اخبرنا وكيع، نا شعبة، عن يحيى بن الحصين، عن جدته ام الحصين قالت: رايت النبي صلى الله عليه وسلم يخطب بعرفة وهو يقول: ((إن امر عليكم عبد حبشي مجدع فاسمعوا له واطيعوا ما اقام لكم دين الله)).أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، نا شُعْبَةُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ الْحُصَيْنِ، عَنْ جَدَّتِهِ أُمِّ الْحُصَيْنِ قَالَتْ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ بِعَرَفَةَ وَهُوَ يَقُولُ: ((إِنَّ أُمِّرَ عَلَيْكُمْ عَبْدٌ حَبَشِيٌّ مُجَدَّعٌ فَاسْمَعُوا لَهُ وَأَطِيعُوا مَا أَقَامَ لَكُمْ دِينَ اللَّهِ)).
سیدہ ام الحصین رضی اللہ عنہا نے بیان کیا: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو میدان عرفات میں خطبہ ارشاد فرماتے ہوئے دیکھا، آپ صلى اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: ”اگر کوئی ناک کٹا، حبشی غلام تمہارا امیر مقرر کر دیا جائے تو تم اس کی سنو اور اطاعت کرو، جب تک وہ تمہارے لیے اللہ کا دین قائم رکھے۔“
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الامارة، باب وجوب طاعة الامراء فى غير معصية الخ، رقم: 1837. سنن ترمذي، ابواب الجهاد، باب طاعة الامام، رقم: 1706. مسند احمد: 69/4. 381/5.»
اخبرنا النضر، نا شعبة، نا يحيى بن ام الحصين، ان جدته حدثته انها سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول مثله سواء.أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا شُعْبَةُ، نا يَحْيَى بْنُ أُمِّ الْحُصَيْنِ، أَنَّ جَدَّتَهُ حَدَّثَتْهُ أَنَّهَا سَمِعَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مِثْلَهُ سَوَاءً.
سیدہ ام الحصین رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی سابقہ کی مثل فرماتے ہوئے سنا۔
اخبرنا النضر بن شميل، نا يونس بن ابي إسحاق، عن العيزار بن حريث قال: سمعت ام الحصين الاخمسية تقول: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم في حجة الوداع يخطب الناس وعليه برد قد التفع به من تحت إبطه، وإن عضلة عضده لترتج، وسمعته يقول: ((اسمعوا واطيعوا ولو امر عليكم عبد حبشي مجدع ما اقام لكم كتاب الله)).أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، نا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْعَيْزَارِ بْنِ حُرَيْثٍ قَالَ: سَمِعْتُ أُمَّ الْحُصَيْنِ الْأَخْمَسِيَّةَ تَقُولُ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ يَخْطُبُ النَّاسَ وَعَلَيْهِ بُرْدٌ قَدِ الْتَفَعَ بِهِ مِنْ تَحْتِ إِبْطِهِ، وَإِنَّ عَضَلَةَ عَضُدِهِ لَتَرْتَجُّ، وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ: ((اسْمَعُوا وَأَطِيعُوا وَلَوْ أُمِّرَ عَلَيْكُمْ عَبْدٌ حَبَشِيُّ مُجَدَّعُ مَا أَقَامَ لَكُمْ كِتَابَ اللَّهِ)).
سیدہ ام الحصین رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حجتہ الوداع میں دیکھا، آپ لوگوں کو خطبہ ارشاد فرما رہے تھے، جبکہ آپ پر ایک چادر تھی، آپ نے اسے اپنی بغل کے نیچے سے لپیٹا ہوا تھا، اور آپ کے بازو کا پٹھا کانپ رہا تھا۔ اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”سنو اور اطاعت کرو، اگرچہ ناک کان کٹا کوئی حبشی غلام تم پر امیر / حکمران مقرر کر دیا جائے، جبکہ تک کہ وہ تمہارے لیے اللہ کی کتاب قائم کرے۔“
تخریج الحدیث: «سنن ترمذي، ابواب الجهاد، باب طاعة الامام، رقم: 1706 قال الالباني: صحيح. سنن ابن ماجه، رقم: 2860.»
اخبرنا عبيد الله بن موسى، نا إسرائيل، عن ابي إسحاق، عن يحيى بن ام الحصين، عن ام الحصين قالت: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر مثله.أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، نا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أُمِّ الْحُصَيْنِ، عَنْ أُمِّ الْحُصَيْنِ قَالَتْ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ مِثْلَهُ.
سیدہ ام الحصین رضی اللہ عنہا نے بیان کیا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، پس راوی نے اسی سابقہ حدیث کی مثل ذکر کیا۔