حدثنا سعيد بن ابي مريم، قال: اخبرنا محمد بن جعفر، قال: حدثنا زيد بن اسلم، عن ابيه، عن عمر بن الخطاب قال: لا يكن حبك كلفا، ولا بغضك تلفا، فقلت: كيف ذاك؟ قال: إذا احببت كلفت كلف الصبي، وإذا ابغضت احببت لصاحبك التلف.حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ: لاَ يَكُنْ حُبُّكَ كَلَفًا، وَلاَ بُغْضُكَ تَلَفًا، فَقُلْتُ: كَيْفَ ذَاكَ؟ قَالَ: إِذَا أَحْبَبْتَ كَلِفْتَ كَلَفَ الصَّبِيِّ، وَإِذَا أَبْغَضْتَ أَحْبَبْتَ لِصَاحِبِكَ التَّلَف.
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: تیری محبت تجھے دیوانہ نہ کر دے، اور تیری دشمنی تجھے ہلاک کرنے پر آمادہ نہ کرے۔ میں نے عرض کیا: وہ کیسے؟ انہوں نے کہا: اس طرح کہ تو جب محبت کرے تو بچے کی طرح دیوانہ وار محبت کرے کہ سارا کچھ اسے ہی سمجھ لے، اور جب تو بغض رکھے تو یہ پسند کرے کہ تیرا مبغوض ہلاک ہی ہو جائے۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه معمر فى جامعه: 20269 و ابن وهب فى الجامع: 213»