مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا ابو دردأ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
1. حدیث نمبر 395
حدیث نمبر: 395
Save to word اعراب
395 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا عمرو بن دينار، عن عبد العزيز بن رفيع، عن ابي صالح، عن عطاء بن يسار عن رجل من اهل مصر قال: سالت ابا الدرداء عن قول الله عز وجل ﴿ الذين آمنوا وكانوا يتقون لهم البشري في الحياة الدنيا وفي الآخرة﴾ فقال: ما سالني عنها احد منذ سالت رسول الله صلي الله عليه وسلم عنها غيرك إلا رجلا واحدا سالت رسول الله صلي الله عليه وسلم عنها فقال: «ما سالني عنها احد منذ انزلت غيرك إلا رجلا واحدا الرؤيا الصالحة يراها المسلم او تري له» 395 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رَفِيعٍ، عَنْ أَبِي صَالِحْ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ مِصْرَ قَالَ: سَأَلْتُ أَبَا الدَّرْدَاءِ عَنْ قَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ ﴿ الَّذِينَ آمَنُوا وَكَانُوا يَتَّقُونَ لَهُمُ الْبُشْرَي فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الْآخِرَةِ﴾ فَقَالَ: مَا سَأَلَنِي عَنْهَا أَحَدٌ مُنْذُ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْهَا غَيْرُكَ إِلَّا رَجُلًا وَاحِدًا سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْهَا فَقَالَ: «مَا سَأَلَنِي عَنْهَا أَحَدٌ مُنْذُ أُنْزِلَتْ غَيْرُكَ إِلَّا رَجُلًا وَاحِدًا الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ يَرَاهَا الْمُسْلِمُ أَوْ تُرَي لَهُ»
395- عطاء بن یسار مصر سے تعلق رکھنے والے ایک صاحب کیا بیان نقل کرتے ہیں۔ میں نے سیدنا ابودردأ رضی اللہ عنہ سے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کے بارے میں دریافت کیا۔ «لَهُمُ الْبُشْرَى فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا» وہ لوگ جو ایمان لائے اور انہوں نے پرہیزگاری اختیار کی ان کے کے لئے دنیاوی زندگی اور آخرت میں خوشخبری ہے۔ (10-یونس:64)
تو سیدنا ابودردأ بولے: جب سے میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں دریافت کیا ہے، اس وقت سے لے کر اب تک کسی نے تمہارے علاوہ مجھ سے اس بارے میں دریافت نہیں کیا۔ صرف ایک اور شخص نے یہ سوال کیا تھا۔ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں یہ دریافت کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب سے یہ آیت نازل ہوئی ہے اس سقت سے لے کر اب تک تمہارے علاوہ اور کسی نے بھی اس کے بارے میں مجھ سے سوال نہیں کیا۔ صرف ایک شخص نے کیا ہے (اس سے مراد) وہ سچے خواب ہیں، جنہیں کوئی مسلمان دیکھتا ہے (راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) جو کسی مسلمان کو دکھائے جاتے ہیں۔


تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف أخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 8272، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2273، 3106، وأحمد فى مسنده برقم: 28158 وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 31092»
2. حدیث نمبر 396
حدیث نمبر: 396
Save to word اعراب
396 - حدثنا الحميدي قال: سفيان ثم لقيت عبد العزيز بن رفيع فحدثنيه عن ابي صالح، عن عطاء بن يسار، عن رجل من اهل مصر عن ابي الدرداء عن النبي صلي الله عليه وسلم مثله396 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: سُفْيَانُ ثُمَّ لَقِيتُ عَبْدَ الْعَزِيزِ بْنَ رَفِيعٍ فَحَدَّثَنِيهِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ مِصْرَ عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ
396- یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ سیدنا ابودرداء کے حوالے سے منقول ہے۔



تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده ضعيف وأخرجه أحمد فى مسنده، برقم: 28158، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» ، برقم: 31092»
3. حدیث نمبر 397
حدیث نمبر: 397
Save to word اعراب
397 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا عمرو بن دينار، عن ابن ابي مليكة، عن يعلي بن مملك، عن ام الدرداء، عن ابي الدرداء ان رسول الله صلي الله عليه وسلم قال: «من اعطي حظه من الرفق فقد اعطي حظه من الخير ومن حرم حظه من الرفق فقد حرم حظه من الخير» 397 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ يَعْلَي بْنِ مُمَلَّكٍ، عَنْ أُمِّ الدَّرْدَاءِ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ أُعْطِيَ حَظَّهُ مِنَ الرِّفْقِ فَقَدْ أُعْطِيَ حَظَّهُ مِنَ الْخَيْرِ وَمَنْ حُرِمَ حَظَّهُ مِنَ الرِّفْقِ فَقَدْ حُرِمَ حَظَّهُ مِنَ الْخَيْرِ»
397- سیدہ ام درداء رضی اللہ عنہا، سیدنا ابورداء رضی اللہ عنہ کا یہ بیان نقل کرتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: جسے نرمی میں حصہ عطا کیا گیا، اسے بھلائی میں سے حصہ عطا کیا گیا اور جو شخص نرمی میں سے حصے سے محروم رہا وہ بھلائی میں حصے سے محروم رہا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده جيد: وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 481،5693،5695، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4799، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2002،2003،2013، والبيهقي في «سننه الكبير» برقم: 20855، وأحمد فى «مسنده» برقم: 28142»
4. حدیث نمبر 398
حدیث نمبر: 398
Save to word اعراب
398 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا عمرو بن دينار، عن ابن ابي مليكة، عن يعلي بن مملك، عن ام الدرداء، عن ابي الدرداء ان رسول الله صلي الله عليه وسلم قال: «إن اثقل شيء في الميزان خلق حسن، وإن الله عز وجل يبغض الفاحش البذئ» 398 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ يَعْلَي بْنِ مُمَلَّكٍ، عَنْ أُمِّ الدَّرْدَاءِ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنَّ أَثْقَلَ شَيْءٍ فِي الْمِيزَانِ خُلُقٌ حَسَنٌ، وَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يُبْغِضُ الْفَاحِشَ الْبَذِئَ»
398- سیدہ ام درداء رضی اللہ عنہا، سیدنا ابورداء رضی اللہ عنہ کے حوالے سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتی ہیں: میزان میں سب سے وزنی چیز اچھے اخلاق ہیں، اور اللہ تعالیٰ برے اخلاق کے مالک بدزبان شخص کو ناپسند کرتا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده جيد: وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» ، برقم: 481، برقم: 5693، برقم: 5695، وأبو داود فى «سننه» ، برقم: 4799، والترمذي فى «جامعه» ، برقم: 2002»
5. حدیث نمبر 399
حدیث نمبر: 399
Save to word اعراب
399 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا عطاء بن السائب، عن ابي عبد الرحمن السلمي، عن ابي الدرداء ان رجلا اتاه فقال له: إن ابي يامرني بطلاقها، فقال ابو الدرداء سمعت رسول الله صلي الله عليه وسلم يقول: «الوالد اوسط ابواب الجنة» فاضع ذلك او احفظه، وربما قال سفيان إن امي وربما قال إن امي وابي399 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا عَطَاءُ بْنُ السَّائِبِ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ أَنَّ رَجُلًا أَتَاهُ فَقَالَ لَهُ: إِنَّ أَبِي يَأْمُرُنِي بِطَلَاقِهَا، فَقَالَ أَبُو الدَّرْدَاءِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «الْوَالِدُ أَوْسَطُ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ» فَأَضِعْ ذَلِكَ أَوِ احْفَظْهُ، وَرُبَّمَا قَالَ سُفْيَانُ إِنَّ أُمِّي وَرُبَّمَا قَالَ إِنَّ أُمِّي وَأَبِي
399- سیدنا ابورداء رضی اللہ عنہ کے بارے میں منقول ہے: ایک شخص ان کے پاس آیا اور ان سے کہا: میرے والد مجھے یہ حکم دے رہے ہیں کہ میں اپنی بیوی کو طلاق دے دوں، تو سیدنا ابورداء رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: والد جنت کا درمیانی دروازہ ہے۔ (یہ تمہاری مرضی ہے) کہ تم اسے ضائع کرتے ہو یا س کی حفاظت کرتے ہو
سفیان نامی راوی نے بعض اوقات یہ الفاظ نقل کیے ہیں: میری والدہ نے مجھے یہ حکم دیا ہے، اور بعض اوقات انہیں نے یہ الفاظ نقل کئے ہیں: میری والدہ نے (راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) میرے والد نے مجھے یہ حکم دیا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح: أخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 425، والحاكم فى «مستدركه» ، برقم: 2815،7344،7345، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1900، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2089، برقم: 3663، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 22131»
6. حدیث نمبر 400
حدیث نمبر: 400
Save to word اعراب
400 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، عن الاعمش، عن إبراهيم، عن علقمة قال: قرات بالشام (والليل إذا يغشي والنهار إذا تجلي والذكر والانثي) فقال ابو الدرداء: هكذا سمعت عبد الله يقرؤها؟ فقلت: نعم قال: هو يشهد انه «سمع رسول الله صلي الله عليه وسلم يقرؤها كذلك ﴿ والذكر والانثي﴾» 400 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ: قَرَأْتُ بِالشَّامِ (وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَي وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّي وَالذَّكَرِ وَالْأُنْثَي) فقَالَ أَبُو الدَّرْدَاءِ: هَكَذَا سَمِعْتَ عَبْدَ اللَّهِ يَقْرَؤُهَا؟ فَقُلْتُ: نَعَمْ قَالَ: هُوَ يَشْهَدُ أَنَّهُ «سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَؤُهَا كَذَلِكَ ﴿ وَالذَّكَرِ وَالْأُنْثَي﴾»
400- علقمہ بیان کرتے ہیں: میں نے شام میں یہ آیت تلاوت کی: «وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّى وَالذَّكَرِ وَالْأُنْثَى»، تو سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ نے دریافت کیا: کیا تم نے سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کو یہ آیت اسی طرح تلاوت کرتے ہوئے سنا ہے؟ میں نے جواب دیا: جی ہاں! تو وہ بولے: اور انہوں نے گواہی دے کر یہ بات بیان کی کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ آیت اس طرح پڑھتے ہوئے سنا ہے: «وَالذَّكَرِ وَالْأُنْثَى» ‏‏‏‏

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «تفسير سورة الليل» برقم: 3287،3742،3743،3761،4943،4944،6278، ومسلم فى «صلاة المسافرين» برقم: 824،وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6330،6331،7127، والحاكم في «مستدركه» برقم: 5424، والنسائي فى «الكبرى» برقم: 8241، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2939، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 28182»
7. حدیث نمبر 401
حدیث نمبر: 401
Save to word اعراب
401 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا سهيل بن ابي صالح، عن عبد الله بن يزيد السعدي قال: سالت سعيد بن المسيب عن اكل الضبع فقال: او ياكلها احد؟ فقلت: إن ناسا من قومي يتحبلونها فياكلونها، فقال سعيد إنه لا يصلح اكلها، فقال شيخ عنده: الا اخبرك مما سمعت من ابي الدرداء سمعت ابا الدرداء يقول: «نهي رسول الله صلي الله عليه وسلم عن كل نهبة، وعن كل خطفة خطفه، وعن المجثمة، وعن كل ذي ناب من السبع» فقال سعيد صدقت401 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا سُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ السَّعْدِيِّ قَالَ: سَأَلْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ عَنْ أَكْلِ الضَّبُعِ فَقَالَ: أَوَ يَأْكُلُهَا أَحَدٌ؟ فَقُلْتُ: إِنَّ نَاسًا مِنْ قَوْمِي يَتَحَبَّلُونَهَا فَيَأْكُلُونَهَا، فَقَالَ سَعِيدٌ إِنَّهُ لَا يَصْلُحُ أَكْلُهَا، فَقَالَ شَيْخٌ عِنْدَهُ: أَلَا أُخْبِرُكَ مِمَّا سَمِعْتُ مِنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ سَمِعْتُ أَبَا الدَّرْدَاءِ يَقُولُ: «نَهَي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ كُلِّ نُهْبَةٍ، وَعَنْ كُلِّ خَطْفَةٍ خَطَفَهُ، وَعَنِ الْمُجَثَّمَةِ، وَعَنْ كُلِّ ذِي نَابٍ مِنَ السَّبُعِ» فَقَالَ سَعِيدٌ صَدَقْتَ
401- عبداللہ بن یزید سعدی بیان کرتے ہیں: میں نے سعید بن مسیب سے بجو کھانے کے بارے میں دریافت کیا، تو وہ بولے: کیا کوئی شخص اسے کھا سکتا ہے؟ میں نے کہا: میری قوم سے تعلق رکھنے والے لوگ اس کا شکار کرکے اسے کھاتے ہیں، تو سعید بولے: اسے کھانا درست نہیں ہے، تو ان کے پاس موجود ایک عمر رسیدہ صاحب نے کہا: کیا میں آپ کو اس چیز کے بارے میں بتاؤں، جو میں نے سیدنا ابو درداء رضی اللہ عنہ کی زبانی سنی ہے۔ میں نے سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا ہے: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے زندہ جانور سے کاٹے جانے والے عضو اور نشانہ بنا کر مارے جانے والے جانور، ہر نوکیلے دانتوں والے جانورکو کھانے سے منع کیا ہے۔ تو سعید نے کہا: آپ نے سچ کہا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده جيد: أخرجه الترمذي في «جامعه» برقم: 1473، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 22120، برقم: 28160، والبزار فى «مسنده» ، برقم: 4091، وعبد الرزاق فى «مصنفه» ، برقم: 8687،8688»


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.