كِتَابُ اللَّقْطَة گری ہوئی چیز کا بیان کسی کی گمشدہ چیز لینے کا بیان
سیدنا جارود عبدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے اور سواریاں کم تھیں تو ہم نے ذکر کیا جو ہمیں سواریوں سے کافی ہوں تو میں نے کہا: رات کو اونٹوں کے پاس چلے جائیں، پھر ان سے سواری کا فائدہ اٹھا لیں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسلمان کی گم شدہ چیز جہنم کی آگ ہے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، أخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4887، 4888، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 5758، 5759، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2643، 2644، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2502، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 12195، وأحمد فى «مسنده» برقم: 16572، والطبراني فى «الكبير» برقم: 2122، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 1547، 5965، والطبراني فى «الصغير» برقم: 846، 847
قال الھیثمی: رواه أحمد والطبراني في الكبير بأسانيد رجال بعضها رجال الصحيح، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (4 / 167)» حكم: إسناده حسن
سیدنا جارود ابوالمنذر القندی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم کو کوئی گمی ہوئی چیز ملے تو اس کو غائب نہ کرو، اور نہ چھپاؤ، اگر وہ پہچان لی جائے تو وہ اس کے مالک کو ادا کردو، ورنہ اللہ کا مال جس کو چاہتا ہے دے دیتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، أخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4887، 4888، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 5758، 5759، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2643، 2644، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2502، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 12195، وأحمد فى «مسنده» برقم: 16572، والطبراني فى «الكبير» برقم: 2122، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 1547، 5965، والطبراني فى «الصغير» برقم: 846، 847
قال الھیثمی: رواه أحمد والطبراني في الكبير بأسانيد رجال بعضها رجال الصحيح، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (4 / 167)» حكم: إسناده حسن
|