دم جھاڑ کے مسائل نظر بد کا دم۔
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے نظر (لگ جانے کی وجہ سے) دم کرنے کا حکم دیتے تھے۔
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آل حزم کے لوگوں کو سانپ کے (کاٹے کے) لئے دم کرنے کی اجازت دی۔ اور اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا سے فرمایا کہ کیا سبب ہے کہ میں اپنے بھائی کے بچوں کو (یعنی جعفر بن ابوطالب کے لڑکوں کو) دبلا پاتا ہوں، کیا وہ بھوکے رہتے ہیں؟ اسماء رضی اللہ عنہا نے کہا کہ نہیں، ان کو نظر جلدی لگ جاتی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی دم کر۔ میں نے ایک دم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پیش کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان کو دم کر دیا کرو۔
|