مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
حدیث نمبر: 20523
Save to word اعراب
حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا سفيان ، عن يونس بن عبيد ، عن الحكم بن الاعرج ، عن الاشعث بن ثرملة ، عن ابي بكرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من قتل نفسا معاهدة بغير، حقها فقد حرم الله عليه الجنة ان يشم ريحها" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ ، عَنِ الْحَكَمِ بْنِ الْأَعْرَجِ ، عَنِ الْأَشْعَثِ بْنِ ثُرْمُلَةَ ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ قَتَلَ نَفْسًا مُعَاهَدَةً بِغَيْرِ، حَقِّهَا فَقَدْ حَرَّمَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ أَنْ يَشُمَّ رِيحَهَا" .
حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص کسی معاہد کو ناحق قتل کردے اللہ اس پر جنت کی مہک کو حرام قرار دے دیتا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 20524
Save to word اعراب
حدثنا عبد الوهاب بن عبد المجيد الثقفي ، عن ايوب ، عن محمد ، فذكر قصة فيها قال:" فلما قدم خير عبد الله بين ثلاثين الفا وبين آنية من فضة، قال: فاختار الآنية، قال: فقدم تجار من دارين، فباعهم إياها العشرة ثلاثة عشرة، ثم لقي ابا بكرة، فقال: الم تر كيف خدعتهم؟ قال: كيف؟ فذكر له ذلك، قال: عزمت عليك او اقسمت عليك لتردنها، فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم ينهى عن مثل هذا" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ الثَّقَفِيُّ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، فَذَكَرَ قِصَّةً فِيهَا قَالَ:" فَلَمَّا قَدِمَ خُيِّرَ عَبْدُ اللَّهِ بَيْنَ ثَلَاثِينَ أَلْفًا وَبَيْنَ آنِيَةٍ مِنْ فِضَّةٍ، قَالَ: فَاخْتَارَ الْآنِيَةَ، قَالَ: فَقَدِمَ تُجَّارٌ مِنْ دَارِينَ، فَبَاعَهُمْ إِيَّاهَا الْعَشْرَةَ ثَلَاثَةَ عَشْرَةَ، ثُمَّ لَقِيَ أَبَا بَكْرَةَ، فَقَالَ: أَلَمْ تَرَ كَيْفَ خَدَعْتُهُمْ؟ قَالَ: كَيْفَ؟ فَذَكَرَ لَهُ ذَلِكَ، قَالَ: عَزَمْتُ عَلَيْكَ أَوْ أَقْسَمْتُ عَلَيْكَ لَتَرُدَّنَّهَا، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَى عَنْ مِثْلِ هَذَا" .
محمد نامی راوی ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا جب وہ آئے تو عبداللہ کو اختیار دے دیا گیا کہ وہ تیس ہزار روپے لے یا چاندی کے برتن لے لے اس نے برتن لینے کو ترجیح دی پھر " دارین " سے کچھ تاجر آئے اس نے اس کے دس حصے تیرہ تیرہ ہزار میں فروخت کردیئے پھر حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے اس کی ملاقات ہوئی کہنے لگا کہ دیکھا میں نے اسے کس طرح دھوکہ دیا انہوں نے واقعہ پوچھا تو اس نے سارا واقعہ بتادیا حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ نے ان سے فرمایا کہ میں تمہیں قسم دیتا ہوں کہ اسے واپس کردو کیونکہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اس طرح کی چیزوں سے منع کرتے ہوئے سنا ہے۔

حكم دارالسلام: رجاله ثقات، لعل أبا بكرة يقصد بنهي النبى صلى الله عليه وسلم عن هذا البيع نهيه عن بيع الفضة بالفضة إلا مثلا بمثل
حدیث نمبر: 20525
Save to word اعراب
حدثنا عبد الرزاق ، حدثنا ابن جريج ، وابن بكر ، اخبرنا ابن جريج ، وابو عاصم ، عن ابن جريج ، اخبرني إسماعيل بن محمد بن سعد ، انه اخبره حميد بن عبد الرحمن بن عوف ، ان السائب بن يزيد اخبره، انه سمع العلاء بن الحضرمي ، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " يمكث المهاجر بمكة بعد قضاء نسكه ثلاثا" ، قال ابو عاصم:" ثلاث ليال".حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، وَابْنُ بَكْرٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْج ، وَأَبُو عَاصِمٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعَد ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ ، أَنَّ السَّائِبَ بْنَ يَزِيدَ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ الْعَلَاءَ بْنَ الْحَضْرَمِيِّ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يَمْكُثُ الْمُهَاجِرُ بِمَكَّةَ بَعْدَ قَضَاءِ نُسُكِهِ ثَلَاثًا" ، قَالَ أَبُو عَاصِمٍ:" ثَلَاثَ لَيَالٍ".
حضرت علاء سے مروی ہے کہ مہاجر آدمی اپنے ارکان حج ادا کرنے کے بعد تین دن مکہ مکرمہ میں رہ سکتا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 1352
حدیث نمبر: 20526
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن سعيد ، عن عبد الرحمن بن حميد ، قال: سمعت عمر بن عبد العزيز، يسال السائب ما سمعت في السكنى بمكة؟ فقال: حدثني العلاء بن الحضرمي ، ان نبي الله صلى الله عليه وسلم قال: " للمهاجر ثلاثا بعد الصدر" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حُمَيْدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ، يَسْأَلُ السَّائِبَ مَا سَمِعْتَ فِي السُّكْنَى بِمَكَّةَ؟ فَقَالَ: حَدَّثَنِي الْعَلَاءُ بْنُ الْحَضْرَمِيِّ ، أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لِلْمُهَاجِرِ ثَلَاثًا بَعْدَ الصَّدَرِ" .
حضرت علاء سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ مہاجر آدمی اپنے ارکان حج ادا کرنے کے بعد تین دن مکہ مکرمہ میں رہ سکتا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 1352
حدیث نمبر: 20527
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله، حدثني ابي، ويحيى بن معين ، قالا: حدثنا عتاب بن زياد ، حدثنا ابو حمزة ، قال: سمعت المغيرة الازدي ، عن محمد بن زيد ، عن حيان الاعرج ، عن العلاء بن الحضرمي ، قال: " بعثني رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى البحرين او اهل هجر، شك ابو حمزة قال: كنت آتي الحائط بين الإخوة، فيسلم احدهم، فآخذ من المسلم العشر، ومن الآخر الخراج" .حَدَّثَنَا عَبْد اللَّهِ، حَدَّثَنِي أَبِي، وَيَحْيَى بْنُ مَعِينٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَتَّابُ بْنُ زِيَادٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو حَمْزَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْمُغِيرَةَ الْأَزْدِيَّ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ ، عَنْ حَيَّانَ الْأَعْرَجِ ، عَنِ الْعَلَاءِ بْنِ الْحَضْرَمِيِّ ، قَالَ: " بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْبَحْرَيْنِ أَوْ أَهْلِ هَجَرَ، شَكَّ أَبُو حَمْزَةَ قَالَ: كُنْتُ آتِي الْحَائِطَ بَيْنَ الْإِخْوَةِ، فَيُسْلِمُ أَحَدُهُمْ، فَآخُذُ مِنَ الْمُسْلِمِ الْعُشْرَ، وَمِنَ الْآخَرِ الْخَرَاجَ" .
حضرت علاء سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بحرین یا اہل حجر کی طرف بھیجا میں ایک باغ میں جاتا تھا جو کئی بھائیوں کے درمیان مشترک تھا ان میں سے ایک بھائی مسلمان ہوگیا تو میں مسلمان سے عشر وصول کرتا تھا اور دوسرے سے خراج وصول کرتا تھا۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، المغيرة ومحمد بن زيد مجهولان، ورواية حيان الأعرج عن العلاء منقطعة
حدیث نمبر: 20528
Save to word اعراب
حدثنا روح ، حدثنا عوف ، عن علقمة بن عبد الله المزني ، قال: حدثني رجل ، كنت في مجلس فيه عمر بن الخطاب بالمدينة، فقال عمر لرجل من جلسائه: كيف سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول؟ قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" إن الإسلام بدا جذعا، ثم ثنيا، ثم رباعيا، ثم سداسيا، ثم بازلا"، قال: فقال عمر فما بعد البزول إلا النقصان .حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، حَدَّثَنَا عَوْفٌ ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيِّ ، قَالَ: حَدَّثَنِي رَجُلٌ ، كُنْتُ فِي مَجْلِسٍ فِيهِ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ بِالْمَدِينَةِ، فَقَالَ عُمَرُ لِرَجُلٍ مِنْ جُلَسَائِهِ: كَيْفَ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ؟ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" إِنَّ الْإِسْلَامَ بَدَأَ جَذَعًا، ثُمَّ ثَنِيًّا، ثُمَّ رَبَاعِيًا، ثُمَّ سَدَاسِيًّا، ثُمَّ بَازِلًا"، قَالَ: فَقَالَ عُمَرُ فَمَا بَعْدَ الْبُزُولِ إِلَّا النُّقْصَانُ .
ایک صاحب کہتے ہیں کہ میں مدینہ منورہ کی ایک مجلس میں بیٹھا ہوا تھا جس میں حضرت عمر فاروق بھی تھے انہوں نے لوگوں میں سے ایک آدمی سے فرمایا کہ تم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اسلام کے حالات کس طرح بیان کرتے ہوئے سنا تھا انہوں نے کہا میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اسلام کا آغاز بکری کے چھ ماہ کے بچے کی طرح ہوا ہے جو دو دانت کا ہوا پھر چار دانت کا ہوا پھر چھ دانت کا ہوا پھر کچھلی کے دانتوں والا ہوا۔ اس پر حضرت عمر کہنے لگا کہ کچھلی کے دانتوں کے بعد نقصان کی طرف واپسی شروع ہوجاتی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لإبهام راويه عن الصحابي
حدیث نمبر: 20529
Save to word اعراب
حدثنا سريج ، ويونس ، قالا: حدثنا حماد يعني ابن زيد ، حدثنا ايوب ، عن ابي قلابة ، عن مالك بن الحويرث الليثي ، قال: قدمنا على النبي صلى الله عليه وسلم ونحن شببة، قال: فاقمنا عنده نحوا من عشرين ليلة، فقال لنا: " لو رجعتم إلى بلادكم وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم رحيما، فعلمتموهم قال سريج: وامرتموهم ان يصلوا صلاة كذا في حين كذا"، قال يونس:" ومروهم فليصلوا صلاة كذا في حين كذا وصلاة كذا في حين كذا، فإذا حضرت الصلاة فليؤذن لكم احدكم، وليؤمكم اكبركم" .حَدَّثَنَا سُرَيْجٌ ، وَيُونُسُ ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ اللَّيْثِيِّ ، قَالَ: قَدِمْنَا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ شَبَبَةٌ، قَالَ: فَأَقَمْنَا عِنْدَهُ نَحْوًا مِنْ عِشْرِينَ لَيْلَةً، فَقَالَ لَنَا: " لَوْ رَجَعْتُمْ إِلَى بِلَادِكُمْ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَحِيمًا، فَعَلَّمْتُمُوهُمْ قَالَ سُرَيْجٌ: وَأَمَرْتُمُوهُمْ أَنْ يُصَلُّوا صَلَاةَ كَذَا فِي حِينِ كَذَا"، قَالَ يُونُسُ:" وَمُرُوهُمْ فَلْيُصَلُّوا صَلَاةَ كَذَا فِي حِينِ كَذَا وَصَلَاةَ كَذَا فِي حِينِ كَذَا، فَإِذَا حَضَرَتِ الصَّلَاةُ فَلْيُؤَذِّنْ لَكُمْ أَحَدُكُمْ، وَلْيَؤُمَّكُمْ أَكْبَرُكُمْ" .
حضرت مالک بن حویرث سے مروی ہے کہ ہم چند نوجوان جو تقریبا ہم عمر تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور بیس راتیں آپ کے ہاں قیام پذیر رہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم بڑے مہربان اور نرم دل تھے آپ نے محسوس کیا کہ اب ہمیں اپنے گھر والوں سے ملنے کا اشتیاق پیدا ہورہا ہے آپ نے ہم سے پوچھا کہ اپنے پیچھے گھر میں کسے چھوڑ کر آئے ہو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم اب اپنے گھر والوں کے پاس لوٹ جاؤ وہیں پر رہو اور انہیں تعلیم دو اور نہیں بتاؤ کہ جب نماز کا وقت آجائے تو ایک شخص کو اذان دینی چاہیے جو سب سے بڑا ہو اس کو امامت کرنی چاہیے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 685، م: 674
حدیث نمبر: 20530
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن خالد ، عن ابي قلابة ، عن مالك بن الحويرث، وهو ابو سليمان انهم اتوا النبي صلى الله عليه وسلم هو وصاحب له او صاحبان له فقال: احدهما صاحبين له، ايوب او خالد، فقال لهما: " إذا حضرت الصلاة، فاذنا، واقيما وليؤمكما اكبركما، وصلوا كما تروني اصلي" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ، وَهُوَ أَبُو سُلَيْمَانَ أَنَّهُمْ أَتَوْا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ وَصَاحِبٌ لَهُ أَوْ صَاحِبَانِ لَهُ فَقَالَ: أَحَدُهُمَا صَاحِبَيْنِ لَهُ، أَيُّوبُ أَوْ خَالِدٌ، فَقَالَ لَهُمَا: " إِذَا حَضَرَتِ الصَّلَاةُ، فَأَذِّنَا، وَأَقِيمَا وَلْيَؤُمَّكُمَا أَكْبَرُكُمَا، وَصَلُّوا كَمَا تَرَوْنِي أُصَلِّي" .
حضرت مالک بن حویرث سے مروی ہے کہ ہم دو آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئے ہم نے بتادیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب نماز کا وقت آجائے تو ایک شخص کو اذان و اقامت کہنی چاہیے اور جو سب سے بڑا ہو اس کو امامت کرنی چاہیے اور تم اس طرح نماز پڑھو جسے مجھے پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 685 ، م: 674
حدیث نمبر: 20531
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن سعيد ، عن شعبة ، حدثنا قتادة ، عن نصر بن عاصم ، عن مالك بن الحويرث وكان من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم " يرفع يديه إذا دخل في الصلاة، وإذا ركع، وإذا رفع راسه من الركوع، إلى اذنيه" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ شُعْبَةَ ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِذَا دَخَلَ فِي الصَّلَاةِ، وَإِذَا رَكَعَ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ، إِلَى أُذُنَيْهِ" .
حضرت مالک بن حویرث سے ارشاد فرماتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے آغاز میں رکوع کرتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے اپنے ہاتھوں کو کانوں کی لو کے برابر کرلیتے تھے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 737 ، م: 391
حدیث نمبر: 20532
Save to word اعراب
حدثنا وكيع ، حدثنا ابان بن يزيد ، عن بديل بن ميسرة العقيلي ، عن رجل منهم يكنى ابا عطية ، قال: كان مالك بن الحويرث ياتينا في مصلانا يتحدث، قال: فحضرت الصلاة يوما، فقلنا: تقدم، فقال: لا، ليتقدم بعضكم حتى احدثكم لم لا اتقدم، سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" إن من زار قوما فلا يؤمهم، وليؤمهم رجل منهم" ..حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ ، عَنْ بُدَيْلِ بْنِ مَيْسَرَةَ الْعُقَيْلِيِّ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْهُمْ يُكَنَّى أَبَا عَطِيَّةَ ، قَالَ: كَانَ مَالِكُ بْنُ الْحُوَيْرِثِ يَأْتِينَا فِي مُصَلَّانَا يَتَحَدَّثُ، قَالَ: فَحَضَرَتِ الصَّلَاةُ يَوْمًا، فَقُلْنَا: تَقَدَّمْ، فَقَالَ: لَا، لِيَتَقَدَّمْ بَعْضُكُمْ حَتَّى أُحَدِّثَكُمْ لِمَ لَا أَتَقَدَّمُ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" إِنَّ مَنْ زَارَ قَوْمًا فَلَا يَؤُمَّهُمْ، وَلْيَؤُمَّهُمْ رَجُلٌ مِنْهُمْ" ..
ابوعطیہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت مالک بن حویرث ہماری مسجد میں تشریف لائے نماز کھڑی ہوئی تو لوگوں نے ان سے امامت کی درخواست کی انہوں نے انکار کردیا اور فرمایا کہ تم میں سے کوئی آدمی نماز پڑھائے۔ (بعد میں میں تمہیں ایک حدیث سناؤں گا کہ میں تم کو نماز کیوں نہیں پڑھا رہا) نماز سے فارغ ہونے کے بعد کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب کوئی شخص کسی قوم سے ملنے جائے تو وہ ان کی امامت نہ کرے بلکہ ان ہی کا کوئی آدمی انہیں نماز پڑھائے۔

حكم دارالسلام: المرفوع منه حسن لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة أبى عطية

Previous    73    74    75    76    77    78    79    80    81    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.