صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
زکوٰۃ کے احکام و مسائل
زکوٰۃ ادا نہ کرنے میں سخت وعید کے ابواب کا مجموعہ
1557. ‏(‏2‏)‏ بَابُ الْبَيَانِ أَنَّ إِيتَاءَ الزَّكَاةِ مِنَ الْإِيمَانِ؛ إِذِ الْإِيمَانُ وَالْإِسْلَامُ اسْمَانِ لِمَعْنًى وَاحِدٍ
اس بات کا بیان کہ زکاۃ ایمان کا جُز ہے کیونکہ ایمان اور اسلام ایک ہی (چیز) کے دو نام ہیں
حدیث نمبر: 2245
Save to word اعراب
حدثنا احمد بن عبدة ، اخبرنا حماد يعني ابن زيد ، عن ابي جمرة ، عن ابن عباس ، قال: سمعته يقول: قدم وفد عبد القيس على الرسول صلى الله عليه وسلم، فقال: رسول الله، إن هذا الحي من ربيعة، وقد حالت بيننا وبينكم كفار مضر، ولسنا نخلص إلا في شهر الحرام، فمرنا بشيء ناخذه وندعو إليه من وراءنا، قال: " آمركم باربع، وانهاكم عن اربع، آمركم: بالإيمان بالله، وشهادة ان لا إله إلا الله، وإقام الصلاة، وإيتاء الزكاة، وان تؤدوا خمس ما غنمتم، وانهاكم عن: الدباء، والحنتم، والنقير، والمزفت" .حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، أَخْبَرَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: سَمِعَتُهُ يَقُولُ: قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ عَلَى الرَّسُولِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ هَذَا الْحَيَّ مِنْ رَبِيعَةَ، وَقَدْ حَالَتْ بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ كُفَّارُ مُضَرَ، وَلَسْنَا نَخْلُصُ إِلا فِي شَهْرِ الْحَرَامِ، فَمُرْنَا بِشَيْءٍ نَأْخُذُهُ وَنَدْعُو إِلَيْهِ مَنْ وَرَاءَنَا، قَالَ: " آمُرُكُمْ بِأَرْبَعٍ، وَأَنْهَاكُمْ عَنْ أَرْبَعٍ، آمُرُكُمْ: بِالإِيمَانِ بِاللَّهِ، وَشَهَادَةِ أَنْ لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ، وَإِقَامِ الصَّلاةِ، وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ، وَأَنْ تُؤَدُّوا خُمْسَ مَا غَنِمْتُمْ، وَأَنْهَاكُمْ عَنِ: الدُّبَّاءِ، وَالْحَنْتَمِ، وَالنَّقِيرِ، وَالْمُزَفَّتِ" .
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ عبد القیس کا وفد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو اُس نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، یہ ربیعہ قبیلے کے لوگ ہیں اور ہمارے اور آپ کے درمیان مضر قبیلے کے کافر حائل ہیں اور ہم آپ کے پاس صرف حرمت والے مہینے میں ہی آسکتے ہیں تو آپ ہمیں کوئی ایسی چیز بتادیں جس پرہم خود عمل پیرا ہوں اور اپنے پیچھے رہ جانے والے افراد کو اُس کی دعوت دیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں تمہیں چارکاموں کا حُکم دیتا ہوں اور چار چیزوں سے منع کرتا ہوں۔ میں تمہیں اللہ تعالیٰ پر ایمان لانے اور اس بات کی گواہی دینے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، نماز قائم کرنے، زکوٰۃ ادا کرنے اور تمہیں جو غنیمت حاصل ہو اُس میں سے خمس ادا کرنے کا حُکم دیتا ہوں اور میں تمہیں کدو کے برتن، سبزرنگ کے گھڑے، لکڑی کرید کربنائے گئے برتن اور تارکول لگے ہوئے برتن سے منع کرتا ہوں۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 2246
Save to word اعراب
حدثنا احمد بن عبدة ، اخبرنا عباد يعني ابن عباد المهلبي ، حدثنا ابو جمرة الضبعي ، عن ابن عباس ، قال: قدم وفد عبد القيس على رسول الله صلى الله عليه وسلم بمثله، وقال: الإيمان بالله، ثم فسرها لهم: شهادة ان لا إله إلا الله، وان محمدا رسول الله، فذكر الحديث بطوله.حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، أَخْبَرَنَا عَبَّادٌ يَعْنِي ابْنَ عَبَّادٍ الْمُهَلَّبِيَّ ، حَدَّثَنَا أَبُو جَمْرَةَ الضُّبَعِيُّ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ، وَقَالَ: الإِيمَانُ بِاللَّهِ، ثُمَّ فَسَّرَهَا لَهُمْ: شَهَادَةُ أَنْ لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ بِطُولِهِ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ عبدالقیس کا وفد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوا۔ پھر مذکورہ بالا کی طرح روایت بیان کی۔ اور فرمایا: اللہ پر ایمان لانا پھر اُنہیں اس کی تفسیر یہ بتائی کہ اس سے مراد یہ گواہی دینا ہے کہ اللہ کے سوا کوئی سچامعبود نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں۔ پھر لمبی حدیث بیان کی۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.