Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْحَيْضِ
حیض کے احکام و مسائل
24. باب نَسْخِ: «الْوُضُوءِ مِمَّا مَسَّتِ النَّارُ»:
باب: ایسی چیز سے وضو کا حکم منسوخ ہونا جسے آگ نے چھوا ہو۔
حدیث نمبر: 797
(حديث موقوف) قَالَ قَالَ عَمْرٌو ، وَحَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي هِلَالٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ ، عَنْ أَبِي غَطَفَانَ ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ ، قَالَ: " أَشْهَدُ لَكُنْتُ أَشْوِي لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَطْنَ الشَّاةِ، ثُمَّ صَلَّى، وَلَمْ يَتَوَضَّأْ ".
حضرت ابو رافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے بکری کے پیٹ (کا گوشت، جگر، گردے وغیرہ) بھونتا تھا (آپ اسے کھاتے)، اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھتے اور وضو نہ کرتے تھے۔
حضرت ابو رافع رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے بکری کی کلیجی وغیرہ بھونتا تھا (آپصلی اللہ علیہ وسلم اسے کھاتے) پھر نماز پڑھتے اور وضو نہ کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 797 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 797  
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
أَشوِي:
میں بھونتا تھا۔
(2)
بَطنَ الشَّاة:
بکری کے پیٹ کی اشیاء(کلیجی،
جگر،
اوجھڑی)

۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 797