أَحَادِيثُ أَبِي قَتَادَةَ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ سیدنا ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ سے منقول روایات حدیث نمبر 428
428- سیدنا ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ہم لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ روانہ ہوئے، یہاں تک کہ جب تک قاحہ (نامی جگہ) پر پہنچے، تو ہم میں سے کچھ لوگوں نے احرام باندھا ہوا تھا، اور کچھ نے احرام نہیں باندھا ہوا تھا۔ اس دوران میں نظر اپنے ساتھیوں پر پڑی، تو وہ ایک دوسرے کو کوئی اشارہ کر رہے تھے۔ میں نے غور سے جائزہ لیا تو وہاں ایک نیل گائے تھی، میں نے اپنے گھوڑے پر زین رکھی اس پر سوار ہوا۔ میں نے اپنا نیزہ پکڑا تو میری چھڑی گرگئی، تو میں نے اپنے ساتھیوں سے کہا: تم مجھے اسے پکڑاؤ، وہ لوگ احرام باندھے ہوئے تھے، انہوں نے کہا: نہیں، اللہ کی قسم! ہم کسی بھی حوالے سے تمہاری مدد نہیں کریں گے تو میں نے اپنی چھڑی خود ہی پکڑلی پھر میں پیچھے کی طرف سے نیل گائے کے پاس آیا، وہ اس وقت ایک ٹیلے کے پیچھے تھی، میں نے اپنا نیزہ مار کر اسے زخمی کردیا، میں اسے لے کر اپنے ساتھیوں کے پاس آیا، تو ان میں سے بعض نے کہا: تم اسے کھالو، اور بعض نے کہا: تم لوگ اسے نہ کھاؤ۔ سیدنا ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے آگے جارہے تھے، میں نے اپنے گھوڑے کو حرکت دی اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچ گیا، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں دریافت کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ حلال ہے تم لوگ اسے کھالو۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري برقم: 1821، 1822، 1823، 1824، 2570، 2854، 2914، 4149، 5406، 5407، 5490، 5491 م، 5492، ومسلم برقم: 1196، ومالك فى "الموطأ"، برقم: 1278 وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2635، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3966، 3974، 3975، 3977 والنسائي فى «الكبرى» برقم: 3784، 3793، 3794، 3795، 4838، وأبو داود فى «سننه» ، برقم: 1852، والترمذي فى «جامعه» برقم: 847، 848، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1867، 1869، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3093، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 22962»
|