حدثنا يحيى بن بكير، قال: حدثنا يعقوب بن عبد الرحمن، عن ابي حازم، قال: سمعت سهل بن سعد، ان ابا اسيد الساعدي، دعا النبي صلى الله عليه وسلم في عرسه، وكانت امراته خادمهم يومئذ، وهي العروس، فقالت: او قال: اتدرون ما انقعت لرسول الله صلى الله عليه وسلم؟ انقعت له تمرات من الليل في تور.حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ، أَنَّ أَبَا أُسَيْدٍ السَّاعِدِيَّ، دَعَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي عُرْسِهِ، وَكَانَتِ امْرَأَتُهُ خَادِمَهُمْ يَوْمَئِذٍ، وَهِيَ الْعَرُوسُ، فَقَالَتْ: أَوْ قَالَ: أَتَدْرُونَ مَا أَنْقَعْتُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ أَنْقَعْتُ لَهُ تَمَرَاتٍ مِنَ اللَّيْلِ فِي تَوْرٍ.
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا ابواسید ساعدی رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے ولیمے پر بلایا۔ اس دن ان کی خدمت ان کی بیوی ہی نے کی جبکہ وہ دلہن تھی۔ اس نے کہا: تمہیں معلوم ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے کیا بھگو رکھا تھا؟ میں نے رات کو ایک برتن میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے کھجوریں بھگو رکھی تھیں۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب النكاح: 5183 و مسلم: 2006 و ابن ماجه: 1912»