كِتَاب اللُّقَطَةِ کسی کو ملنے والی چیز جس کے مالک کا پتہ نہ ہو The Book of Lost Property 2. باب تَحْرِيمِ حَلْبِ الْمَاشِيَةِ بِغَيْرِ إِذْنِ مَالِكِهَا: باب: جانور کا دودھ دوہنا بغیر مالک کی اجازت کے حرام ہے۔ Chapter: Hospitality etc حدثنا يحيي بن يحيي التميمي ، قال: قرات على مالك بن انس ، عن نافع ، عن ابن عمر : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لا يحلبن احد ماشية احد إلا بإذنه، ايحب احدكم ان تؤتى مشربته، فتكسر خزانته، فينتقل طعامه إنما تخزن لهم ضروع مواشيهم اطعمتهم، فلا يحلبن احد ماشية احد إلا بإذنه "،حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي التَّمِيمِيُّ ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ : أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا يَحْلُبَنَّ أَحَدٌ مَاشِيَةَ أَحَدٍ إِلَّا بِإِذْنِهِ، أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَنْ تُؤْتَى مَشْرُبَتُهُ، فَتُكْسَرَ خِزَانَتُهُ، فَيُنْتَقَلَ طَعَامُهُ إِنَّمَا تَخْزُنُ لَهُمْ ضُرُوعُ مَوَاشِيهِمْ أَطْعِمَتَهُمْ، فَلَا يَحْلُبَنَّ أَحَدٌ مَاشِيَةَ أَحَدٍ إِلَّا بِإِذْنِهِ "، 4511. امام مالک بن انس نے نافع سے اور انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی آدمی کسی کے جانور کا دودھ اس کی اجازت کے بغیر نہ نکالے، کیا تم میں سے کوئی پسند کرتا ہے کہ اس کے بالا خانے میں آیا جائے، اس کا گودام توڑا جائے اور اس کا غلہ منتقل کر لیا جائے؟ لوگوں کے مویشیوں کے تھن بھی ان کے لیے ان کی خوراک محفوظ رکھتے ہیں، لہذا کوئی آدمی کسی کے جانور کا دودھ اس کی اجازت کے بغیر دوہے۔“ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی ہرگز دوسرے کا مویشی اس کی اجازت کے بغیر نہ دوہے، کیا تم میں سے کسی کو یہ بات پسند ہے کہ اس کے کمرہ (گودام) میں آ کر کوئی اس کا خزانہ توڑ کر اس کا غلہ نقل کر لے، (لے جائے)؟ لوگوں کے مویشی بھی اپنے تھنوں میں ان کی خوراک محفوظ کرتے ہیں، اس لیے کوئی کسی کا حیوان اس کی اجازت کے بغیر نہ دوہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
4512. لیث بن سعد، ابن مسہر، عبیداللہ، ایوب، اسماعیل بن امیہ اور موسیٰ (بن عقبہ) سب نے نافع سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے امام مالک کی حدیث کی طرح روایت کی ہے اور لیث بن سعد کے سوا ان سب کی حدیث میں فَيُنتَثَل (نکال پھینکا جائے) ہے اور ان (لیث) کی حدیث میں امام مالک کی روایت کی طرح فَيُنتَقَل طَعَامُه ”اس کا کھانا منتقل کر لیا جائے“ کے الفاظ ہیں۔ امام صاحب نے اپنے مختلف اساتذہ کی سات سندوں سے، حضرت نافع کے واسطہ سے ہی مذکورہ بالا حدیث بیان کی، جس میں فرق یہ ہے کہ امام مالک نے مذکورہ بالا حدیث میں، يُنتَقَل
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|