خون کی حرمت قصاص و دیت کے مسائل زخم کا بھی قصاص ہے مگر یہ کہ دیت لینے پر راضی ہوں۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا ربیع رضی اللہ عنہ کی بہن ام حارثہ رضی اللہ عنہا (جو سیدنا انس رضی اللہ عنہ کی پھوپھی تھیں) نے ایک آدمی کو زخمی کر دیا (اس کا دانت توڑ ڈالا تھا) پھر انہوں نے یہ جھگڑا (مقدمہ) رسول اللہ کی خدمت میں پیش کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قصاص لیا جائے گا قصاص لیا جائے گا۔ ام ربیع نے کہا کہ یا رسول اللہ! کیا فلاں (عورت) سے قصاص لیا جائے گا؟ (یعنی ام حارثہ سے) اللہ کی قسم اس سے قصاص نہ لیا جائے گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سبحان اللہ اے ام ربیع! اللہ کی کتاب قصاص کا حکم کرتی ہے۔ ام ربیع نے کہا کہ نہیں اللہ کی قسم اس سے کبھی قصاص نہ لیا جائے گا۔ پھر ام ربیع یہی کہتی رہی، یہاں تک کہ وہ (جس کا دانت ٹوٹا تھا اس کے کنبے والے) دیت لینے پر راضی ہو گئے۔ تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے بعض بندے ایسے ہیں کہ اگر اس کے بھروسے پر قسم کھا بیٹھیں تو اللہ تعالیٰ ان کو سچا کر دیتا (یعنی ان کی قسم پوری کر دیتا) ہے۔
|