(حديث مرفوع) قال ابن شهاب : اخبرني سعيد بن خالد بن عمرو بن عثمان ، وانا احدثه هذا الحديث، انه سال عروة بن الزبير، عن الوضوء مما مست النار، فقال عروة : سمعت عائشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، تقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " توضئوا مما مست النار ".(حديث مرفوع) قَالَ ابْنُ شِهَابٍ : أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ ، وَأَنَا أُحَدِّثُهُ هَذَا الْحَدِيثَ، أَنَّهُ سَأَلَ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ، عَنِ الْوُضُوءِ مِمَّا مَسَّتِ النَّارُ، فَقَالَ عُرْوَةُ : سَمِعْتُ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، تَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " تَوَضَّئُوا مِمَّا مَسَّتِ النَّارُ ".
۔ ابن شہاب نے کہا: مجھے سعید بن خالد بن عمرو بن عثمان نے، جب میں اسے (سابقہ سند سے) یہ حدیث سنا رہا تھا، بتایا کہ اس نے عروہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے ایسی چیز (کھانے) سے وضو کے بارے میں پوچھا جسے آگ نے چھوا ہے، تو عروہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اہلیہ حضرت عائشہؓ سے سنا، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایسی چیز سے وضو کرو جسے آگ نے چھوا ہو
ابن شہاب نے کہا، مجھے سعید بن خالد بن عمرو بن عثمان نے بتایا جبکہ میں اسے یہ حدیث سنا رہا تھا، کہ اس نے عروہ بن زبیر سے آگ پر پکی چیز سے وضو کرنے کے بارے میں سوال کیا؟ تو عروہ نے کہا، میں نے ام المومنین عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے سنا، انہوں نے بتایا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آگ پر پکی چیز سے وضو کرو۔“
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہڈی پر لگا ہوا گوشت یا گوشت کھایا پھر نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا یا پانی نہیں چھوا۔
ابراہیم بن سعد نے کہا: ہمیں زہری نے جعفر بن عمرو بن امیہ ضمیری سے حدیث بیان کی، انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک شانے سے (گوشت) کاٹ کر کھاتے ہوئے دیکھا، پھر آپ نے نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔
جعفر بن عمرو بن امیہ ضمری اپنے باپ سے روایت بیان کرتے ہیں کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دستی کا گوشت چھری سے کاٹ کر کھاتے ہوئے دیکھا، پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔
ابن شہاب زہری کے دوسر شاگرد عمرو بن حارث نے باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ عمرو بن امیہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بکری کے ایک شانے سے (گوشت) کاٹتے ہوئے دیکھا، پھر آپ نے اس میں سے کھایا، پھر آپ کو نماز کی طرف بلایا گیا تو آپ کھڑے ہوئے اور چھری پھینک دی، آپ نے نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔
جعفر بن عمرو بن امیہ ضمری اپنے باپ سے روایت بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو چھری سے بکری کی دستی کاٹتے دیکھا، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے کھایا، پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم کو نماز کے لیے بلایا گیا، آپصلی اللہ علیہ وسلم اٹھے، چھری پھینک دی، نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔
۔ ابن شہاب نے کہا: مجھے علی بن عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے اپنے والد (عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ) سے اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی حدیث بیان کی ہے۔
ابن شہاب نے کہا مجھے علی بن عبداللہ بن عباس نے اپنے باپ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہی فعل نقل کیا۔
قال قال عمرو ، وحدثني بكير بن الاشج ، عن كريب مولى ابن عباس، عن ميمونة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، " ان النبي صلى الله عليه وسلم، اكل عندها كتفا، ثم صلى، ولم يتوضا "،قَالَ قَالَ عَمْرٌو ، وَحَدَّثَنِي بُكَيْرُ بْنُ الأَشَجِّ ، عَنْ كُرَيْبٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَكَلَ عِنْدَهَا كَتِفًا، ثُمَّ صَلَّى، وَلَمْ يَتَوَضَّأْ "،
بکیر بن اشج نے ابن عباس رضی اللہ عنہ کے مولیٰ کریب سے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ حضرت میمونہؓ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے ہاں شانے کا گوشت کھایا، پھر نماز پڑھی اور وضو نہ کیا۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ میمونہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے ہاں دستی کا گوشت کھایا، پھر نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔
یعقوب بن اشج نے ابن عباس رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام کریب سے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ حضرت میمونہؓ سے یہی حدیث بیان کی ہے۔
عمرو نے کہا، مجھے جعفر بن ربیعہ نے یعقوب بن اشج سے ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما کے مولی کریب سے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ میمونہ رضی اللہ تعالی عنہا سے مذکورہ بالا روایت سنائی۔
حضرت ابو رافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے بکری کے پیٹ (کا گوشت، جگر، گردے وغیرہ) بھونتا تھا (آپ اسے کھاتے)، اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھتے اور وضو نہ کرتے تھے۔
حضرت ابو رافع رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے بکری کی کلیجی وغیرہ بھونتا تھا (آپصلی اللہ علیہ وسلم اسے کھاتے) پھر نماز پڑھتے اور وضو نہ کرتے تھے۔
۔ عقیل نے زہری سے، انہوں نے عبید اللہ بن عبد اللہ سے اور انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دودھ نوش فرمایا: پھر پانی طلب کیا، کلی کی اور فرمایا: یقیناً اس میں کچھ چکناہٹ ہے۔“
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دودھ نوش فرمایا، پھر پانی طلب کیا اور کلی کی اور فرمایا: ”اس میں چکناہٹ ہے۔“