سفر آخرت پر چلے گئے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2719
Save to word اعراب
وحدثني ابو الربيع الزهراني ، حدثنا حماد عن ايوب ، وهشام ، عن محمد ، عن عبد الله بن شقيق ، قال حماد: واظن ايوب قد سمعه من عبد الله بن شقيق، قال: سالت عائشة رضي الله عن صوم النبي صلى الله عليه وسلم، فقالت: " كان يصوم حتى نقول: قد صام قد صام، ويفطر حتى نقول: قد افطر قد افطر، قالت: وما رايته صام شهرا كاملا منذ قدم المدينة، إلا ان يكون رمضان "،وحَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ ، وَهِشَامٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ ، قَالَ حَمَّادٌ: وَأَظُنُّ أَيُّوبَ قَدْ سَمِعَهُ مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْ صَوْمِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: " كَانَ يَصُومُ حَتَّى نَقُولَ: قَدْ صَامَ قَدْ صَامَ، وَيُفْطِرُ حَتَّى نَقُولَ: قَدْ أَفْطَرَ قَدْ أَفْطَرَ، قَالَتْ: وَمَا رَأَيْتُهُ صَامَ شَهْرًا كَامِلًا مُنْذُ قَدِمَ الْمَدِينَةَ، إِلَّا أَنْ يَكُونَ رَمَضَانَ "،
حماد نے ایوب اورہشام سے، انھوں نے محمد سے، انھوں نے عبداللہ بن شقیق سے روایت کی۔حماد نے کہا: میرا خیال ہے، ایوب نے اس حدیث کا عبداللہ بن شقیق سے سماع کیا۔کہا: میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے روزوں کے بارے میں دریافت کیا توانھوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے رکھتے تھے حتیٰ کہ ہم کہتے: آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے پر روزے رکھتےجارہے ہیں۔اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم افطار کرتے (روزے رکھنا ترک کردیتے) حتیٰ کہ ہم کہتے: آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسلسل افطار کررہے ہیں، کہا: جب سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے ہیں، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں دیکھا کہ آپ نے کسی پورے مہینے کے روزے رکھے ہوں، ا س کے سوا کہ وہ رمضان کا مہینہ ہو۔
عبداللہ بن شقیق رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سےنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے روزوں کے بارے میں دریافت کیا تو انھوں نےجواب دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے رکھتے تھے حتی کہ ہم کہتے تھے روزے رکھ رہے ہیں روزے رکھ رہے ہیں اور روزے چھوڑدیتے حتی کہ ہم کہتے آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے چھوڑ رہے ہیں آپصلی اللہ علیہ وسلم روزے چھوڑ رہے ہیں اور انھوں نے بتایا: جب سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ آئے ہیں، میں نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو کبھی بھی رمضان کے سوا پورے ماہ کے روزے رکھتے نہیں دیکھا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2720
Save to word اعراب
وحدثنا قتيبة ، حدثنا حماد ، عن ايوب ، عن عبد الله بن شقيق ، قال: سالت عائشة رضي الله عنها: بمثله، ولم يذكر في الإسناد هشاما، ولا محمدا.وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: بِمِثْلِهِ، وَلَمْ يَذْكُرْ فِي الْإِسْنَادِ هِشَامًا، وَلَا مُحَمَّدًا.
قتیبہ نے ہمیں حدیث سنائی، (کہا:) ہمیں حماد نے ایوب سے حدیث سنائی، انھوں نے عبداللہ بن شقیق سے روایت کی، کہا: میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے سوا کیا۔۔۔اسی (سابقہ حدیث) کے مانند، انھوں نے سند میں ہشام اور محمد کا ذکر نہیں کیا۔
امام صاحب یہی روایت قتیبہ سے بیان کرتے ہیں لیکن اس سند میں ہشام اور محمد کا نام نہیں لیتے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2721
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن ابي النضر مولى عمر بن عبيد الله، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن ، عن عائشة ام المؤمنين رضي الله عنها، انها قالت: " كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصوم حتى نقول: لا يفطر، ويفطر حتى نقول: لا يصوم، وما رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم استكمل صيام شهر قط، إلا رمضان، وما رايته في شهر اكثر منه صياما، في شعبان ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ أَبِي النَّضْرِ مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّهَا قَالَتْ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ حَتَّى نَقُولَ: لَا يُفْطِرُ، وَيُفْطِرُ حَتَّى نَقُولَ: لَا يَصُومُ، وَمَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَكْمَلَ صِيَامَ شَهْرٍ قَطُّ، إِلَّا رَمَضَانَ، وَمَا رَأَيْتُهُ فِي شَهْرٍ أَكْثَرَ مِنْهُ صِيَامًا، فِي شَعْبَانَ ".
عمر بن عبیداللہ کے آزاد کردہ غلام ابو نضر نے ابو سلمہ بن عبدالرحمان (بن عوف) سے اور انھوں نے ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے رویت کی کہ انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم روزے رکھتے حتی کہ ہم کہتے: آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے ترک نہیں کریں گے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے چھوڑ دیتے حتیٰ کہ ہم کہتے آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے نہیں رکھیں گے، اور میں نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کے سوا کبھی کسی مہینے کے پورے روزے رکھے ہوں، اور میں نے نہیں دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی (اور) مہینے میں اس سے زیادہ روزے رکھے ہوں جتنے شعبان میں رکھتے تھے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم روزے رکھتے حتی کہ ہم یہ خیال کرتے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اب ناغہ نہیں کریں گے اور آپ روزے نہ رکھتے حتی کہ (مسلسل روزے نہ رکھنے سے) ہمیں خیال گزرتا اب آپصلی اللہ علیہ وسلم روزے نہیں رکھیں گے اور میں نے نہیں دیکھا کہ کبھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کے سوا کسی مہینے کے پورے روزے رکھے ہوں اور میں نے نہیں دیکھا کہ آپ نے کسی مہینے میں شعبان سے زیادہ روزے رکھے ہوں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2722
Save to word اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وعمرو الناقد جميعا، عن ابن عيينة ، قال ابو بكر: حدثنا سفيان بن عيينة، عن ابن ابي لبيد ، عن ابي سلمة ، قال: سالت عائشة رضي الله عن صيام رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقالت: " كان يصوم حتى نقول: قد صام، ويفطر حتى نقول: قد افطر، ولم اره صائما من شهر قط اكثر من صيامه من شعبان، كان يصوم شعبان كله، كان يصوم شعبان إلا قليلا ".وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ جَمِيعًا، عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ ابْنِ أَبِي لَبِيدٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْ صِيَامِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: " كَانَ يَصُومُ حَتَّى نَقُولَ: قَدْ صَامَ، وَيُفْطِرُ حَتَّى نَقُولَ: قَدْ أَفْطَرَ، وَلَمْ أَرَهُ صَائِمًا مِنْ شَهْرٍ قَطُّ أَكْثَرَ مِنْ صِيَامِهِ مِنْ شَعْبَانَ، كَانَ يَصُومُ شَعْبَانَ كُلَّهُ، كَانَ يَصُومُ شَعْبَانَ إِلَّا قَلِيلًا ".
ابن ابی لبید نے ابو سلمہ سے روایت کی، کہا: میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے روزوں کے بار ے میں پوچھا توانھوں نے بتایا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسلسل روزے رکھتے حتیٰ کہ ہم کہتے: آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے ترک نہیں کریں گے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے چھوڑ دیتے حتیٰ کہ ہم کہتے آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے نہیں رکھیں گے، اورمیں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی اور مہینے میں شعبان کےروزوں کی نسبت زیادہ روزے رکھتے نہیں دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم (گویا) پورے شعبان کے ر وزے رکھتے تھے، محض چند دن چھوڑ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم پورا شعبان روزے رکھتے تھے۔
ابو سلمہ رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے روزوں کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے بتایا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے رکھتے رہتے حتی کہ ہمارا خیال ہوتا روزہ رکھتے ہی رہیں گے اور (کبھی) آپصلی اللہ علیہ وسلم روزے شروع نہ کرتے حتی کہ ہمیں کیال گزرتا۔ آپصلی اللہ علیہ وسلم مسلسل ناغہ کریں گے اور میں نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو کبھی شعبان سے زیادہ کسی مہینہ میں روزے رکھتے نہیں دیکھا، آپصلی اللہ علیہ وسلم پورے شعبان کے روزے رکھتے تھے کیونکہ آپصلی اللہ علیہ وسلم شعبان کے بہت کم روزے چھوڑتے تھے (للا کثرحکم الکل کے اصول کے مطابق آپ صلی اللہ علیہ وسلم پورے شعبان کے روزے رکھتے تھے)۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2723
Save to word اعراب
حدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا معاذ بن هشام ، حدثني ابي ، عن يحيى بن ابي كثير ، حدثنا ابو سلمة ، عن عائشة رضي الله عنها، قالت: " لم يكن رسول الله صلى الله عليه وسلم في الشهر من السنة اكثر صياما منه في شعبان، وكان يقول: خذوا من الاعمال ما تطيقون، فإن الله لن يمل حتى تملوا، وكان يقول: احب العمل إلى الله، ما داوم عليه صاحبه، وإن قل ".حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: " لَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الشَّهْرِ مِنَ السَّنَةِ أَكْثَرَ صِيَامًا مِنْهُ فِي شَعْبَانَ، وَكَانَ يَقُولُ: خُذُوا مِنَ الْأَعْمَالِ مَا تُطِيقُونَ، فَإِنَّ اللَّهَ لَنْ يَمَلَّ حَتَّى تَمَلُّوا، وَكَانَ يَقُولُ: أَحَبُّ الْعَمَلِ إِلَى اللَّهِ، مَا دَاوَمَ عَلَيْهِ صَاحِبُهُ، وَإِنْ قَلَّ ".
یحییٰ بن ابی کثیر نے ابو سلمہ سے اور انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سےروایت کی، اور کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سال کے کسی مہینے میں، شعبان سے بڑھ کر، روزے نہیں رکھتے تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کر تے تھے: "اتنے ہی اعمال اپناؤ جتنوں کی تم طاقت رکھتے ہو۔کیونکہ اللہ تعالیٰ ہرگز نہیں اکتائے گا حتیٰ کہ تم خود ہی (عمل کرنے سے) اکتا جاؤ گے۔"اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کر تے تھے: "اللہ کے ہاں سب سے زیادہ پسندیدہ عمل و ہ ہے جس پر عمل کرنے والا ہمیشہ قائم رہے چاہے وہ تھوڑا ہی کیوں نہ ہو۔"
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سال بھر کسی ماہ میں شعبان سے زیادہ روزے دار نہیں ہوتے تھے اور فرماتے تھے۔ اس قدر اعمال کرو۔ جو تمھارے بس میں ہوں کیونکہ اللہ تعالیٰ (اجرو ثواب دینے سے) نہیں اکتائے گا تم خود ہی (عمل کرنے سے) اکتا جاؤ گے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: اللہ کے ہاں محبوب ترین عمل وہ ہے جس پر صاحب عمل ہمیشگی کرے اگرچہ وہ تھوڑا ہی ہو۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 2724
Save to word اعراب
حدثنا ابو الربيع الزهراني ، حدثنا ابو عوانة ، عن ابي بشر ، عن سعيد بن جبير ، عن ابن عباس رضي الله عنهما، قال: " ما صام رسول الله صلى الله عليه وسلم شهرا كاملا قط غير رمضان، وكان يصوم إذا صام حتى يقول القائل: لا والله لا يفطر، ويفطر إذا افطر حتى يقول القائل: لا والله لا يصوم "،حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: " مَا صَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَهْرًا كَامِلًا قَطُّ غَيْرَ رَمَضَانَ، وَكَانَ يَصُومُ إِذَا صَامَ حَتَّى يَقُولَ الْقَائِلُ: لَا وَاللَّهِ لَا يُفْطِرُ، وَيُفْطِرُ إِذَا أَفْطَرَ حَتَّى يَقُولَ الْقَائِلُ: لَا وَاللَّهِ لَا يَصُومُ "،
ابو عوانہ نے ابو بشر سے، انھوں نے سعید بن جبیر سے اور انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کے سوا کبھی پورا مہینہ روزے نہیں رکھے۔جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے رکھتے تو اتنے روزے رکھتے کہ کہنے والا کہتا: نہیں، اللہ کی قسم!آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے ترک نہیں کریں گے اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے چھوڑتے تو (مسلسل) چھوڑتے حتیٰ کہ کہنے والا کہتا: نہیں، اللہ کی قسم!آپ روزے نہیں رکھیں گے۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کے سوا کسی کامل ماہ کے روزے نہیں رکھے، جب روزے شروع کرتے رکھتے ہی رہتے، حتی کہ کہنے والا کہتا: نہیں، اللہ کی قسم! آپ صلی اللہ علیہ وسلم ناغہ نہیں کریں گے اور جب روزے شروع نہ کرتے، ناغہ ہی کرتے رہتے تھے حتی کہ کہنے والا خیال کرتا نہیں اللہ کی قسم! آپصلی اللہ علیہ وسلم روزہ نہیں رکھیں گے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

Previous    19    20    21    22    23    24    25    26    27    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.