حدثنا ابو نعيم، قال: حدثنا حنش بن الحارث، عن ابيه قال: كان الرجل منا تنتج فرسه فينحرها فيقول: انا اعيش حتى اركب هذا؟ فجاءنا كتاب عمر: ان اصلحوا ما رزقكم الله، فإن في الامر تنفسا.حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَنَشُ بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: كَانَ الرَّجُلُ مِنَّا تُنْتَجُ فَرَسُهُ فَيَنْحَرُهَا فَيَقُولُ: أَنَا أَعِيشُ حَتَّى أَرْكَبَ هَذَا؟ فَجَاءَنَا كِتَابُ عُمَرَ: أَنْ أَصْلِحُوا مَا رَزَقَكُمُ اللَّهُ، فَإِنَّ فِي الامْرِ تَنَفُّسًا.
حارث بن لقيط رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ہم میں سے بعض لوگ ایسے تھے کہ جب اس کی گھوڑی بچہ جنتی تو وہ اس کو ذبح کر لیتا اور کہتا کہ میری زندگی کا کیا اعتبار کہ میں اس پر سواری کروں گا، پھر ہمارے پاس سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کا حکم نامہ آیا کہ اللہ تعالیٰ تمہیں جو رزق دے اسے سنبھال کر رکھو، بلاشبہ قیامت میں ابھی دیر ہے۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه وكيع فى الزهد: 470 و هناد فى الزهد: 655/2 و ابن أبى الدنيا فيقصر الأمل: 91 و نعيم بن حماد فى الفتن: 1815 - انظر الصحيحة: 9»
حدثنا ابو الوليد، قال: حدثنا حماد بن سلمة، عن هشام بن زيد بن انس بن مالك، عن انس بن مالك، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: ”إن قامت الساعة وفي يد احدكم فسيلة، فإن استطاع ان لا تقوم حتى يغرسها فليغرسها.“حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ”إِنْ قَامَتِ السَّاعَةُ وَفِي يَدِ أَحَدِكُمْ فَسِيلَةٌ، فَإِنِ اسْتَطَاعَ أَنْ لاَ تَقُومَ حَتَّى يَغْرِسَهَا فَلْيَغْرِسْهَا.“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر قیامت قائم ہونے لگے اور تم میں سے کسی کے ہاتھ میں کھجور کا پودا ہو تو اگر وہ قیامت برپا ہونے سے پہلے پہلے اسے لگا سکتا ہے تو لگا دے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أحمد: 12902 و أبوداؤد الطيالسي: 2181 و عبد بن حميد: 1216 - انظر الصحيحة: 9»
حدثنا خالد بن مخلد البجلي، قال: حدثنا سليمان بن بلال قال: اخبرني يحيى بن سعيد قال: اخبرني محمد بن يحيى بن حبان، عن داود بن ابي داود قال: قال لي عبد الله بن سلام: إن سمعت بالدجال قد خرج، وانت على ودية تغرسها، فلا تعجل ان تصلحها، فإن للناس بعد ذلك عيشا.حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ الْبَجَلِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ حِبَّانَ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي دَاوُدَ قَالَ: قَالَ لِي عَبْدُ اللهِ بْنُ سَلاَمٍ: إِنْ سَمِعْتَ بِالدَّجَّالِ قَدْ خَرَجَ، وَأَنْتَ عَلَى وَدِيَّةٍ تَغْرِسُهَا، فَلاَ تَعْجَلْ أَنْ تُصْلِحَهَا، فَإِنَّ لِلنَّاسِ بَعْدَ ذَلِكَ عَيْشًا.
داؤد بن ابی داؤد رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ نے مجھ سے فرمایا: اگر تم سنو کہ دجال آ گیا ہے اورتم زمین میں کچھ لگا رہے ہو تو جلدی نہ کرو، بلکہ اسے اچھی طرح لگا لو کیونکہ لوگ اس کے بعد بھی زندہ رہیں گے۔