صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
طہارت کے احکام و مسائل
The Book of Purification
حدیث نمبر: 614
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، اخبرنا وكيع ، عن هشام الدستوائي ، عن يحيى بن ابي كثير ، عن عبد الله بن ابي قتادة ، عن ابيه ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا دخل احدكم الخلاء، فلا يمس ذكره بيمينه ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتَوَائِيِّ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا دَخَلَ أَحَدُكُمُ الْخَلَاءَ، فَلَا يَمَسَّ ذَكَرَهُ بِيَمِينِهِ ".
ہشام دستوائی نے یحییٰ بن ابی کثیر سے، انہو ں نے عبد اللہ بن ابی قتادہ سے، انہوں نے اپنے باپ (ابو قتادہ رضی اللہ عنہ) سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی بیت الخلا میں داخل ہو تو اپنا عضو خاص اپنے دائیں ہاتھ سے نہ چھوئے
عبداللہ بن ابی قتادہ اپنے باپ سے روایت بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی بیت الخلاء میں داخل ہو، تو اپنا عضو مخصوص اپنے دائیں ہاتھ سے نہ چھوئے (اس کو ہاتھ نہ لگائے)۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 615
Save to word اعراب
حدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا الثقفي ، عن ايوب ، عن يحيى بن ابي كثير ، عن عبد الله بن ابي قتادة ، عن ابي قتادة ، ان النبي صلى الله عليه وسلم " نهى ان يتنفس في الإناء، وان يمس ذكره بيمينه، وان يستطيب بيمينه ".حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا الثَّقَفِيُّ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " نَهَى أَنْ يَتَنَفَّسَ فِي الإِنَاءِ، وَأَنْ يَمَسَّ ذَكَرَهُ بِيَمِينِهِ، وَأَنْ يَسْتَطِيبَ بِيَمِينِهِ ".
ایوب نے یحییٰ بن ابی کثیر سے، انہوں نے عبد اللہ بن ابی قتادہ سے، انہو ننے (اپنے والد) حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایاکہ کوئی برتن میں سانس لے یا اپنی شرم گاہ کو اپنا دائیاں ہاتھ لگائے یا اپنے دائیں ہاتھ سے استنجا کرے۔
حضرت ابو قتادہ ؓ سے روایت ہے: کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے، کہ کوئی برتن میں سانس لے، یا یہ کہ اپنے ذکر کو اپنا دایاں ہاتھ لگائے، یا یہ کہ اپنے دائیں ہاتھ سے استنجا کرے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
19. باب التَّيَمُّنِ فِي الطُّهُورِ وَغَيْرِهِ:
19. باب: طہارت داہنی طرف سے شروع کرے۔
Chapter: Starting on the right when purifying oneself and in other matters
حدیث نمبر: 616
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى التميمي ، اخبرنا ابو الاحوص ، عن اشعث ، عن ابيه ، عن مسروق ، عن عائشة ، قالت: " إن كان رسول الله صلى الله عليه وسلم ليحب التيمن في طهوره إذا تطهر، وفي ترجله إذا ترجل، وفي انتعاله إذا انتعل ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ ، أَخْبَرَنَا أَبُو الأَحْوَصِ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " إِنْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيُحِبُّ التَّيَمُّنَ فِي طُهُورِهِ إِذَا تَطَهَّرَ، وَفِي تَرَجُّلِهِ إِذَا تَرَجَّلَ، وَفِي انْتِعَالِهِ إِذَا انْتَعَلَ ".
ابو احوص نے اشعث سے، انہوں نے اپنے والد سے، انہوں نے مسروق سے اور انہوں نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب وضو فرماتے تو وضو میں، جب آپ کنگھی کرتے تو کنگھی کرنے میں اور جب آپ جوتا پہنتے تو جوتا پہننے میں دائیں طرف سے آغاز کرنا پسند فرماتے تھے۔
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے: کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وضو میں جب وضو فرماتے، کنگھی کرنے میں جب کنگھی کرتے، اور جوتا پہننے میں جب جوتا پہنتے، دائیں طرف سے آغاز کرنا پسند فرماتے تھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 617
Save to word اعراب
حدثنا عبيد الله بن معاذ ، حدثنا ابي ، حدثنا شعبة ، عن الاشعث ، عن ابيه ، عن مسروق ، عن عائشة ، قالت: " كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يحب التيمن في شانه كله، في نعليه، وترجله، وطهوره ".حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنِ الأَشْعَثِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ التَّيَمُّنَ فِي شَأْنِهِ كُلِّهِ، فِي نَعْلَيْهِ، وَتَرَجُّلِهِ، وَطُهُورِهِ ".
اشعث کے ایک دوسرے شاگرد شعبہ نے باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ حضرت عائشہ ؓ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے تمام معاملات میں، اپنے جوتے پہننے، اپنی کنگھی کرنے اور اپنے وضو کرنے میں دائیں طرف سے ابتدا کرنا پسند فرماتے تھے۔
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے: کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے تمام کاموں میں دائیں طرف سے ابتدا کرنا پسند فرماتے تھے، اپنے جوتے پہننے میں، اپنی کنگھی کرنے میں اور اپنے وضو کرنے میں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
20. باب النَّهْيِ عَنِ التَّخَلِّي فِي الطُّرُقِ وَالظِّلاَلِ:
20. باب: راستے یا سائے میں قضائے حاجت سے ممانعت کا بیان۔
Chapter: The prohibition of relieving oneself in the street or in the shade
حدیث نمبر: 618
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن ايوب ، وقتيبة ، وابن حجر جميعا، عن إسماعيل بن جعفر ، قال ابن ايوب، حدثنا إسماعيل، اخبرني العلاء ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " اتقوا اللعانين، قالوا: وما اللعانان يا رسول الله؟ قال: الذي يتخلى في طريق الناس، او في ظلهم ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ ، وَقُتَيْبَةُ ، وَابْنُ حُجْرٍ جَمِيعًا، عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ جَعْفَرٍ ، قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل، أَخْبَرَنِي الْعَلَاءُ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " اتَّقُوا اللَّعَّانَيْنِ، قَالُوا: وَمَا اللَّعَّانَانِ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: الَّذِي يَتَخَلَّى فِي طَرِيقِ النَّاسِ، أَوْ فِي ظِلِّهِمْ ".
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم دو سخت لعنت والے کاموں سے بچو۔ صحابہ کرام نے عرض کی: اے اللہ کے رسول!سخت لعنت والے وہ دو کام کون سے ہیں؟ آپ نے فرمایا: جو انسان لوگوں کی گزرگاہ میں یا ان کی سایہ دار جگہ میں (جہاں وہ آرام کرتے ہیں) قضائے حاجت کرتا ہے (لوگ ان دونوں کاموں پر اس کو سخت برا بھلا کہتے ہیں۔)
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم لعنت کا باعث بننے والے دو کاموں سے بچو! لوگوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! لعنت کا سبب بنے والے دو کام کون سے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو انسان لوگوں کی گزرگاہ یا ان کے سایہ میں قضائے حاجت کرتا ہے (لوگ اس کو برا بھلا کہیں گے)۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
21. باب الاِسْتِنْجَاءِ بِالْمَاءِ مِنَ التَّبَرُّزِ:
21. باب: پانی کے ساتھ استنجاء کرنا۔
Chapter: Cleaning oneself with water after defecating
حدیث نمبر: 619
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، اخبرنا خالد بن عبد الله ، عن خالد ، عن عطاء بن ابي ميمونة ، عن انس بن مالك " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، دخل حائطا، وتبعه غلام معه ميضاة هو اصغرنا، فوضعها عند سدرة، فقضى رسول الله صلى الله عليه وسلم حاجته، فخرج علينا وقد استنجى بالماء ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ " أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، دَخَلَ حَائِطًا، وَتَبِعَهُ غُلَامٌ مَعَهُ مِيضَأَةٌ هُوَ أَصْغَرُنَا، فَوَضَعَهَا عِنْدَ سِدْرَةٍ، فَقَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَاجَتَهُ، فَخَرَجَ عَلَيْنَا وَقَدِ اسْتَنْجَى بِالْمَاء ".
خالد (ھذاء) نے عطاء بن ابی میمونہ سے، انہوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک احاطے میں داخل ہوئے اور آپ کے پیچھے ایک لڑکا بھی چلا گیا جس کے پاس وضو کا برتن تھا، وہ ہم میں سب سے چھوٹا تھا، اس نے اسے ایک بیری کےدرخت کے پاس رکھ دیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قضائے حاجت کی اور پانی سے استنجا کر کے ہمارے پاس تشریف لائے۔
حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے: کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک باغ میں داخل ہوئے، اور آپ کے پیچھے ایک لڑکا بھی چلا گیا، جس کے پاس وضو کا برتن تھا، اور وہ ہم سب سے چھوٹا تھا، تو اس نے اسے ایک بیری کے درخت کے پاس رکھ دیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قضائے حاجت کی اور پانی سے استنجا کرکے ہمارے پاس تشریف لائے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 620
Save to word اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا وكيع ، وغندر ، عن شعبة . ح وحدثنا محمد بن المثنى واللفظ له، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن عطاء بن ابي ميمونة ، انه سمع انس بن مالك ، يقول: " كان رسول الله صلى الله عليه وسلم، يدخل الخلاء، فاحمل انا وغلام نحوي إداوة من ماء وعنزة، فيستنجي بالماء ".وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، وَغُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَةَ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ، يَقُولُ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَدْخُلُ الْخَلَاءَ، فَأَحْمِلُ أَنَا وَغُلَامٌ نَحْوِي إِدَاوَةً مِنْ مَاءٍ وَعَنَزَةً، فَيَسْتَنْجِي بِالْمَاءِ ".
دو مختلف سندوں سے شعبہ سے روایت ہے، انہوں نے عطاء بن ابی میمونہ سے اور انہوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قضائے حاجت کے لیے خالی جگہ جاتے تو میں اور میرے جیسا ایک لڑکا پانی کا برتن اور ایک نیزہ اٹھاتے (اور دور تک آپ کا ساتھ دیتے) اور آپ پانی سے استنجا کرتے۔
حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قضائے حاجت کے لیے خالی جگہ جاتے، تو میں اور میرے جیسا لڑکا، پانی کا برتن اور نیزہ اٹھاتے تو آپ پانی سے استنجا کرتے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 621
Save to word اعراب
حدثني زهير بن حرب ، وابو كريب واللفظ لزهير، حدثنا إسماعيل يعني ابن علية ، حدثني روح بن القاسم ، عن عطاء بن ابي ميمونة ، عن انس بن مالك ، قال: " كان رسول الله صلى الله عليه وسلم، يتبرز لحاجته، فآتيه بالماء فيتغسل به ".حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل يَعْنِي ابْنَ عُلَيَّةَ ، حَدَّثَنِي رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَتَبَرَّزُ لِحَاجَتِهِ، فَآتِيهِ بِالْمَاءِ فَيَتَغَسَّلُ بِهِ ".
(شعبہ کے بجائے) روح بن قاسم کی سند سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قضائے حاجت کےلیے کھلی جگہ تشریف لے جاتے تو میں آپ کے لیے پانی لے جاتا، آپ اس سے استنجا کرتے
حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے: کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قضائے حاجت کے لیے کھلی جگہ تشریف لے جاتے اور میں آپ کے لیے پانی لاتا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے استنجا کرتے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
22. باب الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ:
22. باب: موزوں پر مسح کرنا۔
Chapter: Wiping over the khuff (leather socks)
حدیث نمبر: 622
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى التميمي ، وإسحاق بن إبراهيم ، وابو كريب جميعا، عن ابي معاوية . ح وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابو معاوية ، ووكيع واللفظ ليحيى، قال: اخبرنا ابو معاوية، عن الاعمش ، عن إبراهيم ، عن همام ، قال: " بال جرير ، ثم توضا، ومسح على خفيه، فقيل: تفعل هذا؟ فقال: نعم، رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم بال، ثم توضا، ومسح على خفيه "، قال الاعمش: قال إبراهيم: كان يعجبهم هذا الحديث، لان إسلام جرير كان بعد نزول المائدة.حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ ، وَإِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ جَمِيعًا، عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، وَوَكِيعٌ وَاللَّفْظُ لِيَحْيَى، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ هَمَّامٍ ، قَالَ: " بَالَ جَرِيرٌ ، ثُمَّ تَوَضَّأَ، وَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ، فَقِيلَ: تَفْعَلُ هَذَا؟ فَقَالَ: نَعَمْ، رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَالَ، ثُمَّ تَوَضَّأَ، وَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ "، قَالَ الأَعْمَشُ: قَالَ إِبْرَاهِيمُ: كَانَ يُعْجِبُهُمْ هَذَا الْحَدِيثُ، لِأَنَّ إِسْلَامَ جَرِيرٍ كَانَ بَعْدَ نُزُولِ الْمَائِدَةِ.
ابو معاویہ نے اعمش سے، انہوں نے ابراہیم نخعی سے، انہون نے ہمام سے روایت کی، انہوں نے کہا: حضرت جریر (بن عبد اللہ البجلی) رضی اللہ عنہ نے پیشاب کیا، پھر وضو کیا اور اپنے موزوں پر مسح کیا تو ان سے کہاگیا: آپ یہ کرتے ہیں؟ انہوں نےجواب دیا: ہاں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپ پیشاب کیا، پھر وضو کیا اور اپنے موزوں پر مسح کیا۔ اعمش نے کہا: ابراہیم نے بتایا کہ لوگوں (ابن مسعود رضی اللہ عنہ کےشاگردوں) کو یہ حدیث بہت پسند تھی کیونکہ جریر رضی اللہ عنہ سورہ مائدہ کے نازل ہونے کے بعد مسلمان ہوئے تھے۔ (سورہ مائدہ میں آیت وضو نازل ہوئی تھی۔ اور آپ کا یہ عمل اس کے بعد کا تھا جو آیت سے منسوخ نہیں ہوا تھا0)
ہمام بیان کرتے ہیں: حضرت جریرہ ؓ نے پیشاب کیا، پھر وضو کیا اور اپنے موزوں پر مسح کیا، تو ان سے کہا گیا: آپ یہ کام کرتے ہیں؟ تو اس نے جواب دیا: ہاں! میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپ نے پیشاب کیا، پھر وضو کیا اور اپنے موزوں پر مسح کیا۔ ابراہیم بیان کرتے ہیں: لوگوں کو یہ حدیث بہت پسند تھی، کیونکہ جریرہ ؓ سورہٴ مائدہ کے نازل ہونے کے بعد مسلمان ہوئے تھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 623
Save to word اعراب
وحدثناه إسحاق بن إبراهيم ، وعلي بن خشرم ، قالا: اخبرنا عيسى بن يونس . ح وحدثناه محمد بن ابي عمر ، قال: حدثنا سفيان . ح وحدثنا منجاب بن الحارث التميمي ، اخبرنا ابن مسهر كلهم، عن الاعمش ، في هذا الإسناد، بمعنى حديث ابي معاوية، غير ان في حديث عيسى، وسفيان، قال: فكان اصحاب عبد الله يعجبهم هذا الحديث، لان إسلام جرير كان بعد نزول المائدة.وحَدَّثَنَاه إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَعَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، قَالَا: أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ . ح وحَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ . ح وحَدَّثَنَا مِنْجَابُ بْنُ الْحَارِثِ التَّمِيمِيُّ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ مُسْهِرٍ كُلُّهُمْ، عَنْ الأَعْمَشِ ، فِي هَذَا الإِسْنَادِ، بِمَعْنَى حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ، غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ عِيسَى، وَسُفْيَانَ، قَالَ: فَكَانَ أَصْحَابُ عَبْدِ اللَّهِ يُعْجِبُهُمْ هَذَا الْحَدِيثُ، لِأَنَّ إِسْلَامَ جَرِيرٍ كَانَ بَعْدَ نُزُولِ الْمَائِدَةِ.
(ابو معاویہ کے بجائے) اعمش کے دیگر متعدد شاگردوں عیسیٰ بن یونس، سفیان اور ابن مسہر نے بھی ابو معاویہ سے حدیث کے ہم معنی حدیث بیان کی، البتہ عیسیٰ اور سفیان کی حدیث میں ہے، (ابراہیم نخعی نے) کہا: عبد اللہ (بن مسعود رضی اللہ عنہ) کے شاگردوں کو یہ حدیث بہت پسندتھی کیونکہ جریر رضی اللہ عنہ سورۂ مائدہ کے اترنے کے بعد مسلمان ہوئے تھے۔
امام صاحب مختلف اساتذہ سے روایت بیان کرتے ہیں: کہ عبد الّٰلہ ؓ کے شاگردوں کو یہ حدیث بہت پسند تھی، کیونکہ جریرؓ سورہٴ مائدہ کے اترنے کے بعد مسلمان ہوئے تھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

Previous    5    6    7    8    9    10    11    12    13    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.