صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
طہارت کے احکام و مسائل
The Book of Purification
حدیث نمبر: 634
Save to word اعراب
حدثنا امية بن بسطام ، ومحمد بن عبد الاعلى ، قالا: حدثنا المعتمر ، عن ابيه ، قال: حدثني بكر بن عبد الله ، عن ابن المغيرة ، عن ابيه ، " ان النبي صلى الله عليه وسلم مسح على الخفين، ومقدم راسه، وعلى عمامته ".حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، قَالَا: حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: حَدَّثَنِي بَكْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ ابْنِ الْمُغِيرَةِ ، عَنْ أَبِيهِ ، " أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَسَحَ عَلَى الْخُفَّيْنِ، وَمُقَدَّمِ رَأْسِهِ، وَعَلَى عِمَامَتِهِ ".
امیہ بن بسطام اور محمد بن عبد الاعلیٰ نے کہا: ہمیں معتمر نے اپنے والد سے حدیث سنائی، کہا: مجھے بکر بن عبد اللہ نے حضرت مغیرہ رضی اللہ عنہ کے بیٹے کے واسطے سے حضرت مغیرہ رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے موزوں، اپنے سر کے سامنے کے حصے اور اپنے عمامے پر مسح فرمایا۔
ہمیں امیہ بن بسطام اور محمد بن عبدلاعلیٰ دونوں نے معتمر  کے واسطہ سے، اس کے باپ کی بکر بن عبداللہ سے حضرت مغیرہ ؓ سے روایت ہے: کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے موزوں، اپنے سر کے سامنے کے حصہ اور اپنی پگڑی پر مسح کیا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 635
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن عبد الاعلى ، حدثنا المعتمر ، عن ابيه ، عن بكر ، عن الحسن ، عن ابن المغيرة ، عن ابيه ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، بمثله.وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ بَكْرٍ ، عَنْ الْحَسَنِ ، عَنِ ابْنِ الْمُغِيرَةِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِمِثْلِهِ.
محمد بن عبدالاعلیٰ نے کہا: ہمیں معتمر نے اپنے والد سے حدیث سنائی، انہوں نے بکر سے، انہوں نے حسن سے، انہوں نےحضرت مغیرہ رضی اللہ عنہ کے بیٹے سے، انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سےیہی روایت بیان کی۔ (بکر نے عروہ بن مغیرہ سے حسن کے حوالے سے بھی یہ روایت حاصل کی اور براہ راست بھی سنی۔)
ہمیں محمد بن عبدلاعلیٰ نے معتمر کے واسطہ سے اس کے باپ کی، بکر سے حسن کی، مغیرہؓ کے بیٹے سے اس کے باپ کی روایت اوپر کی طرح بیان کی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 636
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن بشار ، ومحمد بن حاتم جميعا، عن يحيى القطان ، قال ابن حاتم، حدثنا يحيى بن سعيد، عن التيمي ، عن بكر بن عبد الله ، عن الحسن ، عن ابن المغيرة بن شعبة ، عن ابيه ، قال بكر : وقد سمعت من ابن المغيرة ، " ان النبي صلى الله عليه وسلم توضا، فمسح بناصيته، وعلى العمامة، وعلى الخفين ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ جميعا، عَنْ يَحْيَى الْقَطَّانِ ، قَالَ ابْنُ حَاتِمٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ التَّيْمِيِّ ، عَنْ بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ الْحَسَنِ ، عَنِ ابْنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ بَكْرٌ : وَقَدْ سَمِعْتَ مِنِ ابْنِ الْمُغِيرَةِ ، " أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ، فَمَسَحَ بِنَاصِيَتِهِ، وَعَلَى الْعِمَامَةِ، وَعَلَى الْخُفَّيْنِ ".
یحییٰ بن سعید نے (سلیمان) تیمی سے، انہوں نے بکر بن عبد اللہ سے، انہوں نے حسن سے، انہوں نے مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کے بیٹے سے، انہوں نے اپنے والد سے روایت کی (بکر نےکہا: میں نے مغیرہ رضی اللہ عنہ کے بیٹے (بلاواسطہ بھی) سنا) کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا اور اپنے سر کے اگلے حصے پر اور پگڑی پر اور موزوں پر مسح کیا۔
حضرت مغیرہ ؓ بیان کرتے ہیں: کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا، اور اپنی پیشانی اور پگڑی اور موزوں پر مسح کیا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 637
Save to word اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، ومحمد بن العلاء ، قالا: حدثنا ابو معاوية . ح وحدثنا إسحاق ، اخبرنا عيسى بن يونس كلاهما، عن الاعمش ، عن الحكم ، عن عبد الرحمن بن ابي ليلى ، عن كعب بن عجرة ، عن بلال ، " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، مسح على الخفين، والخمار "، وفي حديث عيسى، حدثني الحكم، حدثني بلال.وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاق ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ كِلَاهُمَا، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنِ الْحَكَمِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى ، عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ ، عَنْ بِلَالٍ ، " أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مَسَحَ عَلَى الْخُفَّيْنِ، وَالْخِمَارِ "، وَفِي حَدِيثِ عِيسَى، حَدَّثَنِي الْحَكَمُ، حَدَّثَنِي بِلَالٌ.
ابو معاویہ اور عیسیٰ بن یونس نے اعمش سے، انہوں نے حکم سے، انہوں نے عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ سے، انہوں نے کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے موزوں پر اور سر ڈھانپنے والے کپڑے پر مسح کیا۔ عیسیٰ کی حدیث میں حکم سے (روایات کی) اور بلال سے روایت کی کے بجائے مجھے حکم نے حدیث سنائی اور مجھے بلال نےحدیث سنائی کے الفاظ ہیں۔
حضرت بلال ؓ سے روایت ہے: کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے موزوں اور پگڑی پر مسح کیا۔ عیسیٰ کی حدیث میں "عَنِ الْحَكَمِ" اور "عَنْ بِلَالٍ" کی جگہ "حَدَّثَنِي الْحَكَمُ، حَدَّثَنِي بِلَالٌ" ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 638
Save to word اعراب
وحدثنيه سويد بن سعيد ، حدثنا علي يعني ابن مسهر ، عن الاعمش ، بهذا الإسناد، وقال في الحديث: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم.وحَدَّثَنِيهِ سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا عَلِيٌّ يَعْنِي ابْنَ مُسْهِرٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ، وَقَالَ فِي الْحَدِيثِ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم.
اور یہی روایت مجھ (امام مسلم) کو سوید بن سعید نے علی بن مسہر سے اور انہو ں نے اعمش سے مذکورہ بالا سند کے ساتھ بیان کی۔ اس میں إن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (یقیناً رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے) کے بجائےرأیت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا) کے الفاظ ہیں۔
اور یہی روایت مجھے سوید بن سعید نے علی بن مسہر کے واسطہ سے اعمش کی مذکورہ بالا سند کے ساتھ سنائی، اس میں "إِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" کی بجائے "رَأَيْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
24. باب التَّوْقِيتِ فِي الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ:
24. باب: موزوں پر مسح کرنے کی مدت۔
Chapter: Time-limit for wiping over the khuff
حدیث نمبر: 639
Save to word اعراب
وحدثنا إسحاق بن إبراهيم الحنظلي ، اخبرنا عبد الرزاق ، اخبرنا الثوري ، عن عمرو بن قيس الملائي ، عن الحكم بن عتيبة ، عن القاسم بن مخيمرة ، عن شريح بن هانئ ، قال: اتيت عائشة، اسالها عن المسح على الخفين؟ فقالت: عليك بابن ابي طالب ، فسله، فإنه كان يسافر مع رسول الله صلى الله عليه وسلم، فسالناه، فقال: جعل رسول الله صلى الله عليه وسلم " ثلاثة ايام ولياليهن للمسافر، ويوما وليلة للمقيم "، قال: وكان سفيان إذا ذكر عمرا اثنى عليه.وحَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا الثَّوْرِيُّ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ الْمُلَائِيِّ ، عَنِ الْحَكَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُخَيْمِرَةَ ، عَنْ شُرَيْحِ بْنِ هَانِئٍ ، قَالَ: أَتَيْتُ عَائِشَةَ، أَسْأَلُهَا عَنِ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ؟ فَقَالَتْ: عَلَيْكَ بِابْنِ أَبِي طَالِبٍ ، فَسَلْهُ، فَإِنَّهُ كَانَ يُسَافِرُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَأَلْنَاهُ، فَقَالَ: جَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ وَلَيَالِيَهُنَّ لِلْمُسَافِرِ، وَيَوْمًا وَلَيْلَةً لِلْمُقِيمِ "، قَالَ: وَكَانَ سُفْيَانُ إِذَا ذَكَرَ عَمْرًا أَثْنَى عَلَيْهِ.
عبد الرزاق نے کہا: ہمیں سفیان ثوری نے عمرو بن قیس ملائی سے حدیث سنای، انہوں نےحکم بن عتیبہ سے، انہوں نے قاسم بن مخیمرہ سے، انہوں نے شریح بن ہانی سےروایت کی، انہوں نے کہا: میں حضرت عائشہ ؓ کے پاس موزوں پر مسح کے بارے میں پوچھنے کی غرض سے حاضر ہوا تو انہوں نے کہا: ابن ابی طالب کے پاس جاؤ اور ان سے پوچھو کیونکہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر کیا کرتے تھے۔ ہم نے ان سے پوچھا تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسافر کے لیے تین دن اور تین راتیں اور مقیم کے لیے ایک دن اور ایک رات (کا وقت) مقرر فرمایا۔ (عبدالر زاق نے) کہا: سفیان (ثوری) جب بھی عمرو (بن قیس ملائی) کا تذکرہ کرتے تو ان کی تعریف کرتے۔
شریح بن ہانی  بیان کرتے ہیں کہ میں حضرت عائشہ ؓ کے پاس موزوں پر مسح کے بارے میں پوچھنے کی خاطر حاضر ہوا، تو انہوں نے کہا: علی بن ابی طالب ؓ کے پاس جاؤ! اور ان سے پوچھو، کیونکہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر کیا کرتے تھے۔ ہم نے ان سے پوچھا، تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسافر کے لیے تین دن رات اور مقیم کے لیے ایک دن رات مقرر فرمایا۔ عبدالرزاق کہتے ہی: سفیان (ثوری) جب عمرو کا تذکرہ کرتے تو ان کی تعریف کرتے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 640
Save to word اعراب
وحدثنا إسحاق ، اخبرنا زكرياء بن عدي ، عن عبيد الله بن عمرو ، عن زيد بن ابي انيسة ، عن الحكم ، بهذا الإسناد مثله.وحَدَّثَنَا إِسْحَاق ، أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ عَدِيٍّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي أُنَيْسَةَ ، عَنِ الْحَكَمِ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
زید بن ابی انیسہ نے حکم سے مذکورہ سند کے ساتھ اس (سابقہ حدیث) کے مانند حدیث بیان کی۔
امام صاحب رحمہ اللہ ایک اور سند سے مذکورہ بالا حدیث بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 641
Save to word اعراب
وحدثني زهير بن حرب ، حدثنا ابو معاوية ، عن الاعمش ، عن الحكم ، عن القاسم بن مخيمرة ، عن شريح بن هانئ ، قال: سالت عائشة عن المسح على الخفين، فقالت: ائت عليا، فإنه اعلم بذلك مني، فاتيت عليا فذكر، عن النبي صلى الله عليه وسلم، بمثله.وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنِ الْحَكَمِ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُخَيْمِرَةَ ، عَنْ شُرَيْحِ بْنِ هَانِئٍ ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنِ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ، فَقَالَتْ: ائْتِ عَلِيًّا، فَإِنَّهُ أَعْلَمُ بِذَلِكَ مِنِّي، فَأَتَيْتُ عَلِيًّا فَذَكَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِمِثْلِهِ.
اعمش نے حکم کے حوالے سے قاسم بن مغیرہ سے اور انہوں نے شریح بن ہانی سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نےحضرت عائشہ ؓ سے موزوں پر مسح کا مسئلہ پوچھا تو انہوں نے کہا: علی رضی اللہ عنہ کے پاس جاؤ کیونکہ وہ اس مسئلے کو مجھ سے زیادہ جانتے ہیں۔ تو میں علی رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا، انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی (جواوپر مذکورہے) کے مطابق بیان کیا۔
شریح بن ہانی  بیان کرتے ہیں: کہ میں نے موزوں پر مسح کا مسئلہ حضرت عائشہ ؓ سے پوچھا: تو انہوں نے کہا: علی ؓ کے پاس جاؤ! کیونکہ وہ یہ مسئلہ مجھ سے زیادہ جانتے ہیں تو میں علی ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا، تو انہوں نے مذکورہ بالا مسئلہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان فرمایا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
25. باب جَوَازِ الصَّلَوَاتِ كُلِّهَا بِوُضُوءٍ وَاحِدٍ:
25. باب: ایک وضو سے کئی نمازیں پڑھنے کا جواز۔
Chapter: The permissibility of performing all the prayers with one wudu’
حدیث نمبر: 642
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا سفيان ، عن علقمة بن مرثد . ح وحدثني محمد بن حاتم واللفظ له، حدثنا يحيى بن سعيد ، عن سفيان ، قال: حدثني علقمة بن مرثد ، عن سليمان بن بريدة ، عن ابيه ، ان النبي صلى الله عليه وسلم " صلى الصلوات يوم الفتح بوضوء واحد، ومسح على خفيه، فقال له عمر: لقد صنعت اليوم شيئا لم تكن تصنعه؟ قال: عمدا صنعته يا عمر ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ . ح وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ سُفْيَانَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَلْقَمَةُ بْنُ مَرْثَدٍ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " صَلَّى الصَّلَوَاتِ يَوْمَ الْفَتْحِ بِوُضُوءٍ وَاحِدٍ، وَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ، فَقَالَ لَهُ عُمَرُ: لَقَدْ صَنَعْتَ الْيَوْمَ شَيْئًا لَمْ تَكُنْ تَصْنَعُهُ؟ قَالَ: عَمْدًا صَنَعْتُهُ يَا عُمَرُ ".
سلیمان بن بریدہ (اسلمی) نے اپنے والد سے روایت کی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے دن کئی نمازیں ایک وضو سے پڑھیں اوراپنے موزوں پر مسح فرمایا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے آپ سے پوچھا: آپ نے آج ایسا کام کیا جو آپ نے پہلے کبھی نہیں کیا۔ آپ نے جواب دیا: عمر!میں نے عمداً ایسا کیا ہے۔
سلیمان بن بریدہ اپنے باپؓ سے بیان کرتے ہیں: کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے دن سب نمازیں ایک وضو سے پڑھیں اور اپنے موزوں پر مسح کیا تو حضرت عمر ؓ نے آپ سے پوچھا: آپ نے آج ایسا کام کیا، جو آپ نے پہلے کبھی نہیں کیا؟ تو آپ نے جواب دیا: اے عمر! میں نے عمداً یہ کام کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
26. باب كَرَاهَةِ غَمْسِ الْمُتَوَضِّئِ وَغَيْرِهِ يَدَهُ الْمَشْكُوكَ فِي نَجَاسَتِهَا فِي الإِنَاءِ قَبْلَ غَسْلِهَا ثَلاَثًا:
26. باب: تین بار ہاتھ دھونے سے پہلے پانی کے برتن میں ہاتھ ڈالنے کی کراہت۔
Chapter: It is disliked for the person who wants to perform wudu’, and others, to put his hand in the vessel (containing water) before washing it three times, if he is not sure whether something impure is on his hands or not
حدیث نمبر: 643
Save to word اعراب
وحدثنا نصر بن علي الجهضمي ، وحامد بن عمر البكراوي ، قالا: حدثنا بشر بن المفضل ، عن خالد ، عن عبد الله بن شقيق ، عن ابي هريرة ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا استيقظ احدكم من نومه، فلا يغمس يده في الإناء حتى يغسلها ثلاثا، فإنه لا يدري اين باتت يده؟ ".وحَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ ، وَحَامِدُ بْنُ عُمَرَ الْبَكْرَاوِيُّ ، قَالَا: حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا اسْتَيْقَظَ أَحَدُكُمْ مِنْ نَوْمِهِ، فَلَا يَغْمِسْ يَدَهُ فِي الإِنَاءِ حَتَّى يَغْسِلَهَا ثَلَاثًا، فَإِنَّهُ لَا يَدْرِي أَيْنَ بَاتَتْ يَدُهُ؟ ".
عبد اللہ بن شقیق نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی اپنی نیند سے بیدار ہو تو اس وقت تک اپنا ہاتھ برتن میں نہ ڈالے جب تک اسے تین دفعہ دھو نہ لے کیونکہ اسے معلوم نہیں ہے کہ رات کے وقت اس کا ہاتھ کہاں (کہاں) رہا۔
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی نیند سے بیدار ہو، تو اپنا ہاتھ اس وقت تک برتن میں نہ ڈالے جب تک اسے تین دفعہ دھو نہ لے، کیونکہ پتا نہیں ہے اس کے ہاتھ نے کہاں رات گزاری ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

Previous    7    8    9    10    11    12    13    14    15    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.