كِتَاب التَّفْسِيرِ قران مجيد كي تفسير كا بيان The Book of Commentary on the Qur'an 7. باب فِي قَوْلِهِ تَعَالَى: {هَذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِي رَبِّهِمْ}: باب: اللہ تعالیٰ کا یہ فرمانا: «هَذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِي رَبِّهِمْ» ”یہ دو جھگڑا کرنے والے (گروہ) ہیں جنہوں نے جھگڑا کیا اپنے رب کے بارے میں“۔ Chapter: Allah's Saying: "These Two Opponents Dispute With Each Other About Their Lord" ہشیم نے ابو ہاشم سے، انھوں نے ابو مجلز سے اور انھوں نے قیس بن عباد سے روایت کی، کہا: میں نے حضرت ابو زر رضی اللہ عنہ کو قسم کھا کر کہتے ہوئے سنا کہ (آیت): "یہ دو جھگڑنے والے ہیں جنھوں نے اپنے رب کے معاملے میں جھگڑا کیا۔"ان لوگوں کے متعلق نازل ہوئی جنھوں نے بدر کے دن مبارزت (رودرودسیدھی لڑائی) کی: حضرت حمزہ، علی اور عبیدہ بن حارث رضی اللہ عنہ اور (دوسری طرف سے) ربیعہ کے دو بیٹے: عتبہ اور شیبہ اور عتبہ کا بیٹا ولید۔ قیس بن عباد رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں، میں نے حضرت ابو زر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےسنا،وہ پورے زور سے قسم اٹھا کر کہتے تھے کہ ":"یہ دو جھگڑنے والے ہیں جنھوں نے اپنے رب کے معاملے میں جھگڑا کیا۔"(الحج،آیت نمبر19)یہ آیت ان لوگوں کے بارے میں اتری،جنھوں نے بدر کے دن مبارزت میں حصہ لیا،حمزہ،علی،عبیدہ بن حارث،ربیعہ،کے بیٹے،عتبہ،شیبہ اور ولید بن عتبہ۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سفیان نے ابو ہاشم سے، انھوں نے ابو مجلز سے، انھوں نے قیس بن عباد سے روایت کی، کہا: میں نے حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ کو قسم کھا کر یہ کہتے ہوئے سنا: ہَذَانِ خَصْمَانِ یہ آیت نازل ہوئی۔ (آگے) ہشیم کی حدیث کے مانند ہے۔ قیس بن عباد رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں،میں نے حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا،وہ قسم اٹھا کر کہتے تھے،یہ جھگڑنے والے،دوگروہ،آگے مذکورہ بالا حدیث ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|