كِتَابُ الْأَذَان اذان کا بیان سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کی عظمت کا بیان
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: میں نے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کو خوشخبری دی، اس نے کہا: عبداللہ! تم مجھے کس بات کی خوشخبری دیتے ہو؟ میں نے کہا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرما رہے تھے: ”قیامت کے دن بلال ایک ایسی سواری پر آئے گا جس کا کجاوہ سونے کا اور لگام موتیوں اور یاقوت کی ہوگی، اور اس پر جھنڈا لگا ہوا ہوگا جس کے پیچھے سارے مؤذن ہوں گے، تو وہ ان کو جنّت میں داخل کر دے گا، یہاں تک کہ وہ اس آدمی کو بھی داخل کر دے گا جس نے اللہ کی رضا مندی کے لیے 40 دن اذان کہی۔“
تخریج الحدیث: «ضعيف، أخرجه الطبراني فى «الأوسط» برقم: 4474، والطبراني فى «الصغير» برقم: 623
قال الھیثمی: فيه خالد بن إسماعيل المخزومي وهو ضعيف، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (9 / 300) 15638۔» حكم: ضعيف
|